انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ عبید اللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابنِ اسحاق سے روایت کی کہ غزوۂ ابی سلمہ بن عبد الاسد قطن کے چشمے پر جو بنو اسد کی ملکیت ہے اور نواحِ نجد میں واقع ہے۔ یہ لڑائی ہوئی جس میں مسعود بن عروہ مارے گئے۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
حضرت مولانا شاہ خیر الدین مولانا محمد ہادی کے فرزند اجمند تھے، ۱۸۳۱ھ میں دہلی میں ولادت ہوئی،والدین کا بچپن میں انتقال ہوگیا،اس لیے نانا کی پرورش میں بڑے ہوکر والد کے استاذ مولانا مفتی صدر الدین،مولانا فضل امام خیر آبادی سے علوم کی تکمیل کی،حدیث حضرت شاہ یعقوب سے پڑھی، ۱۸۴۹ھ میں درسیات سے فراغت پائی،بعد نماز جمعہ دستر بندی کا جلسہ ہوا،مولانا مفتی صدر الدین نے پگڑی باندھی اور شاہ عبد الغنی دھلوی نے مسند درس پر بٹھایا،اور آپ نے طلبہ کی ایک جماعت کو جماعت علماء کی موجودگی میں ہدایہ اور بکاری کا درس دیا۔س ۱۸۵۱ھ میں اپنے نانا کے ہمراہ ہجرت کر کے مکہ معظمہ جا بسے تھے، ۱۸۶۳ھ میں شیخ محمد ظاہر الکردی المدنی کی بھانجی کے ساتھ عقد کیا،اور محلہ قدوہ میں زمین لے کر مکان تعمیر کیا اور مقیم ہوگئے۔حرم پاک میں آپ کا وعظ ہوا کرتا تھا،آپ سے پہلے یہاں پر وعظ کا کسی ہندوستانی عا۔۔۔
مزید
بن یزید بن عامر بن حدیدہ: انہیں اور ان کے بھائی عبد الرحمٰن کو بقول عدوی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ ۔۔۔
مزید
ابو زہیر: جعفر بن یحییٰ بن یونس نے ابو النعمان سے انہوں نے معتمر بن سلیمان سے روایت کی کہ انہیں ان کے والد ابو عثمان نے بنایا کہ ایک شخص حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس کا نام ہامہ تھا اور وہ اپنے آپ کو بڑا دولت مند بناتا تھا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دریافت فرمایا کہ تجھے اپنے مال سے زیادہ پیار ہے یا اپنے آزاد کردہ غلاموں کے مال سے اس نے کہا یا رسول اللہ! اپنے مال سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ابو زہیرا تمہارا خیال غلط ہے اس مال میں تمہارا صرف اتنا حصّہ ہے جس سے تم استفادہ کرتے ہو اور جو باقی بچیگا وہ تیرے اٹھاکر لے جائیں گے اور کوئی بھی تیرا شکر گزار نہ ہوگا ابو موسیٰ نے اسے بیان کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن الہیم بن لاقیس بن ابلیس، جعفر نے ہامہ کو صحابہ میں شمار کیا ہے لیکن ان کے نزدیک اس کا اسناد ثابت نہیں ابو موسیٰ نے اجازۃ ابو الفرج سعید بن ابو الرجاء سے انہوں نے ابو علی حسن بن احمد الباد(ح) سے ابو موسیٰ کہتے ہیں ہمیں احمد بن محمد بن احمد سے انہوں نے ابو العباس احمد الرزوانی سے ان دونے احمد بن موسیٰ سے انہوں نے احمد بن حسین بن احمد البصری سے انہوں نے عبد اللہ بن محمد بن عیسی الضبی بصری سے انہوں نے حسن بن رضوان الشیبانی سے انہوں نے احمد بن موسیٰ سے(انہوں نے مالک بن دینار سے بہت سے اسناد بیان کیے ہیں) اور انہوں نے انس بن مالک سے یہ روایت بیان کی، کو وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت میں مکے کی پہاڑیوں سے دور نکل گئے تھے کہ ایک بڈھا سے سامنا ہوگیا جو ایک نیزے پر سہارا لیے ہوئے تھا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی چال ڈھال اور آواز جنوں کی سی ہے اس ۔۔۔
مزید
بن سَبَل بن عجلان بن عتاب بن مالک بن کعب بن عمرو بن سعد بن عوف بن ثقیف: ابو موسی نے کتابۃً ابو علی سے انہوں نے ابو نعیم سے انہوں نے ابو العباس احمد بن محمد بن یوسف البغوی سے انہوں نے ابن سعد سے انہوں نے ابو بکر بن محمد بن ابو میسرہ سے یا مرۃ المکی سے، انہوں نے مسلم بن خالد سے انہوں نے ابن جریج سے یا بن جریر سے روایت کی کہ جب رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے بعد طائف پر چڑھائی کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ میں ہبیرہ بن سبل بن عجلان کو اپنا قائم مقام مقرر فرمایا اور جب آپ طائف سے واپس تشریف لے آئے اور مدینے جانے کا ارادہ فرمایا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے عتاب بن اسید کو مکے کا والی مقرر فرمایا اور اسی طرح آٹھویں سالِ ہجرت کا امیر حج بھی۔ یحییٰ بن محمود نے ابو نصر بن احمد بن عبد اللہ تکرینی سے انہوں نے ابو مسلم محمد بن علی بن محمد بن مہرایزد سے انہوں نے ابو بکر محمد ب۔۔۔
مزید
بن کعب کا تعلق بنوریان سے تھا جس عہد میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سکاسک اور سکون کے درمیان قیام فرمایا تھا تو معاذ بن جبل اور مازن خیثمہ نے انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں روانہ کیا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اندو قبیلوں کے درمیان مواخات قائم فرمائی تھی اسے صفوان بن عمرو بن قیس بن ثور بن مازن بن خیثمہ نے بیان کیا ہے۔۔۔۔
مزید
بن حبان العبدی: کم عمر صحابہ میں سے تھے خلیفہ نے ولید بن ہشام سے انہوں نے والد سے انہوں نے دادا سے روایت کی کہ عثمان بن ابو العاص نے ہرم بن حبان کو ۱۰؍ ہجری میں قلعۂ الشیوخ کو فتح کرنے کے لیے روانہ کیا پھر ۱۸؍ ہجری میں ابو شہر کی تسخیران کے سپرد ہوئی دورانِ محاصرہ حاکم شہر نے ایک عورت کو دیکھا کہ بھوک کی شدت کی وجہ سے اپنے بیٹے کو کھا رہی تھی حاکم شہر نے یہ دل دوز منظر دیکھ کر صلح کرلی اور شہر مسلمانوں کے حوالے کردیا ابو عمر نے اس کا ذکر کیا ہے۔۔۔۔
مزید
بن مسعدہ: ابو حفص بن شاہیم نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے اور باسنادہ ہشام بن محمد سے انہوں نے ابو التقب العبی سے روایت کی کہ بنو عبس کے نو آدمی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بہ صورت وفد حاضر ہوئے ان میں ہرم بن مسعدہ بھی شامل تھے ان سب نے اسلام قبول کرلیا تھا۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے ابو موسیٰ نے ہدم رضی اللہ عنہ کے ترجمے میں ان کا ذکر کرنے کے بعد دوبارہ ہرم کے تحت بھی ان کا ذکر کیا ہے جو غلط ہے کیونکہ ابن ماکولا نے جو اس فن کے امام ہین ان کا نام ہدم ہی لکھا ہے نیز ہشام بن محمد الکبی نے الجہرہ میں ہدم ہی تحریر کیا ہے لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ تصحیف ہے۔ واللہ اعلم۔۔۔۔
مزید
بیعت رضوان میں شریک تھے معاویہ بن قرہ نے ان سے روایت کی انہوں نے کہا تم لوگ بعض اوقات ایسے گناہ کر بیٹھے ہو جو تمہاری نظروں میں بال سے بھی باریک ہوتے ہیں حالانکہ ہم انہیں گناہوں کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہلاکت انگیز گردانتے تھے ابو عمر نے نے ان کا ذکر کیا ہے اور لکھا ہے کہ ان سے اس کے علاوہ اور کوئی حدیث نہیں سنی گئی۔۔۔۔
مزید