/ Friday, 14 March,2025


حضرت مولانا صوفی جمیل الرحمٰن قادری رضوی رحمتہ اللہ تعا لٰی علیہ   (118)





دست قدرت نے عجب صورت بنائی آپ کی

دست قدرت نے عجب صورت بنائی آپ کیوالہ و شیدا ہوئی ساری خدائی آپ کی آپ پر صدقے نہ کیوں کر ہوں حسینان ِجہاںصانع مُطلق کو شکل ِپاک بھائی آپ کی آپ محبوبِ خدا کونین کے مختار ہیںجب خدا ہےآپ کا ساری خدائی آپ کی بادشاہانِ جہاں کو بھی یہی کہتے سناسلطنت دنیا کی چھوڑ و، لو گدائی آپ کی ناروالے ایک دم میں نور والے ہوگئےرحمت ِعالم عجب ہے رہنمائی آپ کی ساری مخلوق الہٰی آپ کی فرماں پذیرمیں بھی بندہ آپ کا ساری خدائی آپ کی امتِ عاصی کی بخشش آپ پر موقوف ہےمخلصی دلوائے گی مشکل کشائی آپ کی جمع ہوں گے روز محشر اولین و آخریںسب پہ روشن ہوگی شان مصطفائی آپ کی اب تو بلوا لو مدینے میں خدا کے واسطےپارہ پارہ دل کو کرتی ہے جدائی آپ کی یا الہٰی روز محشر لب پہ جاری ہو مرےالمدد اے شافع ِمحشر دوہائی آپ کی جمع کرلے تو شۂ عقبےٰ جمیل ِقادریکام دےگی حشر میں مدحت سرائی آپ کی قبالۂ بخشش۔۔۔

مزید

حبیب خدا عرش پر جانے والے

حبیب خدا عرش پر جانے والےوہ اک آن میں جاکے پھرآنےوالے خدا کو اِن آنکھوں سے دیکھ آنے والےوہ تفصیل سے سیر فرمانے والے وہ اقصیٰ میں معراج کی شب پہنچ کرامامت نبیوں کی فرمانے والے وہ امی ہیں ایسے کہ فضل خدا سےہیں علم مغیبات سِکھلانے والے انہیں کی ہے عالم میں نافذ حکومتیہی ہیں درختوں کے بلوانے والے اشارے سے ان کے قمر کے ہوئے دویہ ہیں دم میں سورج کو لوٹانے والے انہیں کا لقب ہے شفیع غلاماںیہ ہیں اہل عصیاں کے بخشانے والے رہا ان کے ماتھے شفاعت کا سہرایہی ہیں گناہوں کے بخشانے والے یہی تو ہیں ہر قسم کی نعمتوں کےزمانے میں تقسیم فرمانے والے نہ کیوں کر غنی دل ہوں ان کے کہ جو ہیںحضور نبی ہاتھ پھیلانے والے جو چاہو وہ مانگو جو مانگو وہ پاؤنہیں ہیں یہ انکار فرمانے والے تمنا کُجا ۔ سلطنت چھوڑتے ہیںترے در پہ جھولی کو پھیلانے والے نہ کیوں چمکیں کونین میں بدر ہوکرترے نام اقدس پہ مٹ جانے والے پہنچت۔۔۔

مزید

کس سے ممکن ہے صفَت حضرت رسول اللہ کی

کس سے ممکن ہے صفَت حضرت رسول اللہ کیجبکہ خالق خود کرے مدحت رسول اللہ کی مَنْ رَّاٰنِیْ قَدْرَاَ الْحَقْ کے جلووں پر نثارہے بلاشک دید حق رویت رسول اللہ کی یوںتوانکی عام رحمت سےکوئ خالی نہیںمومنوں پرخاص ہےرحمت رسول اللہ کی لے گئے تشریف جس کوچہ سے شاہ مرسلاںاس گلی میں بس گئی نکہت رسول اللہ کی راہ بھٹکیں کس لیے جو یائے محبوب خدارہبر عشاق ہے نکہت رسول اللہ کی دامن امید بھر کر کیوں نہ لائیں نامرادپھیرنا خالی نہیں عادت رسول اللہ کی جانور سنگ و شجر انس و ملک عرش و فلکجانتے ہیں جیسی ہے قدرت رسول اللہ کی اس کو لوٹا یا تو ایک ایما سے اس کے دو کیےمہرومہ سے پوچھیے طاقت رسول اللہ کی واہ واز وریداللہٰی کہ مشت خاک سےچھاگئی کفار پر ہبیت رسول اللہ کی سب فرشتوں میں انہیں اس واسطے افضل کیاکرتے تھے روح الامیں خدمت رسول اللہ کی جمع ہوں گے روز محشر اولین و آخریںاور دکھائی جائے گی عزت رسول اللہ کی ہم۔۔۔

مزید

یا نبی لب پہ آہ وزاری ہے

یا نبی لب پہ آہ وزاری ہےروزو شب تیری یاد گاری ہے آستانے پہ تیرے سر رگڑیںایسی قسمت کہاں ہماری ہے تیرا دربار دیکھنے کے لیےایک عالم کو بے قراری ہے سارے عشاق ہیں کمر بستہحکم کی تیرے انتظاری ہے عرش تافرش میں ترے محکومہر جگہ تیرا حکم جاری ہے جو ترا ہوگیا بنا مومنتجھ سے جو پھر گیاوہ ناری ہے ہم کو بندہ بنا دیا تیراواہ کیا شان کرد گاری ہے تم ہو قاسم تمہارا رب معطیدین رب کی عطا تمہاری ہے کردیا تاجور جسے چاہاواہ کیا تیری تاجداری ہے تیرے صدقے میں یا رسول اللہتیری امت بھی حق کو پیاری ہے نہ اتارا عذاب دنیا میںحق کو تیری یہ پاسداری ہے عقل کل بھی رہے جہاں حیراںحق سے تیری وہ رازداری ہے بلبل اس جاوطن بنا کہ جہاںدائما موسم بہاری ہے دردنداں میں ہے چمک جیسیکس گہر میں یہ آبداری ہے کیوں نکیرین کرتے ہو جلدیمجھ کو آقا کی انتظاری ہے مجھ سے پوچھیں وہ حشر میں یاربکچھ تو کہہ کیسی بے قراری ہے میں کروں۔۔۔

مزید

محمد مصطفیٰ جب حشر میں تشریف لائیں گے

محمد مصطفیٰ جب حشر میں تشریف لائیں گےتو اپنے نام لیووں کو اشارے میں چھڑائیں گے جو محشر میں پکاریں گے اغثنی یا رسول اللہتو ان کی دستگیری کے لیے سرکار آئیں گے اگر چہ خاطی و عاصی ہیں ہم لیکن یقیں یہ ہےرسول اللہ ہماری حشر میں بگڑی بنائیں گے جہنم چیختا جب عرصۂ محشر میں آئے گاسیہ کاروں کو وہ دامان رحمت میں چھائیں گے گنہگاروں کی بخشش کار ہے گا ان کے سر سہراشفاعت کا رسول اللہ کو دولھا بنائیں گے محمدور دِلب دامان ِاحمد دونوں ہاتھوں میںگدایان ِ نبی اس شان سے محشر میں آئیں گے گزر جائیں گے پل سے رب سلم کی صدا سن کروہ بیڑا پار خود اپنے غلاموں کا لگائیں گے تمامی اہل محشر انبیاء کے پاس سے پھر کراسی سرکار میں آکر مرادیں اپنی پائیں گے بِحَمْدِاللہ بچا کرنا اسے فردوس اعلیٰ میںوہ اپنے سامنے ایک ایک کو داخل کرائیں گے شفاعت کرکے ہر امت کی درگاہ ِالہٰی میںخدائے پاک سے ماہ مدینہ بخشوائیں گے گنہ امت کے ا۔۔۔

مزید

ہے کونین کے سر پہ رحمت نبی کی

ہے کونین کے سر پہ رحمت نبی کیکرے پھر نہ کیوں ناز امت نبی کی نہ کیوں کر رہے ہر جگہ سنیوں پرخدا کا کرم اور عنایت نبی کی ہمیں جائیں گے خلد میں سب سے پہلےنبی کے ہیں ہم اور جنت نبی کی بنائےگئےہم شفاعت کی خاطرہمارےلئےہےشفاعت نبیکی وہی لطف پائیں گےروزقیامتجورکھتےہیں دنیامیں الفت نبی کی قیامت کا دن صرف اس واسطے ہےکہ دکھلائیں اس روز عزت نبی کی یہ رضواں کو حکم خدا ہے کہ پہلےچلی جائے جنت میں امت نبی کی فقط ایک عالم نہیں ان پہ شیداخدا کو بھی پیاری ہے صورت نبی کی وہ فرماتے ہیں مَنْ رَاٰنِیْ رَاَ الْحَقکچھ ایسی بنائی ہے صورت نبی کی چلے جائیں گے خلد میں زہد والےگنہگار دیکھیں گے صورت نبی کی زمانہ ہے شاہ رعرب کا بھکاریدو عالم میں بٹتی ہے دولت نبی کی نہ کیوں سبز گنبد پہ عالم ہو قرباںکہ اس میں بنی پیاری تربت نبی کی عجب جالیاں ہیں سنہری سنہریعجب پیاری پیاری ہے تربت نبی کی نہ لگتا تھا سدرہ پہ جبری۔۔۔

مزید

نہ چھیڑو ذکر جنت اب مدینہ یاد آیا ہے

نہ چھیڑو ذکرِ جنت اب مدینہ یاد آیا ہےنبی کا سبز گنبد دل کی آنکھوں میں سمایا ہے نہ چھیڑو ذکرِ جنت اب مدینہ یاد آیا ہےنبی کا سبز گنبد دل کی آنکھوں میں سمایا ہے ملا کرتی ہیں منہ مانگی مرادیں تیرے روضہ پرغلاموں نے ترے در سے جو مانگا ہے وہ پایا ہے نظر آتا ہے اونچا آسمانوں سے ترا گنبدبلند عرش معظم سے تری تربت کا پایا ہے نہ ہوتا تو اگر تو این و آں کچھ بھی نہیں ہوتاترےباعث یہ سارا باغ عالم لہلہاتا ہے خدا کی سلطنت کے تم ہو دولھا یا رسول اللہتمہارے واسطے رب نے یہ سب عالم سجایا ہے شب اسرا مبارک باد تھی یہ حورو غلماں میںمحمد کو خدائے پاک نے دولھا بنایا ہے تو ہے آئینۂ و حدت کوئی کب مثل ہے تیراتو ہے سایہ خدا کا دو جہاں پر تیرا سایہ ہے نمازوں میں اذاں میں کلمہ میں اور عرش پر ہر جاخدا نے نام تیرا نام سے اپنے ملایا ہے علوم اولین و آخریں سے بھر دیا سینہخدا نے تجھ کو ہر اک بات کا عالم بنایا ہے زم۔۔۔

مزید

مدینہ میں بلا اے رہنے والے سبزگنبد کے

مدینہ میں بلا اے رہنے والے سبزگنبد کےبدوں کو بھی نِبھا اے رہنے والے سبز گنبد کے سنہری جالیوں کے سامنے بستر لگے اپناوہیں آئے قضا اے رہنے والے سبزگنبد کے جسے عشاق کی جنت کہا کرتے ہیں اہل حقوہ ہے صحر اترااےرہنے والے سبز گنبد کے گر جاتے ہیں تیرے نام لیوا بار عصیاں سےتو گر تو ں کو اٹھا اے رہنے والے سبز گنبد کے کنارہ دور ہے کشتی شکستہ اور بھنور حائلخبر لے میں چلا اے رہنے والے سبز گنبد کے دو عالم کی مرادوں کے لیے کافی و وافی ہےترا دست عطا اے رہنے والے سبز گنبد کے اگر مل جائے چھینٹا قطرۂ رحمت سے عالم کوتو ہو سب کا بھلا اے رہنے والے سبز گنبد کے کھلیں جس سے یہ مرجھائی ہوئی کلیاں مرے دل کیچلا ایسی ہوا اے رہنے والے سبز گنبد کے رضائے حق کے طالب و جہاں لیکن ترا مولیٰتری چاہے رضا اے رہنے والے سبز گنبد کے گنہگاروں کی جانب سے خطاؤں پر خطائیں ہیںمگر تجھ سے عطا اے رہنے والے سبز گنبد کے دردنداں کا۔۔۔

مزید

اے دل تودرودوں کی اول تو سجا ڈالی

اے دل تودرودوں کی اول تو سجا ڈالیپھر جا کر مدینہ میں روضے پہ چڑھا ڈالی کیا نذر کروں تیرے دربار مقدس میںتوصیف کے پھولوں کی لایا ہوں شہا ڈالی احمد کو کیا آقا اور ہم کو کیا بندہاللہ نے رحمت کی کیا خوب بنا ڈالی بس جائے دماغ جاں عشاق کا خوشبو سےلاباغ مدینہ سے پھولوں کی صبا ڈالی خورشید و قمر ایسے ہوتے نہ کبھی روشنتو نے ہی جھلک ان میں اے نور خدا ڈالی تم سے نہ کہوں کیوں کر تم چاند عرب کے ہودیکھو تو شب غم نے کیا مجھ پہ بلا ڈالی شرمندہ کیا مجھ کو آگے میرے آقا کےاے نفس ِلعیں تونےمجھ پریہ بلاڈالی مولیٰ میرےنامے سےدُھل جائیں گےسب عصیاںاک بونداگرتونےاےابرِسخاڈالی مجرم ترے ارمانوں کا ہے باغ پھلا پھولالے فرد گنا ہوں کی مولیٰ نے مٹا ڈالی سب بھر دیے زخمِ دل سرکار مدینہ نےقلبو ں میں غلاموں کے رحمت کی دوا ڈالی کچھ ایسی گھٹا نوری امنڈی کہ تری امتپاک ہوگئی رحمت کی بارش میں نہا ڈالی واللہ مدد ان کی ۔۔۔

مزید

جوداغِ عشقِ شہ دیں ہیں دل پہ کھائےہوئے

جوداغِ عشقِ شہ دیں ہیں دل پہ کھائےہوئےوہ گویا خلد بریں کی سند ہیں پائے ہوئے تمہارے در کے گداؤں کے واسطے یا شاہبہشت لائے ہیں رضواں دلہن بنائے ہوئے اٹھا کے آنکھ نہ دیکھے وہ حورو غلما کونظر میں جس کی ہیں ماہ عرب سمائے ہوئے ہے عاشقوں کی نظر تیرے رخ پہ باطن میںبظاہر اپنا کفن میں ہیں منہ چھپائے ہوئے ہے ان کے دفن پہ قربان جان عالم کیجو تیرے ہاتھ سے ہیں قبر میں سلائے ہوئے ٹھہر ذرا ملک الموت دیکھ لینے دےشہِ مدینہ ہیں بالیں پہ میرے آئے ہوئے اجل ہے سر پہ کھڑی دیر کرنہ اے غافلرہ مدینہ کو طے کر قدم بڑھائے ہوئے نہ جائیں گے کہیں ہل کر اس آستانے سےکہ ہم ہیں یا شہ طیبہ ترے ہلائے ہوئے وہ دن نصیب ہو ہاتھوں میں جالیاں تھامےکھڑے ہوں ترے روضے پہ سر جھکائے ہوئے فرشتے کرتے ہیں یوں زائر و ں کا استقبالکہ یہ حبیب مکرم کے ہیں بلائے ہوئے کچھ ایک ہم ہی نہیں ہیں درِ نبی کے گداقمر بھی داغ غلامی ہے دلپہ کھائے ۔۔۔

مزید

احمد کی رِضا خالق ِعالم کی رِضا ہے

احمد کی رِضا خالق ِعالم کی رِضا ہےمرضی ِخدا مرضیِ شاہ دوسرا ہے ہوتا ہے فَتَرْضٰ کے اشارات سے ظاہرمرضی ِخدا وہ ہے جو احمد کی رِضا ہے اَعدائے رِضا جوئے نبی ہوتے ہیں رسوااور ان کے غلاموں کا دو عالم میں بھلا ہے چاہے جو رضا ان کی خدا اس سے ہے راضیطالب جو رضا کانہیں مردودِ خدا ہے محبوب الہٰی سے تمہیں بغض و عداوتاے دشمنو اللہ کے گھر اس کی سزا ہے اللہ کسی کی نہ ہو قسمت کا بُرایوںجس طرح کہ اَعدائےسیہ روکا بُرا ہے اچھے کا جو اچھا ہے خدا کا ہے وہ اچھااچھوں سے جو پھر جائے بروں سے وہ برا ہے احمد کو دیا فضل خدائے دو جہاں نےہاں اس کی رضا خالق عالم کی رضا ہے حامد کی رضا احمد و محمود کی مرضیوہ چاہے کہ منظور جسے حق کی رضا ہے واللہ کہ بندہ ہوں میں احمد کی رضا کایہ نام مبارک مری آنکھوں کی ضیا ہے اعدا کے مٹائے سے مٹے کب تری عزتاللہ تعالیٰ نے تجھے فضل دیا ہے ایمان کی یہ ہے کہ ترا قول ہے ایماںاور قو۔۔۔

مزید

مچی ہے دھوم پیمبر کی آمد آمد ہے

مچی ہے دھوم پیمبر کی آمد آمد ہےحبیب خالق اکبر کی آمد آمد ہے کیا ہے سبز علم نصب بام کعبہ پرکہ دو جہاں کے سرور کی آمد آمد ہے نہ کیوں ہو نور سے تبدیل کفر کی ظلمتخدا کے ماہ منور کی آمد آمد ہے ہے جبرئیل کو حکم خدا خبر کردوہکہ آج حق کے پیمبر کی آمد آمد ہے خوشی کے جوش میں ہیں بلبلیں بھی نغمہ کناںچمن میں آج گل ِترکی آمد آمد ہے دوز انو ہو کے ادب سے پڑھو صلاۃ وسلامعزیز و خلق کے مصدر کی آمد آمد ہے جمیلِ قادری کہہ دے کھڑے ہوں اہل سننہمارے حامی ویاور کی آمد آمد ہے قبالۂ بخشش۔۔۔

مزید