/ Friday, 01 November,2024

شیخ بختیار چشتی صابری

حضرت شیخ بختیار چشتی صابری ﷫ نام ونسب: اسم گرامی: شیخ بختیار چشتی صابری﷫۔ نام ونسب کےبارےمیں کتب خاموش ہیں۔ آپ﷫ ایک تاجرکے  غلام تھے، مگر پیشہ میں جوہری تھے۔ وہ تاجر جواہرات کی خریداری کے لئے اکثر و بیشتر آپ کو ہی دوسرے شہروں میں بھیجا کرتا تھا۔ تاریخ ولادت: تقریباً 810ھ یا اس سے قریب قریب۔ تحصیل علم: آپ﷫ ان پڑھ تھے مگر حضرت شیخ عبدالحق ردولوی﷫ کی صحبت فیض اثر سے ایسا وعظ فرماتے تھےکہ سننے والے حیران ہوجاتے تھے۔آپ کی ہربات قرآن و حدیث کے موافق ہوتی تھی۔ بیعت و خلافت: آپ حضرت شیخ احمد عبد الحق  ردولوی چشتی صابری ﷫ کے دست حق پرست پر بیعت سے مشرف ہوئے اور انہی سے خرقۂ خلافت پاکر صاحب ارشاد ہوئے۔ آپ کو اپنے شیخ سے بے حد محبت تھی۔یہ بات بہت مشہور ہے کہ حضرت شیخ احمد عبد الحق جس قدر توجہ آپ پر فرماتے تھے وہ کسی اور پر نہ تھی۔ سیرت وخصائص:  قبلہ طالبان وصل و شہود فارغ از قید م۔۔۔

مزید

علامہ سید شاہ حسین قادری

حضرت سید شاہ حسین قادری۔۔۔

مزید

سید شاہ محی الدین قادری

حضرت سید شاہ محی الدین قادری۔۔۔

مزید

سید شاہ میرا قادری

حضرت سید شاہ میرا قادری۔۔۔

مزید

سید شاہ عبد اللہ قادری

حضرت سید شاہ عبد اللہ قادری۔۔۔

مزید

علامہ رئیس قادری

حضرت علامہ مولانا رئیس قادری۔۔۔

مزید

مولانا حافظ سعید احمد قادری

  مولانا سعید احمد بن مولان انور الحسن، وادی کشمیر کے گائوں سلوتری ضلع پونچھ میں ۱۹۳۷ء کو تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت: ۱۹۴۷ء میں کشمیر سے پاکستان چلے آئے ۔ ۱۹۵۵ء میں آپ نے فیصل آباد کے چک نامدار جڑانوالہ میں حافظ غلام قادر  سے قرآن مجید حفظ کرنے کی سعادت حاصل کی۔ اس کے بعد جھنگ بازار فیصل اؓاد میں جامعہ رضویہ مظہر اسلام میں داخلہ لیا۔ جہاں آپ نے فقیہ العصر علامہ حافظ احسان الحق علیہ الرحمۃ اور یادگار اسلاف مفتی محمد امین نقشبندی سے اکتساب فیض کیا۔ معاشی مسئلہ کے سبب تعلیم مکمل نہ کرسکے اور حیدرآباد (سندھ) کارخ کیا اور مسجد غوثیہ بکڑا منڈی میں خدمت پر معمول ہوئے اس کے بعد دل جمعی کے ساتھ دوبارہ تعلیم جاری رکھی۔ مدرسہ احسن البرکات حیدرآباد میں استاد العماء مفتی خلیل خان برکاتی سے درس نظامی کی تکمیل فرمائی۔ لیکن محدث اعظمنے خاص طور پر آپ کو جامعہ رضویہ فیصل آباد بلایا اور جامع۔۔۔

مزید

شیخ شاہ کاکو چشتی صابری

حضرت شیخ شاہ کاکو چشتی صابری ﷫ نام ونسب: اسم گرامی: حضرت شاہ کاکو﷫۔ سلسلہ نسب: آپ﷫ کا سلسلۂ نسب حضرت بابافرید الدین مسعودگنجِ شکر﷫سےجاملتاہے۔ تحصیل ِعلم: آپ﷫ علومِ عقلیہ ونقلیہ میں ماہر تھے۔ بیعت وخلافت: آپ﷫ حضرت شیخ علاء الدین بنگالی﷫ کے صاحبزادےشیخ نور قطب عالم کے دست حق پرست پرسلسلہ عالیہ چشتیہ نظامیہ میں بیعت ہوئے،اور سلسلہ عالیہ چشتیہ صابریہ میں شیخ پیر محمد چشتی صابری﷫ سے خرقہ خلافت حاصل کیا۔ سیرت وخصائص:  عارف کامل، شیخ واصل،حضرت شیخ شاہ کو چشتی صابری ﷫، آپ﷫   اولیائے کبار سے ہیں۔ آپ ﷫ کا خاندانی تعلق حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر ﷫ سے۔ آپ نہایت ہی جامع الکمالات اور عبادت و ریاضت ، زہد و تقویٰ ورع میں کامل اور متوکل اور مرجع خلائق بزرگ تھے۔ آپ نے تمام عمر درس و تدریس اور رشد و ہدایت میں گزاری۔ لودھی کے دور حکومت میں لاہور کے اندر آپ کا مدرسہ و خانقاہ شاہ کا ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ شبلی چشتی صابری ﷫

حضرت شیخ شبلی چشتی صابری ﷫ نام ونسب:اسم گرامی : شیخ شبلی صابری۔ والد کااسم گرامی: حضرت شیخ جلال الدین کبیر الاولیاء پانی  پتی﷫ ۔سلسلہ ٔ نسب اس طرح ہے:  شیخ شبلی صابری بن شیخ محمد جلال الدین کبیر الاولیاء بن خواجہ محمود بن کریم الدین بن جمیل الدین  عیسیٰ بن شرف الدین بن محمود بن بدرالدین بن ابو بکر بن صدر الدین بن علی بن شمس الدین عثمان بن نجم الدین عبدا للہ الیٰ آخرہ ۔آپ کا سلسلہ امیر المؤمنین حضرت عثمان غنی ذالنورین﷜ تک منتہی ہوتاہے۔ آپ کےداداشیخ محمود امرائےپانی پت سے تھے۔(تذکرہ اولیائے برصغیر:221) تحصیل علم: آپ﷫ ظاہری و باطنی علوم میں مہارت تامہ رکھتے تھے۔ علوم کی تحصیل و تکمیل اپنے والد گرامی سےکی۔ بیعت وخلافت: آپ﷫ اپنے والد گرامی کے مرید وخلیفہ جانشین تھے۔ سیرت وخصائص: ولی ابن ولی پر وردۂ آغوش ولایت ، حضرت شیخ شبلی چشتی صابری ﷫۔آپ﷫ شیوخ طریقت کے امام ہیں،آپ قطب ال۔۔۔

مزید

شیخ سلیم الدین شاہ شیر ربانی چشتی صابری

حضرت شیخ سلیم الدین شاہ شیر ربانی چشتی صابری ﷫ نام ونسب: اسم گرامی: شیخ سلیم الدین چشتی۔ لقب: شاہ ربانی ،چشتی صابری۔ تحصیل علم: آپ﷫ علوم ظاہر و باطنی میں کامل تھے۔ بیعت و خلافت: آپ حضرت خواجہ شمس الدین پانی پتی﷫ سے بیعت ہوئے اور خرقہ خلافت سے مشرف ہوئے۔ سیرت وخصائص:   صاحبِ فیوض یزدانی، مرد حقانی، حضرت شیخ سلیم الدین شاہ المعروف شاہ ربانی چشتی صابری ﷫۔ آپ﷫  یکتائے زمانہ اور علم و عمل میں بےمثال تھے۔ آپ صاحب کشف و کرامات و استغراق میں مست الست تھے۔ محویت و استغراق و مدہوشی آپ پراس قدر غالب تھی۔ کہ سوائے نماز کے وقت دن و رات بےخود پڑے رہتے تھے۔ مرشد کامل نے خرقہ خلافت عطا فرمانے کے بعد آپ کو لاہور جانے کا حکم دیا تو آپ لاہور تشریف لے آئے اور وہیں تبلیغ و رشد و ہدایت کا سلسلہ شروع کیا۔ چند ہی دنوں میں مخلوق خدا کا اژدھام آپ کے گرد جمع رہنے لگا۔ ہزاروں افراد نے آپ کے فیوض و ۔۔۔

مزید