جمعرات , 27 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Thursday, 18 December,2025

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

    ابن مزن نضری۔ ہمیں خطیب ابو الفضل بن طوسی نے اپنی سند سے ابودائود طیالسی تک خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے شعبہ نے ابو اسحاق سے انھوںنے بشربن حزن نضری سے نقل کر کے بیانکیا کہ وہ کہتے تھے ایکمرتبہ رسول کدا ﷺ کے سامنے اونٹ الون اور بکری والوں نے باہم فخر کیا تو رسول خد ﷺ نے فرمایاکہ دائود (٭معلوم ہوا کہ بکری والوں کو اونٹ ولاوں پر فضیلت ہے) جب پیغمبر بنائے گئے تو وہ بکریاں چراتے تھے اور موسی جب نبی کئے گئے تو وہ بکریاں چراتے تھے اور میں جب نبی کیا گیا تو میں اپنے گھر والوںکی بکریاں مقام جیاد میں چرایا کرتا تھا۔ ابو نعیم نے کہا ہے کہ اس حدیث کو ابودائود نے شعبہ سے روایت کیا ہے اور شعبہ کے علاوہ اور لوگوں نے بھی ان کی موافقت کی ہے اور ابن عدی وغیرہ نے اس حدیث کو شعبہس ے انھوںنے ابو اسحاق سے انھوں نے عبدہ بن مزن سے روایت کیا ہے ور یہی صحیح ہے۔ اس حدیث کو ثوری نے اور زکریا بن ابی زائدہ ن۔۔۔

مزید

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

  ابن حارث۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے عبدان سے نقل کیا ہے کہ انھون نے کہا میں نے احمد بن یسر کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ بشر بن حارث نبی ﷺکے اصحاب میں سے تھے قریشی تھے اور حبش کی طرف ہجرت کرنے والوں میں تھے۔ ان کا نسب یہ ہے بشر ابن حارث بن قیس بن عدی بن سعد بن سہم۔ اور ابو موسی نے کہا ہے کہ بشر بن حارث بن قیس بن عدی بن سعید بن سعد بن عمرو بن مصیص بن کعب بن لوی۔ یہ ان لوگوں میں تھے جنھوں نے حبش میں سکونت ختیار کی تھی اور بعد جنگ بدر کے وہاں سے آئے رسول خدا ﷺ نے بدر کی مال غنیمت میں انھیں بھی حصہ دیا تھا ان کا تذکرہ صرف حبش کے مہاجرین میں کیا جاتا ہے۔ میں کہتا ہوں کہ حافظ ابو موسی رحمہ اللہ تعالی کو سہو ہوگیا انھوں نے قیس کو عدی بن سعید بن سعد بن عمرو کابیٹا قرار دیا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے وہ عدی بن سعد بن سہم کے بیٹِ ہیں اس کو ابن مندہ اور ابو نعیم نے ذکر کیا ہے اور متقدمیں میں ابن حبیب اور ۔۔۔

مزید

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

  ابن حارث۔ حارث کا نام ابیرق بن عمرو بن حارثہ بن ہثیم بن ظفر بن خزرج بن عمرو بن مالک بن اوس انصاری اوسی ظفری۔ احد میں یہ اور ان کے دونوں بھائی مبشر اور بشیر شریک تھے۔ بشیر ایک شاعر تھا منافق رسول خدا ﷺ کے اصحاب کی ہجو کیا کرت تھا اور محتاج تھا ایکمرتبہ رفاعہ بن زید کی زرہ چرالی تھی بالاخر ماہ ربیع الاول سن۴ھ میں مرتد ہوگیا تھا۔ بشر کا منافق ہونا کسی نے بیان نہیں کیا واللہ اعلم اور لوگوں نے ان کا تذکرہ ان صحابہ میں لکھا ہے جو نبی ﷺ کے ہمراہ جنگ احد میں شریک تھے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

  ابن حجاش۔ بعض لوگ ان کو بسر بضم باد سین مہملہ کہتے ہیں۔ ان کا تذکرہ اوپر ہچچکا ہے اور وہی زیادہ مشہور ہے۔ ابو عمر نے کہا ہے کہ یہ قریشی ہیں مگر میں نہیں جانتا کہ یہ قریش کے کس گھرانے کے ہیں۔ بالاخر شام میں سکونت اختیار کی تھی اور مقام جمص میں وفات پائی ان سے جبیر بن نفیر نے روایت کی ہے۔ ابن مندہ نے کہا ہے کہ اہل شام کہتے ہیں کہ ان کا نام بشڑ تھا اور اہل عراق ان کو بسر کہتے ہیں۔ دارقطنی نے کہا ہے کہ ان کا نام بسر ہے سین مہملہ کے ساتھ اور بشر صحیح نہیں ہے امیر ابو نصر ابن ماکولا نے بھی ایسا ہی لکھا ہے۔ انک ا تذکرہ ابو عمر اور ابن مندہ نے لکھا ہے اور ابو نعیم نے ان کو بسر میں بیان کیا ہے ور کہا ہے کہ بعض لگ ان کوبشر کہتے ہیں۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

    ثقی۔ بعض لوگ ان کو بشیر کہتے ہیں۔ ان سے حفصہ بنت سیرین نے رویت کی ہے۔ ان کا تذکرہ ابو عمر نے اسی جگہ لکھا ہے اور ابن مندہ اور ابو نعیم نے بشیر کے بیان میں لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید

سیدنا) بشر (رضی اللہ عنہ)

  ابن براء بن معرور انصاری خزرجی قبیلہ بنی سلمہ سے ہیں ان کا نسب ان کے والد کے ذکر میں گذر چکا ہے یہ بشر بیعت عقبہ میں اور بدر میں اور احد میں شڑیک ہوئے اور خیبر میں فتح خیبر کے وقت سن۷ھ میں زہر آلود گوشت کے کھانے سے جو انھوںنے رسول خدا ﷺ کے ساتھ کھا لیا تھا وفات پائی۔بعض لوگوںنے بیان کیا ہے ہ جس جگہ پر بیٹھ کے کھایا تھا اسی جگہ رہ گئے پھر وہاں سے ہٹنے نہیں پائے اور بعض لوگ کہتے ہیں یہ نہیں ہوا بلکہ اس کے کھانے سے بیمار ہوگئے اور ایک سال تک بیمار رہ کے وفات پائی۔ رسول خدا ﷺ نے ان کے درمیان میں اور واقد بن عمرو تمیمی کے درمیان میں جو بنی عدی کے حلیف تھے مواخات کرا دی تھی یہ وہی ہیں جن کے حق میں رول خدا ﷺ نے فرمایا تھا کہ اے بنی سلمہ تمہارے سردار کون ہیں ان لوگوں نے کہا کہ جدبن قیس مگر ان کے طبیعت میں کچھ بخل ہے رسول خدا ﷺ نے فرمایا کہ بخل سے بڑھ کر کون مرض ہے لہذا وہ تمہارے سردار نہیں ۔۔۔

مزید

سیدنا) بسبسہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن عمرو انھیں نبی ﷺ نے قافلہ ابی سفیان کی طرف بھیجا تھا۔ اور ان سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بسبب بن عمرو کو جاسوس بنا کر قافلہ ابی سفیان کی طرف بھیجا تھا۔ جب وہ لوٹ کے آئے تو انھوں نے آپ ے سارا واقعہ بیان کیا۔ ان کا تذکرہ صرف ابن مندہ نے لکھاہے میں نے ان کا نام تین صحیح نسخوں میں جو اساتذہ کو سنائے جاچکے تھے اور لوگوں نے ان کی تصحیح کی تھی دیکھا ہے ایک نسخہ کی نسبت تو یہ بیان کیا جاتا ہے کہ وہ ابو عبداللہ بن مندہ کا تھا اور اس پر کئی مرتبہ سننے کے نشانات اس وقت سے اس وقت تک کے بنے ہوئے تھے اس نسخہ میں ان کا نام لکھا تھا بسیسہ بضم باء و فتح سین اور سین کے بعد یے۔حالانکہ یہ غلط ہے۔ میں کہتا ہوںکہ ابن مندہ نے ان کا تذکرہ اسی طرح لکھا ہے اور ان کو بسبسہ کے سوا اور کوئی شخص سمجھا ہے کیوں کہ ان کے تذکرہ میں انھوں نے نہیں لکھا کہ انھیں نبی ﷺ نے جاسوس بنا کے بھیجا تھا حالانکہ یہ دونوں ایک ہیں ا۔۔۔

مزید

سیدنا) بسرہ (رضی اللہ عنہ)

  بزیادت بائ۔ بعض لوگ ان کو بصرہ کہتے ہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں نضلہ غفاری۔ ان سے سعید بن مسیب نے روایت کی ہے کہ انھوںنے ایک کنواری عورت سے نکاح کیا جباس سے خلوت کی تو اس حاملہ پایا رسول خدا ﷺ نے ان دونوں کے درمیان میں تفریق کرا دی اور فرمایا کہ جب عورت کو وضع حمل ہو جائے تو اس پر حد جاری کر دیا اور آپ نے اس عورت کو بوجہ اس کے کہ انوںنے اس سے خلوت کی تھی مہر دلوا دیا اور یہ حدیث اس طرح بھی رویت کی گئی ہے کہ سعید راوی ہیں ایک انصاری شخص سے جن کا نام بصرہ تھا اور  اس روایت میں اتنا مضمون زیادہ ہے کہ حضرت نے انس ے فرمایا لڑکا تمہارا غلام ہوگا۔ انکا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید

سیدنا) بسر (رضی اللہ عنہ)

  یہ بسر بیٹے ہیں محجن دولی کے۔ مدینہ میں رہتے تھے انھوںنے نبی ﷺ سے روایت کی ہے ان سے حنظلہ بن علی اسلمی نے رویت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں نے ظہر کی نماز اپنے مکان میں پڑھی بعد اس کے نبی ﷺ کے حضور میں گیا آپ اپنی مسجد میں لوگوں کو ظہر کی نماز پڑھا رہے تھے میں نے دوبارہ نماز نہ پڑھی پھر میں نے اس کا ذکر اپ سے کیا آپ نے فرمایا تم نے ہمارے ساتھ نماز کیوں نہ پڑھی میں نے عرض کیا کہ میں پڑ چکا تھا آپ نے فرمایا اگرچہ پڑھ چکے تھے جب بھی پڑھنا چاہئے تھا اس حدیث کو زید بن اسلم نے بسر بن محجن سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کیا ے اور یہی صحیح ہے۔ یہ ابن مندہ کا قول ہے انھوںنے کہا ہے کہ بخاری نے کہا ہے کہ یہ تابعی ہیں ابو نعیم نے بھی کہا ہے کہ یہ تابعی ہیں بعض لوگوں نے یعنی ابن مندہ نے ان کو صحابہ میں ذکر یا ہے مگر ان کا صحابی ہونا ثابت نہیں ہاں ان کے بیٹے محجن البتہ صحابی ہیں۔ ان کا تذکرہ ابن مند۔۔۔

مزید

سیدنا)بسر (رضی اللہ عنہ)

  یہ بسر بیٹِ ہیں عصمتہ مزنی کے جو نبی ثور بن ہرمہ بن لاطم بن عثمان بن عمرو بن ادبن طابخہ سے ہیں۔ بنی مزینہ کے سرداروں میں سے تھے بعض لوگوں کا بیان ہے کہ یہ صحابی ہیں اور انھوں نے نبی ﷺ سے یہ روایت کی ہے ہ جو کوئی قبیلہ جہینہ کے لوگوں کو اذیت دے اس نے درحقیقت مجھے اذیت دی اس کو آمدی نے بیان کیا ہے یہ ابن ماکولا کا قول تھا۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید