پیر , 17 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Monday, 08 December,2025


حمد   (24)





ہے پاک رتبہ فکر سے اس بے نیاز کا

ہے پاک رُتبہ فکر سے اُس بے نیاز کاکچھ دخل عقل کا ہے نہ کام اِمتیاز کا شہ رگ سے کیوں وصال ہے آنکھوں سے کیوں حجابکیا کام اس جگہ خردِ ہرزہ تاز کا لب بند اور دل میں وہ جلوے بھرئے ہوئےاللہ رے جگر ترے آگاہ راز کا غش آ گیا کلیم سے مشتاقِ دید کوجلوہ بھی بے نیاز ہے اُس بے نیاز کا ہر شے سے ہیں عیاں مرے صانع کی صنعتیںعالم سب آئینوں میں ہے آئینہ ساز کا اَفلاک و ارض سب ترے فرماں پذیر ہیںحاکم ہے تو جہاں کے نشیب و فراز کا اس بے کسی میں دل کو مرے ٹیک لگ گئیشُہرہ سنا جو رحمتِ بے کس نواز کا مانندِ شمع تیری طرف لَو لگی رہےدے لطف میری جان کو سوز و گداز کا تو بے حساب بخش کہ ہیں بے شمار جرمدیتا ہوں واسطہ تجھے شاہِ حجاز کا بندہ پہ تیرے نفسِ لعیں ہو گیا محیطاللہ کر علاج مری حرص و آز کا کیوں کر نہ میرے کام بنیں غیب سے حسنؔبندہ بھی ہوں تو کیسے بڑے کار ساز کا ذوقِ نعت ۔۔۔

مزید

فکر اسفل ہے مری مرتبہ اعلیٰ تیرا

فکر اَسفل ہے مری مرتبہ اعلیٰ تیراوصف کیا خاک لکھے خاک کا پُتلا تیرا طور پر ہی نہیں موقوف اُجالا تیراکون سے گھر میں نہیں جلوۂ زیبا تیرا ہر جگہ ذکر ہے اے واحد و یکتا تیراکون سی بزم میں روشن نہیں اِکّا تیرا پھر نمایاں جو سر طُور ہو جلوہ تیراآگ لینے کو چلے عاشقِ شیدا تیرا خِیرہ کرتا ہے نگاہوں کو اُجالا تیراکیجیے کون سی آنکھوں سے نظارہ تیرا جلوۂ یار نرالا ہے یہ پردہ تیراکہ گلے مل کے بھی کھلتا نہیں ملنا تیرا کیا خبر ہے کہ علی العرش کے معنی کیا ہیںکہ ہے عاشق کی طرح عرش بھی جویا تیرا اَرِنِیِْ گوئے سرِ طُور سے پوچھے کوئیکس طرح غش میں گراتا ہے تجلّا تیرا پار اُترتا ہے کوئی، غرق کوئی ہوتا ہےکہیں پایاب کہیں جوش میں دریا تیرا باغ میں پھول ہوا، شمع بنا محفل میںجوشِ نیرنگ در آغوش ہے جلوہ تیرا نئے انداز کی خلوت ہے یہ اے پردہ نشیںآنکھیں مشتاق رہیں دل میں ہو جلوہ تیرا شہ نشیں ٹوٹے ہوئے دل ۔۔۔

مزید

یارب تو ہے سب کا مولیٰ

یا ربّ تو ہے سب کا مولیٰسب سے اعلی سب سے اولیٰ تیری ثنا ہو کس کی زباں سےلائے بشر یہ بات کہاں سے تیری اک اک بات نرالیبات نرالی ذات نرالی تیرا ثانی کوئی نہ پایاساتھی ساجھی کوئی نہ پایا تو ہی دے اور تو ہی دلائےتیرے دیے سے عالم پائے تو ہی اوّل تو ہی آخرتو ہی باطن تو ہی ظاہر کیا کوئی تیرا بھید بتائےتو وہ نہیں جو فہم میں آئے پہلے نہ تھا کیا اب کچھ تو ہےکوئی نہیں کچھ سب کچھ تو ہے تو ہی ڈبوئے تو ہی اچھالےتو ہی بگاڑے تو ہی سنبھالے تجھ پر ذرّہ ذرّہ ظاہرنیت ظاہر اِرادہ ظاہر تجھ سے بھاگ کے جانا کیساکوئی اور ٹھکانا کیسا تو ہی یاد دلا کے بھلائےتو ہی بھلا کے یاد دلائے تو ہی چھٹا دے تو ہی ملا دےتو ہی گما دے تو ہی پتا دے کوئی نہ تھا جب بھی تھا تو ہیتھا تو ہی تو ہو گا تو ہی تیرے دَر سے جو بھاگ کے جائیںہر پھر تیرے ہی دَر پر آئیں تیری قدرت کا ہے نمونہنارِ خلیل و بادِ مسیحا آٹھ پہر ہے لنگ۔۔۔

مزید

حمد ہے اس ذات کو جس نے مسلماں کردیا

حمد ہے اس ذات کو جس نے مسلماں کردیاعشقِ سلطان جہاں سینہ میں پنہاں کردیا جلوۂ زیبانےآئینہ کو حیراں کردیامہرومہ کو انکے تلؤوں نے پیشماں کردیا اے شہ لولاک تیری آفرینش کے لیےحق نے لفظ کن سی پیدا سازو ساماں کردیا کیا کشش تھی سرورِ عالم کے حسن پاک میںسیکڑوں کفار کو دم میں مسلماں کردیا ہوگئی کافور ظلمت دل منور ہوگئےجس طرح بھی اسں نے اپنا روئے تاباں کردیا نعمت کونین دیکر ان کے دست پاک میںدونوں عالم کو خدا نے ان کا مہماں کردیا یاد فرماکر قسم حق نے زمیں پاک کیخاک نعلِ مصطفےٰ کو تاجِ شاہاں کردیا دورہی سےسبزگنبد کی جھلک کو دیکھ کرعاشقوں نے ٹکڑے ٹکڑے جیب و داماں کردیا اُس عرب کے چاند کا جلوہ مجھے درکار ہےجس نے ہر ذرے کو اپنے ماہِ تاباں کردیا سیکڑوں مردہ دلوں کو روئے ایماں بخش کرزندۂ جاوید اے عیسیٰ دوراں کردیا گریہ وزاری نے راتوں کو تری ابرکرممثلِ گل صبح قیامت ہم کو خنداں کرگیا یارسول اللہ ۔۔۔

مزید

گلریز بنا ہے شاخِ خامہ

گلریز بنا ہے شاخِ خامہ فردوس بنا ہوا ہے نامہ نازل ہیں وہ نور کے مضامیںیاد آتے ہیں طور کے مضامیں سینہ ہے تجلّیوں کا مسکنہے پیشِ نگاہ دشتِ ایمن توحید کے لطف پا رہا ہوںوحدت کے مزے اُڑا رہا ہوں دل ایک ہے دل کا مدعا ایکایماں ہے مرا کہ ہے خدا ایک وہ ایک نہیں جسے گنیں ہموہ ایک نہیں جو دو سے ہو کم دو ایک سے مل کے جو بنا ہووہ ایک کسی کا کب خدا ہو اَحْوَل ہے جو ایک کو کہے دواندھوں سے کہو سنبھل کے دیکھو اُس ایک نے دو جہاں بنائےاک ’کُنْ‘ سے سب انس و جاں بنائے اوّل ہے وہی، وہی ہے آخرباطن ہے وہی، وہی ہے ظاہر ظاہر نے عجب سماں دکھایاموجود ہے اور نظر نہ آیا کس دل میں نہیں جمال اُس کاکس سر میں نہیں خیال اُس کا وہ ’حبلِ ورِید‘ سے قریں ہےہاں تاب نظر میں نہیں ہے فرمان ہے یُؤمِنُونَ بِالْغَیْبنادیدہ وہ نورِ حق ہے لارَیْب آنکھوں میں نظر، نظر کناں ہےآنکھیں تو کہیں، ۔۔۔

مزید

کون میں کون ہے تو ہی تو

کَون میں کَون ہے تو ہی تو، تو ہی تو ہے یَا مَنْ ھُوتو ہی تو ہے تو ہر سویَا مَنْ لَّیْسَ اِلَّا ھُوْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ، لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ، لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ، یَا مَنْ لَّیْسَ اِلَّا ھُوْ ذرّے میں نور ہے گل میں بو، کوئل کُوکے ’’کُو کُو کُو‘‘’’پی کہاں‘‘ پپیہا کہے ہر سو اللہٗ اللہٗ اللہٗ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ، لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ، لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ، یَا مَنْ لَّیْسَ اِلَّا ھُوْ کثرت میں ہے کیسی وحدت، وحدت میں پھر کیسی کثرتچشمِ مست میں تیری رنگت، پھولوں میں تیری خوشبو لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ، لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ، لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ، یَا مَنْ لَّیْسَ اِلَّا ھُوْ طور بنا ہے ذرّہ ذرّہ، نور بنا ہے قطرہ قطرہتیرا ثنا گر بُت کا بندہ، سجدہ بُتوں کا تیری سو لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ، لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوْ، لَآ اِلٰہَ اِ۔۔۔

مزید

دل مِرا گُدگُداتی رہی آرزو

دل مِرا گُدگُداتی رہی آرزوآنکھ پِھر پِھر کے کرتی رہی جستجو عرش تا فرش ڈھونڈ آیا میں تجھ کو، تونکلا اَقْرَبْ زِ حَبْلِ وَرِیْدِ گُلو اللہٗ اللہٗ اللہٗ اللہٗ طائرانِ چمن کی چہک وَحْدَہٗنغمہ بلبل کا ہے لَاشَرِیْکَ لَہٗ قمریوں کا ترانہ ہے لَاغَیْرَہٗزمزمہ طوطی کا ھُوَہٗ ھُوَہٗ اللہٗ اللہٗ اللہٗ اللہٗ بلبلوں کو چمن میں رہی جستجوپپیہا کہتا پھرا ’’پی کہاں‘‘ سو بہ سو پر نہ چٹکا کہیں غنچۂ آرزوہاں ملا تو ملا میرے دل ہی میں تو اللہٗ اللہٗ اللہٗ اللہٗ شاہدانِ چمن نے لبِ آب جوآب گُل سے نہا کر کے تازہ وضو حلقۂ ذکر گُل کے کیا رو بہ رواور لگانے لگے دم بہ دم ضربِ ھُوْ اللہٗ اللہٗ اللہٗ اللہٗ رہ کے پردوں میں تو جلوہ آرا ہوابس کے آنکھوں میں آنکھوں سے پردہ کیا آنکھ کا پردہ، پردہ ہوا آنکھ کابند آنکھیں ہوئیں تو نظر آیا تو اللہٗ اللہٗ اللہٗ اللہٗ کعبۂ کعبہ ہے کعبۂ دل مِرا۔۔۔

مزید

لا موجود الا اللہ

اذکار توحید ذات، اسما و صفات و بعض عقائد لَا مَوْجُوْدَ اِلَّا اللہلَا مَشْھُوْدَ اِلَّا اللہلَا مَقْصُوْدَ اِلَّا اللہلَا مَعْبُوْدَ اِلَّا اللہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ ہے موجود حقیقی وہہے مشہور حقیقی وہہے مقصود حقیقی وہمعبود حق و حقیقی وہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ ھو ھو ھو ھو ھو ھو ھواَللہ ھوٗ اَللہتیرا جلوہ ہے ہر سوتو ہی تو ہے تو ہی تو ہے لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ حق ھو حق ھو حق ھو حقرَبِّ نَاس وَرَبِّ فَلَقغیر نہیں تیرا مطلقبھولوں گا میں یہ نہ سبق لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ اَنْتَ الْھَادِیْ اَنْتَ الْحَقّرنگ باطل اس سے فَقْقلب مبطل سن کر شققلب مسلم کی رونق لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ رَبِّیْ حَسْبِیْ جَلَّ اللہمَافِیْ قَلْبِیْ اِلَّا اللہحق حق حق اَللہ اَللہرب رب ر۔۔۔

مزید

قلب کو اس کی رویت کی ہے آرزو

اللّٰہ ھُوْ، اللّٰہ ھُوْ، اللّٰہ ھُوْ، اللّٰہ ھُوْ قلب کو اس کی رویت کی ہے آرزوجس کا جلوہ ہے عالم میں ہر چار سوبلکہ خدنفس میں ہے وہ سُبْحَانَہٗعرش پر ہے مگر عرش کو جستجو اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ عرش و فرش و زمان و جہت اے خداجس طرف دیکھتا ہوں ہے جلوہ تراذرے ذرے کی آنکھوں میں تو ہی ضیاقطرے قطرے کی تو ہی تو ہے آبرو اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ تو کسی جا نہیں اور ہر جا ہے توتو منزہ مکاں سے مبرا ز سوعلم و قدرت سے ہر جا ہے تو کو بکوتیرے جلوے ہیں ہر ہر جگہ اے عفو اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ سارے عالم کو ہے تیری ہی جستجوجن و انس و ملک کو تری آرزویاد میں تیری ہر ایک ہے سو بسوبن میں وحشی لگاتے ہیں ضربات ہو اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ نغمہ سنجان گلشن میں چرچا تیراچہچہےذکرحق کے ہیں صبح و مسااپنی اپنی چہک اپنی ۔۔۔

مزید

ذکر نفی اثبات و نعت ﷺ

بحرِ سخاوت صلّی اللہدرجِ صداقت صلّی اللہ ختمِ رسالت صلّی اللہشمسِ ہدایت صلّی اللہ لا الہ الا اللہ ‘ اٰمنا بر سول اللہ نورِ مجسّم صلّی اللہسیّدِ اکرم صلّی اللہسرورِ اعظم صلّی اللہشاہِ دو عالم صلّی اللہ لا الہ الا اللہ ‘ اٰمنا بر سول اللہ دین کی نعمت تم سے ملیقبرمیں راحت تم سے ملی حشر میں شفقت تم سے ملیدولتِ جنّت تم سے ملی لا الہ الا اللہ ‘ اٰمنا بر سول اللہ آپ سراپا رحمت ہیںآپ مُزَیِّلِ زحمت ہیںآپ ہی بحر ِ شفاعت ہیںمالک جود و سخاوت ہیں لا الہ الا اللہ ‘ اٰمنا بر سول اللہ ہم ہیں گناہوں میں سرشاروردِ زباں ہے یا غفّار ہم ہیں آپ کے اے سرکارکیجئے ہمارا بیڑا پار لا الہ الا اللہ ‘ اٰمنا بر سول اللہ مسلم کی ہستی معمورمسلم کی پستی کر دو دُور مسلم کے ارماں بھر پورمسلم کا دشمن ہو رنجور لا الہ الا اللہ ‘ اٰمنا بر سول اللہ دامن اپنا خالی ہے احمدﷺ اپنا وا۔۔۔

مزید

اے خالق و مالک رب

اے خالق و مالک ربّ علیٰ سُبحان اللہ سُبحان اللہ تُو رب ہے میرا میں بندہ تیرا سُبحان اللہ سُبحان اللہ ہم منگتے ہیں تو معطی ہے ہم بندے ہیں تو مولا ہے محتاج تیرا ہر شاہ و گدا سُبحان اللہ سُبحان اللہ ہم جرم کریں تو عفو کرے ہم قہر کریں تو مہر کرے گھیرے ہے جہاں کو فضل تیرا سُبحان اللہ سُبحان اللہ تو والی ہے ہر بیکس کا تو سامی ہے ہر بے بس کا ہر اک کیلئے در تیرا کھلا سُبحان اللہ سُبحان اللہ رازق ہے مور و مگس کا تو غفار ہے نیک و بد کا تو ہے سب پر تیری جود و عطا سُبحان اللہ سُبحان اللہ ہم عیبی ہیں ستّار ہے تو ہم مجرم ہیں غفار ہے تو بدکاروں پر بھی ایسی عطا سُبحان اللہ سُبحان اللہ تیرے عشق میں روئے مُرغ سحر، تیرا نام ہے مرہمِ زخمِ جگر تیرے نام پہ میری جان فدا سُبحان اللہ سُبحان اللہ یہ ساؔلک مجرم آیا ہے اور خالی جھولی لایا ہے دے صدقہ رحمت کا سُبحان اللہ سُبحان اللہ۔۔۔

مزید

کلمہ شریف

لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ خالقِ کل اے رب علیٰ شکر تیرا کیوں کر ہو ادا ہم کو وہ محبوب دیا رتبہ جس کا سب سے سِوا لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ کیوں خاموش ہوا ہلِ صفا ہے یہ وقت مسرّت کا یعنی آج ہوئے پیدا شاہِ ہُدیٰ محبُوبِ خدا لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ قاسمِ نعمت آ پہنچے مالکِ جنّت آ پہنچے والیئے امت آ پہنچے رب کی رحمت آ پہنچے لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ جن کی خلیل دعا مانگیں جن کی مسیح بشارت دیں جن کی گواہی پتھر دیں جن سے سب دکھ درد کہیں لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ آج ت۔۔۔

مزید