/ Thursday, 02 May,2024

ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ

ابوامامہ باہلی،صدی بن عجلان نام تھا،ہم ان کاترجمہ پیشتر لکھ آئے ہیں،بعض نے انہیں بنو باہلہ کی شاخ سہم کافرد شمارکیا ہے،اور بعض اس کے خلاف ہیں،لیکن سب انہیں بنوباہلہ سے شمار کرتے ہیں، مصر میں سکونت اختیا ر کی،پھرحمص میں آگئے اور وہیں وفات پائی،انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بکثرت احادیث روایت کی ہیں۔ فتیان بن محمد بن سودان موصلی نے خطیب ابونصر احمد بن عبدالقاہر سے،انہوں نے ابوالحسین بن نقور سے،انہوں نے ابن حبابہ سے،انہوں نے ابوالقاسم بغوی سے،انہوں نے طالوت بن عباد سے، انہوں نے فضال بن جبیر سے روایت کی کہ ابوامامہ باہلی نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سُنا،آپ نے فرمایا،تم مجھے چھ باتوں کی ضمانت دو،میں تمہیں جنت کی ضمانت دیتاہوں،جب تمہیں حد لگے،تو جھوٹ نہ بولو،جب تمہیں امین بنایا جائے تو خیانت نہ ۔۔۔

مزید

ابوامامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ

ابوامامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ ابوامامہ بن سہل بن حنیف،انصارکے ایک قبیلےسےتھے،مروی ہے،کہ ان سے ایک آدمی آدھی رات کوبیدارہوا،تاکہ قرآن مجید کی اس سورت کو اس نے حفظ کی تھی،اسے پھردہرائے، لیکن سوائے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کے کچھ بھی یادنہ آیا،صبح سویرے دربارِ رسالت کے دروازے پر حاضرہوا،تاکہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کرے،یکے بعددیگرےوہاں لوگ جمع ہوتے گئےاوروہاں اچھاخاصہ ہجوم ہوگیا،وہ آپس میں ایک دوسرے سے پوچھتے رہے۔مگرکسی کے حافظے میں کچھ بھی محفوظ نہیں رہ گیاتھا،اس اثناء میں حضورِاکرم نے انہیں اندر آنے کی اجازت دی، اور انہوں اپنی مشکل بیان کی،آپ نے مختصرسےسکوت کے بعدفرمایا،وہ سورت توکل رات ہی منسوخ ہوگئی تھی۔چنانچہ وہ تمہارے حافظوں سے بھی اٹھالی گئی ہے، ابن مندہ اورابونعیم نے ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوامامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ

ابوامامہ بن سہل بن حنیف،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی تھے،ابوامامہ کانام اسعد تھا، اوزاعی نے ابنِ شہاب سے،انہوں نےابوامامہ بن سہل سےروایت کی کہ انہیں حضورِاکرم کے بعض صحابہ نےبتایاکہ آپ مساکین مریضوں کی عیادت فرماتےاوران کےجنازوں کےساتھ چلتے، ابنِ مندہ اورابونعیم نےذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوامامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ

ابوامامہ بن سہل بن حنیف،ہم ان کا نسب ان کے والد کے ترجمے میں بیان کرآئے ہیں،وہ انصار ی اوسی ہیں اور ان کا نام اسعد تھا،اور حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام ان کے نانا کے نام پر اسعد بن زرارہ رکھا او ر کنیت بھی انہی کی عطافرمائی،اور برکت کی دعا کی،جناب ابوامامہ نے ۱۰۰سوہجری میں،جب ان کی عمر نوّے برس سے کچھ زیادہ تھی،وفات پائی،ابوعمراور ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے،لیکن ابوعمر انہیں کبار تابعین میں شمار کرتے ہیں۔ ۔۔۔

مزید

ابواسحاق ہمدانی سبیعی رضی اللہ عنہ

ابواسحاق ہمدانی سبیعی،بنوجہنیہ یابنومزینہ کے ایک آدمی سے،ابویاسربن ابوحبہ نے باسنادہ عبداللہ سے،انہوں نے اپنے والدسے،انہوں نے یحییٰ بن آدم سے،انہوں نے سفیان سے،انہوں نے ابواسحاق سے،انہوں نے بنوجہنیہ کے ایک آدمی سےروایت کی،کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے الشعاب میں ایک آدمی کویاحرام یاحرام کہتے سنا،یہ ان کی رسم تھی،حضورِاکرم نے فرمایا، یا حلال یاحلال دونوں نے ذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوجبیرہ بن ضحاک رضی اللہ عنہ

ابوجبیرہ بن ضحاک بن خلیفہ بن ثعلب بن عدی بن کعب بن عبدالاشہل انصاری اشہلی جو ثابت بن اضحاک کے بھائی تھے،ہجرت کے بعد پیداہوئے،بعض کے مطابق انہیں صحبت نصیب ہوئی،اور بعض اس کے قائل نہیں،وہ کوفی تھے،ان سے قیس بن ابوحازم شعبی اور انکے بیٹے محمد بن جبیرہ نے ابواسحاق ابراہیم بن محمد الفقیہہ وغیرہ نے باسنادہم محمد بن عیسیٰ سے،انہوں نے عبداللہ بن اسحاق جوہری سے،انہوں نے ابوزید صاحب الہروی سے،انہوں نے شعبہ سے،انہوں نے داؤد بن ابوہند سے،انہوں نے شعبی سے،انہوں نے ابوحبیرہ بن ضحاک سے روایت کی کہ ہم میں ایک آدمی کے دو تین نام تھے،ان کا وہ ان ناموں سے پکارا جاتا اوروہ ناپسند کرتا اس پر قرآن کی یہ آیت نازل ہوئی، وَلَاتَنَابَزُوابِالاَلقَاب، تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے،لیکن ابن مندہ اور ابونعیم نے انہیں کسی قبیلے کی طرف منسوب نہیں کیا لی۔۔۔

مزید

ابوامامہ بن ثعلبتہ انصاری حارثی رضی اللہ عنہ

ابوامامہ بن ثعلبتہ انصاری حارثی رضی اللہ عنہ ابوامامہ بن ثعلبتہ انصاری حارثی،بروایتے ان کا نام ایاس تھا،ثعلبہ کے ترجمے میں ہم ان کا ذکر کر آئے ہیں،ایک روایت میں ان کانام سہل آیا ہے،صحیح روایت ایاس بن ثعلبہ ہے،انہوں نے حضورِ اکرم سے تین احادیث روایت کی ہیں(۱)جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی کا ناجائز طور پر اڑالیا،اس پر اللہ فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت پڑتی ہے(۲)اسلام سے بیزاری(۳)حضورِ اکرم نے ابوامامہ کی تدفین کے بعد ان کی نمازجنازہ پڑھییحییٰ بن محمود نے اجازۃً باسنادہ تا ابن ابی عاصم روایت کی،کہ عمرو بن علی نے عبدالرحمٰن بن مہدی سے انہوں نے عبداللہ بن متیب مدنی سے،انہوں نے اپنے داداعبداللہ بن ابی امامہ سے،انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ جب حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدر کی طرف کوچ کا ارادہ کیا،تو ابوامامہ بھی آپ کے ساتھ چلنے کو۔۔۔

مزید

ابوجبیرحضرمی رضی اللہ عنہ

ابوجبیرحضرمی،ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کی یہی نسبت بیان کی ہے،ابوعمر نے کندی شامی تحریر کیا ہے،اور ان کی حدیث عبدالرحمٰن بن جبیر بن نفیرنے اپنے والد سے روایت کی کہ ابوجبیر(جنہوں نے اپنی بیٹی کوحضورِاکرم سے بیاہاتھا)آپ سے وضوکاطریقہ دریافت کیا،چنانچہ آپ نے عملاً انہیں وضوکر کے دکھایا،عبدالرحمٰن بن جبیر نے اپنے والدسےروایت کی کہ جس شخص نے اپنی بیٹی ہدیتہً حضورِ اکرم کو پیش کی تھی اور لڑکی نے اظہار بیزاری کیا تھا،بقول ابوذرعہ اسی شخص نے حضورِ اکرم سے وضوکا طریقہ دریافت کیا تھا،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوجبیرحضرمی رضی اللہ عنہ

ابوجبیرحضرمی رضی اللہ عنہ ابوجبیرحضرمی،ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کی یہی نسبت بیان کی ہے،ابوعمر نے کندی شامی تحریر کیا ہے،اور ان کی حدیث عبدالرحمٰن بن جبیر بن نفیرنے اپنے والد سے روایت کی کہ ابوجبیر(جنہوں نے اپنی بیٹی کوحضورِاکرم سے بیاہاتھا)آپ سے وضوکاطریقہ دریافت کیا،چنانچہ آپ نے عملاً انہیں وضوکر کے دکھایا،عبدالرحمٰن بن جبیر نے اپنے والدسےروایت کی کہ جس شخص نے اپنی بیٹی ہدیتہً حضورِ اکرم کو پیش کی تھی اور لڑکی نے اظہار بیزاری کیا تھا،بقول ابوذرعہ اسی شخص نے حضورِ اکرم سے وضوکا طریقہ دریافت کیا تھا،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوجبیرہ رضی اللہ عنہ

ابوجبیرہ،ابوبکر بن ابوعلی نے ان کا ذکر کیا ہے،یحییٰ بن ابوالرجاء نے اجازۃً باسنادہ تاابن ابی عاصم بیان کیا،کہ محمد بن عیسیٰ حجاج نے یحییٰ بن راشد صاحب السائری سے،انہوں نے محمد بن حمران سے، انہوں نے محمد بن حمران سے،انہوں نے داؤد بن مساور سے،انہوں نے معقل بن ہمام سے روایت کی ،کہ ہم حضوراکرم کی خدمت میں حاضر ہوئے،اور آپ نے ہمیں دباء،نقیراور ختم سے منع کیا، ابن ابی عاصم نے بنو عبدالقیس سے شمار کیا ہے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید