حضرت وھیو درویش علیہ الرحمۃ ف۔۔۔۱۰۰۱ ھ آپ سند ھ کے چا نھیہ قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے ،عا لم رو حا نیا ت میں بارگاہ نبوت کے حا ضر باش لو گو ں میں سے تھے،حضوراکرم ﷺ کی پیروی اور اتباع میں بلند مقام پر فائزتھے ،حب نبوی کا یہ عالم کہ سرکار والا تبار کا نام نامی سنتے ہی آپ کی حا لت غیر ہو جا یا کرتی تھی ،اگر آپ کو معلوم ہو جا تا کہ کہیں سنت نبوی کے خلاف کچھ ہو رہا ہے تو جب تک اس کی اصلاح نہ کر لیتےچین سے نہ بیٹھے تھے،اسلام کی سر بلندی کے لئے ہمہ وقت کمر کسے رہتے تھے،اعلاء کلمتہ الحق میں کسی کو خاطر میں نہ لاتے آپ کی زندگی میں وقت کے ح۔۔۔
مزیدحضرت یوسف سیدمھد وی غا زی علیہ الرحمۃ آپ کا اسم گرامی یوسف ،لقب غازی ،مھدوی یا مو دی ہے،آپ سادات کرام سے متعلق ہیں لیکن یہ معلوم نہ ہو سکا کہ سا دات کے کس قبیلہ سے ہیں؟آپ اہل اللہ، صا حب کرامت بزرگ تھے،آپ کی وفات کے بعد بھی کئی کرامات دیکھنے میں آئی ہیں چنا نچہ یہ آپ کی مشہور کرامت ہے کہ جب پاکستان اور انڈیاکے مابین ۱۹۶۵ھ والی جنگ میں حکو مت پاکستان نے بلیک آؤٹ کا حکم جاری کیا تھا پورے ملک میں بلیک آؤٹ تھا لیکن حضرت سید یوسف شاہ غازی علیہ الر حمۃکے سرہانے والی بتی جلتی ہو ئی دکھائی دیتی تھی،حکومت کے عاملین نے آکر آپ کے مجاوروں کو سخت سست کہنا شروع کیا تو مجاوروں نے کہابخدا ہم نےتمام بتیاں بند کر دیں تھیں اور آپ خود بھی جا کر ملاحظہ کر سکتے ہیں کہ تمام بتیوں کے سو ئچ بند ۔۔۔
مزیدحضرت یعقوب پلیجوعلیہ الرحمۃ درویش یعقوب پلیجو صا حب کر امت بزرگ تھے۔ میرزا شاہ حسن ارغون(از ۹۲۶ ھ تا ۹۶۲ ھ) کے عہد میں ہو ئے ہیں،مزار شریف کے با رے میں کوئی قطعی بات تو معلوم نہیں لیکن تحفتہ الکرام میں آپ کے احوال کے تحت لکھا ہےکہ آپ پر گنہ ستیار کے مقام نارہ کے رہنے والے تھے اس اندازہ ہو تا ہے کہ آپ کس علاقہ میں مد فون ہیں۔ (پلیجو سندھ کا ایک قبیلہ ہے ،تحفتہ الکرام فا رسی ص ۱۷۹ ) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدحضرت یوسف ملتا نی (شا ہ) علیہ الرحمۃ آپ گر د نہر میں پیدا ہو ئے ۵۵۰ ھ میں ہجرت کرکے ملتان میں قیام فرمایا صا حب کرامت بزرگ تھےوفات کے بعد تک آپ کی کرامات جاری رہیں خاص طور پر یہ کرامت کہ جو کو ئی آپ کے پاس ارادہ بیعت سے آتا آپ مز ار سے اپنا ہاتھ باہر نکال دیتے تھے،شیخ صد رالدین ملتانی کے زمانہ تک یہی حال تھا،د شیخ صدرالدین چاہتے تھے کہ یہ کرامات اس طرح عام نہ رہےایک روز آپ شاہ یو سف کے مزارپرآئے اور فرمایایو سف ہاتھ اندر کھینچ لو،دست در ازی چھوڑ دو،اس پر قبر کے اندر سے جواب آیا،صدر!آج تم نے درویش کاہاتھ کو تاہ کیا تو تمہارا نام بھی درویش نے لوح زمانہ سے ہٹا دیا،یہی وجہ ہے کہ شیخ بہا ؤالدین کے بعد ان کے پوتےرکن الدین کا نام لوگوں کی زبان پرہے،اورصد رالدین کو یہ شہرت حاصل نہیں،شاہ یو سف ۔۔۔
مزیدحضرت یحیی بکھری علیہ الرحمۃ درویش یحیی بکھری ولد عالم بکھری قریشی اولیا ء کبا ر میں سے تھے ،سیو ستان کے قصبہ ریل میں سکو نت تھی صاحب کرامت ولی تھے۔ (حدیقتہ الاولیاء ص ۱۷۱ ،۲۱۸ ) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدحضرت پیر سید بخاری علیہ الرحمۃ ف۔۔۔۸۵۵ ھ تحفۃ الکرام کے مصنف علی شیر قا نع اور تحفۃ الطا ہرین کے مصنف شیخ محمد اعظم ٹھٹوی کے مطا بق آپ کا اسم گرامی سیدشاہ یقیق بخاری تھا۔آپ والد کی طرف سے حسینی سید اور والدہ کی طرف سے حسنی سید ہیں آپ نجیب الطر فین ہیں۔ شاہ یقیق رحمتہ اللہ علیہ کی عمر شریف سا ت سال کی ہوئی تو والدہ ماجد کا ۸۴۱ ھ میں انتقال ہو گیا،چھ ماہ بعد والدہ بھی فوت ہو گئیں ،وفات کے وقت والد نے اپنے فرزندشاہ اسماعیل اور شاہ سلیمان کو وصیت کی کہ شاہ یقیق رحمتہ اللہ علیہ کو میری وفات کے بعد سندھ بھیج دینا۔والد کی وفات بعد آپ کے دادا سید عبداللہ نے آپ کی تعلیم و تر بیت کی، وصیت کے مطا بق آپ کے بھائیوں نے آپ کو مریدوں کے ایک قافلہ کے سا تھ سفر پر ر۔۔۔
مزیدحضرت ہالہ سعتہ درویش علیہ الرحمۃ یہ دشت نشین درویش تھے طہا رت و پا کیزگی کا بہت اہتمام رکھتے تھے،ہمیشہ دو لوٹے ایک سا تھ رکھتے تھے،ایک ا ستنجا کے لئے اور دوسرا وضو کےلئے۔بچپن میں آپ کا بایاں پیر نجا ست آلو د ہو گیا تھا،تو وفات سے پہلے وصیت فر مائی کہ مر نے کے بعد میرے اس پیر پر بیس کو زے پانی کے ڈالے جائیں کہ خدائے پاک کی بارگاہ میں پاکیزہ حاضر ہو نا بہتر ہے ،آپ کا مزار شریف آمری کے مقام پر ہے۔ (حد یقتہ الاولیا ء ص ۲۰۲ ،آمری سن کے قریب ایک قدیم بستی ہے۔مو لف) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدحضرت ہر یہ سید علیہ الرحمۃ یہ پیر بو دلہ کےمعتقد خدام میں سے تھے،ایک مر تبہ پیر بو دلہ نے خوش ہو کر فرمایا ، دین می خواہی یا دنیا،آپ نے جواب دیا،دنیا تو فا نی ہے مجھے تو وہ دیجئے جو دین و دنیا دونو ں میں کا م آئے،آپ نے ایک نگاہ ڈالی تو مر تبہ ولایت پر فائز کر دیا آپ کا مزار ٹھٹھہ میں پیر بو دلہ کے مزار کے قریب محلہ مغل وارہ میں ہے۔ (تحفتہ الطاہرین ص ۱۲۸ ) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدحضرت ہر یہ سید علیہ الرحمۃ یہ پیر بو دلہ کےمعتقد خدام میں سے تھے،ایک مر تبہ پیر بو دلہ نے خوش ہو کر فرمایا ، دین می خواہی یا دنیا،آپ نے جواب دیا،دنیا تو فا نی ہے مجھے تو وہ دیجئے جو دین و دنیا دونو ں میں کا م آئے،آپ نے ایک نگاہ ڈالی تو مر تبہ ولایت پر فائز کر دیا آپ کا مزار ٹھٹھہ میں پیر بو دلہ کے مزار کے قریب محلہ مغل وارہ میں ہے۔ (تحفتہ الطاہرین ص ۱۲۸ ) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدحضرت ہفت عفیفہ (ستیون) علیہ الرحمۃ منتخب التواریخ کی روایت کے مطا بق یہ سا ت پاک دامن خواتین سومرا خاندان سے تعلق رکھتی تھیں علاؤالدین بادشاہ کے زمانہ میں سومرا خاندان کے لوگ ڈر سے ادھر ادھر چھپ گئے تھے۔اس فرار کے دوران یہ خواتین قا فلہ سے بھٹک گئیں شاہی افواج جو اس قبیلہ کا تعا قب کر رہی تھیں ان خواتین تک آگئیں جب ان کو اپنی گر فتا ری کا خو ف ہوا تو اللہ سے مدد چا ہی خدا کی قد رت سے زمین شق ہو گئی اور یہ خو اتین اس میں چلی گئیں ،فو جیوں نے قریب آکر دیکھا تو خواتین تو غا ئب تھیں مگر دوپٹہ کا آنچل بطور نشا نی باہر تھا،ان پاک دامن خواتین کے غ۔۔۔
مزید