حضرت سید کمال علیہ الرحمۃ صاحب کرامت بزرگ ہوئے ہیں، مستجاب الدعوات تھے، آپ کا مزار ٹھٹھہ کے محلہ مسگر میں ہے۔ (تحفۃ الکرام، ج۳،ص۹۸۱۔ تحفۃ الطاہرین ص ۱۵۲) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدحضرت شیخ فرید علیہ الرحمہ شیخ فرید شریعت و طریقت ، دونوں علوم کے ماہر تھے، ورع و تقویٰ میں بلند پایہ تھے، انگریزوں کے دور میں شہید کر دیئے گئے، آپ کے ایک مرید نے کہا حضور تین سال سے حج کا پختہ ارادہ کرتا ہوں مگر ہر دفعہ بوڑھے محروم ہی رہتا ہوں فرمایا کیا امر مانع ہے؟ عرض کی میرے والدین سخت بوڑھے ہیں، اگر میں حج کو گیا تو مرجائیں گے، فرمایا چلو ہمارے ساتھ چلو، یہ کہہ کر کھڑے ہوگئے چند قدم آگے بڑھائے اس نے بھی نشان قدم کی پیروی کی تھوڑی دیر بعد سامنے کعبۃ اللہ آگیا، مناسک حج ادا کیے اور واپس آگئے، آپ کا مزار ٹھٹھہ کے غلہ بازار میں ہے۔ (تحفۃ الطاہرین ص ۱۰۳) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدحضرت فرید الدین مسعود رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کا نسب دس واسطوں سے حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے جاملتا ہے، نسب یوں ہے مسعود ابن سلمان ابن قاضی شعیب ابن احمد ابن یوسف ابن شہاب الدین ابن فرخ شاہ آپ کے تیسرے دادا یوسف عہد چنگیری میں ہندوستان آئے تھے، اور قصبہ کو توال میں قیام فرمایاتھا، یہیں خواجہ کی پیدائش ہوئی، ابتدائی رسمی علوم کی تحصیل کے بعد جوانی میں ملتان آ کے ایک مسجد میں قیام فرمایا، اسی اثناء میں حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کا کی اوشی رحمہ اللہ سمر قند کی سیاحت کے بعد دہلی جاتے ہوئے ملتان سے گذرے اور اتفاقاً اسی مسجد میں قیام کیا ، یہاں آپ کو خواجہ قطب الدین کی زیارت کا شرف حاصل ہوا اور ان سے کسب فیض کیا، بعد میں دہلی پہنچ کر مزید کسب فیض کیا، نیز خرقہ خلافت حاصل کیا، آپ نے حضرت خواجہ معین۔۔۔
مزیدحضرت فتح محمد سید قادری جیلانی علیہ الرحمۃ آپ حضرت غوث اعظم عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ تعالیٰ کی اولاد سے ہیں۔آپ کا شجرہ نسب اس طرح ہے سید فتح محمد بن سید نور محمد بن سید اسماعیل بن سید شیخ ابو الوفا قادری بن سید شیخ شہاب الدین بن سید شیخ بدالدین بن سید شاہ علاؤ الدین بن سید چراغ الدین، بن حضرت شیخ ابوبکر تاج الدین بن حضرت سید شیخ الشیوخ عبدالرزاق بن حضرت قطب الاقطاب محی الدین ابو محمد عبدالقادر جیلانی (رضی اللہ تعالٰی عنہ)آپ بغداد سے حامہ شریف تشریف لائے پھر حامہ سے ٹھٹھہ ایک اندازے کے مطابق ۷۷۔ ۱۰۷۸ھ میں نواب سید عزت خان المعروف عزت پیر ٹھٹھہ کے صوبے دار کے زمانے میں آپ کا درود مسعود ہوا آپ کے ساتھ آپ کے چھوٹے بھائی سید برخوردار جیلانی بھی تھے۔ یہاں کے لوگوں نے آپ کی سیادت کا انکار کیا، آپ دونوں بھ۔۔۔
مزیدحضرت کھتوریہ پیر شہید علیہ الرحمۃ یہ بڑے صاحب کمال بزرگ تھے، انگریزوں کی حکومت میں شہادت پائی۔ آپ کی قبر کا نشان مٹ چکا تھا۔ مگر سو سال بعد جب زمین کو کسی مقصد کے لیے کھودا گیا وت آپ کا بدن صحیح سالم نکلا۔ آپ کے جسم پر بوقت شہادت دو زخم آئے تھے، ایک کاندے پر اور ایک بھوں کے بالائی حصہ پر، سو سال بعد بھی ان سے تازہ خون بہہ رہا تھا۔ ٹھٹھہ ستھیہ میں مفتیوں کے گھر کے پاس آپ کا مزار ہے۔ (تحفۃ الطاہرین ص ۱۲۰) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدحضرت کفایت علی شاہ علیہ الرحمۃ ف۔۱۳۸۹ھ بقیہ السلف حاجی مولوی صوفی کفایت شاہ صاحب ان خدا رسیدہ بزرگوں میں سے تھے جو اتباع شریعت کا پیکر ہوتے تھے، انہتائی متواضع منکسر المزاج مہمان نواز بے حد متقی اور پرہیز گار خشیت الٰہی میں رہنے کی وجہ سے تجرد میں گزار دی مالدار مریدوں اور معتقدوں کی کثرت کے باوجود پوری زندگی فقیری میں گزار دی ۔ آپ (یوپی ہند) کے ایک گاؤں بلمرام میں پیدا ہوئے سید تجمل حسین شاہ قادری المعروف سید جمن شاہ جہاں پوری کے دست حق پرست پر بیعت کی اور خلافت لی، پھر پوری زندگی یاد الٰہی اور تبلیغ اسلام میں گذاردی، مختلف مسائل پر کئی سرائل تصنیف فرمائے جو مطبوعہ موجود ہیں، آپ کا طرز تالیف یہ تھاکہ متعدد کتابوں کا خلاصہ نکال کر جمع فرماتے تھے تاکہ ایک عام۔۔۔
مزیدحضرت شاہ پیر قرار علیہ الرحمۃ حضرت پیر سید قرار شاہ علیہ الرحمۃصاحب تصرف بزرگ ہوئے ہیں آپ کےمزار پر جو کتبہ کندہ ہے اس پر صرف آپ کا نام تحریر ہے، ہر سال شعبان کراچی میں مرکز تجلیات ہے، حضرت کے متعلق مزید معلوم نہ ہوسکا۔ (احقر نے جاکر یہ معلومات حاصل کی ہے)۔۔۔
مزیدحضرت غیب شاہ علیہ الرحمۃ شاہ غیب مجذوب اور مستانہ وضع کے مالک تھے، ان کی یہ کرامت مشہور ہے کہ وہ اچانک لوگوں کے درمیان سے غائب ہوجاتے تھے ، اس لیے ان کو یہ لقب ملا تھا ، ان کا اصل نام سید جمال تھا، ان کے ایک بھائی شاہ کمال بھی پایہ کے بزرگ تھے ان کا مزار ٹھٹھہ کے ستھہ میں ہے۔ (تحفۃ الطاہرین ص ۱۱۸) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدابوالقاسم حضرت علامہ مولانا عنبرعلی نیاز اشرفی علیہ الرحمہ۔۔۔
مزیدحضرت مولانا عبدالاحد اشرفی ابن ا ستاذ المحدثین حضرت مولانا وصی احمد سورتی علیہ الرحمہ۔۔۔
مزید