حضرت شیخ نتھر علیہ الرحمۃ شیخ نتھر جام نندہ کے مقربین میں سے تھے جام نندہ نے ہندوؤں کے مندر کے سلسلےمیں البہ پیر کو شیخ مراد کے پاس بھیجا تو آپ بھی ہمراہ تھے ی بھی آپ کےآستانہ پر رہ پڑے اوران کے مرید ہوگئے، آپ کا مزار ٹھٹھہ میں البہ شیخ کے قریب ہے۔ (تحفۃ الطاہرین ،ص۱۲۳) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدحضرت نعیم شہید سید بخاری علیہ الرحمۃ یہ سلسہ قادری چشتیہ سے تعلق رکھتے تھے ان کے بارے میں اتناہی معلوم ہوسکا کہ ان کے بزرگ محمدبن قاسم کے عہد میں بخارا سے ہجرت کر کے سندھ تشریف لائے ان کے وصال کی تاریخ ان کے مزار کے کتبہ پر ۱۷/محرم الحرام/ ۷۸۹ھ بمطابق ۱۹ /اگست /۱۳۱۱ءبروز جمعرات لکھی ہوئی ہے اور عمر ۶۵ سال کندہ ہے۔ ان کا مزار قبرستان سکیٹر ساڑھے گیارہ اورنگی ٹاون میں ہے یہ قبرستان جامع مسجد بیت السجود کی انتظامیہ کے زیر نگرانی ہے جس کے اہم ارکان جناب محمد خلیل صاحب، جناب محمد شعیب خان رضا اور جناب عبدالجبار صاحب ہیں۔ ان کے مزار پر جمعرات کے دن عقیدت مندوں کا ازدھام ہوتا ہے خصوصاً بلوچ حضرات ان سے بہت عیقدت رکھتے ہیں۔ &۔۔۔
مزیدحضرت نظام الدین مجددی شکار پوریعلیہ الرحمۃ خواجہ نظام الدین شکار پوری بن خواجہ غلام محی الدین بن خواجہ صادق بن خواجہ محمد معصوم عروۃ الوثقی بن مجدد الف ثانی کی ولادت شہر پشاور میں ہوئی، اپنے جدا مجد سے تعلیم و تربیت حاصل کی۔ (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدحضرت نظام الدین مجددی شکار پوریعلیہ الرحمۃ خواجہ نظام الدین شکار پوری بن خواجہ غلام محی الدین بن خواجہ صادق بن خواجہ محمد معصوم عروۃ الوثقی بن مجدد الف ثانی کی ولادت شہر پشاور میں ہوئی، اپنے جدا مجد سے تعلیم و تربیت حاصل کی۔ (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدحضرت سید نظام بکھری علیہ الرحمۃ آپ سیدنا صر بکھری کے صاحبزادے تھے، سادات کرام سےتھے۔ آپ قدیم شہر بکھرکے رہنے والے تھے۔ صاحب حدیقۃ الاولیاء نے ان الفاظ کے ساتھ آپ کی بزرگی اور عظمت کا اعتراف کیا ہے۔ ‘‘آں شمع شبشان دومان نبو ی وآں مہر سپہر خاندان مصطفوی دوحہ شجرہ، گلبن زہرہ، درہ لجہ صدق و صفا، مالک ممالک مہتری و سروری سید نظام ولد سیدناصر بھکری از جملہ و اصلان حق و کاملان مطلق وصاحب حال و اہل قال بود’’ سماع سےغیر معمولی شغف رکھتے تھے اور اس کو اپنے لیے روحانی غذا سمجھتے تھے۔ آپ کی وفات کے بعد جب لوگ غسل و کفن سے فارغ ہوئے وار آپ کے جنازے کو اٹھانے لگے تو باوجودکوشش وار سعی کے جنازہ اپنی جگہ سے نہ اٹھتا تھا۔ سب کے سب حیران ہوکر سو۔۔۔
مزیدحضرت شیخ نعمت اللہ علیہ الرحمۃ یہ بڑے صاحب کمال بزرگ تھے، اور حضرت شیخ بہاؤ الدین زکریا ملتانی کی اولاد سے تھے ، ٹھٹھہ میں وفات پائی اور مکلی میں مدفون ہوئے، ان کا مزار انکے نامور ولی بیٹے جیوے کے مزار کے عقب میں ہے۔ (دائرۃ معارف اسلامیہ ، ص ۴۷۳۔ مادہ ک) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدحضرت مسکین شاہ بخاری بابا علیہ الرحمۃ آپ صاحب کشف وکرامت بزرگ ہوئے ہیں۔ سادات بخاری سے آپ کاتعلق ہے۔ تقریباً سات سو سال قدیم آپ کا مزار ہے۔ بعد زمانہ سےآپ کے حالات ناپید ہیں۔ صرف آپ کے مزار پر جو کتبہ آوزیاں ہے اس سے نام کا پتہ چلتا ہے۔ آپ کا پورا نام حضرت سید مسکین شاہ بخاری بابا ہے۔ ذکرو فکر اور درود شریف کے محافل آج بھی آپ کے مزار ہوتی ہیں۔ مزید آپ کے حالات معلوم نہ ہوسکے ۔ آپ کا مزار پر انوار پھو ل چوک میٹھادر کراچی میں مرجع خلائق ہے۔ احقر نے یہ تمام معلومات مزار پر جاکر حاصل کی ہیں۔ (ذاتی معلومات سے ہے) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدحضرت مرتضیٰ سخی سیدعلیہ الرحمۃ ف۔۱۲۶۰ھ حضرت سید سخی مرتضٰی علیہ الرحمہ بڑے پائے کے کامل ولی اور عارف ہوئے ہیں ٹندو محمد خان میں جو اس وقت سادات بخاری ہیں ان کے جدا اعلیٰ و مورث ہیں اور مشہور ولی کامل، مجذوب حضرت سید عبدالفتاح شاہ بخاری آپ کی اولاد میں سے ہیں۔ آپ کے مزید حالات معلوم نہ ہوسکے۔ آپ کے مزید حالات معلوم نہ ہوسکے۔ آپ کے مزار پر یہ شعر کندہ ہے۔ چوں جناب مرتضیٰ رحلت نمود گفت ہاتف عارف و فیاض بود ۱۲۷۰ھ آپ کا مزار پر انوار ٹنڈو محمد خان کے قریب ٹنڈو سائیں داد میں مرجع خلائق ہے ۔ (ذاتی ۔۔۔
مزیدحضرت محمد ہاشم علامہ مخدوم ٹھٹھوی علیہ الرحمۃ و ۱۱۰۴ھ۔ف ۱۱۷۴ھ عالم ، عارف ، قاری، حاجی صوفی علامہ ، جامع شریعت و طریقت حضرت مخدومت محمد ہاشم بن عبدالغفور بن محمد قاسم بن خیر الدین ٹھٹھوی۔ حضرت مخدوم کے والد محترم بٹھورا میں رہتے تھے۔ جہاں ۱۰/ربیع الاول /سن ۱۱۰۴ھ میں حضرت مخدوم صاحب تولد ہوئے۔ آپ کی ولادت کی تاریخ اس عربی جملہ سے نکلتی ہے۔ ‘‘انبت اللہ نباتا حسنا’’ آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی صرف چھ ماہ میں قرآن حکیم ختم کیا اور اس کے علاوہ بھی کچھ کتابیں پڑھیں باقی علوم کی تک۔۔۔
مزیدحضرت معصوم شاہ بخاری علیہ الرحمۃ آپ صاحب کشف و کرامت بزرگ ہوئے ہیں۔ آپ ک نام پر انتہائی شاندار مسجد تعمیر شدہ ہے۔ جس کے اندار آپ کا مزار مبارک واقع ہے۔ کھارا در کراچی میں آپ کا مزار بہت معروف ہے۔ مزید حالات معلوم نہ ہوسکے۔ آپ کےمزار کے ساتھ حاجی اسماعیل شاہ بخاری کا مزار بھی ہے، جن کے متعلق بھی معلومات فراہم نہ ہوسکیں۔ (راقم نے مزار پر جاکر یہ معلومات حاصل کی ہیں) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزید