/ Tuesday, 19 November,2024

حضرت علی بخش سید جیلانی قادری

حضرت علی بخش سید جیلانی قادری علیہ الرحمۃ            حضرت سید علی بخش شاہ جیلانی قادری ، حضرت سید علی اکبر جیلانی قادری کے چھوتے فرزند اور فتح محمد شاہ جیلانی قادری کے پوتے اور  سخی بچل شاہ جیلانی کے برادر اصغر ہیں۔ آپ ہمیشہ کھانے میں پانی ملاکر اس کو بے بنا کر استعمال کیا کرتے تھے۔ آپ کے متعلق  یہ بات مشہور ہے کہ جب آپ کا وصال ہوا تو قدرتی طور پر آسمان سے سفید بڑے بڑے پرندے نمودار ہوئے اور جنازہ کے اوپر سایہ  کر کے جنازہ کے ساتھ چلتے رہے۔ آپ کا مزار پر انوار نورائی شریف میں دریا کے پیر کے روضہ کے صحن میں مرکز انوار  تجلیات الہٰی بنا ہوا ہے۔  آپ کا سن وفات معلوم نہیں ہو سکا  آپ کے خاندان  میں اس وقت پیر سید  نبی بخش شاہ جیلانی بڑے ہیں نورائی شریف کی مسجد  جیلانی کی امامت  کے فرائض  انجا۔۔۔

مزید

حضرت علی مردان حاجی جیلانی

حضرت علی مردان حاجی جیلانی علیہ الرحمۃ  ف ۱۳۹۹ھ / ۱۹۷۹ء حضرت سید علی شاہ جیلانی بن حضرت نور  علی شاہ  حضرت سخی بچل  شاہ بن شجاعی  محمد شاہ بن حضرت بچل شاہ (اول) بن حضرت علی اکبر شاہ جیلانی بن حضرت فتح محمد شاہ قادری قدس اللہ اسرارھم حضرت موصوف عابد ، زاہد اور بڑے ہی جلال والے درویش تھے۔ شریعت کے خلاف کوئی بھی کام دیکھنا گوارا نہیں  کرتے تھے۔   لوگوں کو زبردستی  پکڑ کر مسجد میں لے اتے اور نماز پڑھواتے اور ہمیشہ  گرجتی  آواز میں بات فرماتے تھے اور غیر متثرع  لوگ آپ  کی آواز کو سن کر ہی دور سے بھاگ جایا کرتے تھے جمعہ  و عیدین  میں سندھی  زبان میں ایسا شاندار  خطبہ پڑھتے تھے کہ آپ کے رشیدائی  دور دراز  سے سننے  کو آتے تھے۔ آپ  کو کوئی اولاد نہیں ہوئی۲۱ /ذوالحجہ/ ۱۳۹۹ھ بروز منگل  ۱۲ /نو۔۔۔

مزید

حضرت علی شرف الدین المعروف علی شاہ جیلانی

حضرت علی شرف الدین  المعروف علی شاہ جیلانی علیہ الرحمۃ            حضرت سید علی  شرف الدین  المعروف  علی شاہ جیلانی رحمہ اللہ حضور غوث اعظم  کے اولاد امجاد سے ہیں، صاحب سلسلہ ،اھل دل متبع  شریعت ، مقتداء طریقت اور بڑے باکمال ولی تھے۔  آپ کا سلسلہ نسب حضرت غوث اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ کے تیسرے  صاحبزادہ حضرت سیدنا عبدالعزیز جیلانی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے جا ملتا  ہے آپ خود اپنے شجرہ نسب سے متعلق تحریر فرماتے ہیں:  اما بعد فیقول العبد الفقیر المقر بالعجز  والتقصیر الراجی عفو بن الولی السید علی شرف الدین، المعروف علی شہ بن السید حسین بن زکریا بن السید یحی  بن السید  احمد بن السید  سلمان  بن السید مصطفٰی  بن السید زین الدین بن السید محمد درویش السید زین الدین بن السید۔۔۔

مزید

علامہ حضرت علی محمد مھیری

علامہ حضرت علی محمد مھیری  علیہ الرحمۃ  ف۱۳۶۷ھ           عاشق رسول ﷺ علامہ علی محمد رحمہ اللہ مھیری قوم سے آپ کا تعلق تھا ۔ آپ کے والد کا نام  حافظ دھنی  پرتو تھا ۔آپ نے قرآن مجید  حافظ محم نوندانی سے پڑھا۔ بارہ سال عمر میں فارسی کی تعلیم  کے لیے مخدوم  عبدالرؤف نورنگ  زادہ اور حافظ احمد میمن کھورداہی کے پاس آگئے۔ مخدوم عبدالرؤف  کے پاس کچھ عرصہ  ہی پڑھا تھا  کہ مخدوم  کا انتقال ہوگیا۔ اور حافظ احمد صاحب ہجرت کر کے  درملوک  شاہ تحصیل  بٹھو رو میں آگئے مولانا حاجی علی محمد  صاحب بھی وہاں پہنچ  گئے اور حافظ احمد کے پاس فارسی مکمل کرلی۔  اس کے بعد عربی تعلیم  کے یلے حضرت مولاناحامدا للہ  کی خدمت میں سجاول  میں حاضر ہوکر پڑھتے رہے۔ لیکن کچھ عرصہ ۔۔۔

مزید

حضرت عم شاہ ولی

حضرت عم شاہ ولی علیہ الرحمۃ            آپ کاتعلق سادات کرام سے ہے، کس قبیلہ  سے یہ معلوم  نہ ہوسکا، آپ صاحب تصرف کامل ولی تھے اور اتنے صاحب کرامت تھے کہ لوگ آپ کی کرامات کو دیکھ کر آپ کو حیاتی میں ہی ولی کہنے لگے اپ کے انتقال کے بعد بھی کئی کرامتوں کا صدور ہوا ہے جناب  مولانا عبداللہ کھتری  سے روایت ہے کہ دل کا مریض  اگر آپ کے مزار پر صدق  دل سے جائے اورحاضر ی دے تو اللہ اسکو شفادیتا ہے۔ تسکین قلب کے لیے آپ کے مزار کی زیارت مجرب ہے۔           آپ کا مزار لی مارکیٹ  کھتری مسجد  کے حاطہ  میں مرکز  تجلیات ہے۔ (مولانا عبداللہ کھتری سے معلومات حاصل ہوئی) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔

مزید

حضرت عبدالغفور علامہ ہمایونی

حضرت عبدالغفور علامہ ہمایونی علیہ الرحمۃ  و ۱۲۶۱ھ ف ۱۳۳۶ھ/ ۱۹۱۸ء           حضرت علامہ مولانا عبدالغفور  بن خلیفہ محمد یعقوب  ہمایونی عالم ، فاضل عارف ، مفتی اعظم عاشق رسول اکرم ﷺ اور صاحب کرامت ولی کامل تھے۔ پوری زندگی درس و تدریس  اور افتاء  میں گذری۔ اپنے معاصرین مولانا حسن اللہ پاٹائی۔ مولانا ارشاد حسین رامپوری ، مولانا پیر سید رشد اللہ صاحب العلم سے بڑے بڑے تحریری مناظرے کیے آپ کے فتوؤں کا مجموعہ ‘‘فتاویٰ ہمایونی’’  کے نام سے شائع ہو چکا ہے جو اہل علم حضرات کے لیے ایک بہترین سرمایہ ہے۔ (تذکرہ مشاہیر  سندھ ص ۲۲۹ جلد اول)           آپ ہمیشہ  گوشہ نشین  رہتے تھے۔ درپر دربان  کھڑا رہتا تھا باری باری  شرف ملاقات بخشتے تھے۔ ک۔۔۔

مزید

حضرت عبدالغنی المعروف غنی سائیں قادری

حضرت عبدالغنی المعروف غنی سائیں قادری علیہ الرحمۃ  ف ۱۳۵۷ھ /۱۹۳۸ء           عارف باللہ حضرت مولانا صوفی سائیں عبدالغنی (رحمہ اللہ تعالیٰ)  کا تعلق قریشی خاندان سے تھا آپ حضرت مولانا حافظ غلام رسو ل قادری کے سگے ماموں ، سسر اور پیرو مرشد تھے۔ آپ بڑے باکمال  شاعر ، مداح رسول ، پابند  شریعت  و طریقت  معلم معروف  و حقیقت عاشق غوث اعظم اور  مرد قلندر تھے۔ حضر سید محمد بقاالمعروف مٹھل شاہ قادری  السندھی علیہ الرحمۃ آپ کے پیرو مرشد تھے اور آپ حضرت مولانا سید پیر ظہور  الحنسن شاہ جیلانی بٹالہ شریف والے کے خلیفہ ومجاز بھی تھے۔ آپ نے راہ سلوک میں بڑی جانفشانی اور رضایت سے اپنی مراد کو پایا اور اللہ نے اس کا یہ صلہ عطا فرمایا ہے کہ آپ کا شہرہ دور دور تک  پھیلا ہوا ہے خصوصاً کراچی  میں تو لوگوں کے ۔۔۔

مزید

حضرت عالم شاہ بخاری

حضرت عالم شاہ بخاری علیہ الرحمۃ            حضرت عالم سید عالم شاہ بخاری علیہ الرحمۃ  کا شمار قدیم اولیاء میں ہوتا ہے، بڑے فیاض،  صاحب تصرف اور ولی کامل ہیں آپ کے متعلق یہ بات مشہور ہے کہ بعد زمانہ کی وجہ سے آپ کے مزار کے آثار  باقی نہیں رہے تھے کسی کو خواب میں ارشاد فرمایا کہ میری قبر کو ظاہر کرو چناں چہ  آپ کی قبر مبارک کو ظاہر کیا گیا اور آپ کے کسی عقیدت مند نے شاندار گنبد آپ پر بنوادیا ہے۔ بڑے بڑے صالحین  آپ کی زیارت کو آتے رہے ہیں، اور اب بھی آتے ہیں جس سے آپ کی جلالت شان کا پتہ چلتا ہے، حضرت بابا قاتل  شاہ، عبدالرحمٰن  شاہ شہید اور اسماعیل شاہ مجذوب جیسی شخصیات کی وصایا تھیں کہ انہیں اللہ تعالیٰ کے اس محبوب ولی کے جوار میں دفن کیا جائے۔           مزید حضرت ۔۔۔

مزید

حضرت غلام محمد صاحب

حضرت غلام محمد صاحب علیہ الرحمۃ  ف۔۱۳۵۶ھ           شیخ غلام محمد حضرت حافظ محمد صدیق  صاحب  بھر چونڈوی کے خلیفہ  تھے  نہایت متقی متورع اورحدود شرع کے پابند  تھے، بھر چونڈی شریف کے شمال میں،  ‘‘راجن پور’’ کی ایک  بستی ہے وہاں ایک قدیم مدرسہ تھا جس میں آپ نے تعلیم پائی، ذوالحجہ  ۱۳۵۶ھ میں آپ کی وفات ہوئی آپ کو راجن پور سے باہر ایک قبرستان  میں دفن کیا گیاہے،  آپ متبعین کی جماعت بڑی ہے آپ کے صاحبزادے عبدالہادی صاحب سجادہ نشین ہیں اور حلقہ  ذکر و فکر بہار پر ہے۔ (راقم کو یہ حالات مزار کی زیارت کے موقع پر حاصل ہوئے) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔

مزید

حضرت غائب شاہ پیر سید

حضرت غائب شاہ پیر سید علیہ الرحمۃ            سلطان العارفین سید العاشقین  قبلہ حضرت سید پیر حاجی غائب شاہ غازی علیہ الرحمۃ صاحب کشف و کرامت بزرگ ہوئے ہیں۔ آپ کے متعلق یہ بات مشہور ہے کہ آپ کے مزار کے جنوبی طرف میں حکومت برطانیہ نے ریلوے  لائن بچھانے کی بڑی کوشش کی لیکن کار گر  ثابت نہ ہوئی،  دن میں ریلوے  لائن بچھاکے جاتے تھے صبح کو  اکھڑی ہوئی پڑی رہتی تھی، اس کے علاوہ یہ بات بھی مشہور ہے کہ تقریباً آٹھ، دس سال پہلے  کاواقعہ  ہے کہ  آپ کی قبر مبارک صبح صادق کے وقت اس طرح سانس لیتی تھی جس طرح کہ ایک زندہ انسان سانس لیتا ہے، اور بہت سی ایسی بے شمار آپ کی کرامت زبان زدعام ہیں، آپ کے مزار پر انوار پر آپ کی شان میں منقبت  لکھی ہوئی نظر سے گذری جس میں سے چند اشعار درج کیے جاتے ہیں۔ زمانے بھر کے ت۔۔۔

مزید