/ Monday, 18 November,2024

حضرت نظر محمد علامہ نظامانی

حضرت نظر محمد علامہ نظامانیعلیہ الرحمۃ           آپ کا سندھ کی نظامانی  بلوچ سے ہے۔ بڑے عالم ، عارف اور عاشق رسول تھے۔           آپ کے علم کا شہرہ پورے سندھ میں پھیلا ہوا تھا۔  جس کی وجہ سے دور دور سے آپ کی پاس فتاویٰ آیا کرتے تھے آپ کو حضرت سرکار دو عالم فخر موجودات ﷺ سےاس قدر محبت تھی کہ جب حضور کا نام سنتے تو آنکھوں  سے اشک جاری ہوجایا کرتے تھے ۔ ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ آپ کے پاس ایک فتوے آیا جس میں محمد نامی شخص کو کسی جرم کی سزا سنائی گئی تھی اور آپ نے اس پر تصدق کرنی تھی جب آپ نے فتویٰ کو دیکھا تو آپ نے روتے ہوئے فرمایا کہ جس کانام محمد ہو اس کو کبھی سزا ہوہی نہیں سکتی۔           آپ کے شاگردوں میں سے حضرت علامہ مناظر اسلام پیر غلام مجدد ج۔۔۔

مزید

حضرت نظر محمددولہا

حضرت نظر محمددولہا علیہ الرحمۃ           آپ کا تعلق سادات متعلوی سے ہے۔ اہل دل بزرگ اور صوفی مشرف درویش تھے۔ آپ کو  دولہا کہنے کی  وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ آپ کی منگنی ہوئی تھی لیکن شادی نہیں ہوئی اور تجرد کی زندگی میں وفات فرمائی جس کی وجہ سے آپ کو لوگ ‘‘دولہا’’ کہتے ہیں ایک روایت کے مطابق آپ کوفیض ‘‘سبھاگو’’ فقیر شیدی سے ملا تھا اور سبھاگو فقیر  شیدی کو کھگو ملاح فقیر سے اورکھگو ملاح فقیر کو فیض ملے کا سبب یہ سنا گیا کہ یہ ملاح تھےجا ل کو دریا میں ڈال کر مچھلیوں کا شکار کیا کرتے تھے کہ اچانک اس نے دیکھا کہ ایک پانی سفید دودھ بن گیا ہے اس نے پانی کو (جو دودھ بن چکا تھا) پی لیا اور وہ ۲۷/رمضان  شب قدر تھی) بس وہ اللہ کا محبوب بن گیا۔        ۔۔۔

مزید

حضرت نوری شاہ غازی

حضرت نوری شاہ غازی علیہ الرحمۃ           آپ کا نام اسم گرامی حضرت سید نور شاہ غازی علیہ الرحمۃ ہے۔ سادات سے متعلق ہیں۔ بڑے پائے کے ولی گزرے ہیں۔ ایک روایت کےمطابق آپ حضرت عبداللہ شاہ غازی کے چھوٹے بھائی ہیں۔ آپ کا مزار اچھی قبر کے نام سے مشہور و معروف ہے کراچی کے مرکز بمبئی بازار میں زیارت خاص وعام ہے۔           مزید حالات معلوم نہ ہوسکے۔ (فقیر دربار پر حاضر ہوا تھا یہ مختصر حالات معلوم ہوئے) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔

مزید

حضرت میراں محمد سید حافظ حکیم

حضرت میراں محمد سید حافظ حکیم علیہ الرحمۃ           آپ کا تعلق  متعلوی سادات کرام سے ہے۔ آپ  اپنے دور کے باکمال حکیم، عالم، حافظ قرآن اور ولی تھے آپ کی ولادت ۱۲/صفر/۱۲۴۰ھ میں پرانی ٹکھڑ میں ہوئی تھے۔ (تذکرہ شعرائے ٹکھڑ ص ۲۱)           حضرت خواجہ حافظ علامہ محمد حسن جان مجددی  علیہ الرحمۃ نے حضرت سید میراں محمد شاہ علیہ الرحمۃ کو ان الفاظ میں یاد کیا ہے،  سید موصوف شریف النسب  عالم، طبیب حاذق ، شاعر ماہر، عابد زاہد درفنون خوشنویسی وانگریزی خوانی ولطیفہ گوئی لاثانی (تذکرۃ الصلحاء)آپ حضرت خواجہ  عبدالرحمٰن مجددی علیہ الرحمۃ کے والد محترم حضرت خواجہ عبدالقیوم مجددی علیہ الرحمۃ سے طریقہ نقشبندی میں بیعت  تھے آپ کی ہی کوشش سے حضرت خواجہ صاحب نے ٹکھڑ کو ہمیشہ  کے ۔۔۔

مزید

حضرت محمد ابراہیم سید

حضرت محمد ابراہیم سید علیہ الرحمۃ حضرت سید محمد ابراہیم علیہ الرحمۃ بڑے صاحب کرامت ولی تھے۔ آپ کےمتعلق یہ مشہور ہے کہ آپ کے مزار پر چھوٹے چھوٹے بچے آکر بیٹھ جایا کرتے تھے۔ اور آپ کے مزار کو گھوڑا بنا کر اس پرسوار ہوتے تھے جس  طرح بچوں کی عادت ہوتی ہے ایک دفعہ میاں جی نور و نامی شخص آکر وہاں سے گذرا اور بچوں سے مخاطب ہو کر کہنے لگا کہ مزار سے اتر جاو اور ایک بچے کو تھپڑ رسید کردیا اچانک قبر سے ایک ہاتھ نمودار ہوا اور زور سے آکر میاں جی کے منہ پر لگاجس سے چہرےپر سیاہ داغ پڑ گیا جو آخری دم تک رہا۔ حضرت سید ابراہیم علیہ الرحمۃ کو بچوں سے از حد پیار ہے حتیٰ کہ آپ کا عرس آج تک بچے ہی مناتے ہیں اور  یہ بھی آپ کی کرامت ہے کہ اگر کوئی بچہ امتحان دینے سے قبل آپ کے مزار پر حاضری دے تو وہ یقیناً امتحان میں کامیاب ہوتا ہے۔ آپ کا مزار پیر والی گلی پر حاضری دے تو وہ یقیناً امتحان میں کامیا۔۔۔

مزید

حضرت واء مغفور جھان

حضرت واء مغفور جھان علیہ الرحمۃ ۱۳۹۳ھ           حضرت مولانا علامہ محمد بخش شاہ جیلانی کے فراق میں آپ کے چھوٹے برادر حضرت سید پیر زین العابدین شاہ جیلانی نے چند اشعار کہےہیں وہ درج کیے جاتے ہیں۔ گادی نشین گھائے ویو ڈیئی اسانکھے سو فراق پگدارپر دو پائے ویو ڈیئی اسانکھے سو فراق گادی نشین سو گھوٹ ہو عارف اجھو سو اوٹ ہو ورھ سو وسائے ویو ڈیئی اسانکھے سو فراق وطن واسی ہو ملوک ھئی خوش جنھن کھان کل مخلوق سو چھمر غم جوچھائے ویو ڈیئی اسانکھے سو فراق ہو خدا جے منجھ خیال عالم عمل ہو باکمال! سنین واٹ سو سمجھاے ویو ڈیئی اسانکھے سو فراق چوئے ضعیف زین العابدین س یا الٰہ العالمین جنت ارم میں جائے ڈیو ڈیئی اسانکھے سو فراق (راقم سید منور علی شاہ صاحب) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔

مزید

حضرت محمد امام مخدوم

حضرت محمد امام مخدوم علیہ الرحمۃ           حضرت مخدوم امام (رحمہ اللہ) کا تعلق حضرت مخدوم نوح ھالائی سے ہے آپ اپنے وقت کے اہل دل اور عاشق رسول اکرم ﷺ تھے۔ حضرت سادات کرام  کی حد سے زیادہ تعظیم و توقیر کیا کرتے تھے۔           آپ کے متعلق یہ بات مشہور ہے کہ (جہاں اس وقت آپ کی مسجد شریف ہے) وہاں پر درس و تدریس کیا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ رات میں تہجد کے لیے اٹھے اور کنویں  پر وضو کے لیے گئے جب کنویں کے قریب ہوئے تو آپ کو ایک عورت نظر آئی آپ ذرا رک گئے، عورت چلی گئی۔ لیکن آپ کو یہ تشویش لاحق ہوئی کہ یہ کون عورت تھی! دریافت کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ ایک سید زادی بیوہ خاتون ہیں۔  جو رات میں اپنے گھر کا کام کاج کرتی ہیں۔ حضرت مخدوم نے جب سید زادی کا سنا تو آپ کے دل پر بڑی چوٹ لگی اور آپ نے فرما۔۔۔

مزید

حضرت منبہ سید

حضرت منبہ سید رحمہ اللہ           سید شاہ منبہ حضرت غوث الاعظم شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی کی اولاد سے تھے، شاہ بیگ ارغون کے زمانہ میں آپ سید کمال شیرازی، سید عبداللہ حسینی اور سید شکر اللہ شیرازی کے ہمراہ ٹھٹھہ میں وارد ہوئے تھے، ان چاروں اصحاب کے درمیان بری محبت تھے۔ (تحفۃ الکرام ج۳، ص ۲۴۵)           سید منبہ  فرماتے ہیں کہ  جب انہوں نے  منزل سلوک میں قدم اولین رکھا، تو ایک چٹان پر سر رکھ کر تین شب و روز بھوکے رہے، چوتھے دن پیاس سے بد حال ہوکر پانی کی تلاش میں نکلا، مگر بے سود دل میں خیال کیا کہ یہ تقدیر الٰہی ہے جو مجھ کو یہاں لائی ہے تاکہ میں پیاسا مرجاوں ابھی اسی کیفیت  میں مبتلا تھا کہ ایک شخص دور سے نظر آیا، جب وہ میرے قریب آئے تو اس نے پانی کا پیالہ اور روٹی میرے سامنے پ۔۔۔

مزید

محمد اسماعیل شاہ قادری جیلانی

محمد اسماعیل شاہ قادری جیلانی علیہ الرحمۃ           حضرت سید شاہ محمد اسماعیل القادری الجیلانی رحمہ اللہ تعالیٰ کا شمار عارفین میں ہوتا ہے۔ آپ حضرت سیدنا شہاب الدین المعروف شاہ قادری جیلانی بدین والے کے چھوٹے بھائی  ہیں۔ آپ دونوں بھائی بغداد شریف سے سر زمین سندھ تشریف لائے۔ حضرت شاہ قادری علیہ الرحمۃ نے بدین کو اپنا مسکن بنایا اور آپ کے برادر اصغر حضرت شاہ محمد اسماعیل قادری نے نوارئی کا رخ کیا۔ اور آپ نے مخلوق کی رہبری  و ہدایت کے لیے نوارئی کو سعادت بخشی کہ آپ نے یہیں سکونت اختیار کرلی۔ آپ کی یہ کرامت بہت مشہور ہے کہ آپ نے اپنی قبر انوار شریف سے باہر تشریف لاکر حضرت سید سخی بچل شاہ جیلانی کو اپنا مرید بنایا اور خرقہ  خلافت عطا فرمایا اور اپنے روضہ کی دیوار پر سند بیعت تحریر فرمائی چناں چہ آج تک لوگ اس مقام کو جس پر تحریر تھ۔۔۔

مزید

حضرت ملوک شاہ میاں

حضرت ملوک شاہ میاں علیہ الرحمۃ           میاں ملوک شاہ نے اپنے والد شیخ عثمان بقول علیہ الرحمہ کی صحبت سے فیض پایا تھا، وہ سلوک کی منازل طے کر کے بقاء باللہ کی منزل تک پہچ گئے تھے، مزار مکلی پر ہے۔ (تحفۃ الطاہرین ص ۷۴۔ تحفۃ الکرام ص ۲۵۷ ج۳) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔

مزید