جمعہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 19 December,2025

تمجید زادہ  

              مصطفیٰ بن ابراہیم الشہیر بہ تمجید زادہ: مصلح الدین لقب تھا،بڑے صالح فائق فی العلوم تھے۔مدت تک سلطان محمد خاں کے معلّم رہے اور تفسیر بیضاوی پر نہایت عمدہ و مفید حواشی تین مجلد میں کشاف سے تحریر کیے[1]   1۔ ۸۴۲؁ھ کے قریب وفات پائی۔ (معجم المؤلفین) (حدائق الحنفیہ)   ۔۔۔

مزید

صاحبِ وقایہ

          محمود بن احمد بن عبید اللہ بن ابراہیم محبوبی: تاج الشریعہ لقب تھا۔ عالم فاضل،نحریرکامل،بحر ذاخر،جر فاخر،صاحبِ تصانیف جلیلہ تھے۔علم اپنے باپ صدر الشریعہ احمد سے حاصل کیا اور کتاب وقایہ کو واسطے حفظ کرنے اپنے پوتے صدر الشریعہ عبید اللہ مسعود بن محمود کے ہدایہ سے منتخب کیا اور فتاویٰ و واقعات اور شرح ہدایہ تصنیف کی[1]   1۔ ان کتب کے مصنف برہان الشریعہ محمو دبن عبید اللہ بن ابراہیم محبوبی متوفی حدو ۶۷۳ھ میں تاج الشریعہ کا نام عمر بن احمد بن عبید اللہ’’ہدیۃ العارفین‘‘ (حدائق الحنفیہ)   ۔۔۔

مزید

محمود بن حسین بلخی

            محمود بن حسین بن اسعد بلخی: ابو محمد کنیت تھی،امام کبیر،فاضل جلیل القدر،جامع علوم و فنون تھے۔علوم یوسف بن عمر صاحب جامع مضمرات سے حاصل کیے اور کتاب افتتاح شرح دعائے استفتاح میں تصنیف کی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

فضل اللہ بن محمد

            فضل اللہ بن محمد بن ایوب المنتسب الی ماجو: امام،فقیہ،اصولی،راس ارباب حقیقت و طریقت تھے۔علم یوسف بن قمر صوفی صاحب جامع المضمرات شرح قدوری سے حاصل کیا اور تصوف کو رکن الدین فیض اللہ متوفی ۷۳۵؁ھ بن ابی المغانم صدر الدین بن شیخ الاسلام بہاء الدین کریا ملتانی سے اخذ کیا اور فتاویٰ صوفیہ تصنیف کیا مگر ابن کمال لکھتے ہیں کہ یہ فتاویٰ کتب غیر معتبرہ میں سے ہے،جب تک اس کی مطابقت اصول سے معلوم نہ ہولے جو اس میں لیکھا ہے اس پر اعتبار کرنا جائز ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

محمد بن شہاب کردری 

         محمد بن شہاب ابن یوسف بن عمر بن احمد کردری: ناصر الدین لقب تھا۔ علوم فروع واصول اور منقول و معقول کے جامع تھے اور محمد بن محمد بن شہاب بزازی متوفی ۸۲۸؁ھ صاحبِ فتاویٰ بزازیہ کے والدِ ماجد تھے۔فقہ آپ نے سید جلال الدین مصنف کفایہ شرح ہدایہ سے پڑھی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

صاحب تحفتہ الفہقاء

محمد[1]احمد بن ابی احمد سمر قندی:ابو بکر کنیت،علاؤالدین لقب تھا۔اپنے زمانہ کے شیخ کبیر فاضل بے نظیر،فقیہ جلیل القدر تھے،فقہ ابی المعین میمون مکحولی اور صدر الاسلام ابی الیسر بزدوی سے پڑھی اور کتاب تحفۃ الفقہاء تصنیف کی اور آپ سے ابو بکر بن مسعود صاحب بدائع متوفی ۵۸۷؁ھ نے اور ضیاء الدین محمد بن حسین استاد صاحب ہدایہ نے  فقہ پڑھی۔آپ کی ایک بیٹی فاطمہ نام بڑی فقیہہ علامہ تھی جس نے آپ سے فقہ پڑھی اور آپ کے تحفہ کو حفیظ کیا یہاں تک کہ فتاویٰ پر آپ کی اور اس کی مہر ہوا کرتی تھی،جب آپ نے اس کا نکاح اپنے شاگرد صاحب بدائع سے کردیا تو وہ اپنے شوہر کو جب وہ کسی مسئلہ میں غلطی کرتے تو غلطی سے آگاہ کر کے صواب کی طرف راہ دکھاتی۔آپ کے وقت میں فتاویٰ پر تینوں یعنی آپ کے اور آپ کی بیٹی او اس کے شہور کے دستخط ہوتے تھے۔   1۔ متوفی۵۳۹؁ھ’’انسائیکلوپیڈیا آن اسلام‘‘۵۵۲؁ھ کشف الظ۔۔۔

مزید

محمد بن حسن کاشانی

محمد بن حسن بن محمد کاشانی: برہان الدین لقب اور ابو عبداللہ کنیت تھی، امام فاضل ،شیخ کامل،فروع واصول کے حافظ تھے۔آپ کے وقت میں حدیث میں کوئی آپ سے اھفظ نہ تھا۔فقہ نجم الدین عمر نسفی تلمیذ صدر الاسلام ابی الیسر بزدوی سے پڑھی اور ۵۷۶؁ھ میں بغداد میں حج کے ارادے سے آئے اور وہاں حدیث کو نسفی سے لکھا۔آپ سے اشرف بن نجیب بن محمد ابو الفصل کاشانی اور شمس الائمہ محمد بن عبد الکریم تر کستانی المعروف بہ برہان الائمہ نے فقہ پڑھی۔کاشان ایک شہر عطیم الشان ہے جو ولایت ماوراء النہر میں واقع ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

حامد ریغد مونی

حامد بن محمد بن احمد بن عبدا لرحمٰن ریغد مونی: جلال الدین لقب اور اب نصر کنیت تھی ۔اپنے زمانہ کے قاضی با عمل اور مفتی فاضل تھےتصفیہ معاملات میں آپ کی طرف رجوع کیا جاتا تھا۔فقہ اپنے باپ محمد بن احمد متوفی ۸۱۵؁ھ اور دادا قاضی جمال الدین احمد بن عبد الرحمٰن تلمیذ ابی زید دبوسی سے حاصل کی اور محاضر و شروط تحریر فرمائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

مصنف کفایہ 

          سید جلال الدین شمس الدین خوارزمی کرلانی: بڑے عالم فاضل،فقیہ کامل،جامع منقول  ومعقول،حاوی فروع واصول تھے اور یہاں تک ضرب المثل اور مشہور زمانہ تھے کہ دور دور سے لوگ آپ کے پاس آتے اور فوائد علمیہ و دینیہ سے فیض یاب ہوتے تھے۔علم آپ نے حسام الدین حسن سغناقی مصنف نہایہ اور عبدالعزیز بخاری صاحبِ کشف بزدوی سے حاصل کیا اور آپ سے ناصر الدین محمد بن شہاب بن یوسف والد حافظ الدین محمد بزازی صاحب فتاویٰ  بزازیہ اور طاہر بن سلام بن قاسم خوارزمی المعروف بہ سعد غد بوش صاحبِ جواہر الفقہ اور عبد الاول بن برہان الدین علی بن علی بن عماد الدین وغیرہ نے حاصل کیا اور ہدایہ کی شرح کفایہ نام ایسی عمدہ لکھی جو مقبول ہوکر متد اول بین الانام ہوئی۔اگر چہ اس شرح کے مصنف کے باب میں علماء نےاختلاف کیا ہے مگر کفوی اور صاحب شقائق نعمانیہ وغیرہ مؤرخین معتبرہ ع۔۔۔

مزید

محمد بن حسین بندینجی

محمد بن حسین بن ناصر عبدالعزیز[1]بندینجی: ضیاء الدین لقب تھا،فقیہ متجر محدث بے نظیر تھے،فقہ علاء الدین ابی بکر محمد بن احمد سمر قندی سے حاصل کی اور ۵۲۵؁ھ میں کتاب صحیح مسلم کو محمد بن فضل نیشا پوری سے سنا اور روایت کیا جنہوں نے عبد الغافر فارسی اور انہوں نےجلودی اور انہوں نے امام مسلم سے سنا تھا،آپ سے صاحب ہدایہ نے فقہ پرھی۔صاحب ہدایہ کہتے ہیں کہ مرو میں ۵۴۵؁ھ کو انہوں نے اپنی تمام مسوعات کی بالمشافہہ مجھ کو روایت کرنے کی اجازت دی۔   1۔ یر سوخی یرسوخ بلاد فرغانہ میں واقع ہے’’جواہر المضیۃ‘‘(مرتب)  (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید