حذافہ دخترِ حارث سعدیہ جو شیما کے عرف سے مشہور تھیں،یہ ابن اسحاق کا قول ہے،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی رضاعی بہن تھیں،اور حضورِ اکرم کی تربیت میں اپنی والدہ کی شریک رہی تھیں ہم شیما کے تحت پھر ان کا ذکر کریں گے،ابو عمر نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
حزمہ دختر قیس فہریہ،جو فاطمہ دختر قیس کی بہن تھیں،ان سے سعید بن زید بن عمرو بن نفیل نے نکاح کیا،اور ان سے اولاد ہوئی،ان کی حدیث زہری نے عبیداللہ بن عبداللہ سے روایت کی،تینوں نےذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
حُکَیمَہ دختر غیلان ثقفیہ،یعلی بن مرہ کی بیوی تھیں،اپنے شوہر سے روایت کی،لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا،آیا انہیں حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلّم سے سماع نصیب ہو ا یا نہ،صِرف ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
حُکَیمَہ دختر غیلان ثقفیہ،یعلی بن مرہ کی بیوی تھیں،اپنے شوہر سے روایت کی،لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا،آیا انہیں حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلّم سے سماع نصیب ہو ا یا نہ،صِرف ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
حمامہ ،ابو عمر نے ان کا ذکر ان لوگوں میں کیا ہے،جنہیں کفارِ مکہ اسلام لانے کے جرم میں تکلیف پہنچاتے تھے، انہیں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے خرید کر آزاد کر دیا تھا،یہ ابن الدباغ کا قول ہے۔ ۔۔۔
مزید
صفیہ ایک صحابیہ ہیں،ان کی حدیث کے راوی اہل کوفہ ہیں،ان سے مسلم بن صفوان نے روایت کی،ابوعمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
صفیہ یہ بھی ایک صحابیہ تھیں،ان سے اسحاق بن عبداللہ بن حارث نے روایت کی،کہ وہ حضورِاکرم کی خدمت میں حاضر ہوئیں،اور آپ کے سامنے حلوہ پیش کیا،جس سے آپ نے تناول فرمایاپھر نماز پڑھی،لیکن وضو نہ فرمایا،ابوعمر نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
عبادہ دختر ابو نائلہ بن سلامہ بن وقش بن زغبہ بن زعورأ،بقول ابن حبیب اس خاتون نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی۔ ۔۔۔
مزید
بجیدہ،ان کا ذکر ابن خیثمہ کی حدیث میں آیاہے،جو انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے یزید بن ہارون سے،انہوں نے ابن ابی ذئب سے، انہوں نے المقری سے، انہوں نے عبدالرحمٰن بن بجیدہ سے،انہوں نے اپنی والدہ سے روایت کی،کہ حضور ِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا،تم سائل کے ہاتھ پر کچھ نہ کچھ ضرور رکھو،خواہ وہ روٹی کا جلَا ہوا ٹکڑا ہی کیوں نہ ہو،ابن ابی خثیمہ نے ان کا نام بجیدہ لکھا ہے،حالانکہ وہ ام بجید ہیں،ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بریرہ،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی آزاد کردہ کنیز تھیں،بریرہ اولاً بنو ہلال کی لونڈی تھیں،ایک روایت میں ابو احمد بن حجش کا نام مذکور ہ،ایک روایت میں بنو انصار میں سے کسی کی لونڈی تھیں،انہوں نے انہیں زرفدیہ پر آزاد کرنا قبول کرلیا،چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے خرید کر انہیں آزاد کردیا۔ ابو اسحاق بن محمد فقیہہ وغیرہ باسناد ہم ابو عیسٰی سے،انہوں نے بندار سے،انہوں نے ابن مہدی سے،انہوں نے سفیان سے، انہوں نے منصور سے،انہوں نے ابراہیم سے،انہوں نے اسود سے انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہاسے،روایت کی کہ انہوں نے بریرہ کو خریدنے کا ارادہ کیا،لیکن انہوں نے ولاء کی شرط پیش کی،حضور نے فرمایا،ولاء اس شخص کی ہوگی،جو قیمت ادا کریگا یا جسے تصرّف حاصل ہو۔ ان کے خاوند کا نام مگیث تھا،اور وہ بھی غلام تھا،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بریرہ کو اختیار دے دیا، چنانچہ اس نے خاوند سے عل۔۔۔
مزید