پیر , 02 رجب 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Monday, 22 December,2025

سیّدنا مجدی الضمری رضی اللہ عنہ

یہ صحابی حضور اکرم کے ساتھ سات غزوات میں شریک رہے۔ ابوالمفرج بن عطی بن مجدی ضمری نے اپنے باسے اُس نے اس کے دادا سے روایت کی کہ ہم حضور کے ساتھ غزوۂ مریسیع اور غزوہ بنو المصطلق میں شریک تھے۔ ان جنگوں میں کچھ عورتیں بطور جنگی قیدی ہمارے ہاتھ آئیں۔ ہم نے گزارش کی، یارسول اللہ! کیا ہمیں عزل کی اجازت ہے۔ ’’کرلو اگر تمہاری مرضی ہے تو ۔ خدا نے جو روح پیدا کی ہے وہ قیامت تک باقی رہے گی۔‘‘ تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔ ابن مندہ اور ابونعیم کی کتابوں میں اسی طرح مذکور ہے، لیکن میرے خیال میں غزوۂ مریسیع اور غزول مصطلق کے درمیان واو نہیں۔ بلکہ اَو ہے، کیونکہ ایک ہی غزوے کے دو نام ہیںِ اور راوی نے بربنا ئے شک دونوں نام لکھ دیے ہیں۔ واللہ اعلم۔ ۔۔۔

مزید

سیدنا مجمع بن یزید بن جاریہ رضی اللہ عنہ

وہ عبد الرحمٰن کے بھائی ہیں۔ ابن مندہ لکھتا ہے کہ میرے نزدیک دونوں مجمع ایک ہی آدمی ہے۔ ان سے عکرمہ بن سلمہ بن ربیعہ نے روایت کی، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص اپنے ہمسائے کے مکان کی دیوار میں میخ ٹھونکنا چاہیے، تو اسے نہ روکا جائے۔ ابو عمر کہتا ہے کہ مجمع بن یزید بن جاریہ میرا بھتیجا ہے۔ جسے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میسر آئی۔ اور آپ سے مذکورہ بالا حدیث روایت کی۔ ایک روایت میں ہے کہ یہ حدیث مرسل ہے۔ کیونکہ یہ حدیث یا تو عمر نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سُنی یا حضرت ابو ہریرہ نے امام بخاری کی رائے میں مجمع بن یزید، عبد الرحمٰن بن یزید بن جاریہ کا بھائی ہے۔ ہمیں ابو یاسر نے عبد اللہ بن احمد سے اس نے اپنے باپ سے اس نے مکی بن ابراہیم سے، اس نے عبد المالک بن جریج سے اس سے عمر بن دینار سے بیان کیا کہ اسے ہشام بن یحییٰ نے بتایا۔۔۔

مزید

سیدنا محجن بن اورع الاسلمی رضی اللہ عنہ

یہ صحابی اسلم بن افصی بن حارثہ بن عمرو بن عامر کی اولاد سے ہیں۔ قدیم الاسلام مسلمان ہیں۔ ابو احمد عسکری کے بقول وہ سلمیٰ ہیں، لیکن ایک روایت کے مطابق اسلمی ہیں۔ انہی کے بارے میں حضور اکرم نے ایک دفعہ فرمایا تھا۔ تم تیر اندازی کرو اور مَیں ابن الادرع کے ساتھ ہوں۔ بصرے میں سکونت پذیر ہوگئے تھے۔ انہوں نے اپنی مسجد کی حدود بندی کی تھی، طویل عمر پائی تھی۔ ان سے حنظلہ بن علی اور جاء بن ابی رجاء نے روایت کی ہے۔ ہمیں خطیب عبد اللہ بن احمد نے ابو داؤد طیالسی سے اس نے ابو عوانہ سے، اس نے ابو بشر سے اسے عبد اللہ بن شفیق سے اُس نے رجاء جاہلی سے روایت کی کہ ایک دفعہ محجن نے میرا ہاتھ پکڑا اور مسجد تک لے گیا۔ وہاں مسجد کے دروازے پر بریدہ اسلمی بیٹھا ہوا تھا اور مسجد میں سکبہ نامی ایک شخص طول طویل نماز پڑھ رہا تھا اور بریدہ اس کا مذاق اُڑا رہا تھا۔ بریدہ نے محجن سے مزاحاً کہا، ۔۔۔

مزید

سیدنا محجن بن ابی محجن الدیلی رضی اللہ عنہ

ان کا تعلق بنو دیل بن بکر بن عبد مناہ بن کنانہ سے تھا۔ مدنی تھے اور کنیت ابو بسر تھی۔ ان سے ان کے بیٹے بسر نے روایت کی ہے۔ ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے۔ بعض بُسر اور بعض بَشر کہتے ہیں۔ یہ ثوری کا قول ہے۔ احمد بن صالح مصری کہتے ہیں کہ مَیں ایک جماعت سے ان کے نام کے بارے میں پوچھا۔ بعض لوگوں نے ثوری کی طرح بشر بتایا۔ ابن ماکولا نے بُسر بیان کیا۔ بسر نے اپنے والد محجن سے روایت کی ان سے زید بن اسلم نے روایت کی ہمیں فتبان بن احمد بن محمد بن جوہری نے قعتبی سے اس نے مالک سے اُس نے زید بن اسلم سے اس نے بسر بن محجن سے، اس نے اپنے باپ سے بیان کیا۔ کہ وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی محفل میں بیٹھے ہوئے تھے کہ نماز کے لیے اذان ہوئی۔ حضور اُٹھے، نماز ادا کی اور پھر واپس آگئے۔ آپ نے جناب محجن سے پوچھا، تم نے کیوں نماز نہ پڑھی، کیا تم مسلمان نہیں ہو، اُنہوں نے عرض کیا، یا۔۔۔

مزید

سیدنا محرز بن حارثہ رضی اللہ عنہ

بن ربیعہ بن عبد شمس بن عبد مناف: اُنہیں عتاب بن اسید نے ایک بار مکے میں اپنا جانشین بنایا تھا۔ بعد میں وہ حضرت عمر کے عہدِ خلافت میں پھر سے ایک دفعہ مکے کے حاکم بنائے گئے، پھر خلیفہ نے انہیں معزول کر کے قنفذ بن عمیر التیمی کو ان کی جگہ مقرر کردیا۔ جناب محرز جنگ جمل میں مارے گئے تھے۔ ان کا شمار اہلِ مکہ میں ہوتا ہے۔ ابو عمر نے اس کی تخریج کی ہے۔ ۔۔۔

مزید

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عوف بن سعد بن ربیعہ بن یربوع بن وائلہ بن دہمان بن نصر بن معاویہ بن بکر ہوازن النصری: ان کی کنیت ابو علی تھی۔ یہ صاحب جنگ حنین میں لشکر کفار کے سردار تھے۔ جب مسلمانوں کی شکست کے بعد کفار کو شکست ہوئی۔ ہمیں ابو جعفر نے اپنے اس اسناد سے جو یونس تک پہنچتا ہے۔ ابن اسحاق سے یوں روایت کی اس نے بتایا کہ اسے عاصم بن عمر بن قتادہ نے عبدالرحمٰن بن جابر سے اس نے اپنے باپ جابر بن عبداللہ اور عمرو بن شعیب، زہری، عبداللہ بن ابی بکر بن عمرو بن حزم اور عبداللہ بن مکرم بن عبدالرحمٰن ثقفی سے حنین کی جنگ کے بارے میں سنا جب حضور اکرم حنین کی جنگ کے لیے ان کی طرف روانہ ہوئے۔ اور وہ مقابلے کے لیے حضور کی طرف بڑھے، اس بارے میں ان کے بیانات مختلف ہیں،لیکن اس امر پر سب متفق ہیں کہ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ سے فارغ ہوئے۔ تو مالک بن عوف نصری نے بنو نصر، بنو حشم، بنو سعد، بنو ۔۔۔

مزید

سیّدنا مالک بن ابی العیزاز رضی اللہ عنہ

ان کا ذکر پیشتر عائذ بن سعید الخیری کی حدیث میں آیا ہے۔ ابومندہ اور ابونعیم نے تخریج کی ہے۔ ابو نعیم کے قول کے مطابق بعض متاخرین نے (یعنی ابن مندہ نے) اسی طرح ان کا ذکر کیا ہے، لیکن ان کے نام کے ساتھ الخیری کا اضافہ کیا، حالانکہ یہ لفظ الجسری (ج+س) ہے۔ ۔۔۔

مزید

سیّدنا مالک بن قطنہ رضی اللہ عنہ

ان سے زیاد بن علاقہ نے روایت کی ہے۔ ابو عمر نے مختصراً اس کی تخریج کی ہے۔ ۔۔۔

مزید

سیّدنا مالک بن قطنہ رضی اللہ عنہ

ان سے زیاد بن علاقہ نے روایت کی ہے۔ ابو عمر نے مختصراً اس کی تخریج کی ہے۔ ۔۔۔

مزید

سیّدنا مالک بن مالک الجنی رضی اللہ عنہ

محمد بن خلیفۃ الاسدی نے حسن بن محمد سے اس نے اپنے باپ سے روایت کی، کہ ایک دن حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت عباس سے کہا کہ میں آپ کو ایک ایسی بات سناتا ہوں، جسے سن کر آپ کو تعجب ہوگا مجھے خریم بن فاتک الاسدی نے بتایا کہ میں ایک دفعہ ایک اونٹ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ وہ مجھے ابرق الغزاف کے مقام پر مل گیا۔ میں نے اسے رسی سے باندھ دیا، اور اس کی اگلی ٹانگوں پر تکیہ لگاکر بیٹھ گیا۔ یہ اس زمانے کا واقعہ ہے جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت ہوئی تھی، میں نے کہا میں اس وادی کے بڑے جن سے پناہ مانگتا ہوں اور لوگ اسی طرح کہا کرتے تھے اتنے میں ہاتف کی آواز آئی جو کہہ رہا تھا: ۱۔ وَیُحکَ عَذب۔۔۔

مزید