معروضہ ببارگاہ حضرت ذوالنورین امام المسلمین عثمان غنی خلق پہ لطفِ خدا حضرتِ عثمان ہیں جملہ مرض کی دوا درد کے درمان ہیں دستِ شہ دوسَرا جو کہ یَدُ اللہ تھا ہاتھ بنا آپ کا آپ وہ ذی شان ہیں نورِ دل و عین ہیں صاحبِ نورین ہیں سب کے دل کا چین ہیں مومنوں کی جان ہیں گلشنِ دین کی بہار مومنوں کے تاجدار عزتِ ہر ذی وقار زینتِ ایمان ہیں آپ ممدوح جہاں خلقِ خدا مدح خواں کیا ہے اگر بد گماں چند بے ایمان ہیں حق نے وہ رتبہ دیا تم غنی ہم سب گدا کیا کہوں میں تم ہو کیا عقل و دل حیران ہیں جو ہیں امام انام جسکے ہم سب ہیں غلام مرجع ہر خاص و عام حضرتِ عثمان ہیں بابِ سخا کھل گیا دیکھا جو یہ ماجرا غازیانِ مصطفیٰﷺ بے سر و سامان ہیں تم غنی سالکؔ گدا اک نظر بہرِ خدا آپ جہاں کے لئے رحمتِ رحمان ہیں۔۔۔
مزیدببارگاہِ امیر المؤمنین علی ابن ابی طالب بیاں کس منہ سے ہو اس مجمع البحرین کا رتبہ جو مرکز ہے شریعت کا طریقت کا ہے سر چشمہ بنا اس واسطے اللہ کا گھر جائے پیدائش کہ وہ اسلام کا کعبہ ہے یہ ایمان کا کعبہ وہ ہے خاموش قرآں اور یہ قرآن ناطق ہیں نہیں جس دل میں یہ اس میں نہیں قرآن کا رستہ دلہن زہرہ عمر داماد اور حسین سے بیٹے تری ہستی ہے اعلیٰ اور بالا تر ترا کنبہ نبی ﷺ کی نیند پر اس نے نماز عصر قرباں کی جو حاضر کر چکا تھا اس سے پہلے جان کا ہدیہ نہ کیونکر لوٹتا اس کیلئے ڈوبا ہوا سورج کہ جب اس چاند کے پہلو میں اک سورج کا تھا جلوہ تعالیٰ اللہ تیری شوکت تری صولت کا کیا کہنا کہ خطبہ پڑھ رہا ہے آج تک خیبر کا ہر ذرّہ مسلمانورسول اللہﷺ کی الفت اگر چاہو کرو اس کی غلامی جس کا ہر مومن ہوا بندہ ہو چشتی قادری یا نقشبندی سہروردی ہو ملا سب کو ولایت کا انہی کے ہاتھ سے ٹکڑا ہے صدقہ میل پھر اس پاک و ست۔۔۔
مزیدمعروضہ ببارگاہ ام المؤمنین محبوبۂ محبوب رب العالمین عائشہ صدیقہ اس مبارک ماں پہ صدقہ کیوں نہ ہو سب اہل دین جو ہو ام المؤمنین بنت امیر المؤمنین جن کا پہلو ہو نبی کی آخری آرامگاہ جن کے حجرے میں قیامت تک نبی ہوں جا گزیں آستاں ان کا فرشتوں کی زیارت گاہ ہے کیونکہ اس میں جلوہ فرما ہیں امام المرسلینﷺ آپ کے دولت کدہ میں دولتِ دارین ہے اس زمیں پر پھر نہ کیوں قرباں ہو عرش بریں کیا مبارک نام ہے کیسا پیارا ہے لقب عائشہ محبوبۂ محبوب رب العالمیں آپ صدیقہ پدر صدیق اور شوہر نبیﷺ میکہ و سسرال اعلیٰ آپ خود ہیں بہتریں کیوں نہ ہو رتبہ تمہارا اہل ایماں میں بڑا سب تو ہیں مومن مگر ہیں آپ ام المؤمنین دی گواہی آپ کی عفت کی سورۂ نور نے مدح کرتا ہے تیری عصمت کی قرآن مبین ان کے بستر میں وحی آئے رسول اللہﷺ پر اور سلامِ خادمانہ بھی کریں روح الامین آپ کا علم و فقہ تحقیق قرآن و حدیث دیکھ کر حیراں ہی۔۔۔
مزیدمعروضہ ببارگاہِ جناب آمنہ بی بی صدقہ تم پر ہوں دل و جان آمنہ تم نے بخشا ہم کو ایمان آمنہ جو ملا جس کو ملا تم سے ملا دین و ایمان علم و عرفان آمنہ کل جہاں کی مائیں ہوں تم پر فدا تم محمدﷺ کی بنیں ماں آمنہ ابن مریم واقعی رب کے رسول پر محمد ﷺ کی بڑی شان آمنہ جس شکم میں مصطفیٰ ﷺ ہوں جا گزیں عرشِ اعظم سے زیشان آمنہ تم سے ایمان و امانت اور امن تم سے فیضاں تم سے عرفاں آمنہ آمنہ کے تین معنیٰ بالیقیں با امانت امن و ایمان آمنہ تم سے اللہ و محمدﷺ ہیں عیاں نور و ہدیٰ تم میں پنہاں آمنہ ہم ہیں مومن اور تم ایمان بخش چشمۂ دیں تم سے رواں آمنہ تیری تربت کا مجاور میں بنوں پھر نکالوں دل کے ارماں آمنہ مہبطِ قرآں نبی ہیں اور تم ہو نبی کی محترم ماں آمنہ ہے یہ سالکؔ آپ کے در کا فقیر مانگتا ہے امن و ایمان آمنہ۔۔۔
مزیدمعروضۂ ببارگاہ شہزادیِ کونین ام الحسنین خاتون جنت ہے رتبہ اس لئے کونین میں عصمت کا عفت کا شرف حاصل ہے ان کو دامن زہرہ سے نسبت کا جو جانا خلد میں ہو پائے زہرہ سے لپٹ جاؤ جسے کہتے ہیں جنت مِلک ہے خاتون جنت کا نبی کے دل کی راحت اور علی کے گھر کی زینت ہیں بیاں کس سے ہو ان کی پاک طینت پاک طلعت کا انہی کے ماہ پارے دو جہاں کے لاج والے ہیں یہ ہی ہیں مجمع بحرین سر چشمۂ ہدایت کا رسول اللہ کی جیتی جاگتی تصویر کو دیکھا کیا نظارہ جن کی آنکھوں نے تفسیرِ نبوّت کا بتول و فاطمہ زہرہ لقب اس واسطے پایا کہ دنیا میں رہیں اور دیں پتہ جنت کی نگہت کا نبیﷺ کی لاڈلی، بیوی ولی کی، ماں شہیدوں کی یہاں جلوہ نبوت کا ولایت کا شہادت کا تعالی اللہ اس سعدین کے جوڑے کا کیا کہنا کہ رحمت کی دلہن زہرہ علی دولہا ولایت کا وہ عترت جو کہ امت کیلئے قرآن ثانی ہے نبیﷺ کا ہے چمن یعنی شجر اس پاک منبت کا وہ چادر جس کا۔۔۔
مزیدمعروضہ ببارگاہ سید الشہدا امام الاولیاہ حضرت حسین سر وہ ہے جو کٹے اسلام کی خدمت کیلئے آبرو وہ جو گمُے دین کی عظمت کیلئے جو کہ ہے دل سے جگر پارہ زہرہ پہ نثار خلد ہے اس کیلئے اور وہ جنت کیلئے ناؤ ہیں آلِ نبیﷺ نجم ہیں اصحاب رسولﷺ لِلّٰہِ الحمد کہ مژدہ ہے یہ امت کیلئے ہر دَنی چیز ہوا کرتی ہے اعلیٰ پہ نثار جسم ہے جاں کیلئے جان ہے عترت کیلئے کیوں جھکے سامنے دنی کے وہ ذاتِ عالیٰ جس کا ہر نقش قدم قبلہ ہو امت کیلئے نو نہالِ چمن مصطفوی ﷺ مرتضوی جسے قدرت نے چنا زینتِ جنت کیلئے جو کہ آغوشِ پیمبر میں پھلا پھولا تھا کربلا میں وہ کٹا دیں کی حفاظت کیلئے ہاشمی باغ ہوا ہاشمی خون سے سیراب باغِ زہرہ کٹا اس باغ کی نُزہت کیلئے استقامت پہ فدا ہیں تیری اے دستِ حسین نہ گیا ہاتھ میں بے دین کی بیعت کیلئے اس دو گانہ پر فدا ساری نمازیں جس میں دھار حلقوم پہ سر خم ہو عبادت کیلئے کھل گیا اس سے ، گر حق پ۔۔۔
مزیدببارگاہ امام الائمہ کاشف النعمہ امام اعظم ابو حنیفہ ہمارے آقاہمارے مولیٰ امام اعظم ابو حنیفہ ہمارے ملجاء ہمارے ماویٰ امام اعظم ابو حنیفہ زمانہ بھر نے زمانہ بھر میں بہت تجسس کیا ولیکن ملا نہ کوئی امام تم سا امام اعظم ابو حنیفہ سپہر علم و عمل کے سورج تمہی ہو سب ہیں تمہارے تارے تمہی سے چمکا ہے جو بھی چمکا امام اعظم ابو حنیفہ تمہارے آگے تمام عالم نہ کیوں کرے زانوئے ادب خم کہ پیشوایانِ دین نے مانا امام اعظم ابو حنیفہ نہ کیوں کریں ناز اہل سنت کہ تم سے چمکا نصیبِ امت سراجِ امت ملا ہو تم سا امام اعظم ابو حنیفہ خدا نے تجھ کو وہ دی ہے رفعت کہ تیرا منسوب بھی ہے مرفوع تیری اضافت میں رفع پایا امام اعظم ابو حنیفہ ہوا اُولیٰ الْاَمر سے یہ ثابت کہ تیری طاعت ضروری واجب خدا نے تم کو کیا ہمارا امام اعظم ابو حنیفہ کسی کی آنکھوں کا تو ہے تارا کسی کے دل کا بنا سہارا مگر کسی کے جگر می۔۔۔
مزیدببارگاہِ سرکار بغداد ہو گیا یا غوث میں برباد ہوتے آپ کے رہ گیا میں بے کس و ناشاد ہوتے آپ کے گھوم پھر کر دیکھا سب دروازے مجھ پر بند ہیں اب کدھر جاؤں شہ بغداد ہوتے آپ کے کربلا والوں کا صدقہ مجھ دکھی پر رحم کر اب کہاں جا کر کروں فریاد ہوتے آپ کے دیس چھوٹا سارے ساتھی چل دئیے منہ موڑ کر رہ گیاپردیس میں ناشاد ہوتے آپ کے سید البغداد والے یہ مدد کا وقت ہے مجھ پہ کیسی پڑھ گئی اُفتاد ہوتے آپ کے تم سخی ابنِ سخی ابنِ سخی خسروا یہ گدا کس کو کرےپھر یاد ہوتے آپ کے تم شہِ بغداد مولا میں غلام خانہ زاد رنج و غم سے کیوں نہ ہوں آزاد ہوتے آپ کے عبدِ قادر آپ ہیں ہر شی پہ قادر آپ ہیں پھر کہوں کس سے پئے امداد ہوتے آپ کے آپ کا ارشاد ہے مُرِیْدِیْ لَا تَخَفْ رنج میں ہے سالکؔ ناشاد ہوتے آپ کے r۔۔۔
مزیدقصیدہ ہیں میرے پیر لاثانی محی الدین جیلانی نبی کی شمع نورانی محی الدین جیلانی علی کے لاڈلے نور نگاہ حضرت زہرہ رسول اللہﷺ کے جانی محی الدین جیلانی لقب ہے قطب ربانی شرف محبوب سبحانی ہے رخ قندیل نورانی محی الدین جیلانی بلاد اللہ ملکی تحت حکمی سے ہوئی ثابت جہاں میں تیری سلطانی محی الدین جیلانی عزدم قاتل عند القاتل شان عالی ہے نہیں کوئی تیرا ثانی محی الدین جیلانی بجز تیرے شہِ بغداد کوئی اور کیا جانے میرے دل کی پریشانی محی الدین جیلانی فقیر قادری میں بادشاہ قادری تم ہو ہو درد دل کی رومانی محی الدین جیلانی خوشی سے کر دو مثلِ ورد میرے غنچہ دل کو پئے سلطان سمنانی محی الدین جیلانی تمہارا اک اشارہ ہو تو میرا کام بن جائے رفع ہو ساری حیرانی محی الدین جیلانی مدد کا وقت ہے مشکللکشائی کے لئے آؤ ہے بحرِ غم میں ظغیانی محی الدین جیلانی غلام درگہ والا ہے سالکؔ پھر کدھر جائے سنان۔۔۔
مزیدمعروضہ ببارگاہِ مرشد حضرت مولانا محمد نعیم الدین صاحب مرا د آبادی اے باغِ بہارِ ایماں مرحبا صد مرحبا اےچراغِ بزمِ عرفاں مرحبا صد مرحبا تم سے رونق دین کی تم سے بہار ایمان کی حامیِ دینِ نبیﷺ ہو اہل دیں کے مدّعا بے گمان جان رسول اللہﷺ سے اللہﷻ کو رہبری سے تیری پایا ہم نے بابِ مصطفیٰ ﷺ آپ کی تقریر ہے بے شبہ تفسیر حدیث آپ کی تحریر ہے بیمارئِ دل کی دوا آپ کے سایہ میں گر آوے مگس ہووے ہُما آپ کی چشمِ کرم سے مِس بھی بن جائے طِلا کیوں نہ ہو تم پہ تصدّق اہلِ دل اہلِ نظر جانشینِ مصطفیٰﷺ ہو نور چشمِ مصطفیٰ ﷺ تم نعیمِ دین ہو سالکؔ فقیرِ دین ہے حق تعالیٰ نے تمہیں منعم کیا اس کو گدا۔۔۔
مزیدمعروضہ ببارگاہِ مرشدبرحق ناصرِ ملّت مولانا محمد نعیم الدین صاحب قبلہ مرا د آبادی جس نے دکھایا طیبہ وہ قبلہ تمہی تو ہو جس میں نبی کو دیکھا وہ شیشہ تمہی تو ہو اہلِ نظر کے تم ہی تو ہو مطمح نظر اور اہلِ دل کے دل کی تمنا تم ہی تو ہو تم وارثِ علومِ حبیب الٰہ ہو اور ناصرِ شریعت بیضا تم ہی تو ہو اس گلستانِ دین کی تم ہی بہار ہو اور بزم سنت کا اجالا تم ہی تو ہو دین کے نعیم، مظہر شانِ معین ہو کمزور و بے نوا کا سہارا تم ہی تو ہو سب اہلِ عقل صدر افاضل نہ کیوں کہیں وہ سب ہیں خاتم ان کے نگینہ تم ہی تو ہو ہے نجدیوں کے قلب میں آرا تمہاری ذات اور سنیوں کی آنکھ کا تارا تم ہی تو ہو تقریر جس کی قہر الٰہی عدو پہ ہے اور اہلِ دین پہ رحمتِ مولا تم ہی تو ہو جس کا قلم کہ نیزۂ باطل شکن بنا اور دینِ مصطفیٰ ﷺ کا ہے پایہ تم ہی تو ہو ہم سب تھے جہل کی شبِ تاریک میں پھنسے شب جس سے کٹ گئی وہ سویرا تم۔۔۔
مزیدمعروضہ ببارگاہ مرشدِ کامل استاد العلماء صدر الافاضل مراد آبادی نعیم دین ملت ناصرِ شرع مبیں تم ہو معینِ اہلِ سنت ناشر احکامِ دین تم ہو لقب صدرالافاضل آپ نے پایا زمانہ میں امامِ اہل سنت دین کے حبل متیں تم ہو ہو ملجا اہلِ دین کے اور ماوٰی اہلِ ملّت کے وہابی کا جگر ہو جس سے عشق وہ سیف دیں تم ہو وہابی دیوبندی قادیانی نیچری سارے فنا دم سے تمہارے کاسرِاعداء دین تم ہو مٹایا کفر کوتم نے بجایا دین کا ڈنکا پناہِ اہلِ دیں اور قامع کفر مہیں تم ہو گذاری عمر ساری خدمتِ دینِ محمدﷺ میں دل و جان سے معینِ دین ختم المرسلیں تم ہو تمہاری دید ہم سب خادموں کی عید ہے آقا قرارِ بیقراراں اور راحتِ قلبِ حزیں تم ہو منور آپ سے ہے بزمِ ایمانی و ایقانی سراجِ بزمِ عرفاں صاحبِ علم الیقیں تم ہو نہ کیوں اہلِ زباں فخر الاماثل آپ کو مانیں اماثلِ خاتمِ دیں اور خاتم کے نگیں تم ہو ہوا گو ہے مخالف اور ہیں اعدائے دیں در۔۔۔
مزید