لیثی۔انھوں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھاتھااوران کے والد شرف صحبت سے مشرف تھے۔ابوالطفیل نے روایت کی ہے کہ ایک شخص قبیلۂ لیث کے جن کولوگ فراس بن عمرو کہتےتھے دردسرمیں مبتلاہوئے توان کے والد ان کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں لے گئے اورآپ سے دردسرکی حالت بیان کی پس آپ نے فراس کو بلایااوراپنے پاس بٹھایااوران کی آنکھوں کے درمیان کی کھال کو پکڑکرآپ نے کھینچااس مقام پر ایک بال نکل آیا اوردردسرجاتارہا۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔
مزید
بحرہ کے چچاتھے صفیہ کہتی تھیں کہ میرے چچافراس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک پیالہ جس میں انھوں نے آپ کو کھاتے ہوئے دیکھاتھامانگاحضرت نے وہ پیالہ انھیں دے دیاصفیہ کہتی تھیں کہ حضرت عمرجب ہمارے یہاں آتے تھے تو فرماتے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا پیالہ ہمارے پاس لاؤ چنانچہ ہم اس کو نکالتےتھے پس وہ اس میں آب زم زم بھرکرپیتے تھےاوراپنے چہرہ پرملتے تھےایک روز ایک چورآیا اوروہ پیالہ چرالے گیاپھرجو حضرت عمرآئے اورانھوں نے پیالہ مانگا توہم نے بیان کیاکہ اس کو کوئی چرالے گیاحضرت عمر نے فرمایاکہ خداکے لیے بس اتناکہہ کررہ گئے کوئی بددعاکاکلمہ اس چورکی نسبت نہ فرمایا۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔
مزید
۔ابوعمرنے کہاہے کہ میں ان کو قبیلہ ٔ بنی عنبرسے خیال کرتاہوں رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں بنی تمیم کے وفد کے ساتھ آئےتھےاورابوموسیٰ نے کہاہے کہ فراس بن حابس تمیمی صحابی ہیں۔ابن اسحاق نے ان کا تذکرہ بنی تمیم کے وفد میں کیاہے۔ہمیں ابوجعفریعنی عبداللہ بن احمد نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیرسے انھوں نے ابن اسحاق سے نقل کرکے خبردی کہ وہ کہتےتھے مجھ سے عبیدۂ تمیمی نے بیان کیاوہ کہتےتھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے عینیہ بن حصن بن حذیفہ کوایک چھوٹے سے لشکرکے ساتب بنی عنبر کی طرف بھیجاوہاں ان لوگوں نے کچھ مردوں کواورکچھ عورتوں کوقید کرلیاتھاجن کے چھڑانے کے واسطے قبیلۂ بنی تمیم کے کچھ لوگ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورآئےتھےان لوگوں میں اقرع اورفراس فرزندان حابس بھی تھے اس کے بعد پوراقصہ بیان کیاہے اس سے معلوم ہوگیاکہ یہ فراس اقرع بن حابس کے بھائی ہیں۔ان کا تذکر۔۔۔
مزید
۔ابن مندہ اورابونعیم نے ان کانسب اسی طرح بیان کیاہے اورابوعمرنے اس طرح بیان کیاہے فرات بن ثعلبہ بہرانی شامی اوریہی صحیح ہے۔انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کازمانہ پایاتھامگران کا صحابی ہوناصحیح نہیں۔محمدبن حرب نے زبیدی سے انھوں نے سلیم بن عامر سے انھوں نے فرات بخرانی سے روایت کی ہے کہ ایک شخص نے عرض کیاکہ یارسول اللہ دوزخی کون لوگ ہیں حضرت نے فرمایاتم نے ایک بڑی بات پوچھی اس کے بعد پوری حدیث بیان کی یہ حدیث یوں بھی مروی ہے کہ فرات نے ابوعارم اشعری سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا۔ان کاتذکرہ تینوں نے لکھاہےاورابونعیم نے کہاہے کہ بعض متاخرین نے اس حدیث کو فرات بخرانی سے روایت کیاہے مگریہ صحیح نہیں صحیح نام ان کا فرات بن ثعلبہ بہرانی حمصی ہے تابعی ہیں اورابوعمرنے کہاہے کہ فرات بن ثعلبہ بہرانی شامی کوبعض لوگوں نے صحابی لکھاہےاوربعض نے ان کی حدیث مرسل قرار دی ہے۔ان سے ضمرہ۔۔۔
مزید
۔ابن مندہ اورابونعیم نے ان کانسب اسی طرح بیان کیاہے اورابوعمرنے اس طرح بیان کیاہے فرات بن ثعلبہ بہرانی شامی اوریہی صحیح ہے۔انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کازمانہ پایاتھامگران کا صحابی ہوناصحیح نہیں۔محمدبن حرب نے زبیدی سے انھوں نے سلیم بن عامر سے انھوں نے فرات بخرانی سے روایت کی ہے کہ ایک شخص نے عرض کیاکہ یارسول اللہ دوزخی کون لوگ ہیں حضرت نے فرمایاتم نے ایک بڑی بات پوچھی اس کے بعد پوری حدیث بیان کی یہ حدیث یوں بھی مروی ہے کہ فرات نے ابوعارم اشعری سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا۔ان کاتذکرہ تینوں نے لکھاہےاورابونعیم نے کہاہے کہ بعض متاخرین نے اس حدیث کو فرات بخرانی سے روایت کیاہے مگریہ صحیح نہیں صحیح نام ان کا فرات بن ثعلبہ بہرانی حمصی ہے تابعی ہیں اورابوعمرنے کہاہے کہ فرات بن ثعلبہ بہرانی شامی کوبعض لوگوں نے صحابی لکھاہےاوربعض نے ان کی حدیث مرسل قرار دی ہے۔ان سے ضمرہ۔۔۔
مزید
بن ثعلبہ بن عبدالعزیٰ بن حبیب بن حبہ بن ربیعہ بن سعد بن عجل بن نحیم بن سعد بن علی بن بکربن وائل رابعی بکری ثم العجلی۔بنی سہم کے حلیف تھے یہ قبیلۂ ربیعہ کے ان چارآدمیوں میں سے تھے جو اسلام لےآئےتھےان سب کاتذکرہ گزرچکاہے۔لوگوں کوراستہ بتایاکرتے تھے۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ایک لشکرزید بن حارثہ کے ہمراہ اس غرض سے روانہ فرمایاتھا کہ قریش کے قافلہ کودرمیان میں روک کر قتال شروع کردیں تو اس وقت قریش کے راہ بتانے والے یہی تھے بالآخر مسلمانوں نے اس قافلہ کو شکست دی اورفرات بن حیان کو قید کرکے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے آئے آپ نے ان کے قتل کاحکم نہیں دیا۔پھران سے ان کا ایک انصاری حلیف ملااس سے انھوں نے کہاکہ میں مسلمان ہوں اس انصاری نے حضرت سے عرض کیا کہ یارسول اللہ فرات بن حیان کہتےہیں کہ میں مسلمان ہوگیاہوں حضرت نے فرمایاتم میں کچھ لوگ ایسے ہیں جن کوہم ان کے۔۔۔
مزید
۔حبیب کے والد ہیں۔دونوں صحابی ہیں۔ابوزکریایعنی ابن مندہ نے اسی طرح لکھاہے اور طبرانی نے ان کے بیٹے حبیب کے تذکرہ میں ان کا نام فریک لکھاہے اوربغوی اورابوالفتح ازدی نے فویک بیان کیاہےان کے بیٹے حبیب نے روایت کی ہے کہ ان کے والد انھیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں لے گئے تھے یہ حدیث عدی بن فویک کے نام میں گذرچکی ہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔
مزید
کنیت ان کی ابوبشیرتھی۔زبیدی مجازی ہیں۔صحابی ہیں۔اوزاعی نے اورمحمد بن ولید زبیدی نے زہری سےانھوں نے صالح بن بشیربن فدیک سے روایت کی ہے کہ ان کے دادافدیک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئےاورعرض کیاکہ یارسول اللہ لوگ کہتےہیں کہ جس نے ہجرت نہیں کی وہ ہلاک ہوگاحضرت نے فرمایااے فدیک نماز پڑھاکرواورزکوۃ دیاکرواوربرائیوں کوچھوڑدواور خد کی زمین میں جہان چاہے رہو۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔
مزید
کنیت ان کی ابوبشیرتھی۔زبیدی مجازی ہیں۔صحابی ہیں۔اوزاعی نے اورمحمد بن ولید زبیدی نے زہری سےانھوں نے صالح بن بشیربن فدیک سے روایت کی ہے کہ ان کے دادافدیک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئےاورعرض کیاکہ یارسول اللہ لوگ کہتےہیں کہ جس نے ہجرت نہیں کی وہ ہلاک ہوگاحضرت نے فرمایااے فدیک نماز پڑھاکرواورزکوۃ دیاکرواوربرائیوں کوچھوڑدواور خد کی زمین میں جہان چاہے رہو۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔
مزید
بن جندح بن بکأ بن فجیع بن عامر بن ربیعہ بن عامر بن صعصعہ بکائی۔ان کا شماراعراب بصرہ میں ہے کوفہ میں رہتےتھے۔عقبہ بن وہب بن عقبہ عامری بکائی نے اپنے والد سے انھوں نے فجیع عامری سے روایت کی ہے کہ وہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اورپوچھاکہ مردارکا گوشت ہمارے لیے حلال ہے آپ نے پوچھاکہ تمھاری غذاکیاہے ہم نے کہاایک قدح صبح کوایک قدح شام کو آپ نے فرمایاسخت بھوک کی حالت میں مردارکاگوشت حلال۱؎ ہے۔ہمیں یحییٰ بن محمود نے اجازۃً اپنی سند کے ساتھ ابن ابی عاصم سے روایت کرکے خبردی وہ کہتےتھے ہم سے حسن بن علی نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے فضل بن دکین نے بیان کیاوہ کہتےتھےکہ عبدالملک بن عطأ بکائی نے ایک خط نبی صلی اللہ علیہ وسلم کاہمیں دیااورکہااس کی نقل کرلواورانھوں نے کہاکہ ایمن بنت فجیع نے مجھ سے بیان کیاتھاکہ یہ خط محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافجیع اوران کے تابعین ۔۔۔
مزید