منگل , 25 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Tuesday, 16 December,2025

لسان الامت مولانا سید علی اکبر شاہ

  خطیب اسلام حضرت مولانا سید علی اکبر شاہ بن محمد شاہ ۲، فروری ۱۹۰۱ء کو میہڑ(ضلع دادو) میں رولد ہوئے ۔ آپ ولی کامل حضر ت سید صدر الدین شاہ بکھری مشھدی بن سلطان العارفین حضرت سید محمد مکیؒ (متوفی ۶۴۴ھ ، مدفون سکھر سندھ ، خلیفہ اکبر شیخ شہاب الدین سہرور دی قدس سرہ الاقدس ) کی اولاد میں سے تھے۔ (موھیا کنھن نہ مال ص۱۵موٗلف :حبیب اللہ دیروی مطبوعہ میہڑ ۲۰۰۰ئ) تعلیم و تربیت : سید علی اکبر شاہ نے ابتدائی تعلیم آخوند عبدالحلیم کے پاس حاصل کی۔ سندھی اور انگریزی کی دو تین جماعتیں ای ۔ وی اسکول میہڑسے پاس کی۔ شاہ صاحب نہایت ذہین و ہوشیار طالب علم تھے ۔ ذہانت کو دیکھ کر آپ کے والد صاحب سید احمد شاہ نے آپ کو حضرت مولانا حکیم عبدالوہاب گلال (مصنف : تحفۃالوہاب ۲ جلدیں ، ردشیعیت میں معرکۃ الآراء تالیف ہے)کی خدمت میںگوٹھ گاہی مہیسر میں بٹھا دیا ۔ وہیں فارسی و عر بی کی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد مزی۔۔۔

مزید

مولانا میاں عبدالرحمن سومرو

  قاطع رافضیت حضرت مولانا عبدالرحمن بن میاں علی محمد سومرو، گوٹھ گچیری (نزد مورو ضلع نوشہرو فیروز ) کے علماء میں ممتاز تھے۔ تعلیم و تربیت : ابتدائی تعلیم کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ آپ پرانی گچیری کے سندھی اسکول سے پرائمری تعلیم حاصل کی۔ ’’میاں نور محمد جاقبا‘‘ کے ایک دینی مدرسہ سے دینی علوم میں تحصیل کی۔ یہ معلوم نہ ہو سکا کہ وہاں کن کا مدرسہ تھا اور مدرسہ کے کن علماء کے پاس تعلیم حاصل کی۔ درس و تدریس : ہائی اسکول مورو میں کچھ عرصہ عربی کے استاد کی حیثیت سے پڑھاتے رہے ۔ اسکول کے طلباء میں دینی اسپرٹ پیدا کی اور ان کے قلوب و اذہان میں روح اسلام منتقل کرتے رہے ۔ اس کے بعد شاہ پور جہانیہ کے نزد ’’نیم کے گوٹھ ‘‘ میں زمین خرید کر ’’اسلام پور ‘‘ کے نام سے ایک گوٹھ قائم کیا اور اسلام پور میں دینی مدرسہ بھی قائم کیا۔ جہاں ۔۔۔

مزید

مولانا مفتی عبدالرحمن قاسمی

  فقیر صفت ، عالم باعمل ، شیخ الفقہ ، استاد العلماء مولانا قاری مفتی عبدالرحمن قاسمی جن کی عمر کا کافی حصہ درس و تدریس میں گذرا۔ درس و تدریس آپ کا محبوب مشغلہ تھا ۔ بلکہ پڑھنا پڑھانا آپ کی پہچان تھی ۔ گوٹھ جلال واہ کوٹھو (تحصیل ٹھل ضلع جیکب آباد ) کے پہنور قبیلہ کے علی محمد پنھو ر مرحوم کے گھر تقریبا ۱۹۳۳ء کو آپ کی ولادت با سعادت ہوئی ۔ اس دور میں پوری بستی ناخواند گی کی شکار تھی ۔ مفتی صاحب کا بتدائی دور وہیں نا خواندگی میں گذرا۔ شادی ہوئی ، پانچ بچے پیدا ہوئے اور والدین انتقال کر گئے ۔ دنیا فانی ہے ۔ والدین کی جدائی سے سے آپ کو آخر ت کی تیاری کے لئے علم حاصل کر نے کی تڑپ پیدا ہوئی ۔ تقریبا تیس سال کی عمر میں علم دین پڑھنا شروع کیا ۔ مختلف اساتذہ سے مختلف علوم و فنون حاصل کئے ۔ دربار عالیہ مشوری شریف میں قائم شدہ عظیم دینی درسگاہ ’’جامعہ عر بیہ قاسم العلوم ‘&l۔۔۔

مزید

مولانا مفتی عبدالعلیم دربیلائی

  ’’دربیلو‘‘ ضلع نوشہرو فیروز (سندھ )کے شمال میں ایک ایسا قصبہ ہے، جہاں کے ’’مخادیم ‘‘ نے اپنی علمی و ادبی اور دینی خدمات کے ذریعے شہرت حاصل کر رکھی ہے۔ ان کے جدامجد حضرت سعد بن ابی وقاص ، مجاہد اسلام فاتح سندھ حضرت محمد بن قاسم کے ساتھ سندھ میں تشریف لائے تھے۔ مفتی صاحب کی آٹھویں پشت میں مخدوم محمد عثمان دربیلائی بہت بڑے عالم دین گذرے ہیں جن کا تذکرہ سندھ کی قدیم تاریخ ’’تحفۃ الکرام ‘‘میں مورخ سندھ میر علی شیر قانع ٹھٹھوی نے بھی کیا ہے ۔ اس خاندان کے پاس قضاء کا منصب ایک عرصہ تک رہا اور اس خاندان کے فتاویٰ کو خاص اہمیت حاصل رہی ہے ۔ اسی خاندان کے چشم و چراغ مولانا مفتی عبدالعلیم و قاصی دربیلائی ہیں جو کہ ۱۹۰۱ء کو بروز جمعرات مخدوم عبدالنبی دربیلائی کے گھر تولد ہوئے ۔ تعلیم و تربیت: ُآپ کے چچا مخدوم محمد داوٗد ج۔۔۔

مزید

شیخ علی احمد

حضرتِ شیخ علی احمد بھیروی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

غلام رسول مدراسی

حضرت علامہ غلام رسول مدراسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔

مزید

حکیم شاہ نعمت اللہ

حضرت حکیم شاہ نعمت اللہ رحمۃ اللہ علیہ ۔۔۔

مزید

اخون صدیق باجوڑی

اخون صدیق باجوڑی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔

مزید

شیخ نظام الدین نارنولی

حضرت شیخ نظام الدین نارنولی رحمۃ اللہ علیہ ۔۔۔

مزید

حضرت دیوان محمد تاج الدین

حضرت دیوان محمد تاج الدین رحمۃ اللہ علیہ ۔۔۔

مزید