بدھ , 26 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Wednesday, 17 December,2025

سیدنا) اوس (رضی اللہ عنہ)

  ابن خذام یہ ان چھ دمیوں یں سے ہیں جو غزوہ تبوک سے پیچھے رہ گئے تھے پھر انھوںنے (اس کی سزا میں) اپنے آپ کو رسول خدا ﷺ کی مسجد میں ایک ستون سے باندھ دیا پس ان کے اور نیز ان کے اور ساتھیوں کے حق میں یہ آیت نزل ہوئی واخرون اعترفوا بذنوبہم خلطوا عملا صالحا و اخر سیئا (٭ترجمہ۔ کچھ اور لوگ ہیں جنھوں نے اپنے قصور کا اقرار کر لیا ہے انھوںنے نیک کاموں کے ساتھ برے کام کو مخلوط کر دیا ہے) ان چھ آدمیوں کے نام یہ ہیں اوس بن خزام، ابولبابہ، ثعلبہ بن ودیعہ، کعب بن مالک، مرارہ بن ربیع، بلال بن امیہ۔ بعض لوگوںکا بیان ہے کہ صرف ابو لبابہ نے اپنے آپ کو بنی قریضہ کی وجہ سے ستون سے باندھا تھا جس کا ذکر ابو لبابہ کے نام اور کنیت میں انشاء للہ کیا جائے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)  ۔۔۔

مزید

سیدنا) اوس (رضی اللہ عنہ)

  ابن خالد بن عبید بن امیہ بن عامر بن خطمہ بن جشم بن مالک بن اوس انصری اوسی۔ یہی ہیں جن کے حق یں حسان بن ثابت نیجنگ یرموک میں کہا تھا۔ اوفیت یوم الروع اوس بن خالد           یمج وما کالر عث مختضب النحر (٭ترجمہ۔ میں نے خوف والے دن اوس بن خالد کو دیکھا کہ وہ مرغ کے تاج کے مثل (سرخ) خون تھوک رہے تھے اور تمام سینہ ان کا رنگین تھا) ان کا تذکرہ کلبی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید

سیدنا) اوس (رضی اللہ عنہ)

  ابن حوشب انصاری۔ ہمیں ابو عیسی نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے مجھے میرے والد نے حمد بن علی بن محمد بن عبداللہ کی کتاب سے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے ابوبکر محمد بن عیسی عطار نے سن۳۴۸ھ میں بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے بو محمد عبدن ابن محمد بن عیسی فقیہ نے بیان کیا وہ ہتے تھے ہمیں احمد خلیل نے خبر دی وہ کہتے تھے میں یزید بن ہارون نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں جریری نے ابو السلیل سے نقل کر کے خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیا کہ وہ کہتے تھے میں نبی ﷺ کے ہمراہ ایک انصاری کے مکان میں بیٹھا ہوا تھا جن کا نام اوس بن حوشب تھا کہ آپکے پاس ایک ظرف لایا گیا اور آپ کے ہاتھ میں رکھ دیا گیا آپنے فرمایا کیا چیز ہے لوگوں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ دودھ اور شہد ہے حضرت نے اس کو اپنے ہاتھ سے رکھ دیا اور فرمایا کہ یہ دونوں چیزیں ملا کر نہ ہم پیتے ہیں وار نہ ان کو حرام کہتے ہیں جو شخص اللہ کے ل۔۔۔

مزید

سیدنا) اوس (رضی اللہ عنہ)

  ابن حذیفہ بن ربیعہ بن ابی سلمہ بن غیرۃ بن عوف ثقفی یہ اوس ابن ابی اوس کے بیٹیہیں۔ بخاری نے کہا ہے کہ اوس بن حذیفہ بیٹے ہیں ابوعمرو بن عمرو بن وہب بن عامر بن یسار بن مالک بن حطیط بن جشم ثقفی کے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے۔ ان سے ان کے بیٹے نے اور عثمان بن عبداللہ نے اور عبدالملک بن مغیرہ نے روایت کی ہے۔ محمد بن سعد واقدی نے بیان کیا ہے ہ جو صحابہ طائف میں آکے رہے تھے ان میں اوس بن حذیفہ بھی تھے یہ ثقیف کے وفد میں تھے۔ انھوں نے نبی ﷺ سے روایت کی ہے یہ تمام بیان ابن مندہ کا ے۔ اور ابو مر نے کہا ہے ہ اوس بن حذیفہ ثقفی ان کو لوگ اوس ابن ابی اوس بھی کہتے ہیں ابو اوس کا نام حذیفہ تھا۔ اور خلیفہ بن خیاط نے کہا ہے کہ ان کا نام اوس بن اوس بھی ہے اور اوس بن ابی اوس بھی ہے ابو اوس کا نام حذیفہ ہے۔ ابو عمر نے لکھا ہے کہ یہ اوس عچمان بن عبداللہ بن اوس کے دادا یں۔ اوس بن حذیفہ کی روایت کی ہوئی۔۔۔

مزید

سیدنا) اوس (رضی اللہ عنہ)

  ابن حدثان بن عوف بن ربیعہ ابن سعد بن یربوع بن واثلہ بن دہمان بن نصر بن معاویہ بن بکر بن ہوازن۔ اس نسب کو ابو نعیم نے بیان کیا ہے۔ ان کا صحابی ہونا ثابت ہے۔ ان کا شمار اہل مدینہ میں ہے یہ وہی ہیں جن کو نبی ﷺ نے منی (٭منی ایک مقام ہے حدود حرم میں مکہ معظہ سے ایک فرسخ وہاں حاجی لوگ جاکے ٹھہرتے ہیں اسی زمانہ کو منی کا زمانہ کہتے ہیں) کے زمانے میں بھیجا تھا تاکہ اس امر کا اعلان کر دیں کہ جنت میں سوا مومن کے کوئی نہ جائے گا اور یہ منی کا زمانہ کھانے پینے کا زمانہ ہے۔ ان سے ان کے بیٹے مالک بن اوس نے صدقہ فطر کے بارے میں روایت کی ہے۔ ہم سے ابو الفرج یحًی بن محمود ثقفی نے اجازۃ اپنی اسنادسے ابن ابی عاصم تک روایت کی وہ کہتے تھے ہم سے محمد بن بکار عیشی نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں محمد بن بکر برسانی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں محمد بن عمرو بن صہبان نے خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے زہری نے مالک بن ا۔۔۔

مزید

سیدنا) اوس (رضی اللہ عنہ)

  ابن حبیب انصاری۔ قبیلہ بنی عمرو بن عوف سے ہیں خیبر میں شہید ہوئے اور بعض لوگ ان کو اوس بن جبیر۔ ابو عمر نے ان کا ذکر یہاں لکھا ہے۔ اور (ہماری کتاب میں) ان کا تذکرہ اوس بن جبیر کے بیان یں گذر چکا۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید

سیدنا) وس (رضی اللہ عنہ)

  ابن حارثہ بن لام بن عمرو بن ثمامہ بن عمرو بن طریف طائی ان کا تذکرہ ابن قانع نے لکھا ہے اور انھوں نے اپنی اسناد سے حمید بن منہب سے انھوں نے اپنے دادا وس بن حارثہ سے روایت کی ہے ہ وہ کہتے تھے میں قبیلہ طر کے ستر سواروں کے ساتھ گیا اور میں نے آپ سے اسلام کے اوپر بیعت کی اور انھوں نے ایک طویل حدیث ذکر کی ہے۔ انکا تذکرہ ابن دباع نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید

سیدنا) اوس (رضی اللہ عنہ

) کنیت ان کی ابو حاجب کلابی ہے۔ انکا تذکرہ ابن قانع نے لکھا ہے ان سے ان کے بیٹے حاجب نے رویت کی ہے ہ یہ نبی ﷺ کے پاس حضر ہوئے تھے اور آپ سے بیعت کی تھی ابن ابی حاتم نے کہا ہے کہ اوس کلابی ضحاک بن سفیان کلابی سے روایت کرتے ہیں ور ان سے ان کے بیٹے حاجب رویت کرتے ہیں۔ ان کا تذکرہ ابن دباغ اندسلی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید

سیدنا) اوس (رضی اللہ عنہ)

  ابن جیش بن یزید نخعی مشہور نام ان کا ارقم ہے قبیلہ نخع کے وفد کے ساتھ رسول خدا ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے ارقم کے نام میں ان کا ذکر ہوچکا ہے۔ انکا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید

سیدنا) اوس (رضی اللہ عنہ)

  ابن جبیر انصاری۔ قبیلہ بنی عمرو بن عوف سے ہیں خیبرکے دن قلعہ ناعم پر شہید ہوئے۔ ان کا تذکرہ ابن شاہیں نے کیا ہے ان کا تذکرہ ابو موسی اور ابو عمر نے لکھا ہے مگر ابو عمر نے ان کا نام اوس بن حبیب لکھا ہے واللہ اعلم۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔

مزید