/ Friday, 03 May,2024

خواجہ شاہ محمد سلیمان تونسوی

غوثِ زمان حضرت خواجہ  شاہ محمد سلیمان تونسوی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:خواجہ شاہ محمد سلیمان۔ القاب:غوثِ زمان،پیر پٹھان،شہبازِ چشت اہلِ بہشت۔ سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت خواجہ محمد سلیمان تونسوی بن محمد زکریا بن عبد الوہاب بن عمر خاں۔(علیہم الرحمہ)۔ خاندانی طور پر آپ کا تعلق پٹھانوں کے قبیلہ" جعفر" سے تھا ،جو علم و عبادت اور حیاء و شرافت میں نہایت ممتاز تھا۔ بچپن ہی میں والد ماجد کا انتقال ہو گیا،والدہ ماجدہ نے آپ کی تعلیم و تربیت کا خاص اہتمام کیا کیونکہ انہوں نے آپ کی ولادت سےقبل خواب میں دیکھا تھا کہ آفتاب آسمان سے اتر کر ان کی آغوش میں آگیا ہے اور سینکڑوں لوگ مبارک باد دے رہے ہیں۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1184ھ،مطابق 1770ء ،میں کوہِ سلیمان، بمقام "گڑگوجی"جوتونسہ شریف سے جانبِ مغرب  میں واقع ہے ،میں ہوئی۔ تحصیلِ علم:چار سال کی عمرمیں مولانا یوسف جعفر ۔۔۔

مزید

بہاؤالدین زکریا ملتانی

شیخُ الاسلام  حضرت غوث بہاؤالدین زکریا ملتانی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی: بہاؤالدین زکریا۔کنیت:ابومحمد،ابولبرکات۔القاب:شیخ الاسلام،الشیخ الکبیر،غوث العالمین،بھاؤالحق ِّوالدّین،اسدیہاشمی،قرشی،ملتانی۔پورانام اسطرح ہے:شیخ الاسلام غوث العالمین حضرت بہاؤالدین زکریا ملتانی رحمۃ اللہ علیہ۔ سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت شیخ الاسلام بہاؤالدین زکریا ملتانی بن شیخ وجیہ الدین  بن کمال الدین،بن جلال الدین،بن علی قاضی،بن شمس الدین،بن شیخ حسین خوارزمی ،بن مطوف،بن حزیمہ،بن تاج الدین المطوف،بن عبدالرحیم،بن عبدالرحمن،بن ھباء ،بن اسد،بن ہاشم،بن عبدِ مناف۔الیٰ آخرہِ ۔علیہم الرحمۃ والرضوان۔آپ قریشی ہاشمی ہیں۔والدہ کی طرف سے سلسلۂ نسب مولا علی تک منتہی ہوتا ہے۔آپ کے اجداد مکۃ المکرمہ سے ہند تشریف لائے تھے۔ تاریخِ ولادت:  آپ کی ولادت باسعادت شبِ قدر،شبِ جمعہ،/27رمضان المبارک 566ھ،مطابق ج۔۔۔

مزید

سید شمس الدین عارف

حضرت سیّد شمس الدین عا رف رحمۃ اللہ تعالیٰ عنہ مولف کتاب آئینہ تصوف کے مطابق حضرت سیّد شمس الدین عارف رحمتہ اللہ علیہ کی ولادت با سعادت ۱۶ جمادی الثانی ۸۲۴ ہجری بروز چار شنبہ بوقت دوپہر پشاور میں ہوئی۔ حضرت سیّد شمس الدین رحمتہ اللہ علیہ ۱۷ رجب المرجب ۸۴۹ ہجری کو بروز چار شنبہ مغرب کے وقت حضرت سیّد شاہ گدا رحمٰن بن ابی الحسن رحمتہ اللہ علیہ سے کوہ جموں میں خلافت حاصل کی۔ حضرت سیّد شمس الدین رحمتہ اللہ علیہ ۶ صفرالمظفّر ۹۹۴ ہجری کو اس دار فانی سے رخصت ہوئے۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ کا مزارِ اقدس طبرستان میں ہے۔۔۔۔

مزید

عبداللہ شاہ قادری (المعروف بابا بلھے شاہ)

عبداللہ شاہ قادری (المعروف بابا بلھے شاہ) رحمتہ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:سید عبداللہ شاہ۔لقب:بلھے شاہ۔اسی سے شہرت دوام حاصل ہوئی ،اصل  نام  بہت کم افرادکومعلوم  ہے۔والد کااسمِ گرامی:سید سخی درویش محمد رحمۃ اللہ علیہ۔سید صاحب متقی عالمِ دین اور امام مسجد تھے۔آپ کاتعلق "اوچ  شریف "کے ساداتِ گیلانیہ سے ہے۔چندواسطوں سے سلسلہ نسب امام الاولیاء حضرت غوث الاعظم  سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی بغدادی رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی تاریخِ پیدائش میں اختلاف ہے،لیکن جو قریبِ قیاس ہے وہ 1680ء/1091ھ ہے۔ تحصیلِ علم: آپ کےوالد ماجداپنےزمانےکےایک  بہترین عالم تھے۔عربی فارسی میں ان کو دستگاہ حاصل تھی۔چنانچہ آپ کی ابتدائی تعلیم و تربیت آپ کےوالد کی نگرانی میں ہوئی۔قرآنِ مجید انہی سے پڑھا۔پھرقصورپہنچ کرحافظ غلام مرتضٰی  صدیقی  علیہ الرحمہ کی خد۔۔۔

مزید

حسنین رضا خان بریلوی، مولانا محمد

حسنین رضا خان  بریلوی، مولانا محمد رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:مولانا حسنین رضا خان۔والد کا اسمِ گرامی:استاذِ زمن ،شہنشاہِ سخن  مولانا حسن رضا خان رحمۃ اللہ علیہ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: مولانا حسنین  رضان بن مولانا حسن رضا خان بن مولانا نقی علی خان بن مولانا رضا علی خان،بن حافظ کاظم علی خان۔(علیہم الرحمۃ والرضوان) تاریخِ ولادت:حضرت مولانا حسنین رضا خان1310ھ/ 2189ءکو بریلی شریف میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم: حضرت مولانا حسنین رضا خاں﷫ حضور مفتی اعظم  ہندشاہ  محمد مصطفے رضا خان سے صرف چھ ماہ بڑے تھے اور علوم دینیہ کی تحصیل میں دونوں عم زاد ہم سبق رہے ہیں۔ رسم بسم اللہ خوانی کے بعد گھر ہی میں حصولِ تعلیم میں مصروف و مشغول ہوئے۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی﷜ نے اپنے فرزند اصغر مفتی اعظم کو پڑھانے کے ساتھ  مولاناحضرت حسنین رضا﷫ کو بھی پڑھانا شروع کیا، ا۔۔۔

مزید

خواجہ خدا بخش ملتانی ثم خیرپوری

حضرت خواجہ خدا بخش ملتانی ثم خیر پوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی:حضرت خواجہ خدابخش۔لقب:ملتان شریف کی نسبت سے"ملتانی"مرشدکےحکم سےخیرپورتشریف لائے تو"خیرپوری"کہلائے۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:مولانا خدابخش بن مولانا جان محمد بن مولاناعنایت اللہ بن مولانا حسن علی بن مولانا محمود جیو بن مولانا محمد اسحاق بن مولانا علاؤالدین ۔(علیہم الرحمۃ والرضوان)۔آپ کے بزرگوں میں سے مولانا محمود جیو علیہ الرحمہ کو بخاری زبانی یادتھی،اورصاحبِ کرامت بزرگ تھے۔آپ کے والد ماجد مولانا قاضی جان محمد علیہ الرحمہ  عالم باعمل  اور صاحب زہد و تقویٰ  بزرگ تھے ۔ قصبہ "تلمبہ"میں رہتے تھے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1150ھ،مطابق 1737ءکو "قصبہ تلمبہ"(ضلع خانیوال کاایک تاریخی قصبہ،ملتان سے سو کلومیٹر دورہے)میں ہوئی۔ تحصیل علم: آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد محترم سے حاصل کی پھر ذرا بڑا ہ۔۔۔

مزید

اسماعیل حسن مارہروی، ابو القاسم، سید شاہ

اسماعیل حسن مارہروی، ابو القاسم، سید شاہ نام ونسب:اسمِ گرامی: حضرت  شاہ اسماعیل حسن ۔کنیت: ابوالقاسم۔ لقب:مارہرہ مطہرہ کی نسبت سے "مارہروی"کہلاتے ہیں۔سیدابوالقاسم،اور شاہ جی کے نام سے شہرت حاصل تھی۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت  ابوالقاسم  مولانا سید شاہ اسماعیل حسن مارہروی  بن حضرت سید محمد صادق بن حضرت سیداولاد رسول بن حضرت شاہ سید آل برکات ستھرے میاں بن حضرت سید شاہ حمزہ بن سید شاہ آل محمد بن سید شاہ برکت اللہ بن سید شاہ اویس بن سید شاہ عبدالجلیل بن سندالمحققین  سید شاہ عبدالواحد بلگرامی۔الیٰ آخرہ۔۔(علیہم الرحمۃ والرضوان) آپ کاسلسلہ نسب چند واسطوں سے  سیدالشہداء  حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے  توسط سے حضرت مولا علی  کرم اللہ وجہہ الکریم تک پہنچتا ہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 3/محرم الحرام 1272ھ،مطابق ماہِ ستمبر/1855ءکو"مارہرہ مطہرہ"۔۔۔

مزید

حاجی وارث علی شاہ

حضرت حاجی وارث علی شاہ رحمتہ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:حاجی وارث علی شاہ ۔لقب:بانیِ  سلسلہ عالیہ وارثیہ۔والد کااسمِ گرامی: سید قربان علی شاہ  رحمۃ اللہ علیہ۔وہ دیواضلع بارہ بنکی(یوپی)میں رہتےتھے،اوروہاں کےرئیسوں میں ان کاشمارہوتاتھا۔آپ کےخاندان کےبزرگ نیشاپورکےرہنےوالےتھے۔نیشاپورسےسکونت ترک کرکے ہندوستان آئے۔ تاریخِ ولادت:  آپ کی ولادت باسعادت 1232ھ،مطابق 1817ءکو "دیوا شریف"(ضلع بارہ بنکی،اترپردیش انڈیا) میں پیداہوئے۔ تحصیلِ علم: جب آپ کی عمر پانچ سال کی ہوئی توآپ کی تعلیم باقاعدہ شروع ہوئی۔مکتب جانےلگے۔آپ نے قرآن مجیدسات سال کی عمرمیں حفظ کرلیا۔ساتھ ضروری  دینی مسائل  بھی سیکھ لیے تھے۔عشق ومحبت کےجذبات بچپن ہی سے جنگلوں اورویرانوں میں لئےپھرتےتھے۔آپ کادل شہرمیں نہیں لگتاتھا۔ بیعت وخلافت:  آپ  سلسلہ عالیہ چشتیہ قادریہ میں  اپنےبہنوئ۔۔۔

مزید

انس بن مالک

حضرت انس بن مالک صحابی اور محدث تھے۔ ہجرت کے کچھ عرصے بعد ان کی والدہ نے انہیں بطور خادم آنحضرت ﷺ وسلم کے سپرد کردیا۔ اس وقت ان کی عمر دس برس کی تھی۔ حضور کے زندگی بھر خادم رہے۔ عبداللہ بن زبیر کی طرف سے بصرہ کے امام مقرر ہوئے۔ حجاج بن یوسف نے عبداللہ بن اشعث کی بغاوت میں ان کی شرکت کو ناپسند کیا۔ لیکن بعد میں خلیفہ عبدالملک بن مروان نے اس کی تلافی کر دی۔ اوراُن سے نہ صرف معذرت کی بلکہ اظہار عقیدت بھی کیا۔ آخر میں بصرہ میں قیام فرمایا ۔ اورکافی لمبی عمر پا کر انتقال فرمایا۔ ﷺکی خدمت میں رہنے کی وجہ سے آپ سے بہت سی احادیث مروی ہیں۔ امام احمد بن حنبل نے اپنی مسند میں زیادہ تر انہیں سے احادیث روایت کی ہیں۔ لیکن امام ابو حنیفہ ان کی بعض حدیثوں کو مستند قرار نہیں دیتے۔ آپ انس بن مالک ابن نضر انصاری خزرجی ہیں،حضور کے خادم خاص کے طور پر دس سال صحبت پاک میں رہے، سو برس سے زیادہ عمر پائی، عہد فارو۔۔۔

مزید

سبطین رضا قادری

مخدوم اہلسنت حضرت مولانا سبطین رضا قادری بریلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ولادت مخدوم ملت منبع العلم حضرت علامہ مولانا سبطین رضا قادری رضوی بریلوی بن حکیم الاسلام مولانا حسنین رضا بن اُستاد زمن مولانا حسن رضا (برادر اصغر امام احمد رضا بریلوی) بن امام المتکلمین مفتی نقی علی خاں برکاتی اوائل نومبر ۱۹۲۷ء کو محلہ سودا گران بریلی شریف میں پیدا ہوئے۔ آبائی مکان مولانا سبطین رضا کی پرورش و تربیت والدین کریمین نے فرمائی۔ جائے پیدائش آپ کا آبائی مکان جو خانقاہ عالیہ قادریہ رضویہ کے عقب میں واقع ہے اور جس میں ایک عرصہ تک مولانا سبطین رضا کے جد امجد مولانا حسن رضا بریلوی سکونت پذیر رہے، بعد ازاں والد ماجد مولانا حسنین رضا بریلوی رہتے رہے۔ مولانا حسنین رضا بریلوی کسی وجہ سے پرانا شہر محلہ کانکر ٹولہ بریلی میں منتقل ہوگئے تھے۔ آج مولانا سبطین رضا کا یہی مسکن ہے۔ جد امجد مولانا حسن رضا بریلوی کے مکان ع۔۔۔

مزید