/ Thursday, 16 May,2024

(سیّدہ )درہ( رضی اللہ عنہا)

درہ دخترابو سفیان صخر بن حرب بن امیہ قرشیہ امویہ،ام حبیبہ کی ہمشیرہ تھیں،ہشام بن عروہ نے اپنے والد سے ، انہوں نےزینب دختر ابو سلمہ سے،انہوں نے ام حبیبہ سے روایت کی،کہ میں نے رسولِ کریم کی خدمت میں عرض کیا،یا رسول اللہ!کیا آپ درہ دختر ابوسفیان کے بارے میں غور فرما ئیں گے،حضورِاکرم نے فرمایا،میں کیا کروں، میں نے عرض کیا،آپ اس سے نکاح کرلیں،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا،کیا تو اس امر کو پسند کرتی ہے، میں نے عرض کیا،میں آپ کو چھوڑنا نہیں چاہتی،لیکن میں یہ ضرور چاہتی ہوں کہ آپ کی محبت میں جو خاتون میری شریک ہو،وہ میری بہن ہو،لیکن وہ تو میرے لئے حلال نہیں ہو سکتی،میں نے عرض کیا،لیکن میں نے تو سنا ہے کہ آپ زینب دختر ابو سلمہ سے نکاح کرنا چاہتے ہیں،فرمایا،یہ کیسے ہو سکتا ہے،وہ تو میری ربیب ہے،اور میں نے اور اس کےباپ نے ثوبیہ کا دودھ پیا ہے،بہتر یہی ہے،۔۔۔

مزید

(سیّدہ )درہ( رضی اللہ عنہا)

درہ دختر ابو سلمہ بن عبدالاسد قرشیہ مخزومیہ،رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ربیب تھیں،ان کی والدہ ازواج مطہرات میں شامل تھیں۔ لیث بن سعد نے یزید بن ابو حبیب سے،انہوں نے عراک بن مالک سے روایت کی ،کہ زینب دختر ابو سلمہ نے انہیں بتایا،کہ ام حبیبہ نے آپ کی خدمت میں عرض کیا،ہمیں معلوم ہواکہ آپ ابوسلمہ کی بیٹی درہ سے نکاح کرنے والے ہیں،فرمایا،ام سلمہ کی موجودگی میں اگر میں نےام سلمہ سے نکاح نہ کیا ہوتا،جب بھی وہ میرے لئے حلال نہیں تھی کیونکہ میں اس کا رضاعی بھائی تھا،تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ابو عمر لکھتے ہیں،کہ اہل علم جانتے ہیں،کہ ام سلمہ کی بیٹیاں آپ کی ربیب تھیں،بقول زبیر ابو سلمہ بن عبدالاسد کے دو لڑکے سلمہ اور عمرواور دو لڑکیاں درہ اور زینب تھیں،اور ان کی ماں سلمہ دختر ابو امیہ تھیں۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )غائنہ(رضی اللہ عنہا)

(سیّدہ )غائنہ(رضی اللہ عنہا) غائنہ،ایک روایت میں غائنہ مذکور ہے،یہ خاتون آپ کی خدمت میں حاض ہوئیں اورگزارش کی یارسول اللہ!میری ماں نے نذر مانی تھی،کہ میں اس کی طرف سے کعبے کی زیارت کو جاؤں ،فرمایا ، جاؤ،اور اس کی طرف سے یہ نذرادا کرو۔ اسی حدیث کو عثمان بن عطاء نے مرسلاً اپنے والد سے بیان کیاہے،ابن مندہ اور ابونعیم نے ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )غزیلہ(رضی اللہ عنہا)

غزیلہ یا غزیہ دختر جابر بن حکیم دوسیہ ام شریک یہ وہی خاتون ہیں،جنہوں نے اپنا نفس ہبتہً پیش کیا تھا بقول ابو نعیم و ابوعمریہ صحابیہ بنونجار سے انصاریہ تھیں،ان سے جابر بن عبداللہ اور سعید بن مسیب وغیرہ نے روایت کی ہے۔ ابن لہیعہ نے ابوالزبیر سے انہوں نے جابر سے ،انہوں نے ام شریک سے روایت کی کہ انہوں نے رسولِ اکر م کو یہ فرماتے سنا،کہ لوگ دجال کے ڈر سے بھاگ کر پہاڑوں میں روپوش ہوجائیں گے، میں نے عرض کیا یارسول اللہ،عرب اس وقت کہاں ہوں گے،فرمایا،اس وقت ان کی تعداد تھوڑی ہوگی،تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ابوعمر کے بقول یہ خاتون ام شریک عامریہ کے علاوہ اور خاتون ہیں،اور ان دونوں میں سے ایک نے اپنا نفس حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ہبہ کیاتھا،لیکن ان کی یہ بات مشکوک ہے،ہم ان کا ذکر پھر کنیتوں کے تحت لکھیں گے،حقیقت یہ ہے کہ جس خاتون نے اپنا نفس حضورِ اکرم کو بخشا تھا،اس کے با۔۔۔

مزید

(سیّدہ )غفیلہ(رضی اللہ عنہا)

غفیلہ دختر حارث،ایک روایت میں دختر عبید بن حارث مذکور ہے،ان سے حجہ دختر قریط نے روایت کی،موسیٰ بن عبید نے زید بن عبدالرحمٰن سے،انہوں نے ابوسلامہ سے،انہوں نے اپنی والدہ حجہ سے،انہوں نے اپنی والدہ غفیلہ سے روایت کی کہ میں اپنی والدہ کے ساتھ حضورِاکرم کی خدمت میں گئی،آپ نے اپنا خیمہ ابطخ میں لگایاہواتھا،آپ نے ہم سے عہد لیا کہ ہم خدا کے ساتھ کسی کو شریک نہیں بنائیں گی،ابنِ مندہ نے ان کا ذکر کیا ہے،ایک روایت میں ان کا نام عقیلہ ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )غمیصاء(رضی اللہ عنہا)

غمیصاء ،انصاریہ،ایک روایت میں رمیصاء ہے،یہ ام سلیم دخترملحان والدۂ انس بن مالک ہیں، ان کی کنیت نام سے ذیادہ مشہور ہے۔ ابویاسر عبدالوہاب بن ہبتہ اللہ نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے ،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے یحییٰ سے،انہوں نے حمید سے،انہوں نے انس سے ،انہوں نے رسولِ کریم سے روایت کی ہے،جس میں حضورِاکرم کے یہ الفاظ مذکور ہیں،حَتّٰی تَذُوقِی عَسیلَتَہٗ وَیَذُوقَ عَسِیلَتَک۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )غمیصاء(رضی اللہ عنہا)

غمیصاء ،انصاریہ،مطلقۂ عمرو بن حزم،ابوموسیٰ کا قول ہے کہ یہ خاتون نہ ام سلیم ہیں اور نہ ام حرام،ابو موسیٰ نے اذناً ابوعلی سے ،انہوں نے حماد بن سلمہ سے،انہوں نے ہشام بن عروہ سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے حضرت عائشہ سے روایت کی کہ عمرو بن حزم نے اپنی بیوی غمیصاء کو طلاق دے دی،ان سے ایک اور آدمی نے نکاح کیا،لیکن مجامعت سے پہلے ہی انہیں طلاق دے دی،وہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئیں اور پوچھا،کہ کیا پہلے شوہر سے نکاح کرسکتی ہے،فرمایا نہیں،جب تک تم اس کا مزہ نہ چکھ لو اور وہ تمہارا مزہ نہ چکھ لے،اس حدیث کو ابن عباس نے بھی روایت کیاہے،اور ان کا نام عمیصاء یا رمیصاء تحریرکیاہے،لیکن شوہر کا نام نہیں لکھا،ابونعیم اور ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہےابن اثیرلکھتے ہیں،کہ ابن مندہ نے اس حدیث کو ام سلیم غمیصاء کے ترجمے میں ان سے اس بناء پر منسوب کیاہے،کہ حضورِاکر۔۔۔

مزید

(سیّدہ )فاختہ(رضی اللہ عنہا)

فاختہ دختر اسود بن مطلب بن اسد بن عبدالعزی قرشیہ اسدیہ،ابن جریح نے عکرمہ سے روایت کی، کہ جب اسلام نے چار بیویوں سے ذیادہ کو اور سوتیلی ماؤں سے نکاح کو حرام ٹھہرایا،تو اس وقت حمنہ دختر ابوطلحہ،خلف بن اسد بن عاصم الخزاعی کی بیوی تھی،اس کے بعد خلف کے بیٹے اسود نے حمنہ کو اپنی بیوی بنالیا تھا،نیز فاختہ دختراسود بن مطلب،امیہ بن خلف کی بیوی تھی،امیہ کے بیٹے صفوان نے فاختہ سے نکاح کرلیاتھا،ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )فاختہ(رضی اللہ عنہا)

فاختہ دختر عمروالزہریہ جو رسولِ اکرم کی خالہ تھیں،ابوموسیٰ نے اجازۃً ابوغالب سے انہوں نے ابوبکر سے(ح) ابوموسیٰ نے حسن سے،انہوں نے ابونعیم سے،انہوں نے سلیمان بن عبدالرحمٰن سے،انہوں نے محمد بن منکدر سے،انہوں نے جابر بن عبداللہ سے روایت کی کہ انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کوفرماتے سناجب آپ نے خالہ فاختہ دخترِعمرو کو ایک غلام عطا کیا ، تو آپ نے حکم دیاکہ نہ اسے قصاب بنانانہ حجام،ابونعیم اور ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )فارعتہ(رضی اللہ عنہا)

فارعتہ دختر اسعد بن زرارہ انصاری،ان کے والد ابوامامہ اسعد نے ،فارعتہ اور ان کی دو بہنوں حبیبہ اور کبشہ کو حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی کفالت میں دیا،اور آپ نے فارعتہ کو نبیط بن جابر سے جو بنومالک بن نجار سے تھابیاہ دیا۔ ابومنصور بن مکارم بن احمد بن سعد المؤدب نے باسنادہ معافی بن عمران سے،انہوں نے ابوعقیل سے، انہوں نے بہیہ سے،انہوں نے جناب عائشہ سے روایت کی،کہ ہمیں انصار کی ایک یتیم لڑکی نے بُلابھیجا جب ہم اس کے یہاں سے لوٹ کرآئے،تو حضورِاکرم نے پوچھا،تم نے وہاں کیا کہاتھا، عرض کیا،ہم نے انہیں سلام کہا،اور واپس آگئے،آپ نے فرمایا،انصار شعر کو پسند کرتے ہیں، تمہیں چاہیئے تھا،کہ انہیں یوں مخاطب کرتے۔ اَتَینَاکُم،اَتَینَاکُم،فَحَیُّونَانُحیِیکُم،ہم تمہارے پاس آئے ہیں،ہم تمہارے پاس آئے ہیں، تم ہمیں خوش آمدید کہو،ہم تمہیں خوش آمدید کہیں گے۔ یہ۔۔۔

مزید