منگل , 25 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Tuesday, 16 December,2025

  سیّدنا قیس ابن  سلع رضی اللہ عنہ

   اوربعض لوگ کہتےہیں قیس بن اسلع مگرپہلاہی قول زیادہ مشہورہے یہ انصاری ہیں مدینہ کے رہنے والے ان سے نافع مولی حمنہ نے روایت کی ہے کہ ان کے بھائیوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی شکایت کی اورکہاکہ انھوں نے فضول خرچی بہت شروع کی ہے اوراپنے مال کو بہت خرچ کرتے ہیں رسو ل خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھاکہ اے قیس یہ کیامعاملہ ہے تمھارے بھائی تمھاری فضول خرچی کی شکایت کرتے ہیں یہ کہتےتھے میں نے عرض کیاکہ یارسول اللہ میں اپنے حصہ کے چھوہارے لے لیتاہوں اوران کو فی سبیل اللہ تقسیم کردیتاہوں اوراپنے ساتھیوں کو کھلادیتاہوں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایااے قیس تم خوب خرچ کرو اللہ تمھیں زیادہ دے گااورآپ نے میرے سینے پرہاتھ پھیراچنانچہ بعد اس کے اپنے گھرانے میں میرے برابر مال کسی کے پاس مال نہ تھا۔ان کاتذکرہ تینوں نےلکھاہےاورابوعمرنے کہاہے کہ ان کا نام قیس بن اصلع تھامگریہ صح۔۔۔

مزید

140886900

۔۔۔

مزید

سیّدنا کعب رضی اللہ عنہ

  ابن  زید بن قیس ۔انصاری۔بنی دینار بن نجارسے ہیں۔بدرمیں شریک تھےانھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث کی روایت کی ہے۔یہ ابونعیم کاقول ہے اورابوعمرنے کہاہے کہ کعب بن زید کو بعض لوگ زید بن کعب کہتےہیں انھوں نے قبیلہ غفارکی اس عورت کا قصہ روایت کیاہے جس کے جسم پررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے داغ دیکھاتھااورفرمایاتھاکہ تواپنے کپڑے پہن لے اوراپنے عزیزوں سے جاکےمل جا۔(اس عورت سے حضرت نے نکاح کیاتھا)ان سے جمیل بن قیس نے روایت کی ہے مگراس روایت میں اضطراب بہت ہے۔ابوعمرنے ان کا نسب اس سے زیادہ نہیں بیان کیااگرابونعیم کی طرح وہ بھی ان کانسب اس سے زیادہ بیان کرتے تومعلوم ہوتاکہ یہ وہی ہیں جن کا تذکرہ اوپر ہوچکایاکوئی اورہیں ابونعیم نے ابن اسحاق سے انصارکےان ناموں میں جوانصارکے خاندان خزرج کی شاخ بنی قیس بن مالک بن کعب بن حارثہ بن دینارسے بدرمیں شریک تھےقیس بن مالک کانام بھی روایت کیاہ۔۔۔

مزید

سیّدنا کعب ابن  زید رضی اللہ عنہ

  بن قیس بن مالک بن کعب بن حارثہ بن دیناربن نجار۔انصاری بخاری۔بدرمیں شریک تھے۔ یہ ابن شہاب اورابن اسحاق اورابن کلبی کاقول ہے۔ابن کلبی نے کہاہے کہ ان کی شہادت غزوۂ خندق میں ہوئی واقدی نے بیان کیاہے کہ غزوہ خندق میں ان کو ضراربن خطاب نے قتل کیاتھا اورابن اسحاق نے کہاہے کہ غزوۂ خندق میں ایک نامعلوم تیر ان کے لگ گیاتھااسی سے یہ شہید ہوگئےاوربعض لوگوں کابیان ہے کہ نامعلوم تیرجس کےلگاتھاوہ امیہ بن ربیعہ بن صخردولی تھے جو بیرمعونہ کے واقعہ میں بچ گئےتھے۔ان کا تذکرہ ابونعیم اورابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا کعب ابن  خزرج رضی اللہ عنہ

   انصاری۔بنی حارث سے ہیں۔بخاری نے ان کو صحابہ میں ذکرکیاہے۔محمد بن میمون بن کعب بن خزرج نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداسے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے حکم بن ابی الحکم غزوۂ تبوک میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میرے ہم سفرتھے اوروہ کیاعمدہ ہم سفرتھے۔ ان کاتذکرہ ابن مندہ اورابو نعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا کعب رضی اللہ عنہ

  ابن  خداریہ ابوبکر بن کلاب کے خاندان سے ہیں۔صحابی ہیں۔ان کا ذکرہ ابوزرین عقیلی کی حدیث میں ہے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قیس رضی اللہ عنہ

  ان کا نسب نہیں بیان کیاگیا۔ابوموسیٰ نے ان کاتذکرہ لکھاہےاورکہاہے کہ میں نہیں جانتاشاید یہ گذشتہ ناموں میں سے کسی کا تذکرہ ہے۔ام نائلہ نے بریدہ سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قیس نامی ایک شخص کو پوچھااورفرمایاکہ زمین میں اس کا ٹھکانہ نہ ملا پس وہ  جب کسی مقام میں جاتےتھےتووہاں ان کا قیام نہ ہوتاتھا۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے مختصر لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قیس ابن  وہرز رضی اللہ عنہ

  بن عمروبن رفاعہ بن حارث بن سودہ بن غنم بن مالک بن نجار۔اوربعض لوگ ان کوقیس بن ابی ودیعہ کہتے ہیں۔حضرت سعد بن عبادہ کے ہاتھ پرمشرف بہ اسلام ہوئےتھے۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں حاضرہوئےتھےاورخراسان میں حکم بن عمروکے ساتھ گئےتھے۔ اس کو حاکم ابوعبداللہ نے بیان کیاہے۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قیس ابن محزمہ رضی اللہ عنہ

   بن مطلب بن عبدمناف بن قصی۔قریشی مطلبی ۔کنیت  ان کی ابومحمد تھی۔اوربعض لوگ ابوسائب بیان کرتے ہیں ان کی والدہ عبداللہ بن سبع بن مالک بن جنادہ کی بیٹی تھیں قبیلۂ بنی عنزہ بن اسد بن ربیعہ بن نزارسے۔یہ اوررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم واقعۂ فیل کے سال میں پیداہوئے تھے۔اس کو ابن اسحاق نے مطلب بن عبداللہ بن قیس سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداقیس بن محزمہ سےروایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم ایک سال کی پیدائش ہیں ہم دونوں واقعۂ فیل کے سال میں پیداہوئےتھے۔یہ ان مولفتہ القلوب میں سے تھے جن کااسلام آخرمیں بہت اچھاہوگیاتھا۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو حنین میں سو اونٹ نہیں دیے اورخیبر میں ان کو پچاس وثق دیے تھے ان کی آواز بہت بلندتھی  کعبہ کےپاس کھڑے ہوکریہ چیختے تھےتوان کی آواز کوہ حراپرسنائی دیتی تھی۔ان سے ان کےدونوں بیٹے روایت ک۔۔۔

مزید

سیّدنا قیس ابن  مالک رضی اللہ عنہ

   بن انس ۔کنیت ان کی ابوصرمہ تھی۔ان کاذکرقیس بن صرمہ کے نام میں ہوچکاہے۔ان کا تذکرہ ابوعمراورابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید