بدھ , 26 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Wednesday, 17 December,2025

حضرت ابو حامد محمد بن محمد عمیدی سمرقندی

حضرت ابو حامد محمد بن محمد عمیدی سمرقندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ محمد بن محمد بن محمد عمیدی سمر قندی: ابو حامد کنیت اور رکن الاسلام لقب تھا۔مذہب و خلاف خصوصاً علم مناظرہ میں امام تھے،آپ ہی نے بخلاف متقدمین کے اپنی تصنیف میں علم خلاف کو جدا کیا،آپ منجملہ ان چار ارکان کے ہیں جنہوں نے رضی الدین نیشا پوری سے علم خلاف حاصل کیا جن میں سے ہر ایک رکن کے نام کے ساتھ مشہور ہوا،جن میں سے ایک رکن الدین عمیدی دوسرا رکن الدین طاؤسی،تیسرا رکن الدین امام زادہ چوتھے کا نام صاحب خلکان لکھتے ہیں کر یاد نہیں۔ عمیدی نے فن خلاف میں ایک کتاب ’’طریقہ‘‘ نام تصنیف کی جو فقہاء کے نزدیک مشہور معروف ہے اور ایک کتاب’’ارشاد‘‘ تصنیف کی جس کی شرح قاضی شمس الدین ابو العباس احمد خوئی بن خلیلل فقیہ شافعی اور نجم الدین مرندی اور بدر الدین مراغی وغیرہ جماعت علماء و فضلاء نے کی اور ۔۔۔

مزید

حضرت سید محمد یوسف بلگرامی

حضرت سید محمد یوسف بلگرامی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سید محمد یوسف بن محمد اشرف واسطی بلگرامی: منقولات کے چراغ اور معقولات کی میزان تھے،یکشنبہ کے روز ۲۱؍ماہ شوال ۱۱۱۰؁ھ میں پیدا ہوئے۔ آپ چونکہ سید آزاد کی خالہ کے بیتے تھے،اس لیے آپ اور آزاد نے بالموافقت تحصیل علوم پر کمر باندھی اور کتب درسیہ اور فنون کو ابتداء سے انتہاء تک سید طفیل محمد اور لغت کو اپنے نانا سید عبد الجلیل اور عروض وقانی کو سید محمد سے حاصل کیا اور جب سید آزاد حرمین شریفین کو تشریف لے گئے تو آپ نے ہئیت اور ہندسہ کو دہلی کے فضلاء سے اکتساب کیا اور سید لطف اللہ حسینی واسطی بلگرامی کی بیعت کی اور شرائع پر استقامت اور وطن میں اقامت اختیار کی۔آپ عربی و فارسی میں شعر بھی عمدہ کہتے تھے۔توحید شہودی میں کتاب الفرع الثابت من الاصل الثابت آپ سے یادگار ہے۔وفات آپ کی پنجشنبہ کے روز دوم ماہ جمادی الاخری۱۱۷۲؁ھ میں ہوئی اور اپنے نانا کے پاس دف۔۔۔

مزید

ابراہیم بن عبد الرحمٰن

                ابراہیم بن عبد الرحمٰن سوالات دمشقی: فقیہ متجر،عالم کثیر الاطلاع، ادیب اریب،شاعر جید الطریقہ،استخراج مسائل اور استحضار فروع مذہب پر حاوی تھے۔ابتداء جوانی میں تنشید اشعار و نظم میں مشغول رہے چنانچہ معانی دقیقہ اور نسق بدیعہ نظم میں منسلک کرتے تھے پھر روم کو تشریف لے گئے اور وہاں کے اوباء سے آپ کو محاورات مقبولہ جاری رہے اور جب وہاں سے دمشق میں واپس آئے تو مسائل م تلعقہ فتویٰکی کتابت پر قائم ہوئے اور یہاں تک استخضار غریب فروع مذہب اور ان کے استخراج میں مہارت پیدا کی کہ ان کہ ان ہم عصروں سے کوئی ان کے مرتبہ کو نہ پہنچ سکا اس کے بعد جب شعر کہتے تو بسبب غلبۂ فقاہت کے ان کو تکلیف کرن پڑتا۔آپ کو جمع کرنے کتب کا بڑا شوق تھا چنانچہ آپ نے ہر ایک فن سے بہت سی کتابیں جمع کیں اور اخیر عمر میں ان کو وقف کردیا اور ساٹھ سال کی عمر۔۔۔

مزید

حضرت خزائن الرحمت شیخ احمد شعید

          شیخ محمد سعید بن شیخ احمد بن عبدالاحد سرہندی: آپ کا لقب خازن الرحمہ تھا،بڑے محدث،فقیہ،عالم،فاضل،زاہد،عابد صاحب کرامات تھے،علوم نقلیہ ورسمیہ اپنے والد ماجد مجدد الفِ ثانی سے حاصل کیے اور انہیں سے علمِ طریقت کو اخذ کیا اور مشکوٰۃ شریف پر حاشیہ لکھا اور ۱۰۷۰؁ھ میں وفات پائی۔’’حوضِ نور‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

سید سعد اللہ سلونی

                سید سعداللہ سلونی سبط شیخ پیر محمد سلونی: عالم اجل،فاضل اکمل،جامع اصناف علوم تھے قصبۂ سلون متعلقہ الہ آباد میں پیدا ہوئے،صغر سنی میں اکتساب علوم میں مشغول ہوکر تھوڑی مدت میں مساقت تحصیل کی طے کرلی اور مسندِ تدریس و تالیف پر جلو فرماہوئے،پھر حج کو تشریف لے گئے اور مکہ معظمہ میں کچھ مدت اقامت اختیار کی جہاں کے بہت لوگوںنے آپ سے تلمذ کیا جن میں سے شیخ عبداللہ بصری مکی مصاحب ضیاء الساری شرح صحیح بخاری ہیں،پھر ہندوستان کو معاودت فرماکر مرجع انام ہوئے اور ۱۰۳۸؁ھ  میں وفات پائی،’’فخر محفل‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

مناظر اسلام حضرت مولانا حافظ ولی اللہ لاہوری

مناظر اسلام حضرت مولانا حافظ ولی اللہ لاہوری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:حافظ ولی اللہ ۔لقب: مناظراسلام ،محافظ اسلام۔ جائےولادت: حافظ قرآن،محافظ اسلام حضرت مولانا علامہ حافظ ولی اللہ لاہوری ریاست جموں و کشمیر میں پید اہوئے۔ ریاست کے سکھ راجہ کے مظالم سے تنگ آکر دوسرے کشمیری مسلمانوں کی طرح آپ کے والدین بھی نقل مکانی پر مجبور ہو گئے اور چند روز پسرور(ضلع سیالکوٹ)رہنے کے بعد لاہور آگئے ۔حضرت حافظ صاحب کی عمر ابھی پانچ سال تھی کہ چیچک کے موذی مرض میں مبتلا ہوگئے،اس منحوس بیماری میں آپ کی ظاہری بصارت زائل ہو گئی مگر اللہ تعالیٰ نے آپ کو حیرت انگیز قوتوں کا حصۂ و افر عطا فرمایادیا ۔آپ کے والدین بچپن میں داغ ِمفارقت دے گئے اور آپ کی کفالت آپ کے مفلوک الحال بھائیوں کے کندھوں پر آپڑی،آپ کے چاروں با ہمت بھائیوں نے پوری تند ہی سے محنت و مشقت کی اور جوان ہونے پر تمام کشمیری خاندا۔۔۔

مزید

حضرت شیخ بکر بن محمد بن علی زرنجانی

حضرت شیخ بکر بن محمد بن علی زرنجانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بکر بن محمد علی بن فضل بن حسن زرنجانی: ۴۲۷؁ھ میں بخارا کے متصل قصبہ زرنگر میں جو معرب بزرنجر ہے،پیدا ہوئے۔فقہ شمس الائمہ عبد العزیز حلوائی شاگرد ابی علی نسفی سے حاصل کی اور حدیث کو ابا محمد عبد العزیز بن محمد حلوائی اور ابا سہل احمد بن علی ابیوروی اور حافظ ابا حفص عمر بن منصور اور حافظ ابا مسعود احمد بن محمد بن عبداللہ بجلی اور ابا القاسم میمون بن علی بن میمون اور ابا عبداللہ ابراہیم بن علی طبری اور حافظ ابا یعقوب یوسف بن منصور اور ابا عمر و محمد بن عبد العزیز قنطری وغیرہ محدثین کثیر سے سماعت کیا،یہاں تک کہ فقہ و حدیث میں امام متقن اور مذہب حنفیہ کے عارف اور اس کے حفظ میں ضرب المثل ہوکر شمس الائمہ کے لقب سے ملقب او ر ابی حنیفہ اصغر کے نام سے پکارے جاتے تھے،فتاویٰ اور جواب و قائع میں بڑے مصیب تھے۔فقہاء کو جب کسی مسئلہ میں اشکال واقع ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ بکر بن محمد بن علی زرنجانی

حضرت شیخ بکر بن محمد بن علی زرنجانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بکر بن محمد علی بن فضل بن حسن زرنجانی: ۴۲۷؁ھ میں بخارا کے متصل قصبہ زرنگر میں جو معرب بزرنجر ہے،پیدا ہوئے۔فقہ شمس الائمہ عبد العزیز حلوائی شاگرد ابی علی نسفی سے حاصل کی اور حدیث کو ابا محمد عبد العزیز بن محمد حلوائی اور ابا سہل احمد بن علی ابیوروی اور حافظ ابا حفص عمر بن منصور اور حافظ ابا مسعود احمد بن محمد بن عبداللہ بجلی اور ابا القاسم میمون بن علی بن میمون اور ابا عبداللہ ابراہیم بن علی طبری اور حافظ ابا یعقوب یوسف بن منصور اور ابا عمر و محمد بن عبد العزیز قنطری وغیرہ محدثین کثیر سے سماعت کیا،یہاں تک کہ فقہ و حدیث میں امام متقن اور مذہب حنفیہ کے عارف اور اس کے حفظ میں ضرب المثل ہوکر شمس الائمہ کے لقب سے ملقب او ر ابی حنیفہ اصغر کے نام سے پکارے جاتے تھے،فتاویٰ اور جواب و قائع میں بڑے مصیب تھے۔فقہاء کو جب کسی مسئلہ میں اشکال واقع ۔۔۔

مزید

تاج الدین حضرت عبداللہ ابنِ ترکمانی

تاج الدین حضرت عبداللہ ابنِ ترکمانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  احمد بن عثمان بن ابراہیم بن مصطفیٰ ماردینی: قاہرہ میں شنبہ کی رات ۲۵؍ ماہ ذی الحجہ ۶۸۱ھ میں پیدا ہوئے۔فقہ اپنے باپ اور بھائی سے پڑھی اور حدیث کو دمیاطی اور ابنِ صواف سے سنا اور روایت کیا،مدت تک تدریس کی اور فتوےٰ دیا۔تاج الدین لقب تھا مگر ابن ترکمانی کے نام سے مشہور تھے۔تصانیف بہت عمدہ فقہ واصول فقہ و حدیث و فرائض و نحو و ہئیت اور منطق وغیرہ میں کیں اور جامع کبیر و ہدایہ کی شرح تصنیف کی اور غرہ ماہ جمادی الاولیٰ ۷۴۴ھ میں وفات پائی۔’’معدن شرف‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

حضرت شیخ مراد بن علی نقشبندی

حضرت شیخ مراد بن علی نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مراد بن علی بن داؤد بن کمال الدین بن صالح بن محمد الحسینی بخاری نقشبندی: محدث،مفسر،مدرس،فقیہ،علوم عقلی ونقلی کے فاضل اور صوفی تھے۔۱۰۵۰ھ میں پیدا ہوئے،حج وزیارت کے لیے حرمین گئے،وہاں تین سال قیام کیا،پھر طلب علم میں بخارا،اصفہان،سمر قند،بلخ،بغداد وغیرہ کا سفر کیا اور وہاں کے علماء سے ملاقات کی،پھر مکہ معظمہ،مصر اور دمشق کا سفر کرتے ہوئے قسطنطنیہ پہنچے جہاں ۱۲ ربیع الثانی ۱۱۳۲ھ میں وفات پائی۔مفرداتِ قرآنیہ دو جلدوں میں،سلسلہ ذہب اور طریقۂ نقشبندیہ میں بہت سے رسائل تصنیف کیے۔(حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید