جمعہ , 27 جمادى الآخر 1447 ہجری
/ Friday, 19 December,2025

پسنديدہ شخصيات

سیدنا) بشیر (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمرو۔ہجرت کے سال میں پیدا ہوئے۔ یہ بشیر کہتے تھے کہ جب نبی ﷺ کی وفات ہوئی تو میں دس برس کا تھا۔ ان سے مروی ہے ہ حجاج کے زمانے میں یہ اپنی قوم کے مکھیا تھے سن۸۵ھ میں ان کی وفات ہوئی ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید

سیدنا) بشیر (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمرو بن محصن۔ کنیت ان کی ابو عمر ہے انصاری ہیں۔ ان کے ام میں اختلاف ہے بعض لوگ ان کو بشیر کہتے ہیں اور بعض لوگ بشر کہتے ہیں ان کا مفصل حال اس سے پیشتر گذر چکا ہے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھاہے اور کہا ہے کہ یہ جنگ صفین میں شہید ہوئے۔ ان کا تذکرہ ابو موسی اور ابو عمر نے لکھاہے اور کہا ہے کہ ابو عمرہ والد عبدالرحمن بن ابی عمرہ کے نام میں اختلاف ہے ہم ان کا تذکرہ کنیت کے بیان میں انشاء للہ تعالی لکھیں گے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید

سیدنا) بشیر (رضی اللہ عنہ)

ابن عقربہ جہنی۔ بعض لوگ انھیں کنانی کہتے ہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام بشیر ہے۔ کنیت ان کی ابو الیمان ہے۔ ابوعمر نے کہا ہے کہ بشیر زیادہ مشہور ہے۔ فلسطین میں جا کے رہے تھے ان کے والدہ عقربہ رسول خدا ﷺ کے ہمراہ آپ کے کسی جہاد میں شہید ہوئے عبداللہ بن عوف کنانی نے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں یزید بن عبدالملک کے پاس موجود تھا جب اسے عمرو بن سعید بن عاص کو قتل کرنے کے بعد بشیر بن عقربہ سے کہا ہ اے ابو الیمان مجھے اس وقت تمہارے (٭عمرو بن سعد کو چونکہ اس نے قتل کیا تھا اس سبب سے لوگوں میں سخت سوزش تھی اس سوزش کے فرو کرنے کے لئے چاہتا تھا ہ حضرت بشیر سے کچھ بیان کرائے مگر وہ ری راستبازی کہ انھوں نے صاف انکار کر دیا کہ میں لوگوں کے دکھانے سنانے کو خطبہ نہ پڑھوں گا) کلام کی ضرورت ہے لہذا تم کھڑِ ہو جائو اور کچھ کلام کرو انھوں نے کہا کہ میں نے رسول خدا ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص لوگو۔۔۔

مزید

سیدنا) بشیر (رضی اللہ عنہ)

  ابن عقبہ۔ عقبہ کی کنیت ابو مسعود ہے وہ بیٹے ہیں عمرو بن ثعلبہ بن اسیرہ بن عسیرہ بن عطیہ بن خدرہ بن عوف بن حارث بن خزرج کے انصاری ہیں خزرجی ہیں حارثی ہیں انوں نے بچپن میں نبی ﷺ کو دیکھا تھا یہ اور ان کے والد دونوں صحابی ہیں ۔ ابوبکر ابن حزم نے رویت کی ہے کہ عروہ بن زبیر عمر بن عبدالعزیز سے بیانکرت تھ یجب کہ وہ امیرالمومنین تھے کہ مجھ سے ابو مسعود نے یا بشیر ابن ابی مسعود نے کہ دونوں نبی ﷺ کے صحابی تھے بیان کیا کہ جبریل زوال آفتاب کے بعد نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے اور کہا کہ اے محمد ظہر کی نماز پڑھو چنانچہ حضرت نے کھڑے ہو کر نماز پڑھی پھر انھوں نے اوقات کے تعین کی کیفیت بیان کی۔ اور بو معویہ نے مسعر سے انھوں نے ثابت سے انھوں نے عبید اللہ س روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا کہ میں نے بشیر بن ابی مسعود انصری کو جو صہابی تھے دیکھا ہے۔ ی بشیر جنگ صفین میں علی رضی اللہ عنہ کے ہمراہ تھے۔ (اسد ال۔۔۔

مزید

سیدنا۹ بشیر (رضی اللہ عنہ)

  ابن عرفطہ بن خشخاش جہنی فتح مکہ میں رسول خدا ﷺ کے ہمراہ شریک تھے بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام بشڑ ہے ان کا حال بشر کے نا میں گذر چکا ہے انھوںنے فتح مکہ کے متعلق کچھ شعر بھی کہے تھے ان میں کا ایک شعر یہ ہے۔ ونحن غداۃ الفتح محمد         طلعنا امام الناس الفامقدما (٭ترجمہ۔ ہم فتح مکہ کے دن محمد ﷺ کے ہمراہ تھے۔ ہم سب لوگوں کے آگے آگے رہتے تھے) ان کا تذکرہ ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید

سیدنا) بشیر (رضی اللہ عنہ)

  ابن عبد المنذر کنیت ان کی ابو لبابہ انصاری ہیں اوسی ہیں بعد اس کے بنی عمرو بن عوف سے ہوئے پھر بنی امیہ بن زید میں سے ہوئے ان کا پورا نسب کسی نے نہیں بیان کیا یہ بشیر بیٹیہیں عبدالمنذر بن زبیر بن زید بن امیہ بن زید بن مالک بن عوف بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام رقاعہ تھا مگر یہ اپنی کنیت سے زیادہ مشہور ہیں کنیت کے بیان میں انشاء اللہ ان کا ذکر ہوگا رسول خدا ﷺ کے ہمرہ جنگ بدر میں شریک ہونے کی غرض سے گئے تھے مگر رسول خدا ﷺ نے روحا سے انھیں واپس کر دیا اور مدینہ پر انھیں خلیفہ بنایا اور ان کے لئے مال غنیمت کا حصہ اور ثواب آپ نے اسی قدر مقرر فرمایا جو شرکائے بدر کا تھا۔ ہمیں ابو البرکات حسن بن محمد بن ہبۃ اللہ بن عساکر نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو العشائر محمد بن حلیل بن فارس قسبی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے ابو القاسم علی بن محمد بن ابی العلا مصیصی نے بیان کیا۔۔۔

مزید

سیدنا) بشیر (رضی الہ عنہ)

  ابن عبداللہ انصاری ارث بن خزرج کی اولاد سے ہیں یہ زہری کا بیان ہے بعض لوگ ان کا نام بشر کہتے ہیں۔ ان کا تذکرہ اوپر ہوچکا ہے جنگ یمامہ میں شہید ہوئے۔ محمد بن سعد کہتے ہیں کہ انصار میں ان کے نسبکا پتہ نہیں ملتا۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید

سیدنا) بشیر (رضی اللہ عنہ)

  ابن سعد بن نعمان بن اکال۔ احد اور خندق میں اور تمام مشاہد میں اپنے والد کے ہمراہ شریک ہوئے اس کو عدوی نے ابن قداح سے نقل کیا ہے۔ ان کا تذکرہ ابن دباغ نے لکھا ہے (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید

سیدنا) بشیر (رضی اللہ عنہ)

  ابن سعد بن ثعلبہ بن خلاس بن زید بن مالک بن ثعلبہ بن کعب بن خزرج بن حارث بن خزرج۔ کنیت ان کی ابو النعمان ان کے بیٹے کا نام نعمان بن بشیر تھا بیعت عقبہ ثانیہ اور جنگ بدر و احد اور تمام غزوات میں و اس کے بعد ہوئے شریک ہوئے۔ بعض لگوںکا بیان ہے کہ سقیفہ (٭سقیفہ کہتے ہیں سائبان کو قبیلہ بنی ساعدہ میں ایک چبوترہ پر سائبان تھا وہیں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ کی خلافت کا مشورہ ہوا تھا) میں حضرت ابوبکر صدیق سے انصار میں سب سے پہلے انھیں نے بیعت کی اور عین التمر کے دن خالد بن ولید کے ہمراہ جنگ یمامہ سے لوٹتے ہوئے سن۱۲ھ میں شہید ہوئے۔ انسے ان کے بیٹِ نعمان اور جابر بن عبداللہ نے روایت کی ہے اور مرسلا (٭مرسل اس روایت کو کہتے ہیں جس میں تابعی صحابی کا ذکر نہ کرے) عروہ نے اور شعبی نے بھی ان سے روایت کی ہے کیوں کہ عروہ نے اور شعبی نے انھیں دیکھا نہیں۔ اور محمد بن اسحاق نے زہری سے انھوں نے حمید بن ع۔۔۔

مزید

سیدنا) بشیر (رضی اللہ عنہ)

  ابن ابی زید نام نا کا ثابت بن زید ہے۔ ابو زید ان چھ آدمیوں میں تھے جنھوں نے رسول خدا ﷺ کے عہد میں قران جمع کیا تھا۔ جنگ حرہ میں شہید ہوئے یہ ابن مندہ نے محمد بن سعد سے نقل کیا ہے۔ ان کا یہ کہنا کہ جنگ جسر میں شہید ہوئے وہم اور تصحیف ہے وہ جنگ جسر میں شہید ہوئے جس دن ابو عبیہ ثقفی عراق میں شہید ہوئے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت کا زمانہ تھا وہ دن قس ناطف کا تھا۔ انھوں نے جسر کوحرہ لکھ دیاواللہ اعلم ابو عمر اور کلبی نے بھی ان کا ذکر لکھا ہے مگر انھوں نے لکھا ہے کہ ابو زید کا نام قیس بن سکن ہے انھوں نے قرآن جمع کیا تھا۔ لوگ ابو زید کے نام میں  بہت اختلاف کرتے ہیں جو ابو زید کے بیان میں آئے گا ابو عمر نے بشیر بن زید انصاری کا تذکرہ لکھاہے اور کہا ہے کہ کلبی نے بیان کیا ہے کہ ان کے والد ابو زید احد کے دن شہید ہوئے اور بشیر بن ابی زید اور ان کے بھائی وداعہ بن ابی زید صفین میں حضرت ۔۔۔

مزید