اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ! منگل ، ۲۳؍ شعبان المعظّم ۱۴۳۷ھ مطابق ۳۱؍ مئی ۲۰۱۶ء کی صبح، اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں مُحدّث بریلوی کے جلیل القدر خلیفہ مبلغِ اعظم حضرت علّامہ شاہ محمد عبد العلیم صدّیقی میرٹھی مدنی کے فرزندِ ارجمند اور قائدِ ملّتِ اسلامیّہ حضرت امام شاہ احمد نورانی صدّیقی (رحمۃ اللہ تعالٰی علیہم) کے برادر یعنی نذرِ فرید حضرت مولانا حامد ربّانی صدّیقی میرٹھی مدنی طویل علالت کے بعد کراچی میں انتقال فرما گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ! مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لئے انجمن ضیائے طیبہ کے دفتر میں فاتحہ خوانی کی گئی۔ اُسی شام بعدِ نمازِ مغرب، قائدِ ملّتِ اسلامیّہ حضرت علّامہ مولانا شاہ احمد نورانی علیہ الرحمۃ کے دولت کدے ’’بیت الرضوان‘‘ واقع کہکشاں، کلفٹن (کراچی) پر،علمائے کرام سمیت مُتعدّد اہم شخصیات کے علاوہ، بے شمار محب۔۔۔
مزید
حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ شاہ عبد العزیز بن شاہ ولی اللہ بن شیخ عبد الرحیم دہلوی: خطۂ ہند میں استاذ الاساتذہ اور امام جہابذہ بقیۃ السلف،حجۃ الخلف،خاتم المفسرین والمحدثین تھے،۱۱۵۹ھ میں پیدا ہوئے،آپ کا نام تاریخی غلام حلیم ہے،علوم اپنے والد ماجد اور ان کے خلفاء سے اخذ کیے اور اپنے وقت میں مرجع علماء ومشائخ ہوئے۔تمام علوم متداولہ اور فنون عقلیہ و نقلیہ میں دستگاہ فوق البیان رکھتے تھے اور کثرتِ حفظ وعلم تعبیر رؤیا سیقہ وعظ وانشاء وتحقیقات نفائس علوم اور مذاکرہ و مباحثہ خصوم میں ممتاز بین الاقران و معتقدفیہ موافق ومخالف تھے،تمام عمر تدریس و افتاء وفصل خصومات ووعظ و تربیت مریداں اور تکمیل تلمیذاں میں بسر کی اور جاہ وعزت ظاہری کو کمالات باطنی کے ساتھ جمع کیا،ہندوستان میں ریاست علم و عمل کی آپ اور آپ کے بھائیوں پر م۔۔۔
مزید
حضرت مولانا مفتی عبدالباقی ہمایونی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سند الکاملین حضرت علامہ عبدالغفور ہمایونی قدس سرہ کونر ینہ اولاد تھی ۔ مولانا عبدالباقی آپ کے نواسہ اور آپ کی رحلت کے بعد پہلے سجادہ نشین مقرر ہوئے ۔ مولانا عبدالباقی بن میاں محمود بن میاں محمد شریف ۱۳۲۳ھ میں تولد ہوئے اور ۱۳۔ ۱۴سال کی عمر میں (علامہ ہمایونی قدس سرہ کے وصال کے بعد ) مسند نشین ہوئے۔ ان دنوں زیر تعلیم تھے اور کافیہ و کنز الد قائق کتابیں پڑھتے تھے۔ تعلیم و تربیت : آپ کے نانا جا ن نے آپ کی تعلیم و تربیت کیلئے گڑھی یاسین کے عالم مولانا مفتی محمد ابراہیم صاحب کو ہمایون شریف کی درسگاہ میں مدرس مقرر کیا تھا ۔ مسند نشین ہونے سے قبل بھی ان کے پاس تعلیم حاصل کی اور بعد مسند بھی شوق وذوق سے تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا ۔ آپ نہایت ذکی و محنتی تھے۔ درسی نصاب کی تکمیل کے بعد فتاویٰ نویسی میں دلچپسی لی اور ۱۳۳۹ھ میں آپ فا۔۔۔
مزید
احمد بن اسمٰعیل بن محمد کورانی المعروف بہ مولیٰ فاضل شمس الدین [1] تھا، قصبۂ کوران میں جو ملک خراسان کے علاقہ اسفرائن میں واقع ہے،پیدا ہوئے۔ پہلے اپنے ملک کے علماء سے پڑھتے رہے پھر قاہرہ میں تشریف لائے اور یہاں کے علماء و فضلاء سے علم قراءت و حدیث و تفسیروفقہ واصول وغیرہ پڑھا اور اجازت کی سند حاصل کی۔ کہتے ہیں کہ جب مولیٰ محمد بن ادمغان المعروف بمولیٰ یگان حجاز کے سفر سے قاہرہ میں داخل ہوئے تو آپ ے ان سے ملقات کی اور وہ آپ کو بلادروم کی طرف اپنے ہمراہ لے گئے پس جب سلطان مراد خاں سے مولیٰ یگان نے ملاقات کی تو پادشاہ نے فرمایا کہ کچھ ہمارے لیے آپ تحفہ بھی لائے ہیں؟ مولیٰ یگان نے کہا کہ ہاں ایک شخص عالم فاضل،فقیہ،محدث،بارع فی العلوم اپنے ساتھ لایا ہوں۔ بادشاہ نے ک۔۔۔
مزید
حضرت علامہ مولانا محمد بوستان قادری (برطانیہ) حضرت مولانا محمد بوستان قادری نے برطانیہ میں دینی ترویج و اشاعت 1962میں حضرت پیر سید معروف حسین شاہ عارف قادری نوشاہی مد ظلہ کی راہنمائی اور معیت میں شروع کی۔ آپ جمعیت تبلیغ الاسلام بریڈفورڈ اور ورلڈ اسلامک مشن کے بانی اراکین میں سے تھے۔بیسویں صدی کی چھٹی اور ساتویں دہائی میں آپ نے حضرت قبلہ پیر سید معروف حسین شاہ صاحب کے ساتھ اہل سنت کی تنظیم سازی اور مساجد کے قیام میں انتھک محنت کی- آپ برمنگھم منتقل ہوئے تو وہاں اہل سنت کا تشخص اجاگر فرمایا۔ آپ نے گذشتہ 55 سال دن رات دین اسلام کی اشاعت میں صرف کیے۔حضرت مولانا محمد بوستان قادری کو ورلڈ اسلامک مشن کے قیام اور پاکستان میں قادیانیوں کے غیر مسلم قرار دینے کے بعد قائدین اہل سنت مولانا شاہ احمد نورانی ،مولانا عبد الستار خان نیازی، علامہ ارشد القادری، علامہ شاہ فرید الحق اور جناب ظہور الحسن بھوپ۔۔۔
مزید
محمود بن محمد بن محمد بن محمود حافظی بخاری: ابو نصر پارسا کنیت تھی،اپنے باپ کی طرح علوم ظاہری و باطنی میں ماہر و عارف تھے جو بعد وفات والدماجد کے ان کے جانشین ہوئے اور ۸۶۵ھ میں انتقال کیا۔قبر آپ کی بلخ میں ہے۔’’فہیم خلق‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
حضرت شیخ رضا رفیقی کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ شیخ رضا بن محمد بن مصطفیٰ رفیقی: ابو حمزہ کنیت تھی،۱۲۰۵ھ میں پیدا ہوئے، اپنے زمانہ کے فقیہ محدث، مفسر، فاضل، متدین، صالح، امین، صوفی، کثیرہ العبادۃ، جامع بین الشریعہ والطریقہ اور صاحبِ کرامات و مکاشفات تھے۔اپنے باپ اور دونوں چچا اور ناناشیخ نعمت اللہ بن اشرف ٹوپیگر و کی صحبت حاصل کی اور ان سے فقہ وحدیث و تفسیر وکلام کوپڑھا اور ہر ایک علم میں کامل مکمل ہوئے۔کئی سال تک حدیث و فقہ اور اصول کا درس دیا۔تصوف و سلوک کو اپنے باپ سے اخذ کیا۔ہر ایک شخص کو خواہ بڑا ہوتا یا چھوٹا غنی ہوتا یا فقیر،پہلے سلام کرتے تھے،بڑے حلیم، رحیم،متوضع تھے۔وفات آپ کی ماہ شعبان ۱۲۷۶ھ میں ہوئی۔’’قامع الشرک والبدعات‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
اسمٰعیل بن عبداللہ اسکاری صوفی: ابو الیمن کنیت نور الدین لقب تھا،اپنے زمانہ کے عالم محقق،فقیہ محدث،فاضل متعضف و متدین،نزیل مدینہ منورہ اور شیخ طائفہ نقشبندیہ تھے۔۱۱۱۹ھ میں پیدا ہوئے۔آپ کو فنونِ کثیرہ حدیث و عربیت وغیرہ میں مہارت تامہ حاصل تھی ۔آپ کی تالیفات سے مختصر صحیح مسلم وغیرہ یادگار ہے۔وفات آپ کی مدینہ میں ۱۱۸۲ھ میں ہوئی۔’’ذولفقار دین‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
حضرت علامہ صاحبزادہ خواجہ محمد عبد الحئ شاہ جمالی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزید