منگل , 25 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Tuesday, 16 December,2025

مولانا عبدالمصطفیٰ صدیقی

مولانا عبدالمصطفیٰ صدیقی 4/جنوری 1944ء کو ئیہال کے موضع جوڑ یکوئیاں ضلع گونڈہ میں پیدا ہوئے جو قصبہ بچڑواسے قریب ہے۔ ابتدائی پرورش نانا، نانی کے زیر سایہ ہونے لگی۔ مولانا عبدالمصطفی ٰ صدیقی نے اپنے آبائی وطن رجڑوا ضلع گونڈ عبدالمجید شاہ (جو بچوں کو تعلیم دیا کرتے تھے) سے ناظرہ قرآن مجید ختم کیا اور اردو کی ابتدائی کتابیں بھی پڑھیں مدرسہ فضل رحمانیہ پچڑوا میں حفظ قرآن مکمل کیا اور وہیں درس عالیہ کی ابتدائی کی بعدہ مدرسہ عتیقیہ (پچڑوا گونڈہ) تلسی پور گونڈ میں داخلہ لیا۔ پھر 1957ء میں تکمیل کے لئے مظہر اسلام بریلی پہنچے اور 1963ء میں سند فراغت حاصل کی۔ آپ کے چند مشاہیر اساتذہ کے نام یہ ہیں صاحبزادہ صدرالشریعہ قادری رضا المصطفیٰ کراچی، حضرت مفتی محمد شریف الحق امجدی اشرفیہ مبارکپور، حضرت علامہ قمرالدین اعظمی، حضرت مولانا قمرالدین گونڈوی قاری محمد یوسف بستوی۔ فراغت کے بعد عتیق المدارس بڑھنی م۔۔۔

مزید

مولانا ڈاکٹر شفیق اجمل قادری

مولانا ڈاکٹر شفیق اجمل قادری رضوی کی ولادت شہر بنارس کے ایک معزز دینی گھرانے میں 13/ذیقعدہ 1393ھ /8/دسمبر 1973ء کو ہوئی۔ آپ کے جد امجد حاجی عبدالحکیم ابن عبدالرحیم ایک معزز دین دار شخص تھے۔ آپ کو متعدد بار حج بیت اللہ کی سعادت نصیب ہوئی۔ آپ شہزادہ قطب مدینہ حضرت شیخ فضل الرحمٰن مدنی علیہ الرحمہ سے بیعت تھے۔ مولانا ڈاکٹر شفیق اجمل کے والد ماجد حاجی عبدالرب ایک متحرک وفعال شخص ہیں۔ آپ اپنی قائدانہ صلاحیت کی بناپر مقبول ہر خاص وعام ہیں۔ آپ بہت ساری سماجی، مذہبی تحریکوں اور تنظیموں سے وابستہ ہیں۔ قوم وملت کی فلاح وبہودہ کےلئے آپ ہمہ وقت سرگرم عمل رہتے ہیں۔ آپ کو بھی متعدد بار حرمین شریفین کی زیارت نصیب ہوئی ہے۔ مولانا شفیق اجمل کی تعلیم کا آغاز چار سال کی عمر میں رسم بسم اللہ خوانی سے حافظ غلام محمد نے کرایا، اور حافظ عبدالسلام نے ناظرہ مکمل کرایا۔ مارچ 1989ءمیں آپ نے ہائی اسکول پاس کیا اور ا۔۔۔

مزید

مولانا حنیف القادری رحمۃ اللہ علیہ

مولانا حنیف کی ولادت اپنے آبائی وطن بیلا اکڈارا ضلع مہوتری نیپال میں 1925ء میں ہوئی۔ جو نیپال کی مشہور جگہ جلیشورسے چالیس میل جانب مغرب واقع ہے۔ آپ کاخاندار دیہاتی ماحول کے اعتبار سے خوشحال تھا۔ آپ کے والدین صوم صلوٰۃ کے پابند اور مذہبی امور میں خالص دلچسپی رکھتے تھے۔ مولانا حنیف اپنے والد گرامی محمد عبداللہ مرحوم سے دینیات کی تعلیم حاصل کی۔ ابتدائی تعلیم وتربیت سے فارغ ہوکر رضاء العلوم کنھواں پہنچے جو شمالی بہار کے معروف ضلع سیتا مڑھی کی مرکزی درس گاہ ہے۔ یہاں فارسی کی پہلی سے متوسطات یعنی یوسف زلیخا، دیوان حافظ، سکندر نامہ اور عربی میں میزان الصرف سے کافیہ تک کی تعلیم بحسن وخوبی حاصل کی۔ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے اہل سنت وجماعت کی مرکزی دینی درس گاہ دارالعلوم فیض الغرباء میں داخلہ لیا۔ اور تعلیم وتربیت کی مزلیں طی کیں اور شرح جامی سے بخاری شریف تک باضابطہ تعلیم پاکر 1361ھ مطابق 1940ء ۔۔۔

مزید

مولانا انیس عالم سیوانی

انیس عالم بن شیخ امام حسن بن امت حسین مرحوم کی ولادت ماہ رمضان 1971ءکو ضلع سیوان مقام لکھنؤ تھا نہ بسنت پور، پوسٹ کشن پورہ میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم گاؤں کے مولوی عبدالستار مرحوم سے بعدۂ مدرسہ جامع العلوم شریف جلالپور سیوان میں ہوئی اولیٰ کی تعلیم مدرسہ تیغیہ انوارالعلوم ماڑی پور مظفر پور بہار سے حاصل کی درس نظامیہ کی باضابطہ تعلیم جامعہ اشرفیہ مبارکپور اولی ٰتا ثالثہ، جامعہ امجدیہ گھوسی میں جماعت رابعہ تک کی، عالمیت کی تکمیل لکھنؤ میں کی۔دارالعلوم علیمیہ جمداشاہی ضلع بستی کے اسناد سے جنوری 2001ءجامعہ صدام علوم اسلامیہ بغداد (عراق) میں داخلہ لیا۔ 27 مہینے کے اکتساب علم کے بعد 18/ مارچ 2003ءمیں ملک شام کے لئے روانہ ہوئے چند روزہ قیام کے بعد دہلی پہنچے عراق کے سیاسی حالات خراب ہونے کے باعث دوبارہ تعلیم کے لئے وہاں نہ جاسکے۔ منشی 1996ء، عالم 1998ءادیب کامل 1999ء فاضل دینیات 2005ء ، فاضل ادب ال۔۔۔

مزید

مولانا الحاج جمال احمد خاں رضوی

مولانا جمال احمد خاں 1947ء میں ضلع نوادہ میں پیدا ہوئے آپ کے والد کانام نور محمد خاں قادری ہے۔ ابتدائی تعلیم مقامی اسکول سے حاصل کی پھر عربی وفارسی کی اعلیٰ تعلیم کے لئے جامعہ فاروقیہ بنارس پہنچے۔ 1969ءمیں جامعہ حمیدیہ جامعہ فاروقیہ کے مشترکہ جلسہ دستار بندی کے سنہرے موقع پر مولانا قاضی شمس الدین جونپوری کے بدستہائے مبارک سے دستار باندھی کی گئی اور فضلیت کے اسناد سے نوازے گئے۔ فاضل علوم اسلامیہ کے علاوہ منشی، ادیب کامل علی گڑھ الہ آباد بورڈ مولوی، فاضل دینیات وادیب کی بھی سند حاصل کی۔ آپ کے چند مشاہیر اساتذہ کے اسماءیہ ہیں حضرت شیخ الحدیث مفتی تجمل ہدیٰ گیاوی مولانا جمیل احمد عزیزی گیاوی، حضرت مولانا لقمان صدیقی رضوی (بنارس) حضرت علامہ شاہ باقر علی خاں اشرفی سابق شیخ الحدیث جامعہ فاروقیہ ۔ بعد فراغت 1970ء سے جامعہ فیض العلوم جمشید پورے درس تدریس کا آغاز کیا تقریبا تین سال بعد دارالعلوم غ۔۔۔

مزید

مولانا ابوالکلام احسن القادری فیضی

حضرت مولانا ابوالکلام احسن القادری کی ولادت 1942ء موضع مادھوپور، پوسٹ انگواں ، وایاججوارہ ، ضلع مظفر پور (بہار) میں ہوئی۔ والد گرامی کا نام محمود حسین (مرحوم) ہے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم وتربیت مدرسہ الحسنہ آباد پدم پور ضلع پورنیہ (بہار) مدرسہ امدادیہ ضلع دربھنگہ (بہار) مدرسہ قادریہ سر بیلہ ضلع سہرسہ (بہار) میں حاصل کی اور درس نظامیہ کی تعلیم جامعہ فیض العلوم جمشید پور (بہار) میں سلطان المناظرین، رئیس القلم، حضرت علامہ ارشدالقادری علیہ الرحمہ والرضوان کی سرپرستی میں مکمل کی اس طرح آپ کا شمار فیض العلوم کے ابتدائی فارغین میں ہوتا ہے۔ حضرت مولانا موصوف کے دیگر اساتذہ کرام میں حضرت علامہ عبدالرشید صاحب علیہ الرحمہ چھپراوی، حضرت علامہ محمد سمیع اللہ صاحب اعظمی علیہ الرحمہ، حضرت علامہ ابوالیث صاحب اعظمی زید مجدہ قابل ذکر ہیں۔ مولانا احسن القادری کو تاجدار اہل سنت، شہزادہ اعلیٰ حضرت سیدی حضور مفتی۔۔۔

مزید

مولانا قاری محمد احمد بقائی

مولانا محمد احمد بقائی موضع کھندوری پوسٹ روات پیپری ضلع گونڈہ 1956ء میں پیداہوئے۔ آپ کے والد کانام عباس علی خاں ہے۔ ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں کے مکتب اسلامیہ محمدیہ کھندوری سے حاصل کی۔ 1975ء میں تکمیل حفظ قرآن دارالعلوم یتیم خانہ صفویہ کرنیل گنج گونڈہ، 1977ء میں تکمیل حفص مرکزی دار اقرأت لکھنؤ 1983ء میں تکمیل روایت سبعہ کی۔ آپ نے جن علماء سے اکتساب علم کیا ان میں سے چند مشاہیر اساتذہ کے نام یہ ہیں۔ حضرت قاری عبدالحکیم عزیزی ومجود اعظم ہند حضرت قاری احمد ضیاء ازہری ہیں۔ مدرسہ گلشن رضا اور یا اٹا وہ سے درس وتدریس کا آغاز کیا، دارالعلوم یتیم خانہ صفویہ کرنیل گنج گونڈہ، دارالعلوم فیض الرسول براؤں شریف، دارالعلوم وارثیہ گومٹی نگر میں بھی تدریسی خدمات انجام دیئے۔ 1990ء میں حضرت قاری ذاکر علی کی رفاقت میں مدرسہ حنفیہ ضیاء القرآن شاہی مسجد بڑا چاند گنج لکھنؤ میں قائم فرمایا جس کے آپ مہتمم بھی ہیں،۔۔۔

مزید

علامہ قمرالحسن بستوی

مولاناقمر الحسن بستوی کی جائے پیدائش موضع ڈنٹروا پوسٹ بھوجینی، ضلع سنت کبیر نگر (سابقہ ضلع بستی) یوپی ہے۔ ان کے والد ماجد کا نام الحاج مولوی محمد اسحٰق ہے۔ پرائمری اسکول موضع ٹھوکا میں داخل کرائے گئے بعدہ جو نیئر ہائی اسکول پہنچے۔ 1971میں دارالعلوم اہلسنت تدریس الاسلام بسڈیلہ بستی سے تکمیل حفظ قرآن مجید مکمل کی۔ 1978ء میں الجامعۃ الاسلامیہ روناہی فیض آباد سے اسناد قرأ ت عاصم برروایت حفص حاصل کیا۔ درس نظامیہ کی ابتدائی اور اعلیٰ تعلیم بھی یہیں سے کی بعدہ 1979ء میں فاضل درس نظامیہ کی کورس الجامعۃ الاشرفیہ مبارکپور سے مکمل کیا۔ علوم اسلامیہ کے علاوہ منشی، ادیب کامل، فاضل دینیات، مولوی، عالم، فاضل معقولات، کامل (صرف انگلش) ایم اے فارسی علی گڑھ، ایم اے اردو، اودھ یونیورسٹی فیض آباد بھی پاس کئے۔ اپریل 1989ء میں ’’کلیۃ الدعوۃ الاسلامیہ‘‘ طرابلس لیبیا ہندستانی فارغین کے چھ ۔۔۔

مزید

مولانا ڈاکٹر محمد عارف حسان

ڈاکٹر محمد حسان صاحب کے والدین مشہور مجذوب گلاب شاہ بابا کی خدمت میں اولاد کے لئے دعا کی درخواست کی توانہوں نے آپ کی والدہ کے پیٹھ پر چار گھونسے مارے اور ایک ہار پہنایا جس کی برکت سے آپ سرزمین ممبئی باندرہ کے علاقے میں پیداہوئے آپ کے والد ماجد الحاج عبدالعزیز نیک اور پرہیز گار تھے اور والدہ بھی متقیہ نیک ہیں آپ قریشی نسل ہیں۔ آپ کا بچپن نقشبندی بزرگ حضرت مولانا بابا نقشبندی کے مزار کے پاس گزرا جہاں آپ کا گھر تھا۔ آپ نے دنیاوی تعلیم حاصل کی ایک بار اپنے ننھیال سید عبدالرحمٰن سیلانی کے مزار پرحاضری دی وہاں ایک فقیر نے چند باتیں کہیں جس سے آپ پر مذہبی رنگ چڑھ گیااور صلوٰۃ وسنت کی تبلیغ کرنے لگے آپ بلند پایہ مقرر ہیں آپ کے بیان بہت پرسوز ہوتے ہیں۔ اس دوران آپ حکمت بھی سیکھتے رہے آپ علم مؤکلات اور دوسرے علوم سیکھنے کےلئے مختلف اساتذہ کے پاس گئے اجازتیں حاصل کیں۔ کلیر شریف جاکر چلہ کشی کی اور سل۔۔۔

مزید

مولانا مفتی ولی محمد صاحب

مولانا مفتی ولی محمد صاحب رضوی 9/رمضان المبارک 1376ھ/1957ء کو سرزمین باسنی ناگور، راجستھان میں پیدا ہوئے۔ آپ نے باسنی کے قابل فخر اساتذہ حضرت علامہ غلام محمد صاحب قبلہ اور مولانا ظہور احمد صاحب اشرفی علیہ الرحمہ سے عربی اور فارسی کی تعلیم حاصل کی دارالعلوم غریب نواز سے الہ آباد سے درس نظامی کی تکمیل کے بعد 1402ھ/1983ء میں سند فضلیت حاصل کی۔ فراغت کے بعد آپ نے تدریس کی طرف توجہ کی اور تادم تحریر اس اہم کام میں مصروف ومنہمک ہیں۔ 8صفرالمظفر 1400ھ/ میں آپ کو بیعت کا شرف تاجدار اہلسنت مفتی اعظم ہند مصطفی رضاخاں بریلوی قدس سرہ سے ہے۔ تاج الشریعہ علامہ مفتی اختر رضا خاں ازہری سے بے طلب اجازت وخلافت حاصل ہے نیز امین ملت ڈاکٹر سید محمد امین میاں برکاتی اور حضور مفتی اعظم راجستھان علامہ مفتی اشفاق احمد نعیمی صاحب نے بھی اجازت و خلافت سے سرفراز کیا ہے۔ آپ کی حیات کا مثالی پہلو یہ ہے کہ خطوط کے ذریع۔۔۔

مزید