ابن عدی انصاری نجاری۔ قبیلہ بنی عمرو بن مالک بن نجار سے ہیں احد کے دن سہید ہوئے مگر ابن اسحاق نے (شہدائے احد میں) ان کا ذکر نہیں کیا۔ ان کا تزکرہ ابو عمر نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔
مزید
بن عبد۔کنیت ان کی ابو عوف مزنی اور بع لوگ کہتے ہیں ابو الفرات کوفی۔ ان سے صرف ابو المنہال عبدالرحمن بن مطعم نے روایت کی ہے وہ کہتے تھے ہمیں اسماعیل اور ابراہیم اور ابو جعفر نے اپنی اسناد سے محمد بن عیسی (ترمذی) تک خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے قیتیہ نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں دائود بن عبدالرحمن عطاء نے عمرو بن دینار سے انھوں نے ابو المنہال سے انھوں نے ایاس بن عبد مزنی سے روایت کر کے خبر دی کہ نبی ﷺ نے پانی کے فروخت کرنے سے منع فرمایا۔ علی بن مدینی نے کہا ہے کہ میں نے سفیان سے پوچھا کہ کیا ایاس بن عبد مزنی جن سے ابو المنہال نے روایت کی کوئی مشہور شخص ہیں انھوں نے کہا ہاں میں نے عبداللہ بن معقل بن مقرن سے ان کی بابت پوچھا تھا تو انھوں نے کہا کہ وہ میرے نانا تھے۔ ابو عمر نے کہا ہے ہ یہ حجای ہیں ان سے ابو المنہال عبدالرحمن بن مطعم نے روایت کی ہے اور ابو المنہال نے یہی روایت ابن عباس اور بر۔۔۔
مزید
ابن عبداللہ بن ابی ذباب دوسی اور بعض لوگ ان کو مزنی کہتے ہیں مگر پہلا قول زیادہ مشہور ہے۔ مکہ میں رہتے تھے ابو عمر نے کہا ہے کہ یہ مدنی تھے صحابی ہیں ور ابن مندہ اور ابو نعیم نے کہا ہے کہ ان کے صحابی ہونے میں اختلاف ہے۔ ہمیں عبدالوہاب بن ابی منصور صوفی نے اپنی اسناد سے سلیمان بن اشعث سے انھوں نے ابن ابی خلف اور احمد بن عمرو بن سرح سے روایت کی کہ یہد ونوں کہتے تھے ہمیں سفیان نے زہری سے انھوں نے عبداللہ بن عبداللہ بن عمر سے انھوں نے ایاس بن عبداللہ بن ابی ذباب سے روایت کر کے خبر دی کہ وہ کہتے تھے رسول خدا ﷺ نے فرمایا اللہ عزوجل کے بندیوں کو مارا نہ کرو پس حضرت عمر رضی اللہ عنہ رسول خدا ﷺ کے پاس آئے اور انھوں نے کہا کہ یارسول اللہ عورتیں اپنے شوہروں پر دلیر ہوگئی ہیں پس آپ نے عورتوں کے مارنے کی اجازت دے دی پس رسول خدا ﷺ کے گھر یں بہت سی عورتیں اپنے شوہروں کی شکایت لے کے آئیں نبی ﷺ نے صحابہ سے۔۔۔
مزید
ابن عبداللہ۔ کنیت ان کی ابو عبدالرحمن فہری۔ ان سے عبداللہ بن یسار یعنی ابو ہمام نے روایت کی ہے۔ ہمیں خطیب ابو الفضل عبداللہ بن احمد بن عبد القاہر نے اپنی سند سے ابودائود طیالسی تک خبردی وہ حماد بن سلمہ سے وہ یعلی بن عطا سے وہ عبداللہ بن یسار یعنی ابوہمام سے وہ ابو عبدالرحمن فہری سے راوی ہیں کہ انھوں نے کہا کہ ہم ایک مرتبہ گرمی کے زمانہ میں رسول خدا ﷺ کے ہمراہ تھے ایک درخت کے سایہ کے نیچے فروکش ہوئے پھر جب آفتاب ڈھل گیا تو میں رسول خدا ﷺ کے پاس آپے کے خیمہ میں گیا میں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ کوچ کا وقت آگیا اور انھوںنے پوری حدیث ذکر کی ابراہیم بن منذر خزامی کہتے ہیں کہ ان کا نام ایاس بن عبداللہ ہے۔ حنین ین شریک ہوئے تھے ان کا تذکرہ تینوںنے لکھا ہے مگر ابو عمر نے ایاس بن عبداللہ لکھا ہے واللہ اعلم۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔
مزید
ابن عبدالاسد۔ بنی زہرہ کے حلیف ہیں۔ ان کا ذکر صحابہ میں ہوتا ہے فتح مصر میں شریک تھے اور وہاں ایک گھر بھی انھوں نے بنایا تھا ان کا تذکرہ ابن مندہ نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔
مزید
ابن شراجیل بن قیس بن یزید ذائد ان کا نام امرؤ القیس بن بکر بن حارث بن معاویہ ہے نبی ﷺ کے حضور ین حاضر ہوئے تھے ابوبکر بن مفوز اندسلی نے ابو عمر پر استدراک کرنے کے لئے ان کا ذکر لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔
مزید
ابن سہل جہنی۔ انکا شمار مدینہ کے انصار میں ہے۔ ابن مندہ نے اپنی سند سے سعید بن سلمہ بن ابی حسام سے انھوں نے موسی ابن جبیر سے رویت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں نے اس شخص سے سنا جس نے مجھے ایاس بن سہل جہنی سے رویت کر کے خبر دی کہ وہ کہتے تھے (ایک مرتبہ) معاذ نے عرض کیا کہ یارسول اللہ کون ایمان افضل ہے حضرت نے فرمایا یہ کہ اللہ کے لئے محبت کرے اور اللہ کے لئے بغض رکھے اور اپنی زبان کو اللہ ہیکے ذکر میں رکھے ابو نعیم نے کہا ہے کہ ابن مندہ نے ان کو یعنی ایاس بن سہل کو صحابہ میں ذکر کیا ہے حالانکہ جہاں تک میں خیال کرتا ہوں وہ تابعین میں ہیں اور معاذ سے ان کا روایت کرنا ان کے تابعی ہونے پر دلالت کرتاہے اور ابن مندہ اور ابو نعیم دونوں نے اس حدیث کو ابو حازم سے انھوں نے ایاس بن سہلانصاری ساعدی ے روایت کیا ہے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)۔۔۔
مزید
ابن رباب مزنی۔معاویہ بن قرہ کے دادا ہیں۔ یوسف بن مبارک نے ابن ادریس سے انھوں نے خالد بن ابی کریمہ سے انھوں نے معاویہ بن قرہ سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ نے ان کے والد کو جو معاویہ کے دادا تھے ایک شخص کے پاس بھیجا جس نے اپنے باپ کی منکوحہ سے شادی کر لی تھی انھوں نے اس کی گردن مار دی اور اس کے مال سے پانچواں حصہ لے لیا۔ ابن مندہ نے لکھا ہے کہ یہ حدیث اس سند سے غریب ہے اور کہا ہے کہ یحیی بن معین نے کہا ہے کہ یہ حدیث صحیح ہے ابن ابدریس کچھ لوگوںکے سامنے اس کو مع سند بیان کرتے تھے اور کچھ لوگوں کے سامنے اس کو مرسل کر دیتے تھے۔ انکا تذکرہ ابن مندہ نے لکھا ہے۔ اور ابو نعیم نے ایاس بن معاویہ مزنی کے تذکر میں اپنی سند سے عبداللہ بن وضا سے انھوں نے عبداللہ بن ادریس سے انھوں نے خالد سے انھوںنے معاویہ بن قرہ سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ رسول خدا ﷺ نے ان کو اس شخص کے ۔۔۔
مزید
ابن ثعلبہ۔ کنیت ان کی ابو امامہ انصاری عارثی حارث بن خزرج کی اولاد میں ہیں بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ بلوی ہیں یہ حلیف ہیں بنی حارثہ کے اور وہ ابوبردہ بن نیار کے بہن کے بیٹے ہیں۔ ان سے ان کے بیٹے عبداللہ نے اور محمود بن لبید نے اور عبداللہ بن کعب بن مالک نے روایت کی ہے۔ معبد بن کعب نے اپنے بھائی عبداللہ بن کعب سے انھوںنے ابو امامہ سے روایت کی ہے کہ رسول خدا ﷺ نے فرمایا جو شخص کسی مسلمان کا مال جھوٹی قسم کھا کر مار لے اللہ اس پر جنت حرام کر دیتا ہے اور دوزخ اس پر واجب کر دیتا ہے صحابہ نے عرض کیا کہ اگرچہ تھوڑی سی چیز ہو آ نے فرمایا ہاں اگرچہ تھوڑی سی لکڑی پیلو کی ہے اور ان سے ان کے بیٹے عبداللہ اور محمود بن لبید نے نبی ﷺ سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا پراگندہ حالی ایمان کی نشانی ہے جب نبیﷺ احد سے لوٹنے لگے تو ان کی وفات ہوگئی اور آنحضرت نے ان کی نماز پڑھی۔ میں کہتا ہوں کہ جس شخص نے۔۔۔
مزید
ابن اوس بن عتیک بن عمرو انصاری اشہلی ان کا نسب ابن مندہ اور ابو نعیم نے اسی طرح بیان کیا ہے مگر ابو عمر نے کہا ہے کہ ایاس ابن اوس بن عتیک بن عمرو بن عبدالاعلم بن عامر بن زعورا بن جشم بن حارث بن خزرج بن عمرو۔ عمرو کا مشہور نام نبیت بن مالک ابن اوس ہے اور زعور ابن جشم بھائی ہیں عبدالاشہل کے ابو عمر نے کہا ہے کہ ان کو لوگ انصاری اشہلی کہتے ہیں اور یہی صحیح ہے ابن کلبی ور ابن حبیب نے ان کا نسب اسی رح بیان کیا ہے مگر ابو عمر نے کہا ہے کہ عبد الاعلی اور بعض لوگوں نے کہا ہے عبدالاعلم اور صحیح عبد الاعلم ہے۔ یہ ایاس جنگ احد میں شہید ہوئے۔ یہ ابن سحاق کا قول ہے بروایت یونس ور بکائی اور سلمہ بن فضل ابن اسحاق نے ان کو قبیلہ بنی عبدالاشہل سے قرار دیا ہے اور خود اپنے ہی قول کے خلاف کیا ہے کیوں کہ انھوں نے شہدائے احد کے ناموں یں لکھاہے کہ قبیلہ بنی عبدالاشہل سے فلاں فلاں لوگ اس جنگ میں شہید ہوئے ۔۔۔
مزید