جمعہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 19 December,2025

سیّدنا عبداللہ ابن کعب بن زید رضی اللہ عنہ

   بن عاصم۔کنیت ان کی ابوالحارث ہے۔بنی مازن بن نجارسے ہیں۔انصاری ہیں خزرجی ہیں ۔غزوۂ بدر میں شریک تھے ۔بدر کے دن رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو مال غنیمت کی حفاظت کے لیے مقررکیاتھا۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نےلکھاہےاورابونعیم نے کہا ہے کہ بعض لوگ ان کو عبداللہ بن کعب بن عاصم کہتے ہیں ابن مندہ نے لکھا ہے کہ ان کی وفات ۳۳ھ؁ میں ہوئی حضرت عثمان نے ان کے جنازہ کی نماز پڑھائی۔ابن مندہ نے ان کا نسب اس طرح بیان کیا ہے عبداللہ بن کعب بن عاصم بن مازن بن نجار غرضیکہ کئی نام انھوں نے درمیان سے حذف کردیے ہیں۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

حضرت مولانا قاضی نور محمد

حضرت مولانا قاضی نور محمد (پیلاں، میاںوالی)  ۔۔۔

مزید

حضرت عارف باللہ حافظ محمد شفیع

حضرت عارف باللہ حافظ محمد شفیع (شہید)  ۔۔۔

مزید

حضرت صاحبزادہ فضل احمد

حضرت صاحبزادہ فضل احمد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ مولانا احمد یار

حضرت علامہ مولانا احمد یار (اوکاڑہ)  ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ مولانا محمد حسین شوق

فاضلِ اجل علامہ مولانا محمد حسین شوق (پپلاں میاں والی) علیہ الرحمۃ   فاضلِ اجل علامہ مولانا محمد حُسین شوق، پپلاں استاذ العلماء حضرت علامہ مولانا حسین شوق بن علامہ غلام محمود (متوفی ۲۳؍ رمضان المبارک ۱۳۷۶ھ/ یکم اگست ۱۹۴۸ء ابن نورنگ بن محمد باقر ۱۳۳۰ھ/ ۱۹۱۲ء میں پپلاں (ضلع میانوالی) سے پانچ میل مغرب کی جانب واقع بستی وانڈہ خان محمد علی کے مقام پر پیدا ہوئے۔ آپ کے والد حضرت علامہ مولانا غلام محمود معقولات و منقولات کے امام، ادب عربی کے بلند پایہ ادیب اور فقہ حنفی کے متجّر فاضل تھے۔[۱] [۱۔ عبد الحکیم شرف قادری، مولانا تذکرۃ اکابر اہلِ سُنت ص ۳۴۱، مطبوعہ مکتبہ قادریہ لاہور۔] تحصیلِ علم: حضرت مولانا محمد حسین شوق نے اکثر علوم ابتدا سے انتہا تک اپنے والد ماجد علیہ الرحمہ سے پڑھے۔ بعض علوم کی تعلیم چھپڑ (ضلع سرگودھا) کے مولانا سلطانِ اعظم سے حاصل کی بعض کتب مولانا ولی اللہ گجراتی اور بع۔۔۔

مزید

حضرت مولانا محمد شفیع

حضرت مولانا محمد شفیع (خانیوال)  ۔۔۔

مزید

حضرت مفتی شرف الدین رامپوری

حضرت مولانا مفتی شرف الدین رام پوری قدس سرہٗ پنجاب کے رہنے والے تھے،رام پور آکر تحصیل علم کیا،تمام علماء رامپور کا سلسۂ تلمذ ان پر ختم ہوتا ہے،نواب احمد علی خاں نے عہدۂ قضاءپر مقرر کیا،نواب صاحب دیوانے بن گئے،اہل کاروںنے نواب صاحب کے لیے جو تجویز کی،مفتی صاحب بھی اُس میں شریک تھے،سب کے خیالات سُن کر نواب صاحب نے اصل صورت اختیار کرلی،سب گرفتار ہوئے،مفتی صاحب کو ولایتی شاگرد قید سےنکال لے گئے، نواب کی رحلت کے بعد ۱۲۵۶ھ میں کلکتہ سےرام پور آئے،مولوی صدیق حسن غیر مقلدوں کے معتمد نےابحد العلوم میں مفتی صاحب کا ذکر متعصبانہ اور غیر منصفانہانداز میں کیا ہے، ‘‘ لکھتے ہیں’’ ‘‘یہ شخص شر فی الدین تھا،شرف الدین نہ تھا بہ شخص حواشی وشروحکتب درسیۂ کاحافظ تھا’’یہ دشنام،ہنکرین تقلید وہابیوں کے رد ومخالفت کا صلہ ہے، ۱۲۶۸ھ سال رحلت ہے۔ (تذکرہ کاملان رام پور)۔۔۔

مزید

حضرت علّامہ مولانا منظور احمد چشتی

حضرت علّامہ مولانا منظور احمد چشتی (نواں جنڈاوالہ)  ۔۔۔

مزید

سید محمد جمال اللہ رامپوری

حضرت حافظ سیّد مُحمّد جمال اللہ رامپوری رحمۃ اللہ علیہ   گجرات (پاکستان)۱۱۳۷ھ/۱۷۲۴ء۔۔۔۱۲۰۹ھ/۱۷۹۴ءرامپور (انڈیا)   قطعۂ تاریخِ وفات غوثِ اعظم﷫ سے اُن کو نسبت تھی کہیے صابر یہ اُن کا سالِ وصال     اُن کی تصویر تھے جمال اللہ ’’والا تدبیر تھے جمال اللہ‘‘ ۱۲۰۹ھ   (صابر براری، کراچی)   آپ کا اسمِ مبارک سیّد محمد جمال اللہ اور والد گرامی کا نامِ نامی سیّد محمد درویش رحمۃ اللہ علیہ تھا۔ آپ کی ولادت با سعادت گجرات (پنجاب) میں ہوئی۔ سلسلۂ نسب حضرت غوث الاعظم قدس سرہ  کے واسطہ سے حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ تک پہنچتا ہے۔ آپ کی ولادت ۱۱؍ربیع الاوّل ۱۱۳۷ھ بمطابق ۲۸؍ نومبر ۱۷۲۴ء کو ہوئی۔ آپ ابھی بچّے ہی تھے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خواب میں اپنا لعابِ دہن آپ کے منہ میں ڈالا اور حضرت۔۔۔

مزید