جمعہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 19 December,2025

پسنديدہ شخصيات

مرد درویش مولانا مفتی غلام محمد قاسمی

  استاد العلماء فنافی الشیخ ، مرد درویش حضرت مولانا مفتی غلام محمد قاسمی بن خمیسو خان بگھیو گوٹھ شاہ حسن ضلع دادو میں غالبا ۱۹۲۵ء کو تولد ہوئے ۔ تعلیم و تربیت: گوٹھ شاہ حسن سے پرائمری کی تعلیم حاصل کی اس کے بعد دادو اور کراچی کے اسکول و کالج سے دنیوی تعلیم حاصل کی ۔ بعد فراغت گورنمنٹ ہائی اسکول دادو میں انگریزی سبجیکٹ کے استاد مقرر ہوئے۔ وہ دادو میں استاد تھے انہی دنوں کی بات ہے کہ حضور قبلہ عالم ، تاج العارفین ، فقیہ اعظم ، بحر حضرت خواجہ محمد قاسم مشوری قدس سرہ دادو دعوت پر تشریف فرما ہوئے ، حضرت کی نظر کے شکار ہو گئے ۔ ایک نظر میں ’’تم ہمارے ہم تمہارے‘‘ کی مصداق کا معاملہ تھا۔ ایک جھلک دیکھ کر بے قرار دل کو قرار مل گیا ، آنکھوں کو سرور مل گیا۔ زندگی میں ایسا انقلاب آیا کہ ساری حیاتی حضرت کے ہو کر رہے۔ تیرے قدموں میں آنا میرا کام تھا میری قسمت جگانا تیرا ک۔۔۔

مزید

مولانا غلام رسول جتوئی

  نامور عالم ، ادیب و شاعر حضرت مولانا غلام رسول جتوئی بن رئیس بہاول خان جتوئی ۱۲۸۷ھ/۱۸۷۰ء کو گوٹھ محراب پور (تحصیل ڈوکری ضلع لاڑکانہ) میں تولد ہوئے۔ آپ کے آباء و اجداد اصل میں بلوچستان کے باسی تھے۔ وہاں سے دو بھائی خیرو خان اور سلطان خان منتقل ہو کر سندھ میں آباد ہوئے۔ سلطان خان کی اولاد میں سے محراب پور کے جتوئی ہیں۔ تعلیم و تربیت: مولانا غلام رسول نے ابتدائی تعلیم محراب پور میں مولانا عبداللہ کیریو سے حاصل کی۔ اس کے بعد سندھ کی نامور دینی درسگاہ مدرسہ دارالفیض گوٹھ سونہ جتوئی (تحصیل ڈوکری) میں سراج الفقہا استاد الاساتذہ حضرت علامہ مفتی غلام عمر جتوئی قدس سرہٗ سے تعلیم حاصل کی اور حضڑت علامہ مفتی عبدالرحمن وہامراہ کے ہاں بقیہ درسی کتب مکمل کرکے فارغ التحصیل ہوئے۔ اس کے بعد علم طب میں اپنے برادر رئیس دوست محمد جتوئی سے پڑھی اور سیکھی۔ طب آپ کا پیشہ تھا اور اس سے خوب نام کمایا۔ بی۔۔۔

مزید

مولانا غلام محمد خانزئی

  عالم، ادیب و عارف حضرت مولانا غلام محمد بن خان محمد خانزئی غالباً خان زئی خاندان بلوچوں کے بروہی قبیلہ کی شاخ ہے۔ آپ ایک اندازے کے مطابق ۱۲۵۰ھ میں تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت: غلام محمد بڑے ذہین و ذکی حافظہ کے مالک تھے۔ ابتدائی تعلیم مسجد شریف کے مکتب سے حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم چوٹیاری کی مشہور دینی درسگاہ (تحصیل سانگھڑ) سے حاصل کی۔ مولاناغلام محمد پر جو سب سے زیادہ استاد مہربان تھے ،وہ اس درسگاہ کے استاد مخدوم عبدالحکیم تھے جو کہ اپنے وقت کے بڑے عالم فاضل اور فقیہ تھے۔ انہوں نے ایک رسالہ ’’نجوم الھدی فی آخر الظہر‘‘ تصنیف فرمایا۔ مولانا غلام محدم اسی درسگاہ سے درسی نصٓب مکمل کرکے فارغ التحصیل ہوئے۔ بیعت و خلافت: مولانا غلام محدم کا پورا خاندان ، عارف باللہ، سلطان العارفین، غوث الزمان حضرت خواجہ سید محدم رشید الدین شاہ راشدی المعروف پیر صٓحب بیعت دھنی قدس سرہ ا۔۔۔

مزید

استاد العلماء حضرت علامہ غلام حسین ولیدائی

  درمیانہ قد، بھرا ہوا مضبوط جسم، منہ گول، بڑی بڑی آنکھیں، گندمی رنگ، چہرہ نورانی سر پر ہمیشہ دو انچ تک گھنگریالے بال، شلوار ، کبھی تہبند، سر پر سفید ٹوپی، باہر جاتے اور نماز کے وقت عمامہ شریف سر پر سجاتے ہمیشہ سادہ اور سفید کپڑے کا لباس، جیسی فطرت میں سادگی ویسی کھانے پینے اور اوڑھنے میں سادگی، اخلاق میں پاکیزگی، مہمان نوازی میں دریا دل ، عمل میں تقویٰ ، فالتو بحث اور لڑائی جھگڑے سے دور، ذہین، تیز حافظہ، گفتگو میں آہستگی، ٹھہرائو شائستگی، آخری عمر میں اونچا سننا، کچھ دانت سالم، آخر عمر تک بغیر چشمہ کے لکھنا اور پڑھنا، فارسی میں کم طبع آزمائی ، اعلیٰ مدرس، بڑے لکھاری، بزرگ اور عاشق حبیب کریم ﷺ ان اوصٓف کے مالک ہیں حضرت استاد العلماء علامہ غلام حسین ولیدائی۔ جنہوں نے ۱۸۹۳ء میں اپنے والد حضرت مولانا محمد یوسف عباسی کے گھر میں آنکھ کھولی۔ تعلیم و تربیت: ولید نامی گوٹھ (جو کہ اب لاڑ۔۔۔

مزید

علامہ مخدوم غلام محمد بُگائی

  جید عالم دین ، بلند پایہ شاعر، عاشق رسول ﷺ حضرت علامہ مخدوم غلام محمد گوٹھ بگا تحصیل مورو ضلع نوابشاہ میں تولد ہوئے۔ مخدوم غلام محمد نے میاں نور محمد کلہوڑو کا دور حکومت (۱۱۳۱ھ/۱۷۱۹ء تا ۱۱۶۷ھ /۱۷۵۳ئ) پایا۔ سن ولادت معلوم نہ ہوسکا لیکن اندازا ہے کہ آپ بارہویں صدی کے ابتدائی دور میں تولد ہوئے ہونگے۔ میاں نو رمحمد کلہوڑو کے دور میں حضرت مخدوم غلام محمد نے نامور بزرگ ملک العلماء حضرت علامہ مخدوم عبدالرحمن شہید (درگاہ مخادیم کھہڑا ضلع خیر پور میرس) کے سانحہ پر ۱۱۴۵ھ/۱۷۲۳ء کو سندھی نظم میں واقعہ شہادت کو قلمبند کیا جس میں نور محمد کلہوڑو حاکم سندھ کی مذمت کی ہے۔ (مہران میزین مورو) مخدوم امیر احمد عباسی رقمطراز ہیں: مخدوم غلام محمد، مخدوم عبدالرحمن کے ہمعصر ولی کامل ، مداح رسول ﷺ تھے، انہوں نے واقعہ شہادت کو آزاد نظم (Blank Verse)میں تحریر کیا، اس کے آخر میں نور محمد حاکم سندھ کی کھلے ا۔۔۔

مزید

حضرت علامہ مفتی غلام محمد مہیسر

  حضرت علامہ خلیفہ غلام محمد بن آخوند میاں عبدالکریم مہیسر گوٹھ کمال دیرو ( تحصیل گمبٹ ضلع خیر پور میرس) میں ۱۲۴۸ھ کو تولد ہوئے۔ آپ کے دادا جان مولانا فقیر محمد مہیسر بھی اپنے وقت کی علمی شخصیت اور بہترین خوش نویس تھے۔  تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم اپنے گوٹھ کے مکتب میں حاصل ہے۔ سات سال کی صغیر سنی عمر میں آپ کے والد نے پنہواری ( تحصیل پنو عاقل ضلع سکھر ) میں حضرت مولانا عبدالقادر پنہواری انڈھڑ(وفات ۱۳۲۸ھ ) کے مدرسہ میں داخل کروایا ۔ ( مولانا عبدالقادر اندھڑ ، علامہ الزمان ، جامع شریعت و طریقت علامہ خلیفہ محمد یعقوب ؒ ہمایون شریف کے شاگرد رشید تھے ) جہاں آٹھ سال دینی نصابی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد اپنے گوٹھ والدین کے پاس واپس آئے لیکن فقط ایک رات قیام کے بعد دوسرے روز والد صاحب نے اعلی تعلیم کیلئے سندھ کی نامور دینی درسگاہ جو کہ شہداد کوٹ ( ضلع لاڑکانہ ) میں واقع تھی وہاں دا۔۔۔

مزید

ابو عثمان

حضرت ابو عثمان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

سید احمد کبیر

حضرت سید احمد کبیر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

ابو بوائی مسعود مغربی

حضرت ابو بوائی مسعود مغربی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

ابو الحسین بندار شیرازی

حضرت ابوالحسین بندار شیرازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کی کنیت ابوالحسین تھی آپ شیخ شبلی اور عبداللہ خفیف رحمۃ اللہ علیہما کے خلفاء میں سے تھے، حضرت  شیخ ابوجعفر حداد کے صحبت یافتہ تھے، اپنے وقت کے قطب زمانہ تھے، آپ نے ۳۵۳ھ میں وفات پائی، حضرت شیخ ابوذرعہ طبیری رحمۃ اللہ علیہ نے آپ کو غسل دیا، شیخ ابو علی کاتب بھی اسی سال واصل بحق ہوئے تھے ، آپ کی تاریخ وفات یوں تحریر کی گئی ہے۔ بوالحسین آن صوفیِ اہل صفاءسالِ ترحیلش بگو مہدی فرید۳۵۳ھ    بود در چشم دو عالم نور عینہم بگو سرور کہ صوفی بوالحسین۳۵۳ھ(خزینۃ الاصفیاء)۔۔۔

مزید