صورت مت بھولنا پیا ہماری تمری ہی اک آس ہے ہم تمرے واری پی نگری کی پہلی منزل سیکھیں چھوڑ ساتھ اس گھونٹ کی لاج ہے اب پیا تمہارے ہاتھ رسّی چھوٹی ہاتھ سے مورے اور نیا منجدھار تم جو بھیّا چھوڑ دو پیارے کون لگاوے پار جگ نے چھوڑا رات بتانےگھر سے ویو نکاس تم راجہ کے چرن پڑوں میں اب تمری ہے آس گھر گھر جھانکا درد ر مانگا سب گئے آنکھ بچائے اک تم سنگ نہ چھوڑیو کہ کوئی ہمارو نائے میں ہتیاری چلی پیا گھر جانوں کام نہ کاج اے سیّاں بیاں پکڑے کی تم ہی رکھیو لاج کھیل کود میں عمر گنوائی سو کاٹے دن رین جب پی گھر سے آئی پلکیا ٹپ ٹپ ٹپکت تین سیس پہ گٹھڑی ڈگر کٹیلی گھائل مورے پاؤں پیارے تم ہی سنبھالیو جب ڈگمگ میں ہو جاؤں تم کچھ کرپا کرو تو سالکؔ بُرا بھلا بن جائے کھوٹا کھرانہ دیکھے پارس کندن سبھی بنائے تیل جو نبڑے بتی پجرے دیا میرابڑھ جائے سانچے سورج جوت تمہاری سالکؔ پہ پڑ جائے۔۔۔
مزید
تضمین بر نظم منسوب بہ زین العابدین ایسا کوئی محرم نہیں پہنچائے جو پیغامِ غم تو ہی کرم کر دے تجھے شاہِ مدینہ کی قسم ہو جب کبھی تیرا گزر بادِ صبا سوئے حرم پہنچا میری تسلیم اس جاہیں جہاں خیر الامم اِنْ نِّلْتِ یَا رِیْحَ الصَّبَا یَوْمًا اِلٰی اَرْضِ الْحَرَمْ بَلِّغْ سَلَامِیْ رَوْضَۃً فِیْھَا النَّبِیُّ الْمُحْتَشَمْ میں دوں تجھے ان کا پتہ گر نہ تو پہچانے صبا حق نے انہی کے واسطے پیدا کیے ارض و سما رخسار سورج کی طرح ہیں چہرہ ان کا چاند سا ہے ذات عالم کی پنہ اور ہاتھ دریا جُود کا من وجھہ شمس الضحیٰ من خدرہ بدر الدجیٰ من ذاتہ نور الھدیٰ من کفہ بحر الھمم حق نے انہیں رحمت کہا اور شافع عصیاں کیا رتبہ میں وہ سب سے سوا ہیں ختم ان سے انبیاء وہ مہبطِ قرآن ہیں ناسخ ہیں جو ادیان کا پہنچا جو یہ حکمِ خدا سارے صحیفے تھے فنا قرآنہ برھاننا نسخا لاریان مضت اذ جاء نا احکامہ لکل الصحب صاب العدم ی۔۔۔
مزید
معروضہ ببارگاہ امیر المؤ منین امام المتقین صدیق اکبر بہتری جس پر کرے فخر وہ بہتر صدیق سروری جس پہ کرے ناز وہ سرور صدیق چمنستانِ نبوت کی بہارِ اوّل گلشنِ دین کے بنے پھلے گلِ تر صدیق بے گماں شمعِ نبوت کے ہیں آئینہ چار یعنی عثمان و عمر حیدر و اکبر صدیق سارے اصحابِ نبی تارے ہیں امّت کےلئے ان ستاروں میں بنے مہر منوّر صدیق ثانی اثنین ہیں بو بکر خدا میرا گواہ حق مقدم کرے پھر کیوں ہو موخّر صدیق زیست میں موت میں اور قبر میں ثانی ہی رہے ثانی اثنین کے اس طرح ہیں مظہر صدیق وَالَّذِیْنَ مَعَہُ کے ہیں یہ فرد کامل حشر تک پائے نبی پر ہیں دہرے سر صدیق ان کے مدّاح نبی ان کا ثنا گو اللہ حق ابو الفضل کہے اور پیغمبر صدیق بال بچوں کیلئے گھر میں خدا کو چھوڑیں مصطفیٰ پر کریں گھربار نچھاور صدیق ایک گھر بار تو کیا غارمیں جان بھی دےدیں سانپ ڈستا رہے لیکن نہ ہوں مضطر صدیق کہیں گرتوں کو سنبھالیں کہ۔۔۔
مزید
معروضہ ببارگاہ امیر المؤمنین عمر ابن خطاب بہارِ باغِ ایماں حضرتِ فاروقِ اعظم ہیں چراغِ بزمِ عرفاں حضرتِ فاروقِ اعظم ہیں نمایاں آپ کی ہر ادا سے شانِ فاروقی خدا کی تیغِ برّاں حضرتِ فاروقِ اعظم ہیں اَشِدَّآءُ عَلَی الْکُفَّار کے مصداق اعلیٰ ہیں مذلِّ کفر و طغیاں حضرتِ فاروقِ اعظم ہیں رسول اللہ ﷺ نے فاروق کو اللہ سے مانگا عطاءِ رب سبحان حضرتِ فاروقِ اعظم ہیں چنا اس پاک نے دیں کیلئے اس پاک ستھرے کو حبیبِ دینِ واراں حضرتِ فاروقِ اعظم ہیں حبیبِ حق ہیں طیّب ان کے ساتھی بھی طاہر ہیں چنیدہ بہرِ پاکاں حضرتِ فاروقِ اعظم ہیں نہ کیوں وہ ذات چمکے جس نے دین پاک چمکایا جہاں کے مہرِ تاباں حضرتِ فاروقِ اعظم ہیں عمر عامر ہیں دین کے حق تعالیٰ ان کا ناصر ہے دل مومن کے تاباں حضرتِ فاروقِ اعظم ہیں رہے گا نام انکا تا ابد کونین میں روشن سپہرِ دین پہ رخشاں حضرتِ فاروقِ اعظم ہیں عمر کافی نبی۔۔۔
مزید
معروضہ ببارگاہ حضرت ذوالنورین امام المسلمین عثمان غنی خلق پہ لطفِ خدا حضرتِ عثمان ہیں جملہ مرض کی دوا درد کے درمان ہیں دستِ شہ دوسَرا جو کہ یَدُ اللہ تھا ہاتھ بنا آپ کا آپ وہ ذی شان ہیں نورِ دل و عین ہیں صاحبِ نورین ہیں سب کے دل کا چین ہیں مومنوں کی جان ہیں گلشنِ دین کی بہار مومنوں کے تاجدار عزتِ ہر ذی وقار زینتِ ایمان ہیں آپ ممدوح جہاں خلقِ خدا مدح خواں کیا ہے اگر بد گماں چند بے ایمان ہیں حق نے وہ رتبہ دیا تم غنی ہم سب گدا کیا کہوں میں تم ہو کیا عقل و دل حیران ہیں جو ہیں امام انام جسکے ہم سب ہیں غلام مرجع ہر خاص و عام حضرتِ عثمان ہیں بابِ سخا کھل گیا دیکھا جو یہ ماجرا غازیانِ مصطفیٰﷺ بے سر و سامان ہیں تم غنی سالکؔ گدا اک نظر بہرِ خدا آپ جہاں کے لئے رحمتِ رحمان ہیں۔۔۔
مزید
معروضۂ ببارگاہ شہزادیِ کونین ام الحسنین خاتون جنت ہے رتبہ اس لئے کونین میں عصمت کا عفت کا شرف حاصل ہے ان کو دامن زہرہ سے نسبت کا جو جانا خلد میں ہو پائے زہرہ سے لپٹ جاؤ جسے کہتے ہیں جنت مِلک ہے خاتون جنت کا نبی کے دل کی راحت اور علی کے گھر کی زینت ہیں بیاں کس سے ہو ان کی پاک طینت پاک طلعت کا انہی کے ماہ پارے دو جہاں کے لاج والے ہیں یہ ہی ہیں مجمع بحرین سر چشمۂ ہدایت کا رسول اللہ کی جیتی جاگتی تصویر کو دیکھا کیا نظارہ جن کی آنکھوں نے تفسیرِ نبوّت کا بتول و فاطمہ زہرہ لقب اس واسطے پایا کہ دنیا میں رہیں اور دیں پتہ جنت کی نگہت کا نبیﷺ کی لاڈلی، بیوی ولی کی، ماں شہیدوں کی یہاں جلوہ نبوت کا ولایت کا شہادت کا تعالی اللہ اس سعدین کے جوڑے کا کیا کہنا کہ رحمت کی دلہن زہرہ علی دولہا ولایت کا وہ عترت جو کہ امت کیلئے قرآن ثانی ہے نبیﷺ کا ہے چمن یعنی شجر اس پاک منبت کا وہ چادر جس کا۔۔۔
مزید
ببارگاہِ سرکار بغداد ہو گیا یا غوث میں برباد ہوتے آپ کے رہ گیا میں بے کس و ناشاد ہوتے آپ کے گھوم پھر کر دیکھا سب دروازے مجھ پر بند ہیں اب کدھر جاؤں شہ بغداد ہوتے آپ کے کربلا والوں کا صدقہ مجھ دکھی پر رحم کر اب کہاں جا کر کروں فریاد ہوتے آپ کے دیس چھوٹا سارے ساتھی چل دئیے منہ موڑ کر رہ گیاپردیس میں ناشاد ہوتے آپ کے سید البغداد والے یہ مدد کا وقت ہے مجھ پہ کیسی پڑھ گئی اُفتاد ہوتے آپ کے تم سخی ابنِ سخی ابنِ سخی خسروا یہ گدا کس کو کرےپھر یاد ہوتے آپ کے تم شہِ بغداد مولا میں غلام خانہ زاد رنج و غم سے کیوں نہ ہوں آزاد ہوتے آپ کے عبدِ قادر آپ ہیں ہر شی پہ قادر آپ ہیں پھر کہوں کس سے پئے امداد ہوتے آپ کے آپ کا ارشاد ہے مُرِیْدِیْ لَا تَخَفْ رنج میں ہے سالکؔ ناشاد ہوتے آپ کے r۔۔۔
مزید
شہزادئ اسلام مالکۂ دار السلام حضرت فاطمہ زہرا کا نکاح گوشِ دل سے مومنو سن لو ذرا ہے یہ قصّہ فاطمہ کے عقد کا پندرہ سالہ نبی ﷺ کی لاڈلی اورتھی بائیس سال عمر علی عقد کا پیغام حیدر نے دیا مصطفٰیﷺ نے مرحبا اہلًا کہا پیر کا دن سترہ ماہِ رجب دوسرا سنِ ہجرت شاہِ عرب پھر مدینہ میں ہوا اعلانِ عام ظہر کے وقت آئیں سارے خاص و عام اس خبر سے شور برپا ہوگیا کوچہ و بازار میں غُل سا مچا آج ہے مولیٰ کی دختر کا نکاح آج ہے اس نیک اختر کا نکاح آج ہے اس پاک و سچی کا نکاح آج ہے بےماں کی بچی کا نکاح خیر سے جب وقت آیا ظہر کا مسجد نبویﷺ میں مجمع ہو گیا ایک جانب ہیں ابوبکر و عمر اک طرف عثمان بھی ہیں جلوہ گر ہر طرف اصحاب اور انصار ہیں درمیاں میں احمد و مختارﷺ ہیں سامنے نوشہ علیّ مرتضیٰ حیدر کرّار شاہِ لَا فَتٰی آج گویا عرش آیا ہے اتر یا کہ قدسی آگئے ہیں فرش پر جمع جب یہ سارا مجمع ہوگیا سید ال۔۔۔
مزید
مدینہ منورہ سے واپسی پر کلام الوداع اے سبز گنبد کے مکیں الفراق! اے رحمۃ للعالمین الوداع اے مظہرِ ذاتِ خدا الفراق! اے خلق کے مشکل کشا الوداع اے شہرِ پاک مصطفیٰﷺ الفراق اے مہبطِ وحیِ خدا جا رہا ہے اب ہمارا قافلہ اے در و دیوارِ شہرِ مصطفیٰﷺ یاد تیری جس گھڑی بھی آئیگی ہے یقیں دل کو بہت تڑپا ئیگی اے دلوں کے چین اے پیارے نبی ﷺ لو غلاموں کا سلامِ آخری دُور سے آئے تھے پردیسی غلام عرض کرنے کو غلامانہ سلام آستانہ سے وداع ہوتے ہیں اب یہ تو فرماؤ کے بلواؤگے کب؟ چشمِ رحمت سے نہ تم کرنا جدا رکھنا اپنے سائے میں ہم کو سدا اے مدینہ والوتم سب خوش رہو دامنِ محبوبﷺ میں پُھولو پَھلو عرض اتنی ہے مگر اے دوستو! یاد ہم کو بھی کبھی کر لیجیئو آخری دیدار ہے اے زائرو خوب جی بھر کر یہ گنبد دیکھ لو کیا خبر ہے خوب دل میں سوچ لو پھر مقدر میں ہو آنا یا نہ ہو یہ کوئی دم میں چھپا جاتا ہے اب فاصلہ ۔۔۔
مزید
اے بہارِ زندگی بخشِ مدینہ مرحبا اے فضائے جانفزائے باغِ طیبہ مرحبا غنچۂ پژمردۂ دل کو شگفتہ کردیا مرحبا اے بادِ صحرائےمدینہ مرحبا سرمہ نور نصر ہو آ کے میری آنکھ میں مرحبا صد مرحبا اے خاکِ بطحا مرحبا تو نے ان آنکھوں کو دکھلائی مدینہ کی بہار مرحبا جود و نوالِ شاہ طیبہ مرحبا دل نثار قبہ خضرائے شاہنشاہ دیں جاں فدائے آستانِ عرش پایہ مرحبا آستانِ پاک پر امیدواروں کے ہجوم رحمتِ عالم سے کہتے ہیں کریما مرحبا یہ نعیم الدین اور طیبہ کے جلوے یا عجب مرحبا فضل و عطائے شاہ طیبہ مرحبا۔۔۔
مزید
دور اے دل رہیں مدینے سے موت بہتر ہے ایسے جینے سے ان سے میرا سلام کہہ دینا جاکے تو اے صبا قرینے سے ہر گلِ گلستاں معطر ہے جانِ گلزار کے پسینے سے یوں چمکتے ہیں ذرّے طیبہ کے جیسے بکھرے ہوئے نگینے سے ذکرِ سرکارﷺ کرتے ہیں مومن کوئی مر جائے جل کے کینے سے بارگاہِ خدا میں کیا پہونچے گر گیا جو نبی کے زینے سے پیجئے چشمِ ناز سے ان کی میکشوں کا بھلا ہے پینے سے اس تجلی کے سامنے اخترؔ گل کو آنے لگے پسینے سے۔۔۔
مزید
نِت نئی ایک الجھن ہے اف غمِ روزگار کا عالم ہے کیف و مستی میں غرق یہ دنیا جانے کیا دل فگار کا عالم اے خدا تجھ پہ خوب ظاہر ہے ہے جو مجھ سوگوار کا عالم جانِ گلشن نے ہم سے منہ موڑا اب کہاں وہ بہار کا عالم اب کہاں وہ چھلکتے پیمانے اب کہاں وہ خمار کا عالم ہائے کیا ہوگیا گھڑی بھر میں وہ شکیب و قرار کا عالم دارِ فانی سے کیا غرض اس کو جس کا عالم قرار کا عالم اب وہ رنگینیاں نہیں یا رب کیا ہوا بزمِ یار کا عالم یاد آتا ہے وقتِ غم اخترؔ رخصت غم گسار کا عالم ٭…٭…٭۔۔۔
مزید