بدھ , 26 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Wednesday, 17 December,2025

پسنديدہ شخصيات

حضرت الیاس علیہ السلام

    وَاِنَّ اِلْیَاسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِیْنَ اِذْقَالَ لِقَوْمِہٓ اَلَا تَتَّقُوْنَ، اَتَدْعُوْنَ بَعْلًا وَّ تَذَرُوْنَ اَحْسَنَ الْخَالِقِیْنَ اللہ رَبَّکُمْ وَرَبَّ اٰبَآئِکُمُ الْاَوَّلِیْنَ، فَکَذَّبُوْہُ فَاِنَّھُمْ لَمُحْضَرُوْنَ اِلَّا عِبَادَ اللہ الْمُخْلَصِیْنَ وَتَرَکْنَا عَلَیْہِ فِی الْاٰخِرِیْنَ سَلٰمٌ عَلٰٓی اِلْ یَاسِیْنَ اِنَّا کَذٰلِکَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَ اِنَّہٗ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِیْنَ (پ۲۳ سورۃ صافات ۱۲۳، ۱۳۲) اور بے شک الیاس پیغمبروں سے  ہے جب اس نے اپنی قوم سے فرمایا کیا ڈرتے نہیں کیا تم بعل (بت کا نام) کو پوجتے ہو اور چھوڑتے ہو سب سے اچھا پید اکرنے والے اللہ تعالیٰ  کو جو رب ہے تمہارا اور تمہارے اگلوں باپ دادا کا پھر انہوں نے اسے جھٹلایا تو وہ ضرور پکڑے جائیں گے مگر اللہ تعالیٰ کے چنے ہوئے بندے اور ہم نے پچھلوں میں اس کی ثناء باقی ۔۔۔

مزید

حضرت ذوالکفل علیہ السلام

وَاذْکُرْ اِسْمٰعِیْلَ وَالْیَسَعَ وَذَا الْکِفْلَ وَکُلٌّ مِّنَ الْاَخْیَارِ یاد کرو اسماعیل اور یسع اور ذوالکفل (علیہم السلام) کو اور سب اچھے ہیں۔ حضرت ذوالکفل علیہ السلام: آپ کا نام ’’بشر‘‘ ہے یا ’’شرف‘‘ ہے۔ آپ حضرت ایوب علیہ السلام کے بیٹے ہیں۔ آپ کے متعلق اور بھی مختلف اقوال ہیں، تاہم اسی قول مذکور کی طرف زیادہ رجحان ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو ان کے باپ حضرت ایوب علیہ السلام کے بعد نبی بناکر بھیجا اور حکم دیا کہ آپ لوگوں کو میری وحدانیت پر ایمان لانے کی طرف بلائیں، کہ میرے بغیر کوئی معبود نہیں۔ آپ عمر بھر شام کے علاقہ میں ہی رہے، اللہ تعالیٰ کے احکام لوگوں تک پہنچاتے رہے، پچھتر (۷۵)  سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوئے۔ آپ علیہ السلام نے اپنے بیٹے عبدان کو وصیت کی تھی کہ میری وفات کی بعد نیکی کے عمل پر قائم رہنا، لوگوں کو بھی ایمان۔۔۔

مزید

امام زیلعی

عبداللہ بن یوسف بن محمد زیلعی: جمال الدین لقب تھا۔علمائے اعلام میں سے فقیہ فاضل،محدث حافظ،جامع اصناف علوم،محقق و مدقق تھے۔حدیث کو اصحاب نجیب سے سماعت کیا اور فخر الدین زیلعی شارخ کنز اور علاء بن ترکمانی اور ابنِ عقیل سے اخذ کیا۔احادیث واقعہ ہدایہ اور خلاصہ اور تفسیر کشاف کی تخریج کی جس سے آپ کا تجر فن حدیث اور اسماء الرجال اور آپ کی وسعت نظر فروع حدیث وغیرہ نے جو آپ کے پیچھے ہوئے ہیں،بڑی امدادلی ہے۔دار لکامنہ میں حافظ ابن حجر عسقلانی نے لکھا ہے کہ میرے شیخ زین عراقی اور زیلعی مطالعہ کتب حدیثیہ میں واسطے تخریج ان کتابوں کے جن کی تخریج کا اہتمام انہوں نے اپنے ذمہ لیا تھا،مشغول تھے،پس عراقی نے تو احادیث احیاء العلوم اور ان احادیث ترمذی کی جن کا ترمذی نے ہر ایک باب میں اشارہ کیا ہے،تخریج کی اور زیلعی  نے احادیث ہدایہ اور کشاف کی تخریج کی اور یہ دونوں ایک دوسرے کو امداد دیتے تھے۔  &n۔۔۔

مزید

کمال الدین علامہ

شیخ کمال الدین علامہ: شیخ نصیر الدین محمود چراغ دہلوی کے خواہر زادہ اور خلیفہ تھے،آپ کے نسب کا سلسلہ حضرت امیر المؤ منین حسن﷜منتہیٰ ہوتا ہے۔چونکہ آپ علوم حدیث و تفسیر و فقہ واصول میں یگانۂ زمانہ تھے اس لیے علامہ کے خطاب سے مخاطب  ہوئے اور اپنے پیر روشن ضمیر سے عرقہ خلافت کا پہن کر احمد آباد و گجرات میں تشریف لے گئے اور وہاں قبولیت عظیم پائی،پھر دہلی میں تشریف لائے اور مدت تک خلق کی ہدایت و افادہ میں مشغول رہ کر۷۵۶؁ھ میں وفات پائی اور دہلی میں مدفون ہوئے۔تاریخ وفات آپ کی’’متقی اہل یقین‘‘ ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

صاحب فتاویٰ طرسوسیّہ

ابراہیم بن علی بن احمد بن عبد الواحد طرسوسی: نجم الدین لقب اور قاضی القضاہ خطاب تھا۔شہر طرسوس کے جو ملک شام میں واقع ہے،رہنے والے تھے۔بڑے عالم فاضل فقیہ اصولی تھے،۷۴۶؁ھ میں جب آپ کے والدِ ماجد فوت ہوئے تو آپ کو دمشق کا قاضی بنایا گیا جہاں آپ مدت  تک منصبِ فتوےٰ پر متمکن رہے اور تدریس کو جاری رکھا۔فتاویٰ طرسوسیہ اور کتاب انقع الوسائل کو تصنیف کیا اور ۷۵۸؁ھ میں وفات پائی۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

ابنِ فصیح

احمد بن علی بن احمد ہمدانی کوفی المعروف بہ ابنِ فصیح:ابو طالب کنیت اور فخر الدین لقب تھا۔کوفہ میں ۶۸۰؁ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے وقت کے امام علامہ اور جامع علومنقلیہ و عقلیہ تھے۔آپ کے حسن سفناقی صاحبِ نہایہ سے حاصل کیا۔ بغداد اور دمشق میں تدریس و تعلیم کو جاری کیا اور فتوے دیتے رہے۔نظم الکنز، نظم النافع،نظم السراجیہ فرائض میں،نؔظم المنار اصولِ فقہ وغیرہ میں کتابیں تصنیف کیں اور آپ سے عبد الوہاب بن احمد بن دہبان دمشقی نے فقہ پڑھی۔ وفات آپ کی دمشق میں یکشنبہ کے روز۷۵۵؁ھ کو وقوع میں آئی۔’بزرگ کشور‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

حضرت آدم صفی اللہ علیہ السلام

حضرت آدم صفی اللہ علیہ السلام   وَاِذْ قَالَ رَبُّکَ لِلْمَلٰئِکَۃِ اِنِّیْ جَاعِلٌ فِی الْاَرْضِ خَلِیْفَۃً (البقرۃ: ۳۰) اور یاد کیجیے! جب آپ کے رب نے فرشتوں سے فرمایا: بے شک میں بنانے والا ہوں زمین میں (اپنا نائب)۔ حضرت آدم علیہ السلام کی پیدائش: وَاِذْ قَالَ رَبُّکَ لِلْمَلٰئِکَۃِ اِنِّیْ خَالِقٌ بَشَرًا مِّنْ طِیْنٍ ھو آدم (سورۃ ص، جلالین)یاد کرو اس وقت کو جب آپ کے رب نے فرشتوں سے کہا بے شک میں ایک بشر کیچڑ سے بنانے والا ہوں اس سے مراد آدم علیہ السلام ہیں۔ آدم علیہ السلام کے قالب میں روح کا دخول: اللہ تعالیٰ نے روح کو حکم دیا کہ اس قالب میں داخل ہوجا اور تمام حصوں میں پھیل جا جب روح قالب کے پاس پہنچی تو جسم کو تنگ و تاریک پایا اندر جانے سے رک گئی۔ بعض روایات میں آتا ہے کہ تب نورِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے وہ قالب جگمگادیا گیا، یعنی وہ نور آدم علیہ السلام کی پیشانی میں اما۔۔۔

مزید

قاضی زین الدین عجمی

قاضی زین الدین عجمی: عالم متجر اور فروع واصول میں ید طولیٰ رکھتے تھے۔ ابی سعید حاکمِ تناز کی طرف سے دار القضاء کے متولی ہوئے،مختصر ابنِ حاجب کی شرح کی تسنیف کی اور ۷۵۳؁ھ میں وفات پائی’’علوم مرتبہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

علی بن عثمان مردینی

علی بن عثمان بن ابراہیم ماردینی: علاء الدین لقب تھا لیکن ابن ترکمانی سے مشہور تھے۔فقہ واصول میں امامِ عالم،شیخ کامل،بارع،محقق،مدقق اور فنون عقیلہ و نقلیہ میں ماہر متجر اور حدیث و تفسیر میں ید طولیٰ رکھتے تھے۔ فرائض، حساب،شعر، تواریخ میں دستگاہ کامل حاصل تھی۔مدت تک ولایت مصر کے قاضی رہے۔ تصانیف کثرت سے کی چنانچہ اپ کی تصانیف سے بہجۃ الاعاریب بما فی القرآن من الغریب والمنتخب فی الحدیث والمؤ تلف والمختلف و کتاب الضعفاء والمتروکین و جواہر النقی فی الرو علی البیہقی و مختسر المحصل فی الکلام و معدن فی اصول الفقہ و مختصر رسالۃ القشیری  و مختصر علوم الحدیث لا بن الصلاح وغیر ذلک مشہور و معروف ہیں۔علاوہ ان کے تاب ہدایہ کو بھی مختصر کر کے نام اس کا کفار یہ رکھا اور پھر اس کی شرح کرنی شروع کی تھی مگر اس کو تمام نہ کر سکے کہ عاشورہ کے روز۷۵۰؁ھ میں موت کا پیادہ آگیا۔’’ہادیٔ خلق‘&ls۔۔۔

مزید

ابنِ مہاجر حنفی

شیخ احمد بن عبداللہ المعروف بہ ابن المہاجر حنفی: شہاب الدین لقب تھا۔ نحوو عروض میں عالم فاضل،فقہ واصول میں عارفِ کامل تھے۔حمات میں قاضی جمال الدین عبداللہ بن العدیم کی طرف سے نائب رہے۔آنحضرتﷺ کی مدح میں قائد اور نظم حسنہ تصنیف کی اور ماہِ رجب ۷۴۹؁ھ میں وفات پائی۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید