جمعہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 19 December,2025

غلام علی آزاد بلگرامی

حضرت مولانا غلام علی آزاد بلگرامی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ غلام علی بن سید نوح واسطی بلگرامی: حسان الہند لقب اور آزاد تخلص تھا، یکشنبہ کے روز ۲۵؍ماہ صفر ۱۱۱۶؁ھ[1]میں قصبۂ بلگرام علاقہ صوبۂ اودھ میں پیدا ہوئے۔نسب آپ کا امام زید شہید بن امام زین العابدین تک پہنچتا ہے۔ابتداء شعور میں تحصیل علم کا سر رشتہ ہاتھ میں لاکر کتب و رسیہکو ابتاء سے انتہاء تک حلقۂ درس استاز المھققین میر طفیل محمد بلگرامی میں پڑھا اور کتب لغت و حدیث وسیر نبوی و فنون ادب کو میر عبد الجلیل بلگرامی اپنے جد فاس سے اخذ کیا اور عروض وقانی وغیرہ کو اپنے ماموں میر سید محمد سے حاصل کیا اور سند صحیح بخار اور اجازت صحاح ستہ وغیرہ کی شیخ محمد حیات مدنی اور سماعت بعض فوائد علم حدیث کی شیخ عبد الوہاب طنطاوی سے مکہ معظمہ میں حاصل کی۔طنطاوی نے آپ کے اشعار عربی کی ن ہایت تحسین کی اور جب یہ سنا کہ آپ کا تخلص آزاد ہے تو اس کے معنی سمجھ کر ۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ ابن غالب رضی اللہ عنہ

   لیلی۔کبار صحابہ سے ہیں۔انھیں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ۲ھ؁ میں ایک لشکر کے ہمراہ بھیجاتھا ان کا تذکرہ ابوعمرنے مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ ابن غالب رضی اللہ عنہ

   لیلی۔کبار صحابہ سے ہیں۔انھیں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ۲ھ؁ میں ایک لشکر کے ہمراہ بھیجاتھا ان کا تذکرہ ابوعمرنے مختصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

قاضی ابو السعود محمد الحنفی

قاضی القضاۃ الامام العلامۃ ابوالسعود محمد بن محمد العمادی الحنفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ (صاحبِ تفسیرِ ابو سعود)  ۔۔۔

مزید

سیّدنا عبداللہ ابن عمرو رضی اللہ عنہ

   بن عوف۔یہ ان لوگوں میں سے ہیں جو قبیلئہ عرنیہ کے لوگوں میں گرفتار کرلئے گئے تھے جنھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے چرواہے  ؂۱     کوقتل کیاتھا۔یہ واقدی کا بیان ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔

مزید

جعفر دمغانی

حضرت مولانا جعفر بن عبداللہ دمغانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حسن بن محمد قرشی

حضرت ابوالفضائل رضی الدین حسن بن محمد قرشی عدوی صغانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حسن بن محمد بن حسن بن حیدر قرشی عدوی عمر ی صغانی: حضرت عمر بن الخطاب کی نسل میں سے تھے۔ابو الفضائل کنیت اور رضی الدین لقب تھا اگر چہ تمام علوم میں ماہر متجر تھے مگر فقہ و حدیث اور لغت میں امام زمانہ و استاد بے نظیر عدم التمثیل تھے۔دمیاطی نے کہا ہے کہ آپ شیخ صالح،فضول کلام سے صات اور حدیث میں صدوق اور لغت و فقہ و حدیث میں امام تھے۔میں نے آپ سے پڑھا آباء و اجداد اپ کے شہر صغان یعنی چغان کے رہنے والے تھے جو ماوراء النہر میں شہر مرو کے پاس واقع ہے مگر آپ ۱۵ ؍ماہ صفر ۵۷۷؁ھ میں شہر لاہور میں پیدا ہوئے اورغزنہ میں جاکر نشو و نمایا۔ابتداء میں اپنے والد ماجسد سے تلمیز کیا اور فنون کثیرہ واستعداد کاملہ حاصل کر کے ۶۱۵؁ھ میں بغدا د کو گئے اور وہاں مدت تک تحصیل علوم و تدریس او ر تصنیف میں مصروف رہے۔زان بعد مکہ معظمہ کی زیارت ک۔۔۔

مزید

محمد بن ضیاء(محمد بن العز)صغانی

              امام رضی الدین ابو حامد محمد بن احمد بن ضیاء محمد بن علز محمد بن سعید العبری المکی العمری صغانی الاصل: اپنے زمانہ کے امامِ فاضل اور فقیہ کامل تھے۔آپ ابو البقاء محمد بن ضیاء متوفی ۸۴۵؁ھ کے بھائیاور ضیاء الدین محمد ہندی صغانی متوفی ۷۸۰؁ھ کے پوتے ہیں۔رمضان ۷۹۰؁ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے والد اور سراج قاری سے تفقہ کیا۔شعبان ۸۵۸؁ھ میں وفات پائی۔کنز الدقائق نسفی کی شرح لکھی جس کا تکملہ ان کے بیٹے جمال الدین محمد بن محمد بن احمد المعروف محمد المکی متوفی ۸۸۵؁ھ نے لکھا۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

سیّد وارے شاہ رحمتہ اللہ علیہ

  آپ کا نام سردارعلی عرف وارے شاہ تھا۔آپ سید فضل الدین بن سیّد حیدرشاہ ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ کے دوسرے بیٹے تھے۔صاحب حسن خلق تھے۔گاہ بگاہ پشاور کادَورہ بھی کیاکرتے۔اپنی مملوکہ زمین میں کاشتکاری کیاکرتے۔پَتلاجسم تھا۔داڑھی کو مہندی لگاتے تھے۔ اولاد آپ کا نکاح سیّد ہ زینب بی بی بنت سیّد فضل الدین ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ سے ہواتھا۔آپ کی صرف ایک بیٹی ہوئی۔سیّد ہ فضل بی بی نام۔منکوحہ صاحبزادہ سید محمد بن فضل الدین ہاشمی مَندرانوالہ۔ یارِ طریقت آپ کا ایک مرید صاحبزادہ نورحسین بن سیّد حیات محمد ہاشمی ساکن مَندرانوالہ ہے۔ تاریخ وفات سیّد وارے شاہ کی وفات سوموار۔ساتویں جمادی الاوّل ۱۳۵۸ھ؁ میں ہوئی۔ مدفون گورستانِ نوشاہیہ۔ مادۂ تاریخ                "باغ دلکشا"۔ (سریف التواریخ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

مولوی شاہ عبدالغنی لاہوری

حضرت مولوی شاہ عبدالغنی لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید