شیخ ابو عبد اللہ احمد بن یحییٰ بغدادی رحمۃ اللہ علیہ آپ مشائخ صوفیاء کے امام اور سردار ہیں۔ بغداد سے شام منتقل ہوگئے تھے اور پھر وہیں رہائش پذیر ہو گئے۔ حافظ ابو نعیم فرماتے ہیں! ابو عبد اللہ احمد بن یحیٰی بغدادی رملہ میں رہائش رکھتے تھے حضرت ذوالنون اور ابو تراب علیہما الرحمہ کے مصاحبین میں سے تھے اور آپ کے والد شیخ یحییٰ رحمہ اللہ علیہ آئمہ کبار میں سے تھے۔ اور آپ بہت ہی لطیف نکات بیان کرتے تھے ۔ عبد العزیز بن علی الوراق فرماتے ہیں ! میں نے سنا علی بن عبد اللہ بن حسن ھمدانی سےوہ فرماتے ہیں میں نے محمد بن داؤد سے سناآپ فرماتے تھے ! میری آنکھوں نے آپ جیسا عراق ،حجاز ، کوہستان اور شام میں نہیں دیکھا ۔ محمد بن حسین نیشاپوری نے فرمایا!دنیا میں صوفیا کے صرف تین آئمہ ہوئے ہیں ۔ ۱۔ابو عثمان رحمۃ اللہ علیہ نیشاپور میں ۔ ۲۔اور جنیدرحمۃ اللہ علیہ بغداد میں ۔ ۳۔اور ابوعبد اللہ رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔
مزید
انصاری۔خیبر میں شہید ہوئے ۔ہمیں عبیداللہ بن احمد بن علی نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیرسے انھوں نے ابن اسحاق سے ان انصارکے نام میں جوخاندان بنی سلمہ سے خیبرمیں شہید ہوئے لکھاہے کہ بشربن برأبن معرورزہرسے شہیدہوئے اورفضیل بن نعمان بھی۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے مختصر لکھاہے۔اورابوعمرنے ان کا تذکرہ اس طرح لکھاہےفضیل بن نعمان انصاری سلمی خیبرمیں شہیدہوئے۔ان کا تذکرہ ابن اسحاق نے لکھاہے۔محمد بن سعد نے بھی ایساہی بیان کیاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزید
ہاشمی۔سری بن یحییٰ نے حرملہ بن اسیر سے جوان کے چچازاد بھائی تھےانھوں نے فضل بن عبدالرحمن ہاشمی سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم لڑائی میں رجز پڑھتے تھے اور فرماتے تھےکہ میں سرداروں کابیٹاہوں ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔حافظ ابومسعود نے ان کا تذکرہ لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔
مزید
حضرت مولانا حکیم احمد علی خیر آبادی بن حکیم عابد علی کوثر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزید
۔ابن اسحاق نے ایساہی بیان کیاہے اورابن ہشام نے ان کانسب اس طرح بیان کیاہے فاکہ بن بشربن فاکہ بن زید بن خلدہ بن عامر بن زریق انصاری زریق انصاری زرقی۔زریق قبیلۂ بنی جشم بن خزرج اکبرکی ایک شاخ ہے۔یہ فاکہ بدرمیں شریک تھےجیساکہ ابن اسحاق اورابن کلبی نے بیان کیاہے ۔ان کا تذکرہ ابوعمر اورابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔
مزید