بدھ , 26 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Wednesday, 17 December,2025

حضرت علامہ مولانا غلام فرید لاہوری

حضرت علامہ مولانا غلام فرید لاہوری  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ                 مولوی غلام فرید لاہوری: عالمِ اجل،فاضل اکمل،جامع کمالات ظاہری وباطنی،عابد زاہد،ذاکری شاغل تھے،عمام عمر درس و تدریس میں مشغول رہے اور دنیا سے سروکارنہ رکھتے تھے،تجریدو تفرید آپ کی طبیعت پر نہایت غالب تھی۔ وفات آپ کی ۱۲۱۶؁ھ میں ہوئی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

ابراہیم بن موسیٰ کرکی 

           ابراہیم بن موسیٰ کرکی[1]: برہان الدین لقب تھا۔فاضل جلیل القدر، علامۂ عصر،جامع علوم عقلیہ و نقلیہ تھے۔تفسیر علاؤ الدین ترکمانی کا حاشیہ نہایت عمدہ بہ عبارت رشیقہ تالیف کیا۸۵۳؁ھ میں وفات پائی۔’’برگزیدۂ خدا‘‘ تاریخ وفات ہے۔   1۔ ولادت ۷۷۵؁ھ یا ۷۷۶؁ھ (مرتب) (حدائق الحنفیہ)   ۔۔۔

مزید

خاتم الاسلاف افتخار الاخلاف حضرت سید شاہ محمد صادق مارہروی

خاتم الاسلاف افتخار الاخلاف حضرت سید شاہ محمد صادق مارہروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا احمد یار مہر قادری

حضرت مولانا احمد یار مہر قادری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:  مولانا احمد یار مہر۔لقب: استاذالعلماء۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: حضرت علامہ مولانا احمد یار مہر قادری بن مولانا عبدالغفار علیہما الرحمہ۔آپ کےوالد گرامی حضرت مولانا عبدالغفار مہر اپنےوقت کےجید عالم ِ دین تھے، استاد الاساتذہ حضرت علامہ خلیفہ محمد یعقوب ہمایونی علیہ الرحمۃ کے شاگرد ارشد تھے۔ (انوار علمائے اہل سنت سندھ:66) مقامِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت درگاہ شریف آف خان گڑھ تحصیل گھوٹکی سندھ میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: خان گڑھ میں والد ماجد کی درسگاہ میں انہی کی نگرانی میں دینی تعلیم و تربیت حاصل کی۔ بیعت وخلافت:مولانا احمد یار پینتیس سال کی عمر میں جنید وقت حضرت حافظ محمد صدیق علیہ الرحمۃ بانی درگاہ بھر چونڈی شریف کے دست اقدس پر سلسلہ قادریہ راشدیہ میں بیعت ہوئے۔مرشدِ کریم سے بے پناہ محبت کے سبب مختصر سی مدت میں منازل طے کی۔ ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلوی

(۹۴) حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلوی علیہ الرحمہ ۱۱۵۹ھ ۱۲۳۹ھ           آپ شاہ ولی کے فرزند ارجمند اور جا نشین اکبر ہیں ۲۵/رمضان ۱۱۵۹ھ  بروز پنجشنبہ دہلی میں پیدا ہوئے۔ شاہ عبد العزیز نے ابتدائی اپنے والد شاہ ولی اللہ کے دو ممتاز شاگردوں خواجہ امین  اور عاشق پھلتی سے حاصل کی اس کے بعد والد گرامی شاہ ولی اللہ کے مدرسہ رحیمیہ میں داخل  ہو گئے آپ ے والد صاحب سے قرأت و سماعت کے ذریعہ پوری تحقیق و روایت سے علم حاصل کیا جس سے آپ کو اسلامی علوم و فنون  میں ملکۂ راسخہ حاصل ہو گیا۔ جب آپ سولہ سال کے تھے تو آپ کے والد ماجد نے انتقال کیا۔ اس  کے بعد آپ نے شیخ نور اللہ، شیخ محمد امین کشمیری اور عاشق پھلتی جو آپ کے والد ماجد کے تربیت   یافتہ  اور محرم  راز تھے ان حضرات سے علوم و کمالات میں استفادہ اور ان کی ۔۔۔

مزید

حضرت سید عبدالقادر پیر حاجی شاہ جیلانی

حضرت سید عبدالقادر پیر حاجی شاہ جیلانی علیہ الرحمۃ  ف ۱۳۶۳ھ           آپ کا شجرہ اس طرح ہے: سید عبدالقادر جیلانی  المعروف پیر  حاجی شاہ جیلانی بن حضرت سید سخی  بچل شاہ(ثانی) جیلانی بن سید شجاع محمد جیلانی بن سید بچل شاہ (اول) جیلانی  بن  سید علی اکبر شاہ جیلانی بن حضرت سید فتح  محمد  شاہ جیلانی بن سید  نور محمد  جیلانی بن سید اسماعیل  جیلانی بن سید ابو الوفا قادری شیخ جیلانی بن سید شیخ شہاب الدین  جیلانی بن سید شیخ بدر الدین جیلانی بن سید شاہ علاؤ الدین جیلانی بن سید چراغ الدین بن سید  ثمین الدین بن حضرت سید قاضی القضاۃ عماد الدین بن سید شیخ ابو بکر تاج الدین  بن حضرت شیخ الشیوخ سیدنا عبدالقادر  جیلانی الحسنی والحسینی رضی اللہ تعالیٰ عنہم ورضو عنہ، حضرت عبدالقادر  شا۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ ابو العلا سرہندی

حضرت خواجہ ابو العلا سرہندی علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ ابو سعید مجددی رام پوری

حضرت شاہ ابو سعید مجددی رام پوری قدس سرّہ زبدۃ الابرار حضرت خواجہ لیف الدین فرزند خامس،حضرت مجدد الف ثانی کے پوتے(حضرت شاہ صفی القدر) فرزند اجمند،دوسری ذیعقدہ ۱۱۹۶ھ کو رام پور میں ولادت ہوئی،گیارہ برس کی عمر میں حافظ قرآن ہوئے،حضرت مولانا شرف الدین مفتیٔ عدالت رام پور اور مولانا شاہ رفیع الدین سے اخذ علوم کیا،حضرت شاہ عبد العزیز سندِ حدیث حاصل کی طالب علمی ہی میں والد ماجد سے طریقہ آبائی میں مرید ہوئے،والد ماجد کے ایماء سے حضرت شاہ درگاہی محبوب الٰہی سے طریقہ قادریہ میں بیعت کی اور بارہ سال مسلسل حاضر خدمت رہے اور خلافت و خرقہ پایا،۱۲۲۵ھ میں دہلی حضرت شاہ غلامعلی مجددی دہلوی مجدد مأتہ اثنا عشر کی خدمت میں حاضر ہوئے چند ماہ تکمیل سلوک مجددی کر کے خلافت پائی۔ جب کبھی آپ سفر سے واپس آتے حضرت شاہ غلام علی استقبال کے لیے باہر نکلتے،شاہ غلام علی جب بیمار ہوئے تو آپ کو لکھنؤ سے بُلاکر خدمت منصب ۔۔۔

مزید

حضرت ابو المصطفی شیخ طیب رفیقی

حضرت ابو المصطفی شیخ طیب رفیقی علیہ الرحمۃ شیخ طیب بن احمد بن مصطفیٰ بن معین الحق والملۃوالدین رفیقی: ابو المصطفیٰ کنیت تھی۔۱۱۹۱ھ میں پیدا ہوئے،اپنے زمانہ کے شیخ الاسلام والمسلمین،قطب العارفین،غوث المحققین،فقیہ محدث،بحر زخار علوم تھے،قرآن کو اخوند خیر الدین بن اخوندابی البقاء بانڈے سے پڑھا اور علوم و فنون و فقہ وحدیث و تفسیر و کلام و معارف وحقائق و دقائق و تصووف و سلوک کو اپنے باپ اور تایا اور تایا کے بیٹون اور شیخ ابی یوسف عبد الغفور سے حاصل کیا اور اپنے باپ سے بیت کی اور مشائخ عظام واولیائےکرام کی صحبت سے مستفید ہوئے اور میاں عبد المجید سے طریقہ قادریہ و کبرویہ اور شطاریہ اخذ کیا۔اخیر عمر میں مسجد میں معتکف ہوکر قائم اللیل اور صائم النہاور ہوئے۔آپ سے ایک جم غفیر علماء و فضلاء نے استفادہ کیا۔حدیث و فقہ وسلوک اور معرفت میں تصنیفات معتبرہ کیں اور حنفی مذہب کے بڑے حامی رہے، کرامات و خوا۔۔۔

مزید

مولانا قاضی محمد عبد السبحان ہزاروی

مولانا قاضی محمد عبد السبحان ہزاروی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: مولانا قاضی محمد عبدالسبحان ہزاروی﷫۔لقب: مناظر یگانہ،استاذالعلماء،فاضل متبحر۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: مولانا قاضی محمد عبد السبحان بن مولانا قاضی مظہر جمیل بن مولانا مفتی محمد غوث علیہم الرحمۃ والرضوان۔ آپ کے والد ماجد اور جدامجد اپنے دور کے اکابر علماء اور صوفیاء  میں سے تھے ۔خاندانی تعلق علوی وہاشمی گھرانے سےہے۔ آپ کے جدا مجد نے رد تقویۃ الایمان اور تاریخ وہابیہ وغیرہ کتب بھی لکھی تھیں  ۔(تذکرہ علمائے اہل سنت:175) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1315ھ مطابق 1898ء کوموضع کھلا بٹ ضلع ہری پور ہزارہ میں ہوئی۔اب یہ جگہ تربیلا ڈیم میں آگئی ہے۔(تذکرہ اکابر اہل سنت:227) ولادت سےقبل بشارت:آپ کی ولات سے پہلے آپ کی والدہ نے خواب دیکھا کہ میری گود میں ایک حسین وجمیل پھول پڑا ہے، اور کوئی صاحب کہہ رہےہیں کہ بیٹی اس ۔۔۔

مزید