چودہویں خلیفہ حضرت شیخ فتحی تھے اور شیخ اسمٰعیل اکبر آبادی حضرت شیخ فتحی کے خلفا اعاظم میں سے تھے۔ حضرت شیخ نظام الدین بلخی قدس سرہٗ کے خلفا کی تعداد اس قدر زیادہ ہے کہ اس مختصر کتاب میں گنجائش نہیں کہ انکا ذکر کیا جائے۔ غرضیکہ ہندوستان کا کوئی شہر اور قصبہ ایسا نہ ہوگا جہاں آپکے خلفاء یا خلفاء آسودہ اور متصرف نہ ہوں۔ یہاں تک کہ عربسان اور توران میں آپکے خلفاء پہنچ چکے تھے۔ رحمۃ اللہ علیہم اجمعین۔ اللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّد ٍوَالہٖ وَاَصْحَابِہٖ اَجْمَعِیْن۔ ازرہگذرِ خاکِ سرکوئے شمابود ہر نافہ کہ دردستِ نسیم سحر افتاد نور دوئیم در ذکر مجمل از احوال قطب الاقطاب حضرت شیخ ابو سعید گنگوہی الحنفی محبوب حق حضرت شیخ محمد صادق بن شیخ فتح اللہ گنگوہی، وقطب دائرۂ وجود حضرت شیخ داؤد بن حضرت ش۔۔۔
مزید
آپکے بارہویں خلیفہ حضرت قاضی عبدالحی ابن قاضی سالم کیرانوری تھے۔ (قتباس الانوار)۔۔۔
مزید
حضرت شیخ نظام الدین کے گیارہویں خلیفہ حضرت سید قاسم برہان پوری ہیں۔ (قتباس الانوار)۔۔۔
مزید
حضرت اقدس کے دسویں خلیفہ حضرت شیخ عبدالرحمٰن کشمیری جنکا مسن لاہور تھا۔ (قتباس الانوار)۔۔۔
مزید
آپ کے آٹھویں خلیفہ حضرت شیخ مصطفیٰ ہیں۔ جن کا مسکن و مدفن معلوم نہیں ہوسکا۔ (قتباس الانوار)۔۔۔
مزید
شیخ محمد مرزا جنکا روضہ سرہند میں ہے میر سید اللہ بخش کے اکمل خلفاء میں سے ہیں۔ شیخ محمد مرزا بڑے باکمال درویش تھے جب سے انہوں نے اپنے شیخ کے حکم کے مطابق خلوت اختیار کی ساری عمر ایک قدم باہر نہ رکھا۔ رحمۃ اللہ علیہ۔ (قتباس الانوار)۔۔۔
مزید
حضرت شیخ نظام الدین بلخی قدس سرہٗ کے تیسرے خلیفہ قطب وقت حضرت شیخ پائندہ بنوری ہیں جو مستِ جام توحید ومحو شراب تفرید تھے۔ آپ کی سکونت قصبۂ بنور میں تھی۔ جو شہر سہر اند سے چودہ پندرہ کوس کے فاصلہ پرہے۔ ابتدائے حال میں آپ نے شدید ریاضت و مجاہدہ کیا۔ اور اسکے بعد آپ کا مجاہدہ مشاہدہ میں مبدل ہوا۔ روایت ہے کہ کہ شدیدی مجاہدہ کے بعد آپ پر شغل باطن کے آثار وتصرفات ظاہر ہونے لگے۔ اُن دنوں آپ ذکر نفی واثبات بعض اوقات بطریق جہری اور بعض اوقات بطریق خفی کرتے تھے۔ ذکر سےشہر کےدروازے کھل جاتے تھے رات کے وقت آپ جب یہ شغل کرتے تھے اور لاَاِلَہَ اِلاَّ اللہ کہتے تھے تو شہر کے تمام گھروں میں قفل اور زنجیر ٹوٹ جاتے تھے اور گھروں کے دروازے کھل جاتے تھےاور صبح تک کھل رہتےتھے۔ جب شہر کے باشندوں پر یہ راز کھ۔۔۔
مزید
شیخ ولی محمد نارنولی جو اکبر آباد میں رہتے تھے حضرت شیخ ح سین بھوری کے اکمل خلفاء میں سے تھے۔ شیخ حسین کا مزار بھوہر میں حاجت روائے خلق ہے۔ (قتباس الانوار)۔۔۔
مزید
آپکے دوسرے خلیفہ حضرت شیخ عبدالغفور اعظم پوری تھے۔ اخبار الاخیار میں لکھا ہے کہ انہوں نے آنحضرتﷺ کو خواب میں دیکھا اور آنحضرتﷺ نے انکو یہ درود شریف تلقین فرمایا اللھم صل علیٰ محمد وآلہ بعد واسمائک الحسنیٰ۔ آپکے کوچہ پر طریقت میں آنے کا واقعہ یہ ہے کہ آپ کا پیشہ ملازمت تھا اور ہمیشہ سپاہ گری کرتے تھے۔ ایک دن بازار میں کھڑے تھے جب حضرت شیخ شرف الدین یحییٰ منیری کے کے دنیا اور اسکی مذمت کا ذکر تھا۔ پڑھتے ہی آپکے دل سے دنیا کی محبت جاتی رہی اور سارا مال واسباب راہ حق میں دیکر خلوت نیشن ہوگئے اور یاد خدا میں مشغول ہوئے ایک رات آخر شب آپ خلوت میں بیٹھے تھے کہ سامنے کی دیوار پھٹ گئی اور وہاں سے ایک سوار نمودار ہوا جس نے آپ سے کہا ’’السلام علیکم یا سراج العارفین‘‘ یہ کہہ کر دوسری طرف یعنی مشرق کی دیوار سے ن۔۔۔
مزید