ابن مالک بن عمرو بن عزیر بن مالک بن عوف بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس انصاری اوسی بسر بن ارطاۃ (٭یہ بسر حضرت معاویہ کی طرف کے تھے ان کا ذکر ردیف یاء میں ہوچکا ہے) نے ان کا گھر جو مدینہ میں تھا گرا دیا تھا یہ ہشام کلبی کا قول ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔
مزید
ابن عباس بن عمربن ثابت یا نابت انصاری اوسی۔ ان کے پردادا کے نام میں ابن اسحاق اور ابو معشر نے باہم اختلاف کیا ہے جیسا کہ خلیفہ بن خیاط نے ذکر کیا ہے اور ان دونوں کا اس ام پر اتفاق ہے کہ یہ جنگ یمامہ میں شہید ہوئے تھے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے اسی طرح مختصر لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔
مزید
ابن احنف کندی شامی۔ رجاء بن حیوۃ کے دادا ہیں۔ رجاء بن حیوۃ نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا سے جن کا نام جرول بن احنف کندی ہے جو نبی ﷺ کے اصحاب سے تھے روایت کی ہے کہ ایک لونڈی جنگ حنین کی بندیوں میں سے نبی ﷺ کے سامنے سے گذری وہ لونڈی حاملہ تھی اور اس کے واضع حمل کازمانہ بہت قریب تھا نبی ﷺ نے وپچھا کہ یہ لونڈی کس کی ہے لوگوں نے کہا فلاں شخص کی آپ نے وپچھا کیا وہ اس سے مبستری کرتا ہے کہا گیا کہ ہاں آپ نے فرمایا اس کے بچے کو کیا کرے گا آی اس کو اپنا بیٹا بنائے گا حالانکہ وہ اس کا بیٹانہیں ہے یا اس کو غلام بنائے گا حالانکہ کل وہ اس کی کان اور آنکھ بنے گا (یعنی اس سے اس کو بہت محبت ہوگی) بے شک میں نے ارادہ کیا کہ اس شخص پر ایسی لعنت (٭حضرت ﷺ کو یہ غصہ اس بات پر آیا کہ اس شخص نے قبل از وضع حملاس سے مبستری کیوں کی) کروں کہ وہ لعنت اس کے ستھ ساتھ اس کی قبر میں جائے۔ ان کا تذکرہ ابو موسی ۔۔۔
مزید
ابن مالک بن عامر۔ بنی جمجبا سے ہیں۔ انصاری ہیں۔ یہ ابو نعیم اور ابو موسی کا قول ہے۔ اور طبرانی نے کہا ہے کہ ان کے نام میں رے ہے اور ابن ماکولا نے کہا ہے کہ ان کا نام جزء ہے زے اور ہمزہ کے ساتھ۔ عروہ بن زبیر نے ان لوگوں کے ناموں میں جو انصار کے قبیلہ بنی حججبا سے جنگ یمامہ میں شہید ہوئے تھ جرو بن مالک بن عامر بن حدیر کا نام بھی لکھا ہے۔ اور موسی بن عقبہ نے ابن شہاب سے ان لوگوں کے نام میں جو انصار کے قبیلہ اوس کی شاخ بنی عمرو بن عوف ے جنگ یمامہ میں شہید ہوئے جروا بن مالک کا نام روایت کیا ہے۔ اور ابن ماکولا نے کہا ہے کہ حر بجا ے مہملہ اور ابو بنی حججبا ہیں سے ایک شخص ہیں۔ احد میں شریکت ھے اور انھوں نے کہا ہے کہ طبرینے یہی لکھا ہے اور کہا ہے کہ میں ان کا پہلا ہی نام صحیح سمجھتا ہوں۔ ان کا نام جزء ہے جیم اور زے اور ہمرہ کے ساتھ ان کا تذکرہ ابو نعیم اور ابو موسی نے اسی مقام پر لکھا ہے۔ می۔۔۔
مزید
ابن عمرو عذری۔ بعض لوگ ان کو جری کہتے ہیں۔ ان کی حدیث یہ ہے کہ انھوں نے کہا میں نبی ﷺ کے حضور میں حضرت نے مجھے ایک تحریر لکھ دی تھی کہ لیس علیہم ان یحشرو اولا یعشروا (٭ترجمہ۔ ان کے لئے اس بات کا جبر نہیں ہے کہ یہ گھر سے باہر نکالے جائیں اور نہ ان سے عشر لیا جائے) ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے رے کے ساتھ لکھا ہے اور ابو عمر نے ان کا تذکرہ جزء کے نام میں لکھا ہے۔ ان شاء اللہ تعالی یہ نام بھی آئے گا۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔
مزید
سدوسی۔ ان کی حدیث حفص ابن مبارک نے روایت کی ہے انھوں نے کہا ہے کہ بنی سدوس کے شخص سے جن کا نام جرو ہے مروی ہے کہ انھوں نے کہا ہم نبی ﷺ کے حضور میں یمامہ کے خرمے لے گئے آ نے وپچھا کہ یہ کس قسم کے خرمے ہیں ہم نے عرض کیا کہ ان خرموںکا نام جرام ہے حضرت نے فرمایا کہ اے اللہ جرام میں برکت دے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھاہے اور ابو عمر نے ان کا نام جیم اور زے کے ساتھ لکھا ہے وہ بھی ان شاء اللہ تعالی آئے گا۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔
مزید
ہجیمی۔ یلہجیم بن عمرو بن تمیم کے خاندان سے ہیں۔ بعض لوگ کہتے ہیں قریعی ہیں۔ قریع بھی خاندان تمیم کی ایک شاخ ہے۔ ان سے ابو تمیمہ ہجیمی نے روایت کی ہے وہ کہتے تھے میں یحیی بن محمود اصفہانی اجازۃ اپنی اسناد سے قاضی ابوبکر بن ابی عاصم تک خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں حسن بن علی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں عبدالصمد بن عبدالوارث نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں عبید اللہ بن ہوذہ قریعی نے جرموز ہجیمی سے روایت کر کے خبر دی کہ انھوں نے (ایک مرتبہ) عرض کیا کہ یارسول اللہ مجھے کچھ وصیت فرمایئے آپ نے فرمایا تم ۰کسی پر) لعنت کرنے والے نہ بنو ان سے ان کے بیٹِ حارث بن رموز نے بھی روایت کی ہے ان کا تزکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔
مزید
بعض لوگ ان کو جرہم بن ناشب کہتے ہیں اور بعض لوگ ابن ناشم کہتے ہیں اور بعض لوگ ابن لاشر کہتے ہیں ار بعض لوگ ابن عمرو کہتے ہیں۔ کنیت ان کی ابو ثعلبہ خشنی ہے۔ ان کے نام میں اور ان کے والد کے نام میں بہت اختلاف ہے۔ یہ منسوب ہیں خشین کی طرف جو ایک شاخ ہے قبیلہ قضاعہ کی۔ حدیبیہ میں شریک تھے اور درٰت کے نیچے بیعۃ الرضوان کی تھی اور رسول خدا ﷺ نے خیبر کے دن ان کو (مال غنیمت سے۹ حصہ دیا تھا اور انھیں نبی ﷺ نے (تبلیغ اسلام کے لئے) ان کی قوم کی طرف بھیجا تھا چنانچہ وہ لوگ مسلمان ہوگئے تھے۔ آخر میں سکونت شام اختیار کر لی تھی۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی شروع خلافت میں اور بعض لوگ کہتے ہیں یزید کے زمانے میں وفات پائی اور بعض لوگ کہتے ہیں سن۷۵ھ میں بعہد عبدالملک بن مروان ان کی وفات ہوئی یہ اپنی کنیت ہی سے زیادہ مشہور ہیں کنیت کے باب میں ان شاء اللہ تعالی ان کا ذکر اس سے زیادہ کیا جائے گا۔ ان کا ت۔۔۔
مزید
ابن عبس۔ بعض لوگ ان کو ابن عیسی کہتے ہیں۔ بصرہ کے اعراب سے ہیں۔ عبدالرحمن بن جبلہ سے روایت ہے وہ قرہ بنت مزاحم سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا ہم نے ام عیسی سے سنا وہ اپنے والد جراد بن عیسی یا عبس سے رویت کرتی تھیں کہ انھوں نے کہا ہم نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ہمارے یہاں کنویں ہیں جن میں سوت جاری ہیں پس کیا (اچھا) ہوتا اگر آپ (اپنا لعاب دہن انھیں ڈال کر) ان کو شیریں کر دیتے اور بعد اس کے راوی نے پوری حدیث ذکر کی۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے اسی طرح مکتصر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔
مزید
کنیت ان کی ابو عبداللہ عقیلی۔ ان سے ان کے بیٹِ عبداللہ نے رویت کی ہے بشرط یہ کہ صحیح ہو۔ یعنلی بن اشدق نے عبداللہ بن جراء سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے رسول خدا ﷺ نے (ایک مرتبہ) ایک سریہ (٭سریہ چھوٹے لشکر کو کہتے ہیں جس میں کم از کم پانچ آدمی ہوں اور زیادہ سے زیادہ تین سو چار سو) (جہاد کے لئے)بھیجا اس میں قبیلہ ازد اور اشعر کے کچھ لوگ تھے انھوں نے وہاں مال غنیمت حاصل کیا اور بسلامت واپس آئے نبی ﷺ کو ان کی بخیریت واپسی پر نہایت مسرت ہوئی اور آپ نے فرمایا کہ قبیلہ ازد اور اشعر کے لوگ تمہارے پاس آئے ہیں جن کے منہ اچھے ہیں وہ نہ غنیمت میں خیانت کرتے ہیںاور نہ مردی کرتے ہیں۔ انکا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے کیا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔
مزید