/ Sunday, 28 April,2024

حضرت شیخ امیر سید قاسم تبریزی سہروردی

حضرت شیخ امیر سید قاسم تبریزی سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ         آپ شروع میں شیخ صدر الدین اردبیلی ؒ سے عقیدہ رکھتے تھے۔اس کے بعد شیخ صدر الدین علی یمنی سے کہ وہ شیخ اوحد الدین کرمانی علیہ الرحمۃما کے مریدوں میں تھے،پہنچے ان کی ارادت کی نسبت کو میں نے ان کے بعض معتقدین کے خط سے دیکھا ہے۔سو وہاں شیخ صدر الدین علی یمنی مذکور ہے،شیخ صدر الدین اردبیلی نہیں۔ایسا سننے میں آیا ہے کہ سید علیہ الرحمۃ شیخ صدر الدین یمنی کو بہت پسند کرتے تھےاور عقیدت کا اظہار کیا کرتے تھے۔حاصل کلام یہ کہ اہل زمانہ قبول و انکار میں دو گروہ ہیں اور ان سے دو اثر باقی رہ گئے ہیں۔ایک تو دیوان اشعار،جو کہ حقائق و اسرار پر مشتمل ہے کہ جس سے کشف عرفان ذوق و جدان کے آثار ظاہر ی ہیں۔دوسری وہ جماعت ہے کہ اپنے آپ کو ان کی طرف نسبت کرتے ہیں اور ان کے مرید سمجھتے ہیں۔اس فقیر نے ان میں سے ب۔۔۔

مزید

ملا قرن سہروردی لاہوری

ملا قرن سہروردی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ           آپ حضرت قطب عالم چو ہڑ بندگی رحمتہ اللہ علیہ کے مرید ان باصفا میں سے تھے اور آپ کے ساتھ تبلیغ و ارشاد کےلئیے مضافات لاہور اور باہر دور دراز مقامات تک جایا کرتے تھے، اپنے پیرو مرشد کی وفات پر آپ لاہور میں تھے، شیخ جمال الدین ابو بکر رحمتہ اللہ علیہ مصنف ،تذکرہ قطبیہ ،لکھتے ہیں: وقتے در خدمت بندگی قطب العالم عظم اللہ تعالیٰ شیخ یونس رحمتہ اللہ علیہ و شیخ جلال رحمتہ اللہ علیہ و شیخ نجار و شیخ مٹھ سیا ہ پوش و شیخ موسیٰ آہنگر و ملا قرن و شیخ زین الدین غازی حاضر بو دند کہ  ایشاں جان بحق تسلیم کردند چوں وقت غسل دادن رسید سلطان السلا طین سلطان سکندر انا ر اللہ برہانہ نیز حاضر شد۔ حضرت جمال الدین ابوبکر رحمتہ اللہ علیہ ،تذکرہ قطبیہ ،میں لکھتے ہیں کہ شہنشا ہ ظہیر الدین محمد بابر کا تعمیر کردہ محل ا۔۔۔

مزید

حضرت شیخ اوحد الدین حامد کرمانی

حضرت شیخ اوحد الدین حامد کرمانی علیہ الرحمۃ آپ شیخ رکن الدین نجاسی کے مرید ہیں"اور وہ شیخ قطب الدین اجہری  کے وہ  شیخ ابو لنجیب سہروردی کے قدس اللہ تعالٰی ارومہم بڑے بزرگ گذرے ہیں۔شیخ محی الدین العربی کی صحبت میں رہے ہیں۔شیخ موصوف نے "کتاب فتوحات"اور دیگر اپنی تصانیف میں ان کی حکایت کی ہے۔"فتوحات" کے آٹھویں باب میں لکھتے ہیں کہ شیخ اوحد الدین کرمانی رحمتہ اللہ علیہ نے کہا ہے کہ میں جوانی میں اپنے  شیخ کی خدمت کرتا تھا۔ہم سفر میں تھے۔شیخ عماری میں بیٹھے ہوئے تھے۔کہ ان کو پیٹ کی بیماری تھی۔جب ہم ایسی جگہ پہنچے"جہاں مارستان(سانپوں کی جگہ)تھی۔میں نے درخواست کی کہ آپ اجازت دیں"تو دوا لاؤں۔جو نفع ہو۔جب شیخ نے میرا اضطراب دیکھا"تو اجازت  دے دی۔میں گیا دیکھا کہ ایک شخص خیمہ میں بیٹھا ہوا ہے۔اس کے ملازم پیادہ کھڑے ہیں۔اس کے سامنے شمع جل رہی ہے۔میں اس کو نہ پہچانتا تھا"اور نہ وہ ۔۔۔

مزید

شیخ جلال گوجر سہروردی لاہوری

شیخ جلال گوجر سہروردی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ           شیخ جلال رحمتہ اللہ علیہ پسر ہانڈو گوجر حضرت شیخ عبد الجلیل چوہڑ بندگی رحمتہ اللہ علیہ کے خلفاء میں سے تھے اور لاہور اور بیرون لاہور تبلیغ اسلام کےلیئے آپ کے ساتھ جایا کرتے تھے، ایک دفعہ جب آپ کے پیرو مرشد سانگلہ گئے تو آپ بھی ان کے ساتھ تھے،اس سفر میں شیخ موسیٰ آہنگر ،شیخ مٹھ سیاہ پوش، شیخ یونس ملک مردانہ رحمتہ اللہ علیہ کھوکھر اور شیخ مولا نجار بھی شریک تھے، مزید برآں آپ رسول کوٹ اور شاہ کوٹ بھی تشریف لےگئے تھے۔ مصنف اذکار قلندری،لکھتا ہے،شیخ جلال عرف گجراز ارادت مند ان خاص الخاص آں حضرت است،تذکرہ قطبیہ کے صفحہ ۸ پر بھی آپ کاذکر ملتا ہے۔           تذکرہ اولیائے ہند، میں لکھا ہے کہ ایک روز حضرت شیخ عبد الجلیل رحمتہ اللہ علیہ چوہڑ بندگی رح۔۔۔

مزید

سید بایزید ہاشمی سہروردی لاہوری

سید بایز ید ہاشمی سہروردی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ           آپ کے والد مکرم کا اسم گرامی قاضی رفیع الدین تھا جن کی رہائش ماتھلہ میں تھی،آپ حضرت عبد الجلیل چوہڑ بند گی رحمتہ اللہ علیہ کے خلیفہ تھے اور طریقہ سہروردیہ میں آپ سے بیعت تھے، اور کافی عرصہ تک آپ کی خدمت میں حاضری دے کر فیوض و برکات حاصل کیئے۔ تذکرہ قطبیہ کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کے پیرو مرشد نے جس طرح حضرت موسیٰ آہنگر رحمتہ اللہ علیہ کو دو بیگھ زمین عطا کی تھی اسی طرح آپ کو بھی ایک بیگھ زمین عطا فرمائی، یہ وہی جگہ ہے جہاں آپ کا مزار بنا، نیز حضرت قطب عالم رحمتہ اللہ علیہ نے آپ  کو شیخ محمود مدنی رحمتہ اللہ علیہ کی خا نقاہ متصل رسول کوٹ پر چلہ کشی کا حکم صادر فرمایا تھا۔ مخدوم غلام دستگیر نامی اپنے مضمون ،لاہور کے سہروردی مشائخ،ماہ اکتو بر ۱۹۵۸ء میں تحریر فرماتےہیں ک۔۔۔

مزید

شیخ سادھا رحمتہ اللہ علیہ المعر وف شاہ ھو ولی سہروردی

شیخ سادھا رحمتہ اللہ علیہ المعر وف شاہ ھو ولی سہروردی رحمتہ اللہ علیہ           نام شیخ سادھا عرف عام میں بھلیم کہلاتے تھے، حضرت شیخ عبد الجلیل چوہڑ بندگی رحمتہ اللہ علیہ سے بیعت ہوئے اور ان کی قربت میں فیوض و برکات حاصل کیئے۔ پیر فرح بخش رحمتہ اللہ علیہ لکھتے ہیں:           شیخ المشائخ شیخ سعد عرف بہلم از خلفا ئے ارشد آنجناب است مزار ش در محلہ کھاری کھوئی واقع گذر تلو اڑہ کہ از عہد سلطان بہلول لودھی در ورثہ ایں خاندان شدہ آمد و عما رت اقامت حضرت بندگی و سجادہ نشینان آنحضرت اندرون محلہ ہستد و ستون چوبی کی زیارت گاہ مرد مان جوا راست۔ حضرت عبد الجلیل چوہڑ بندگی رحمتہ اللہ علیہ کے مرید اور خلیفہ تھے، تذکرہ قطبیہ میں لکھا ہے کہ ایک دفعہ جب حضرت چوہڑ بندگی رحمتہ اللہ علیہ  کھاری کھوئی واقع بازار سم۔۔۔

مزید

عمادالدین سہروردی

حضرت عمادالدین عمار یاسر سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ         آپ شیخ ابوالنجیب سہروردی کے مریدین میں سے ہیں۔آپ ناقصوں کی تکمیل اور مریدوں کی تربیت اور ان کے واقعات کشف میں بڑا کمال رکھتے تھے۔شیک نجم الدین کبرے کتاب "فاتح الجمال " میں لکھتے ہیں کہ جب میں شیخ عمار کی خدمت میں پہنچا ،اور ان کے حکم ہے تارت میں آیا ،تو میری طبیعت میں یہ گزرا کہ جب سے میں نے علوم ظاہری پڑھے ہیں۔جب غیبی فتوحات حاصل ہوگی تو میں منبر پر چڑھ کر ان کو طالبان حق سناؤں گا۔جب میں اس نیت سے خلوت میں آیاتو خلوت کا پورا ہونا میسر نہ ہوا۔تب میں باہر نکل آیا۔شیخ نے فرمایا۔دل کی نیت کو صحیح کرو۔اس کے بعد خلوت کرو۔آپ نور باطن کا پرتوہ میرے دل پر چمکایا۔میں نے کتابوں کو وقف کردیا اور کپڑے فقرا کو دیدیےصرف ایک جبہ جو پہنا ہوا تھا وہ رہنے دیا میں نے کہا یہ خلوت خانہ میری قبر کاہے اور میر۔۔۔

مزید

مقبرہ شیخ عنایت اللہ و محمد صالح کمبوہ

مقبرہ شیخ عنایت اللہ و محمد صالح کمبوہ رحمتہ اللہ علیہ لاہور           شیخ محمد صالح رحمتہ اللہ علیہ نے اپنے استاد کی وفات پر صرف کثیر سے مذکو رہ مقبرہ بنوایا تھا اور جب آپ نے وفات پائی تو خود بھی اپنے استاد کے پہلو میں اسی گنبد میں دفن ہوئے، کسی زمانہ میں اس کو گنبد کمبوہاں بھی کہا جاتا تھا، عمارت سنگ سرخ سے بنائی گئی تھی  اور شکل ہشت پہلو ہے، سکھوں کے عہد میں اس کو بارود خانہ میں تبدیل کردیا گیا مگر انگر یزی عہد میں اس کو ایک انگر یز کے قبضہ میں دے دیا گیا اور کچھ عرصہ یہ گنبد سیمو ر صاحب کی کوٹھی کہلا تا  رہا جس میں بگھی خانہ اور با ورچی خانہ بنا دیا گیا،بعد ازاں اس کے ساتھ دو اور کمرے بناکر اس کوگرجے کی شکل دے دی گئی اور اب اسی کو ،سینٹ اینڈریو ز چرچ،کہتے ہیں۔           رائے بہادر کہنیا۔۔۔

مزید

حویلی محمد صالح کمبوہ

حویلی محمد صالح کمبوہ رحمتہ اللہ علیہ           ملا صاحب نے مسجد بنوانے کے بعد مسجد کے پاس ہی اپنی رہائش کےلیئے ایک عظیم الشان حویلی بھی بنوائی جو کہ مسجد کے  مشرق میں واقع تھی اور اب اس کا نام و نشان باقی نہیں۔ (لاہور کے اولیائے سہروردیہ)۔۔۔

مزید

ملا محمد صالح کمبوہ لاہوری

ملا محمد صالح کمبوہ لاہوری رحمتہ اللہ علیہ ملا صاحب موصوف بھی لاہوری کمبو وؤں کے ایک ممتاز فرد اور شیخ عنایت اللہ کے بھا نجے اور  داماد تھے، مغ۔لیہ عہد میں صوبہ لاہور کے دیوان تھے، آپ کی یادگار یں درج ذیل مشہور ہیں جو رہتی دنیا تک قائم و دائم رہیں گی اور ان سے آپ کا نام روشن ہے، آپ شہنشاہ عا لمگیر کے استا د بھی تھے،آپ کی ولادت لاہور ہی کی ہے، شیخ عنایت اللہ سے زانوئے تلمذ طے کیا تھا، رائے بہادر کہنیا لال لکھتے ہیں کہ اس خاندان کی عزت شاہی دربار میں بہت تھی،وفات آپ کی ۱۶۶۹ء میں ہوئی۔ مسجد محمد صالح کمبو ہ لاہوری رحمتہ اللہ علیہ           یہ مسجد محمد صالح نے ۱۶۵۹ء ۱۰۷۰ھ میں اند رون موچی دروازہ بنوائی تھی، جب ہم موچی دروازہ کے اندر داخل ہوتے ہیں تو سامنے سب سے پہلے اس مسجد  کا دروازہ نظر آتا ہے۔تین گنبد مد و ر شکل کے ہیں، مسجد مذک۔۔۔

مزید