/ Friday, 03 May,2024

عبدالواحد بن عبداللہ قرشی رحمتہ اللہ علیہ

عبدالواحد بن عبداللہ قرشی ایک صحابی سے،محمدبن سوقہ نےعبدالواحد قرشی سےروایت کی،کہ جب حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کاسریزیدکےپاس لایاگیا،تواس بدبخت نےایک چھڑی سے آپ کےہونٹوں کوجگہ سےہٹایا،توامام رضی اللہ عنہ کےدانت نمودارہوئے جوبرف سے بھی زیادہ سفیدتھے اوریہ شعرپڑھا۔ یفلقن ھامامن رجال اعزۃ علیناوھم کانوااعق واظلما (ترجمہ)ان بدبختوں نےمعززلوگوں کی کھوپڑیاں پھوڑدیں،اورانہوں نےہم پربڑاظلم اورزیادتی کی۔ اس موقعہ پرایک شخص نےاس بدبخت سےکہا،اےیزید!اپنی چھڑی کوامام رضی اللہ عنہ کے ہونٹوں سےہٹالے،میں نےبارہاحضورصلی اللہ علیہ وسلم کودیکھا،کہ وہ ان ہونٹوں کوچُوم رہے تھے،اس پریزید نےچیں بہ چیں ہوکرغصےمیں چھڑی ہٹالی،ابونعیم نےذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

عبداللہ بن عباس انصاری رضی اللہ عنہ

عبداللہ بن عباس انصاری،ہم حضوراکرم کی خدمت میں بیٹھے ہوئےتھے،کہ آسمان پرایک ستارا چھوٹا،حضورِ اکرم نےدریافت فرمایا،تم ستاروں کے چھوٹنے کے متعلق کیاعقیدہ رکھتے تھے، ہم نے جواب دیا،یارسول اللہ!ہم یہ سمجھتےتھے،کہ کوئی بڑاآدمی فوت ہواہے،حضورِاکرم نے فرمایا ستاروں کےچُھوٹنےکاآدمیوں کی موت وحیات سےکوئی تعلق نہیں ہوتا،بلکہ بات یہ ہے،کہ جب خداوند تعالیٰ کوئی حکم صادرفرماتاہے،توحاملین عرش خدا کی تسبیح کہتےہیں،اورپھرآہستہ آہستہ یہ بات اوپر سےچلتی نیچے آسمانِ دُنیاتک پہنچ جاتی ہے،اس مقام پرشیاطین الجن اس خبرکوچھپٹنے کی کوشش کرتے ہیں،تاکہ آسمان کی بات اپنے چیلوں چانٹوں تک پہنچادیں اس پرستارے ان کا تعاقب کرتے ہیں،دونوں نے ذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

حضرت سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ

عبداللہ بن عباس بنوغفارکےایک آدمی سے،عبداللہ بن احمد بن محمدخطیب نےابوسعدمطرزسے اجازۃً انہوں نے احمدبن عبداللہ سے،انہوں نے حبیب بن حسن سے،انہوں نے محمدبن یحییٰ مروزی سے،انہوں نے محمدبن احمدبن ایوب سے،انہوں نے ابراہیم بن سعدسے،انہوں نے محمد بن اسحاق سے،انہوں نے عبداللہ بن حزم سے،انہوں نے اس شخص سے جس نے ابنِ عباس سےروایت کی وہ کہتے ہیں،مجھے بنوغفارکےایک آدمی نے بتایا،کہ میں اورمیراعمزادایک پہاڑ پرچڑھے،وہاں سے بدر کامیدانِ جنگ نظرآتاتھا،ہم دیکھ رہے تھے،کہ کسے شکست ہوتی ہے،تاکہ ہم بھی لوٹ مار میں حصّہ لے سکیں،اتنے میں بادل کا ٹکڑاہمارے پاس سے گزرا،جس میں گھوڑوں کے ہنہنانے کی آوازیں آئیں،اس بادل سے ایک آوازآئی،حیزوم آگےبڑھو،اس سے میرے عمزادکےدل کاپردہ پھٹ گیااورگرِکرمرگیا،میں بھی مرنے کے قریب تھا،لیکن میں نے خودکوتھام لیا۔ ابن اثیرلکھتے ہیں،میں نہیں کہہ سکتا،آیااس کاذکرپہلے ہوچکاہ۔۔۔

مزید

عبداللہ بن کعب بن مالک رحمتہ اللہ علیہ

عبداللہ بن کعب بن مالک ایک صحابی سے،ابوالیمان نےشعیب سے،انہوں نےزہری سے،انہوں نےعبداللہ بن کعب سے،انہوں نے ایک صحابی سےروایت کی،کہ حضوراکرم نے فرمایا،اےگروہِ مہاجرین(حضورنےاس دن سرپرپٹی باندھ رکھی تھی)میں دیکھ رہاہوں کہ تمہاری نفری بڑھنا شروع ہوگئی ہےاورانصاروہ لوگ ہیں جنہوں نےمجھےاپنےہاں پناہ دی،پس تمہیں چاہئیےکہ ان کے شرفاکی عزت کرواوران کے خطاکاروں سےدرگزرکرو،دونوں نےذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

عبداللہ بن محمدبن حنفیہ رضی اللہ عنہ

عبداللہ بن محمدبن حنفیہ ایک انصاری سے،ابواحمدنےباسنادہ ابوداؤدسے،انہوں نےابنِ کثیر سے، انہوں نےاسرائیل سے،انہوں نےعثمان بن مغیرہ سے،انہوں نےسالم بن ابوالجعدسے،انہوں نےعبداللہ بن محمد بن حنفیہ سےروایت کی،کہ میں اورمیراوالداپنےایک انصاری رشتہ دار کی عیادت کے لئے گئے،اتنے میں نمازکاوقت ہوگیا،توانصاری نے اپنی کنیزسےکہا،کہ ہمیں خالص پاکیزگی اوراستراحت لاکردو،ہم نے اس چیزکوناپسندکیا،ہمارےمیزبان نے کہا،میں نے رسول اکرم کوفرماتےسُنا،اے بلال،ہمیں نمازسے استراحت دے،نیزمحمدبن حنفیہ نے اپنے سُسرال کے ایک عزیزنے جس کاتعلق بنواسلم سےتھا،روایت کی کہ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،جس شخص نے جان بوجھ کرمجھ سے کوئی جھوٹ منسوب کیاوہ اپناٹھکانہ جہنم میں بنالے،ابن مندہ اور ابونعیم نےذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

عبداللہ بن سعد رحمتہ اللہ علیہ

عبداللہ بن سعدایک صحابی سے،یحییٰ بن محمودنےکتابتہً باسنادہ ابوبکربن ابوعاصم سے،انہوں نے ابوعمروعثمان بن سعیدسے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن عبداللہ رازی سے،انہوں نےاپنےوالدسے، انہوں نےعبداللہ بن سعدسےروایت کی کہ انہوں نے بخارامیں ایک آدمی کوسفیدخچرپرسواردیکھا، اس نےسیاہ ریشم کی پگڑی باندھی ہوئی تھی،کہتاتھاکہ حضورِاکرم نے مجھے یہ پگڑی عطاکی ہے۔ ۔۔۔

مزید

عبداللہ بن شفیق رحمتہ اللہ علیہ

عبداللہ بن شفیق ایک صحابی سے،ابویاسرنےباسنادہ عبداللہ سے،انہوں نےوالدسے،انہوں نے شریح بن نعمان سے،انہوں نے حمادسے،انہوں نے خالدالخداء سے،انہوں نے عبداللہ بن شفیق سے،انہوں نےایک صحابی سےروایت کی انہوں نےپوچھا،یارسول اللہ،آپ کونبوت کب عطا ہوئی،فرمایاجب آدم ابھی بن رہے تھے،ابونعیم نےذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

عبداللہ بن عبیدبن عمیر رحمتہ اللہ علیہ

عبداللہ بن عبیدبن عمیرایک صحابی سے،عبدالوہاب بن ہبتہ اللہ نےباسنادہ عبداللہ سے،انہوں نے والدسے،انہوں نےمعتمربن سلیمان سے،انہوں نےحمید سے،انہوں نےعبداللہ بن عبیدسے، انہوں نےایک صحابی سےروایت کی کہ انہوں نے رسولِ اکرم کوسویاہواپایا،جب آپ جاگےپڑھ لی،ان سےایک اورحدیث بھی دربارہء فضیلت" لَااِلٰہَ اِلَّا اللہ "مروی ہے،دونوں نےذکر کیا ہے۔ عبداللہ بن عمردومعذورمیاں بیوی اوران کے بیٹے کاذکرکیاہے،ابوموسیٰ بن ابوبکرمدینی نے کتابتہً محمدبن عمربن ہارون سے،انہوں نےابوبکربن ثابت کی کتاب سے،انہوں نے محمدبن رامین استرآبادی سے،املاءً،انہوں نےابوبکراسماعیلی سے،انہوں نےعیاش بن محمدجوہری سے،انہوں نےداؤدبن رشیدسے،انہوں نےعبداللہ بن جعفرسے،انہوں نےعبداللہ بن دینارسے،انہوں نے عبداللہ بن عمرسےروایت کی کہ مکےمیں دومعذورمیاں بیوی تھے،اوران کاایک بیٹ۔۔۔

مزید

ابوعامر رضی اللہ عنہ

ابوعامر رضی اللہ عنہ یہ ابوموسیٰ کے چچاکے علاوہ کوئی اور آدمی ہیں،ابونعیم نے انہیں اشعری لکھا ہے،ان کے نام اختلاف ہے،حضرمی نے عبید بن وہب،کسی نے عبداللہ بن وہب،کسی نے عبداللہ بن ہانی اور کسی نے عبداللہ بن عمار لکھاہے،وہ عامر کے والد تھے،انہیں صحبت ملی،اورشامی شمار ہوتے ہیں،ان سے مروی ہے،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،بنوازداور اشعری کیسے اچھے لوگ ہیں،جو میدانِ جنگ سے نہیں بھاگتےاورنہ کسی سے دھوکاکرتے ہیں،یہ لوگ میرے ہیں،اور میں ان کا ہوں،اورخلیفہ بن خیاط نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ان صحابہ میں سے تھےجن کا تعلق یمنی قبائل سے تھا،اورشام میں مقیم ہوگئے تھے،ابوعامر اشعری کا نام لیا ہے،عبدالمالک بن مروان کے عہد میں فوت ہوئے،ابونعیم اور ابوعمرنے ان کا ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

عبداللہ بن عمیریاعمیرہ رحمتہ اللہ علیہ

عبداللہ بن عمیریاعمیرہ،ابولہب کی لڑکی کےخاوندسے،فضیل بن دکین نےاسرائیل سے،انہوں نے سماک سے،انہوں نےمعبدبن قیس سے،انہوں نےعبداللہ بن عمیریاعمیرہ سے،انہوں نے ابولہب کی بیٹی سےروایت کی،کہ میں اپنےگھرمیں تھی کہ حضورِاکرم تشریف لائے،اورفرمایا،کیا گھرمیں کوئی بچہ یابڑھیانہیں ہے،ابوموسیٰ نےذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید