ابن معاویہ مزنی۔ یزید بن ہارون نیمحمد بن اسحاق سے انھوں نے عبدالرحمن بن حارث سے انھوں نے ایاس مزنی سے رویت کی ہے کہ انھوںنے کہا رسول خدا ﷺ نے فرمایا قیام شب (یعنی نماز تہجد) بہت ضروری ہے اگرچہ صرف اتنی دیر تک ہو جتنی دیر میں اونٹنی کا دودھ وہا جاتا ہے یا جتنی دیر میں بکری کا دودھ دوہا جاتا ہے۔ اور بعد نماز عاء کے جو نماز پڑھی جائے اس کا شمار قیام شب میں ہے انھوں نے خالد بن ابی کریمہ کی بھی حدیث معاویہ بن قرہ سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ رسول خدا ﷺ نے انھیں ایکشخص کیپاس بھیجا جس نے اپنے باپ کی منکوحہ س سادی کر لی تھی انھوںنے س کو قتل کر دیا اور اس کے مال کا پانچواں حصہ لے لیا۔ ابو نعیم نے اس مقام پر ابن مندہ پر اعتراض کیا ہے جس کو م ایاس بن ربابکے بیان میں لکھ چکے ہیں اب اس کے یہان بیان کرنے کی حاجت نہیں اور ابو موسی نے ایاس بن معاویہ کو ابن مندہ پر استدرک کرنیک ے لئے لھکا۔۔۔
مزید
ابن معاذ انصاری اوسی اشہلی۔ ہمیں ابو جعفر عبید اللہ بن احمد بن علی یغدادی نے اپنی سند سے یونس بن کبیر سے انھوں نے بن اسحاق سے وایت کی ہے کہ انھوں نے کہا مجھے حصین ابن عبدالرحمن بن عمرو بن سعد بن معاذ نے محمو دبن لبید سے جو نبی عبد الاشہل کے بھائی تھے روایت کی ہے ہ انھوں نے کہا جب ابو الحیسر یعنی انس بن رافع مکہ میں آئے اور ان کے ساتھ بنی عبدالاشہل کے چند جوان تھے ان میں ایاس بن معاذبھی تھے۔ یہ لوگ قریش سے اپنی قوم خزرج کے لئے حلف کی دوستی کرانے آئے تھے رسول خدا ﷺ نے جو ان کے آنیکا حال سنا تو ان کے پاس تشریف لے گئے اور ان کے پاس جا کے بیتھ گئے اور فرمایا کہ اے لوگو کیا تم اس بات کو پسند کرو گے جو اس کام سے بھی بہتر ہے جس کے لئے تم آئے ہو ان لوگوں نے پوچھا کہ وہ کیابات ہے حضرت نے فرمایا (وہ یہ بات ہے کہ) میں خدا کا پیغمبر ہوں مجھے اللہ نے اپنے بندوں کی طرف بھیجا ہے تاکہ میں انھیں اس ب۔۔۔
مزید
ابن مالک بن اوس بن عبداللہ بن حجر اسلمی۔ ابن مندہ نے لکھاہے کہ ابن اسحاق سراج نے حابہ میں ان کا ذکر لکھا ہے حالانکہ یہ تابعی یں ان کے دادا اوس لبتہ صحابی یں وار انھوں نے محمد بن اسحاق سراج سے انھوں نے محمد بن عیاد بن موسی عکلی سے انھوں نے اپنے بھائی موسی بن عباد سے انھوں نے عبداللہ بن یسار سے انھوں نے ایاس بن مائک بن اوس اسلمی سے روایت کی ہے کہ جب رسول خدا ﷺ نے اور ابوبکر ہجرت کی تو مقام جحفہ میں ہمارے اونٹوںکی طرف سے ہوگے گذرے اور انھوں نے پوری حدیث ذکر کی اس حدیث خر بن مالک بن ایاس بن مالک بن اوس بن عبداللہ ن حجر نے اپنے والد اوس بن حجر سے روایت کیا ہے ہ نبی ﷺ ان کی طرف سے ہو کے گذرے الخ اوس بن عبداللہ حج کے بیان میں یہ حدیث گذر چکی ہے۔ ابو نعیم نے ان ایاس کے تذکرہ میں لکھا ہے کہ بعض وہم کرنے والوں نے ان کو صحابہ میں ذکر یا ہے حالانکہ وہ تابعی یں ان کے دادا البتہ صحابی ہیں اور انو۔۔۔
مزید
ابن قتادہ عنبری یا غبری۔ ابو موسی نے ان کو اسی طرح شک کیساتھ بیان کیا ہے اور اوفی بن مولہ کی حدیث بیان کی ہے ہ انھوں نے کہا میں رسول خدا ﷺ کے اس گیا تو آپ نے مجھے کچھ بکریاں دیں اور مجھ سے شرط کر لی کہ سب سے پہلے میں ان کا ودھ مسافروں کو پلائوں اور آپنے ساعدہ کو جو ایک شخص ہم میں سے تھا ایک کنواں دیا جو ایک جنگل میں تھا نام اس کا جعونیہ تھا اور آپنے ایاس بن قتادہ عنبری کو موضع جابیہ دیا جو یمامہ کے قریب ہے ہم سب لوگ آپ کے پاس ایک ساتھ گئے تھے اور آپ نے ہم میں سے ہر ایک کے لئے یہ معافیاں چمڑے پر لکھ دی تھیں ابو موسینے کہا ہے کہ یہ نسب مختلف مقامات میں مختلف خط سے وارد ہوا ہے بعض میں عنبری ہے اور بعض میں غبری ہے اور بعض یں غزی ہے اور مجھے اس کی تحقیق نہیں ہوئی اسی طرح ان مقامات کے نام بھی مختلف طور سے آئے ہیں۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔ میں کہتا ہوں کہ صحیح عنبری ہے قبیلہ بنی عن۔۔۔
مزید
کنیت انکی ابو فاطمہ اور بعض لوگ کہتے ہیں ابن ابی فاطمہ اور ابو فاطمہ کا نام انیس ہے ان کا ذکر ہوچکا ہے۔ ابن مندہ نے اپنی سند ے احمد بن عصام سے انھوں نے ابو عامر عقدی سے انھوں نے محمد بن ابی حمید سے انھوں نیملسم یعنی ابو عقیل سے جو زرقیون کے غلام تھے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے میں عبداللہ بن ایاس بن ابی فاطمہ کے پاس گیا تو انوں نے کہا کہ اے ابو عقیل مجھ س میرے والد بیان کرتے تھے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص تم میں سے چاہتا ہو کہ ہمیشہ تندرست رہے کبھی بیمار نہ ہو پھر انھوں نے پوری حدیث ذر کی اس حدیث کو ابن وہب نے ابن ابی حمید سے روایت کیا ہے وہ اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے روایت کرتے تھے۔ اور ابن ابی حمید سے مروی ہے وہ عبداللہ بن ابی ایاس سے وہ اپنے دادا سے روایتکرتیہیں اور انھوںنے محمد بن ابی حمید کی نسبت یہ اختلاف ذر کیا ہے کہ کبھی تو وہ اپنے والد سے روایت کتے ہیں اور کبھی اپنے وا۔۔۔
مزید
ابن عدی انصاری نجاری۔ قبیلہ بنی عمرو بن مالک بن نجار سے ہیں احد کے دن سہید ہوئے مگر ابن اسحاق نے (شہدائے احد میں) ان کا ذکر نہیں کیا۔ ان کا تزکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔
مزید
بن عبد۔کنیت ان کی ابو عوف مزنی اور بع لوگ کہتے ہیں ابو الفرات کوفی۔ ان سے صرف ابو المنہال عبدالرحمن بن مطعم نے روایت کی ہے وہ کہتے تھے ہمیں اسماعیل اور ابراہیم اور ابو جعفر نے اپنی اسناد سے محمد بن عیسی (ترمذی) تک خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے قیتیہ نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں دائود بن عبدالرحمن عطاء نے عمرو بن دینار سے انھوں نے ابو المنہال سے انھوں نے ایاس بن عبد مزنی سے روایت کر کے خبر دی کہ نبی ﷺ نے پانی کے فروخت کرنے سے منع فرمایا۔ علی بن مدینی نے کہا ہے کہ میں نے سفیان سے پوچھا کہ کیا ایاس بن عبد مزنی جن سے ابو المنہال نے روایت کی کوئی مشہور شخص ہیں انھوں نے کہا ہاں میں نے عبداللہ بن معقل بن مقرن سے ان کی بابت پوچھا تھا تو انھوں نے کہا کہ وہ میرے نانا تھے۔ ابو عمر نے کہا ہے ہ یہ حجای ہیں ان سے ابو المنہال عبدالرحمن بن مطعم نے روایت کی ہے اور ابو المنہال نے یہی روایت ابن عباس اور بر۔۔۔
مزید
ابن عبداللہ بن ابی ذباب دوسی اور بعض لوگ ان کو مزنی کہتے ہیں مگر پہلا قول زیادہ مشہور ہے۔ مکہ میں رہتے تھے ابو عمر نے کہا ہے کہ یہ مدنی تھے صحابی ہیں ور ابن مندہ اور ابو نعیم نے کہا ہے کہ ان کے صحابی ہونے میں اختلاف ہے۔ ہمیں عبدالوہاب بن ابی منصور صوفی نے اپنی اسناد سے سلیمان بن اشعث سے انھوں نے ابن ابی خلف اور احمد بن عمرو بن سرح سے روایت کی کہ یہد ونوں کہتے تھے ہمیں سفیان نے زہری سے انھوں نے عبداللہ بن عبداللہ بن عمر سے انھوں نے ایاس بن عبداللہ بن ابی ذباب سے روایت کر کے خبر دی کہ وہ کہتے تھے رسول خدا ﷺ نے فرمایا اللہ عزوجل کے بندیوں کو مارا نہ کرو پس حضرت عمر رضی اللہ عنہ رسول خدا ﷺ کے پاس آئے اور انھوں نے کہا کہ یارسول اللہ عورتیں اپنے شوہروں پر دلیر ہوگئی ہیں پس آپ نے عورتوں کے مارنے کی اجازت دے دی پس رسول خدا ﷺ کے گھر یں بہت سی عورتیں اپنے شوہروں کی شکایت لے کے آئیں نبی ﷺ نے صحابہ سے۔۔۔
مزید
ابن عبداللہ۔ کنیت ان کی ابو عبدالرحمن فہری۔ ان سے عبداللہ بن یسار یعنی ابو ہمام نے روایت کی ہے۔ ہمیں خطیب ابو الفضل عبداللہ بن احمد بن عبد القاہر نے اپنی سند سے ابودائود طیالسی تک خبردی وہ حماد بن سلمہ سے وہ یعلی بن عطا سے وہ عبداللہ بن یسار یعنی ابوہمام سے وہ ابو عبدالرحمن فہری سے راوی ہیں کہ انھوں نے کہا کہ ہم ایک مرتبہ گرمی کے زمانہ میں رسول خدا ﷺ کے ہمراہ تھے ایک درخت کے سایہ کے نیچے فروکش ہوئے پھر جب آفتاب ڈھل گیا تو میں رسول خدا ﷺ کے پاس آپے کے خیمہ میں گیا میں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ کوچ کا وقت آگیا اور انھوںنے پوری حدیث ذکر کی ابراہیم بن منذر خزامی کہتے ہیں کہ ان کا نام ایاس بن عبداللہ ہے۔ حنین ین شریک ہوئے تھے ان کا تذکرہ تینوںنے لکھا ہے مگر ابو عمر نے ایاس بن عبداللہ لکھا ہے واللہ اعلم۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔
مزید
ابن عبدالاسد۔ بنی زہرہ کے حلیف ہیں۔ ان کا ذکر صحابہ میں ہوتا ہے فتح مصر میں شریک تھے اور وہاں ایک گھر بھی انھوں نے بنایا تھا ان کا تذکرہ ابن مندہ نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔
مزید