حضرت شیخ احمد کوفانی علیہ الرحمۃ شیخ الاسلام کہتے ہیں کہ احمد عمو کے خادم تھے۔بہت سے پیروں کو دیکھا اور بڑے سفر کیے تھے۔اس نے مجھ سے کہا تھا کہ ہم نے تم سے معلوم کیا ہے کہ ہم نے کن کن کو دیکھا ہے یعنی تم نے ان کو حقیقت میں دیکھا ہے۔ (نفحاتُ الاُنس)۔۔۔
مزیدحضرت شیخ محمد ابو حفص کورتی رحمتہ اللہ علیہ شیخ الاسلام کہتے ہیں کہ شیخ محمد ابو حفص کورتی بزرگ ہوئے ہیں۔بڑے وقت والے اور پیر ہیں۔ایک دفعہ وہ بیمار ہو گئے ۔صوفی ان کے پاس گئے باتیں ہونے لگیں۔ایک شخص نے ان کے سامنے دعویٰ کیا۔آپ کو اس کے سننے کی طاقت نہ رہی۔ان کو غیرت آئی ا ٹھ بیٹھے اور کہا حق حق حق ۔ جب ایک گھڑی گزری ہوش میں آئےاور کہا استغفراللہ،استغفراللہ،استغفراللہ میں ضعیف ہوگیاہوں عذر کرنے لگے۔ (نفحاتُ الاُنس)۔۔۔
مزیدحضرت شیخ ابو سعید معلم علیہ الرحمۃ شیخ الاسلام کہتے ہیں کہ ابو سعید معلم روشن پیر تھے اور سفید مرقع پہنتے تھے۔شیخ ابراہیم کیال(ماپنے والے)کو دیکھا تھا۔ (نفحاتُ الاُنس)۔۔۔
مزیدحضرت شیخ اسمٰعیل احمد دباس جیر فتی علیہ الرحمۃ شیخ الاسلام کہتے ہیں کہ اسمٰعیل دباس میرے پیروں میں سے ہیں۔پیر روشن تھے اور محدث شیخ مومن شیرازی کو دیکھا ان سے حکایت کرتے تھے۔ (نفحاتُ الاُنس)۔۔۔
مزیدحضرت شیخ ابو منصور گازررحمتہ اللہ علیہ شیخ الاسلام کہتے ہیں کہ وہ ایک بارعب درویش تھے۔بہت سے مشائخ کو آپ نے دیکھاتھا۔عمر سے بہتر تھے۔شیخ احمد نکار استرآبادی کو دیکھاتھااور ابو نصر سراج صاحب ملمع کو بھی دیکھا تھا۔ (نفحاتُ الاُنس)۔۔۔
مزیدحضرت شیخ ابواسمٰعیل نصرآبادی علیہ الرحمۃ شیخ الاسلام کہتے ہیں کہ وہ شیخ ابوالقاسم نصر آبادی کے بڑے بیٹے ہیں۔میں نے ان سے حدیث سنی تھی اور ان کے باپ کی حکایت رکھتا ہوں۔ (نفحاتُ الاُنس)۔۔۔
مزیدحضرت شیخ ابو نصر قبانی علیہ الرحمۃ شیخ الاسلام کہتے ہیں کہ انہوں نے بہت صفر کئےتھے۔بہت سے مشائخ کو دیکھا تھا۔ شیخ ابو عمرواکاف کو دیکھا اور اردن میں ان کی خدمت کی تھی ۔ابو عمرو سنجیدہ کو دیکھا تھا۔شیخ ابو نصرعبداللہ مانک کو بھی ارغان میں دیکھا۔شبلیؒ کے چاگرد ہیں۔مجھ سے ان کی حکایات بیان کی تھیں۔ (نفحاتُ الاُنس)۔۔۔
مزیدحضرت ابوعلی بوتہ گر علیہ الرحمۃ شیخ الالسلام کہتے ہیں کہ وہ بھی میرے پیر ہیں ۔سخی مرد تھے۔شیخ حصری کو دیکھا تھا اور ان سے حکایت کیا کرتے تھے۔ (نفحاتُ الاُنس)۔۔۔
مزیدحضرت ابوعلی زرگر رحمتہ اللہ علیہ شیخ الاسلام کہتے ہیں ابو علی زرگر میرے پیروں میں سے ہیں اور اعلیٰ درجہ کے پیروں میں صوفی تھے۔ابو العباس قصاب آملی کے شاگرد تھے۔سخی مرد تھے۔شیخ حصری کو دیکھا تھااور اس سے حکایت کرتے تھے۔ (نفحاتُ الاُنس)۔۔۔
مزیدحضرت شیخ ابو علی کیال علیہ الرحمۃ شیخ الاسلام کہتے ہیں کہ ابو علی کیال کو دیکھا تھالیکن میں چھوٹا تھا۔میں نے ان کو نہیں پہچانا۔بزرگ تھے اور سیستان کے شیخ تھے۔ملامتی طریقہ پر تھے۔ان کی کرامت کی تعریف نہیں کر سکتےکیونکہ وہ کرامات سے خود بہتر تھے وہ اور شیخ احمد نصر ، شیخ ابو سعید مالینی تینوں صوفیوں کی سرائے کے صفہ میں رہتے تھےاور میں وہاں حاضر رہتا تھا۔ (نفحاتُ الاُنس)۔۔۔
مزید