پیر , 24 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Monday, 15 December,2025

غلام  حیدر علی شاہ جلالپوری, پیر سید

غلام  حیدر علی شاہ جلالپوری, پیر سید نام ونسب: حضرت پیر سید غلام حیدر علی  شاہ  بن سید جمعہ شاہ بن سید کاظم شاہ بن سید سخی  شاہ  (علیہم الرحمہ) تاریخ ولادت: ۳ صفر ۔۲۶/اپریل (۱۲۵۴ھ؍۱۸۳۸ء) کو جلال پور میں پیدا ہوئے۔ تعلیم وتربیت:جب آپ نےہوش سنبھالا تو قرٓ ن پاک کی تعلیم کے لئے آپ کو میاں خان محمد اعظم پوری کے سپرد کیا انہوں نے قرآن مجید پڑھانا شروع کیا جس کی تکمیل آپکے چچا سید امام شاہ نے فرمائی۔ اس کے بعد میاں عبد اللہ چکروی سے فارسی اور اردو کی درسی کتب پڑھیں پھر جلال پور سے پانچ کوس کے فاصلہ پر قاضی محمد کامل کی خدمت میں نین وال تشریف لے گئے اور ان سے کتب فقہ کا درس لیا ، اپنے علاقے کے مشہور عالم مفتی غلام محی الدین سے استفادہ کیا اور کنز الد قائق پڑھی ، اس سے زیادہ آپ نے ظاہری علم با قاعد گی سے نہیں پڑھا اور حضرت خواجہ شمس العارفین قد س سرہ سے مرقع اور کش۔۔۔

مزید

امداد اللہ مہاجر مکی، حاجی

امداد اللہ مہاجر مکی، حاجی  نام ونسب:حاجی امداد  اللہ بن حافظ محمد امین،بن حافظ شیخ بڈھا ،بن حافظ شیخ بلاقی علیہم الرحمہ  ۔آپ کے والدین نے آپ کا نام امداد حسین  رکھا۔عرفی نام امداداللہ مہاجر مکی اورتاریخی نام ظفر احمد ہے۔آپ فاروقی النسب ہیں۔ تاریخِ ولادت:آپ کی  ولادت 22/صفر1233ھ /مطابق29/دسمبر1817ء،بروز پیر بمقام نانوتہ ضلع سہارنپور(انڈیا)  میں ہوئی ۔ تحصیلِ علم:حفظ اپنے گھر کے قریبی مکتب میں کیا۔فارسی کی ابتدائی کتب علامہ مملو ک علی علیہ الرحمہ ۔ مشکو ٰۃ شریف اور دیگر کتب ِحدیث اور مثنوی شریف  مولانا قلندر بخش جلال آبادی سے پڑھیں ۔حصن حصین اور فقہ اکبرمولانا عبد الرحیم سےپڑھیں۔آپ کاشماراپنے وقت کےجیدعلماءوعرفاءمیں ہوتاتھا۔ بیعت وخلافت:سرکارِ دوعالم ﷺکے اذن سے شیخ نور محمد چشتی جھنجھانوی  کے دستِ حق پرست پر سلسلہ چشتیہ صابریہ  میں بیعت ہ۔۔۔

مزید

آل مصطفی سید میاں مارہروی

سید العلماء حضرت علامہ مفتی شاہ آل مصطفی سید میاں مارہروی علیہ الرحمہ نام ونسب:سید العلماء ، سید آل ِمصطفی ٰبن سید آل عباء ،بن سید شاہ حسین، بن سید شاہ محمد حیدر۔الیٰ آخرہ(علیہم الرحمہ) تاریخ ِ ولادت:25رجب المرجب1333ھ/9جون1915ءبروزبدھ،مارہرہ مطہرہ،(انڈیا)میں ہوئی۔ تحصیل ِعلم: آپ جب چار سال چار ماہ چار دن کےہوئے  تو سرکار غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دستِ مبارک کی تحریر کی ہوئی بسم اللہ شریف  سےتسمیہ خوانی  کا آغاز کیا جو کہ مارہرہ  خاندان میں موجود ہے۔حفظ قرآن سات آٹھ برس کی چھوٹی سی عمر میں والدہ ماجدہ اور حافظ عاشق علی صاحب برکاتی اور حافظ سلیم الدین صاحب علیہ الرحمۃ سے مکمل کیا۔ فارسی کی پہلی کتاب اپنی والدہ ماجدہ سے پڑھی۔ نانا جان اور خالو محترم سید شاہ اولاد رسول محمد میاں صاحب علیہ الرحمۃ سے علوم درسیہ مروجہ کا اکتساب کیا ۔بقیہ جمیع علوم کی تکمیل اجمیر مق۔۔۔

مزید

جلال الدین رومی، مولائے روم، علامہ محمد

 جلال الدین رومی، مولائے روم، علامہ محمد نام ونسب:اصل نام محمد،لقب جلال الدین اورمولائے روم تھا ۔جواہر مضیہ میں سلسلہ نسب اس طرح بیان کیا ہے ! محمد جلال الدین بن محمدبہاؤالدین  بن محمد بن حسین بلخی  بن احمد بن قاسم بن مسیب بن عبداللہ بن عبدالرحمن بن ابوبکرصدیق۔ (رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین) تاریخ ِولادت:  مولائے روم۔ ۶۰۴ھ مطابق  ۱۲۰۷ءمیں پیدا ہوئے۔ تعلیم وتربیت:ابتدائی تعلیم اپنے والدِ ماجد شیخ بہاؤ الدین سے حاصل کی  پھر انہوں نے  اپنے مرید سید برہان الدین کو مولاناکا معلم اور اتالیق بنادیا۔ اکثر علوم مولانا کو انہی سے حاصل ہوئے۔ ۶۳۹ھ میں حلب کے مدرسہ حلاویہ میں فقہ اور مذاہب کے بہت بڑے عالم مولاناکمال الدین سے شرف تلمذ حاصل کیا۔ان کے علاوہ عالمِ اسلام کی عظیم ہستیوں شیخ سعدالدین حموی ، شیخ محی الدین ابن عربی ،شیخ شہاب الدین سہروردی،شیخ عثمان رومی ،۔۔۔

مزید

حضرت مولانا مفتی عبدالجلیل رضوی بہاری

حضرت مولانا  مفتی عبدالجلیل رضوی بہاری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:مفتی عبدالجلیل ۔لقب: فقیہ العصر،رضوی،بہاری۔والدکااسم گرامی:مولاناسخاوت علی۔آپ کےوالدماجدمولاناسخاوت علی علیہ الرحمہ  بہترین فارسی داں اور اپنے زمانے کےمشہور میلاد خواں تھے۔ تاریخ ِولادت:حضرت مولانا عبدالجلیل رضوی15/شوال المکرم 1352ھ،مطابق/ یکم فروری 1934ء کو ایک اعلیٰ گھرانے میں پیداہوٖئے۔ تحصیل علم:مولانا مفتی عبدالجلیل جب سخن آموزی کی منزل عبور کرچکے تو اپنے والد گرامی سے بسم اللہ خوانی کی رسم  ادا کر کے ابتدائی تعلیم تا قرآن شریف کی تعلیم مکمل کر کے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے متعدد مدارس اسلامیہ کا سفر کیا۔ پھر جامعہ نعیمیہ مراد آباد تشریف لے گئے، خصوصیت کے ساتھ مولانا الحاج محمد یونس اشرفی مفتی حبیب اللہ نعیمی بہاری اور مولانا طریق اللہ قادری کے سامنے زانوئے ادب تہہ کر کے فراغت حاصل کی۔مفتی حب۔۔۔

مزید

حضرت مولانا تاج محمد مہر قادری

حضرت مولانا تاج محمد مہر قادری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فقری باصفا مرید باکمان مولانا میاں تاج محمد صاحب مہر گوٹھ عامل (نزد چک ، تحصیل لکھی، ضلع شکار پور) میں تولد ہوئے۔ اپنے بھائیوں سے اختلاف کی بنیاد پر اپنے بڑے بھائی میاں محمد مبارک کے ساتھ عامل گوٹھ سے منتقل ہو کر ایک گوٹھ قائم کیا جو کہ ’’میاں جو گوٹھ‘‘ کے نام سے مشہور ہوا۔ تعلیم و تربیت: آپ نے ’’میاں جو گوٹھ‘‘ (ضلع شکار پور سندھ) میں استاد العلماء حضرت مولانا عبدالحکیم پنہیار قادری علیہ الرحمۃ (جو کہ حضرت پیر سید موسیٰ شاہ جیلانی علیہ الرحمۃ گھوٹکی والے کے مرید با وفا تھے) سے تعلیم و تربیت حاصل کی۔ اس کے بعد میاں صاحب حصول علم میں ملتان شریف گئے، وہاں علامہ قاضی نور احمد صاحب بلکانی والے کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ان کا مدرسہ، حضرت حامد محمود مخدوم سید محمد راجن علیہ الرحمہ کے روضہ شریف کے۔۔۔

مزید

حضرت مولانا حافظ رفیق رضوی

 حضرت مولانا حافظ رفیق رضوی مجاہد اہل سنت ، پیکر اخلاق ، ناشر سنیت حاجی حافظ محمد رفیق بن حاجی حافظ دین محمد چشتی مہروی ۱۹۳۵ء کو دہلی بلی ماران ( انڈیا) میں تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت :آپ کے گھر کا ماحول خالص دینی تھا گھر سے ابتدائی تعلیم کاآغاز کیا۔ اس کے بعد دس سال کی عمر میں قرآن مجید حفظ کیا اور اسی چھوٹی سی عمر میں امام اہل سنت اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلوی ؒ کے شاگرد و خلیفہ مولانا قاضی عبدالغفور رضوی کی صحبت اختیار کی اس کے بعد مولانا حکیم سیف الدین کی صحبت میں دینی تعلیم اور حکمت سیکھی۔ قیام پاکستان کے بعد شیخ الحدیث حضرت علامہ سر دار احمد رضوی محدث لائلپوری کی صحبت اختیار کی۔ پاکستان میں قیام :قیام پاکستان کے بعد انڈیا سے پاکستان تشریف لائے۔ شروع میں سر گودھا میں قیام کیا اور ۱۹۵۱ء کو آپ ایک نوجوان سید ظہور احمد شاہ کے ہمراہ حرمین شریفین کے سفر پر نکلے ۔ لیکن دوران سفر۔۔۔

مزید

حاجی محمد افضل مجددی

           حاجی محمد افضل[1] بن شیخ محمد معصوم بن شیخ احمد مجدد الف ثانی: محدث ثقہ،عالم ماہر،فاضل متجر اولیائے نامدار تھے،بعد تحصیل علوم ظاہری کے شیخ حجۃ اللہ نقشبند کے مرید ہوئے اور دس سال تک ان سے فیوض باطنی حاصل کیے پھر شیخ عبد الاحد خلیفہ شیخ احمد سعید سے ولایت کا شرف حاصل کیا،بعد ازاں حرمین شریفین کی زیارت کو تشریف لے گئے اور وہاں سے فیوضات بے شمار اور فتوحات عظیم کے ساتھ واپس آکر تدریس علوم دینی اور تلقین اسرار باطنی میں مصروف ہوئے چنانچہ مولانا شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے علم حدیث کی سند آپ سے حاصل کی۔آپ کا یہ طریقہ تھا کہ جو شخص کچھ نقد بطور تحفہ وہدیہ کے لاتا تو آپ اس سے ہر فن کی کتابیں خرید کر کے وقف کردیتے چنانچہ ایک دفوہ آپ کو پندرہ ہزار روپیہ بطور تحفہ کے آیا،آپ نے سب کی کتابیں خرید کر کے وقف کردیں۔وفات آپ کی ۱۱۴۶؁ھ میں ہوئی۔&rs۔۔۔

مزید

نور احمد بدایونی، مولانا محمد

نور احمد بدایونی، مولانا محمد  استاذ العلماء حضرت مولانا شاہ نور احمد ابن مولانا محمد شفیع ابن حضرت مولانا شاہ عبد الحمید قدست اسرارہم حضرت سیف اللہ المسلول مولانا شہا فضل رسول بد ایونی کے چچا زاد بھائی، ۱۲۳۰؁ھ میں پیدا ہوئے، مولانا فیض احمد ابن مولانا حکیم گلام احمد ابن مولانا شمس الدین ابن مولانا محمد علی بحر العلوم بد ایونی قدس اللہ اسرارہم سے علوم عقلیہ و نقلیہ حاصل کیے، مولانا فضل حق خیر آبادی سے متقدمین کی کتابیں پڑھیں، مدرسہ قادریہ بد ایوں میں مدرس تھے، طلبہ پر بے حد شفقت فرماتے، غرباء وفقراء کی اعانت وصف خاص تھا، اپنے چچا حضرت شاہ عینالحق عبدالمجید قدس سرہٗ کے مرید تھے، جمادی الاولیٰ میں واصل بحق ہوئے، شیخ العصر مادۂ تاریخ ہے۔۔۔ تلامذہ میں حضرت تاج الفحول مولانا شاہ عبدالقادر جیسے بزرگ تھے، اولاد کوئی نہ تھی۔ (اکمل التاریخ جلد دوم)۔۔۔

مزید

حضرت مظفر علی خاں

حضرت مولانا حاجی احمد شاہ عرف  مظفر علی خاں رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حاجی احمد شاہ عرف مظفر علی خاں ۱۲۷۲ھ میں حضرت حافظ حاجی محمود جالندھری قدس سرہ سے بیعت ہوئے۔ اور ۱۲۹۹ھ میں ان سے خلافت و اجازت حاصل کی۔ بقول جناب مولوی سراج الدین احمد صاحب دہلوی خاں صاحب موصوف کو اجازت و خلافت حضرت مرشد میاں صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے بھی ہے۔ میاں صاحب علیہ الرحمۃ آپ کی تعظیم کو کھڑے ہوجایا کرتے تھے اور کھانا اپنے ہمراہ کھلایا کرتے تھے۔ ضلع حصار میں آپ کے بہت سے مریدین ہیں۔ آپ میاں صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے سجادہ نشین بھی رہے ہیں۔ آپ نے اکانوے برس کی عمر میں بتاریخ ۲۴؍ جمادی الاولےٰ ۱۳۳۸ھ مطابق ۱۹۲۰ء وصال فرمایا۔ مزار مبارک حصار میں ہے۔ میاں عبد الصمد خاں صاحب سجادہ نشین ہیں جو حضور صاحب کے لقب سے مشہور ہیں۔ کرامت: خاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ انسپکٹر پولیس تھے۔ آپ کی یہ کرامت عوام میں مشہور ہے کہ آ۔۔۔

مزید