بدھ , 26 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Wednesday, 17 December,2025

پسنديدہ شخصيات

عمال الدین بن صاحب ہدایہ

عماد الدین[1]بن برہان الدین علی صاحب ہدایہ: آپ صاحب فصول عماد یہ یعنی ابو الفتح عبد الرحیم کے باپ تھے۔فقہ اپنے باپ علی بن ابی بکر اور قاضی ظہیر الدین عمر کی طرح عالم فاضل مرجع فتاویٰ اور شیخ الاسلام ہوئے اور کتاب ادب القاضی تصنیف کی۔   1۔ حبان علی ’’جواہر المفیہ ‘‘ (مرتب)  حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

محمود ترجمانی

محمود ترجمانی مکی خوارزمی: برہان الدین لقب اور شرف الائمہ خطاب تھا۔ اپنے وقت کے امام کبیر اور فقیہ بے نظیر تھے۔آپ کا بیٹا علاء الملۃ بھی بڑا عالم فاضل آپ کی حیات میں رتبۂ کمال کو پہنچ گیا تھا یہاں تک کہ مذہب کی ریاست آپ کے زمانہ میں باپ بیٹوں پر منتہیٰ ہوئی۔آپ احمد بن اسمٰعیل تمرتاشی اور محمود تاجری متوفی۲۳۶؁ھ کے ہمعصروں میں سے ہوئے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

اسماعیل بن تاج الدین

          اسماعیل بن تاج الدین بن احمد المعروف بہ محاسنی دمشقی: اپنے زمانہ کے امام عالم شیخ فاضل صاحبِ ثروت و مال اور جامع اموی دمشق کے خطیب و امام تھے۔  دمشق میں ۱۰۲۰؁ھ میں پیدا ہوئے اور اپنے والدِ ماجد کی گود میں پرورش پاکر طلب علم میں مشغول ہوئے یہاں تکہ کہ ایک جماعت شیوخ سے تحصیل علوم کر کے بارع وفائق ہوئے۔جامع اموی اور مدرسہ جوہریہ میں درس دیا بہت سے طلاب آپ کے پاس جمع ہوئے۔آپ اپنے والد کی طرح تجارت بھی کرتے تھے۔ ۱۰۶۹؁ھ میں آپ کو دولت علیہ کے حکم سے تدریس مدرسہ سلیمیہ کی تفویض ہوئی پھر ۱۰۵۸؁ھ میں مولیٰ عثمان رومی قاضی دمشق میں وفات پائی،’’فخر قلعہ‘‘تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

خیر الدین بن احمد رملی

                خیر الدین بن احمد بن نور الدین بن زین الدین بن عبد الوہاب  ایوبی فاروقی رملی: مفسر،محدث،فقیہ،صرفی،نحوی،بیانی،عروضی،منطقی،کثیر العمر، اپنے زمانہ میں شیخ حنفیہ تھے شہر رملہ میں ۹۹۳؁ھ میں پیدا ہوئے،علم سراج الدین حانوقی صاحب فتاویٰ مشہورہ اور احمد بن محمد امین الدین بن عبد العال سے پڑھا اور اپنے شہر اور مصر میں درس دیا۔فتاویٰ سائرہ تصنیف کیا اور منح الغفار اور عینی شرح کنز اور اشباہ والنظائر اور بحر الرائق اور زیلعی اور جامع فصولین وغیرہ پر حواشی لکھے اور نیز رسائل اور ایک دیوان حروف معجم کی ترتیب پر لکھا اور ۱۰۸۱؁ھ میں رملہ میں وفات پائی۔’’آیت رحمت ایزد‘‘ تاریخ وفات ہے۔بہت لوگوں نے مثل امیر محبی وغیرہ کے آپ کے مناقب اور احوال اور بیان مشائخ اور تلامذہ میں طول دیا ہے۔ایوبی کی نسبت آپ کے بع۔۔۔

مزید

محمود دمشقی

محمود[1]بن عابد بن حسین صرخدی الاصل دمشقی المسکن:تاج الدین لقب تھا،فاضل یگانہ،شاعر یکتا تھے۔شہر صرخد میں جو شام میں واقع ہے،۵۸۲؁ھ کو پیدا ہوئے اوف فقہ محمود حصیری سے حاصل کی۔   1۔ محمود بن عابد بن حسین بن محمد بن علی جمال الدین ابو الثناء تمیمی،مصنف ’’تشنیف الاسماع‘‘ وفات دمشق ۲۷۴؁ھ ’’معجم المؤلفین‘‘  حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

صدر جہاں

محمد بن عبدالعزیز بن محمد حسام الدین صدر  شہید عمر بن عبدالعزیز  بن عمر بن مازہ بخاری المعروف بہ صدر جہاں: امام فاضل،فقیہ متجر،جامع علوم،فارس میدان بحث،عدیم النظیر تھے۔علم خلاف میں تعلیق لکھی اور ۶۰۳؁ھ میں مع ایک جماعت فقہائے بخارا کے حج کے ارادہ سے بغداد میں تشریف لائے جہاں کے وزراء وامراء واعیان نے بڑی تعظیم و تکریم سے آپ کا استقبال کیا مگر جب حج کر کے بغداد سے اپنے وطن کو واپس ہوئے تو لوگ آپ کے پیچھے آپ کو بُرا بھلا کہتے ہوئے شہر سے نکلے کیونکہ آپ سے راستہ میں حاجیوں کے ساتھ بڑی بد سلوکی ظہور میں آئی تھی یہاں تک کہ آپ کے غلام حاجیوں کو راستہ میں پانی سے منع کرتے تھے جس سے ان کو پانی کی طرف سے نہایت تنگی ہوئی،اس لیے حاجیوں نے بجائے صدر جہاں کے آپ کا صدر جہنم لقب رکھا۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

محمد بن ابی الصّفا  

              محمد بن ابی الصفاء بن محمود بن ابی الصفاء اسطوانی دمشقی: شام کے مشہور فضلاء و منبلاء میں سے علم و فضلہو کمال و معرفت ادب میں کدا کی آیات میں سے ایک آیت تھے اور کئی طرح سے خوشخطی جانتے تھے،۱۰۲۴؁ھ میں پیدا ہوئے اور پاکیزگی و طاعت خدا میں نشو ونماپایا۔امام محبی کے ماموں تھے،آپ کے امام محبی پر تربیت اور تعلیم کے برے حقوق ہیں۔علوم شیخ عبد اللطیف جالقی اور شیخ رمضان عکاری اور شیخ محمد محاسنی سے حاصل کیے اور امام ہمام یوسف بن ابی الفتح امام بادشاہ کی صحبت اختیار کی کیونکہ امام موصوف اور آپ کے والد کے درمیان بڑی دوستی تھی پھر ان کی طرف سے دمشق میں وکیل مقرر ہوئے اور مدرسہ ظاہریہ کبریٰ میں درس دیا۔ آپبرے ساکت،صامت،حلو العبارۃ،حسن العشرت تھے،یکا یک ۱۰۷۷؁ھ میں فوت ہوئے اور مقبرہ فرادیس میں دفن کیے گئے۔’’فخر قصبہ‘&l۔۔۔

مزید

عمر بن صاحب ہدایہ

عمر بن برہان الدین[1]علی صاحب ہدایۂ: نظام الدین لقب تھا،اپنے بھائی جلال الدین محمد کی طرح آپ نے بھی اپنے باپ سے علوم حاصل کیے اور یہاں تک سعی کی کہ فضیلت و کمالیت کو پہنچ کر مرجع فتاویٰ و قضایا ہو کر شخ الاسلام سے ملقب ہوئے اور ایک جم غفیر نے آپ سے استفادہ کیا اور کتاب جواہر الفقہ اور فوائد وغیرہ تصنیف کیں۔   1۔ ابو حفص کنیت ۶۰۰ھ کے بعد انتقال ہوا۔’’ہدایۃ العارفین‘‘(مرتب)  حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

ابی سلمہ  

              ابراہیم بن عیسٰی بن ابراہیم بن محمد فقیہ مکی المشہور بہ ابی سلمہ: اپنے وقت کے امامِ فاضل،فقیہ کامل،مختلف علوم کے صراف،فروع مذہب کے ماہر،فتویٰ میں متحری  و متدین تھے،مکہ معظمہ میں پیدا ہوئے اور وہیں نشو ونما پاکر وہاں کے علماء وفضلاء  سے حدیث ،تفسیر،فرائض،فقہ،حساب وغیرہ علوم اخذ کیے اور آپ سے مکہ معظمہ میں ایک جماعت نے تلمذ کیا۔۱۴؍ماہ رمضان ۱۰۷۶؁ھ میں فوت ہوئے اور معلّات میں دفن کیے گئے۔’’ریاضِ اجلال‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

محمد بن صاحب ہدایہ

محمد بن برہان الدین علی صاحب ہدایہ بن ابی بکر بن عبد الجلیل فرغانی: ابو الفتح کنیت اور جلا الدین لقب تھا۔اپنے باپ کی گود میں نشو و نما پاکر علم و ادب کی غذا حاصل کی اور انہیں سے فقہ پڑھی،یہاں تک کہ آپ کے اہل عصر نے آپ کے فضل و تقدم کا اقرار کیا اور مذہب کی ریاست آپ کے وقت میں آپ پر منتہیٰ ہوئی۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید