عمرہ دختر ابوایوب خالد بن زید انصاریہ ان کے والد مشہور ابوایوب انصاری ہیں،بقول ابن حبیب حضورِاکرم سے بیعت کی۔ ۔۔۔
مزید
عمرہ دختر ہزال بن عمرو بن قرواش انصاریہ،از بنو عوف بن خزرج،بقولِ ابنِ حبیب حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔ ۔۔۔
مزید
ام معاذ انصاریہ،محمد بن اسحاق نے عبدالعزیز بن عبداللہ بن حارث سے ،انہوں نے سالم ابوالنضر سے روایت کی کہ حضورِ اکرم عثمان بن مظعون کے گھر ایسے وقت پر گئے کہ وہ مررہے تھے،آپ نے ایک کپڑا طلب فرمایااور اسے عثمان پر ڈال دیا،اور عثمان بنو انصار کی ایک خاتون ام معاذکے پاس ٹھہرے ہوئے تھے،رسولِ اکرم کا فی دیر اس کے پاس ٹھہرے رہے،پھراس سے ہٹ کر علیٰحدہ بیٹھ گئے اور روئے،اہلِ خانہ بھی روئے،پھر آپ نے السائب کو مخاطب کر کے فرمایا(السائب عثمان کا بیٹا تھا،جو غزوۂ بدر میں اسلامی لشکر میں تھا)اے ابوالسائب تیرے اوپر خداکی رحمت ہو،اس پر ام معاذ نے کہا،اے ابوالسائب! تجھے مبارک ہو،اس پر حضورِ اکرم نے ام معاذ سے مخاطب ہوکر پوچھا، تجھے اس کا کیسے یقین آگیا،ہم تو صرف امید ہی رکھ سکتے ہیں،یہ سن کرام معاذ نے کہا،آئندہ میں کسی کے بارے میں ایسی بات نہیں کہوں گی،ابنِ مندہ اور ابونعیم نے ۔۔۔
مزید
ام معاذ ایوب سختیانی نے حفصہ دختر سیرین سے انہوں نے ام عطیہ سے روایت کی کہ ہم نے حضورِ اکرم سے بیعت کی،اور آپ نے ہمیں شرک سے روکا،اور بین کرنے سے منع کیا،ہم میں ایک عورت نے اپنا ہاتھ بند کیاہوا تھا،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کچھ نہ کہا،وہ چلی گئی،پھر واپس آئی،اور بیعت کی،مگر کسی عورت نے سوائے ام سلیم،ام العلاء دختر ابوسبرہ اور ام معاذ کے وعدہ پورانہ کیا،یاراوی نے دختر ابوسبرہ اور معاذکی بیوی کا نام لیا،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
امِ معبد جن کا نسب نامعلوم ہے،یہ ابونعیم کا قول ہے،لیکن ابوعمر نے انہیں انصاریہ لکھا ہے، ابوموسیٰ نے اذناً ابوعلی سے،انہوں نے ابونعیم سے،انہوں نے محمد بن نضر سے،انہوں نے محمد بن عبداللہ بن حسن سے،انہوں نے محمد بن بکیر حضرمی سے،انہوں نے فرج بن فضالہ سے،انہوں نے افریقی سے،انہوں نے مولی ام معبد سے،انہوں نے ام معبد سے روایت کی،کہ حضورِاکرم مندرجہ ذیل الفاظ میں دعامانگاکرتے تھے،اَلّٰھُمَّ طَھِّرقَلبِی مِنَ النِّفَاقِ وَعَمَلِی مِنَ الرِّیَاءِوَلِسَانِی مِنَ الکِذبِ وَعَینِی مِنَ الخَیَانَۃِ وَمَاتَخفِی الصُّدَورِابونعیم،ابوعمر اور ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام معبد جو قرظہ بن کعب کی آزاد کردہ کنیز تھیں،ان کی صحبت کے بارے میں اختلاف ہے،موسیٰ بن محمد انصاری نے یحییٰ بن حارث تمیمی سے،انہوں نے ام معبد سے روایت کی،کہ میں نبیِ کریم کے صحابہ کو پانی پلارہی تھی،ان لوگوں زید بن ارقم اور معاذ بن جبل بھی موجود تھے،انہوں نے کہا،تم معرفت کے متعلق کیا کہتی ہو،انہوں نے کہا،تم نے اس سے سوال کیا ہے،جوجانتی ہے،حرام کو جب حلال سمجھا جائے،وہ ایسا ہو،جیسے خداکی حرام کردہ شئے کو حلال قراردیاجائے،دباء کدوکی شراب جس سے حضور اکرم نے منع فرمایا،حنتم اور حناتم اہلِ عجم کی وہ شراب ہے جو قیر آلود سبوچہ زمین میں دفن کردیتے ہیں،آپ نے اس سے منع کیا،نفیر کھجور کے تنے میں کوکھ بناکر شراب تیار کرتے ہیں،آپ اس سے منع فرمایا ،ابنِ مندہ اور ابونعیم سے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام معبد زوجہ کعب بن مالک انصاریہ،دونوں قبلوں کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنے کا شرف حاصل کیا، یہ معبد بن کعب کی والدہ ہیں،یزید بن زریع نے محمد بن اسحاق سے،انہوں نے معبد بن کعب سے،انہوں نے اپنی والدہ سے روایت کی،کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےکھجور (تمر) اور زبیب کو ملا کر نبیذ تیار کرنے سے منع کیا،ہاں دونوں سے علیٰحدہ علیٰحدہ نبیذ بنانے کی اجازت دی،تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام المنذر دختر قیس انصاریہ،بقول ابوعمروہ عدویہ تھیں،بروایتے ان کا نام سلمی تھا،اہلِ مدینہ ان کی حدیث کے راوی ہیں،بقول ابونعیم وہ سلیط بن قیس (از بنومازن) بن نجار کی ہمشیرہ تھیں،اور حضور اکرم کی خالہ تھیں،دونوں قبلوں کی طرف نماز ادا کی۔ ابواحمد عبدالوہاب نے باسنادہ سلیمان بن اشعث سے،انہوں نے ہارہن بن عبداللہ سے،انہوں نے ابوداؤد اور ابوعامر سے،انہوں نے فلیح بن سلیمان سے،انہوں نے ایوب بن عبدالرحمٰن سے، انہوں نے عبداللہ بن ابوصعصعہ سے،انہوں نے یعقوب بن ابویعقوب سے،انہوں نے ام منذر دختر قیس انصاریہ سے روایت کی کہ ایک بار حضورِاکرم تشریف لائے اور حضرت علی ان کے ساتھ اونٹنی پر سوارتھے،اور کھجور کے گچھے لٹکے ہوئے تھے،حضور اکرم اٹھے اور اس سے کھانے لگے، حضرت علی نے بھی کھانا چاہا،لیکن حضور نے انہیں منع کردیا،چنانچہ حضرت علی رُک گئے،ام منذر جو اور سبزی پکا رہی تھیں،وہ لائی۔۔۔
مزید
ام معقل اسدیہ ازبنواسد بن خزیمہ،ایک روایت میں اشجعیہ اور ایک میں انصاریہ مذکور ہے،ابواحمد بن سکینہ نے باسنادہ ابوداؤد سلیمان بن اشعث سے،انہوں نے ابوکامل سے،انہوں نے ابوعوانہ سے،انہوں نے ابراہیم بن مہاجر سے،انہوں نے ابوبکر بن عبدالرحمٰن بن حارث بن ہشام سے ، انہوں نے اس قاصد سے جسے مروان نے ام معقل کے پاس بھیجاتھا،اور ام معقل نے کہا کہ ابومعقل حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کرنے آئے تھے جب ابومعقل حج کرکے واپس آئے،تو ام معقل نے کہا،تم جانتے ہو کہ مجھ پر ایک حج فرض ہے،دونوں میاں بیوی چل کر حضور اکرم کی خدمت میں آئے اور ام معقل نے عرض کیا ،یارسول اللہ،مجھ پر ایک حج فرض ہےاور ابومعقل کے پاس ایک اونٹ ہے،ابومعقل نے کہا،یارسول اللہ،یہ سچ کہہ رہی ہے،اور میں اس اونٹ کوفی سبیل اللہ وقف کرتا ہوں،آپ نے فرمایا ،تو اس اونٹ پر سوار ہوکر حج کرسکتی ہے،اس پر ام معقل نے ۔۔۔
مزید
ام المسیب یاام السائب انصاریہ،ابوموسیٰ نے کتابتہً ابوعلی سے،انہوں نے احمد بن جعفر سے،انہوں نے یحییٰ بن مطرف سے،انہوں نے مسلم بن ابراہیم سے،انہوں نے حسن بن ابوجعفر سے،انہوں نے ابوالزبیر سے،انہوں نے جابر سے روایت کی،کہ حضورِ اکرم ایک بار انصار کی ایک خاتون ام المسیب کے یہاں تشریف لائے،اور وُہ خاتون بخار سے کانپ رہی تھیں،دریافت فرمایا،ام المسیب تمہیں کیا تکلیف ہے،انہوں نے کہا،یارسول اللہ! خدااس کا بھلا نہ کرے،بخار ہوگیا ہے،فرمایا،اسے برابھلا نہ کہو،اس سے گناہ یوں ختم ہوجاتے ہیں،جس طرح آگ سے لوہے کا زنگ۔ اس حدیث کو عبدالوہاب ثقفی نے ایوب سے ،انہو ں نے ابوالزبیر سے،انہوں نے جابر سے روایت کیا اور کہا کہ ان کی کنیت ام السائب تھی،ابونعیم اور ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید