/ Sunday, 19 May,2024

حضرت شیخ مرزا کامل بدخشی کشمیری

حضرت شیخ مرزا کامل بدخشی کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ احمد یسوی ترکستانی کی اولاد و امجاد سے تھے آپ کے دادا اپنے وطن سے تاشقند آئے وہاں سے بدخشاں پہنچے اور ایک عرصہ تک قیام پذیر رہے۔ اکبر بادشاہ کے زمانے میں برصغیر ہندوستان میں آئے دربار میں ملازمت کرلی ملک محمد خان کا خطاب پایا اور کشمیر کی نظامت ملی ان دنوں مرزا کامل ابھی بچے ہی تھے اور خواجہ حبیب اللہ عطار کے زیر تربیت تھے بارہ سال کی عمر میں بیعت ہوئے اور دنیا اور احوال دنیا سے کنارہ کش  ہوگئے ریاضت و عبادت میں مشغول رہنے لگے پچیس سال کی عمر میں خرقہ خلافت ملا اور مسند ارشاد پر بیٹھے۔ سلسلہ کبرویٰ میں بیعت کرنے لگے۔ آپ مولانا رومی اور خواجہ فریدالدین عطار کے طرز پر ایک کتاب بحر زماں چار جلدوں میں لکھی یہ کتاب بہترین کتاب ہے۔ ۷۷ سال کی عمر میں حبث البول کی بیماری میں مبتلا ہوگئے۔ اور ۲۹؍ ذوالحجہ ۱۱۳۱ھ میں انتقال ہوا۔ تواریخ دومر۔۔۔

مزید

حضرت مولانامفتی غلام سرور لاہوری

حضرت مولانامفتی  غلام سرور لاہوری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نام ونسب: آپ کا نام غلام سرور بن مفتی غلام محمد قریشی ،اسدی،ہاشمی ہے۔ تاریخ و مقامِ ولادت: آپ  کی ولادت 1244 ھ/ 1837 ء میں محلہ کوٹلی مفتیاں ،لاہور میں ہوئی۔ تحصیلِ علم:آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم والدِ ماجد سے حاصل کی، علمِ طب بھی انہی سے حاصل کی، پھر علامہ مولانا غلام اللہ قصوری ثم لاہوری کی خدمت میں حاضر ہوکر تمام مروجہ علوم، تاریخ اور لغت کی تحصیل کی۔ بیعت: آپ اپنے والدِ ماجد کے دستِ حق پرست پرسلسلہ عالیہ سہروردیہ میں  بیعت ہوئے۔ سیرت وخصائص:مفتی صاحب بے شمار خوبیوں کے مالک تھے، وہ بیک وقت جید عالم، بلند پایہ شاعرو ادیب، معلمِ اخلاق، باکمال تاریخ گو، مستند مورخ، مشہور زمانہ سوانح نگار اور سب سے بڑھ کر سرورِ دو عالم ﷺ، صحابہ کرام اور اولیائے عظام کے محبِ صادق تھے۔ آپ کے خاندان کے تمام بزرگ سنی، حنفی، مفتئ وقت اور جامعِ ۔۔۔

مزید

حضرت جمال شاہ قادری چشتی

حضرت جمال شاہ قادری چشتی           آپ صاحب  کشف و کرامت بزرگ ہوئے ہیں، آپ کی قبر مبارک پر شاندار گنبد بنا ہوا ہے۔  محکمہ  اوقاف حکومت سندھ کی تحویل میں ہے،  تین اور قبور بھی ہیں لیکن کسی کے متعلق بھی معلومات فراہم نہ ہوسکیں ، ۲۵/۲۶/ذی الحجہ کو محکمہ اوقاف کی طرف سے ہر سال شاندار عرس منایا جاتا ہے۔           آپ کا مزار پرانوار مچھی میانی مارکیٹ کھارا در کراچی میں مرجع خلائق ہے۔ (دربار پر حاضری کے وقت یہ معلومات حاصل ہوئیں) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔

مزید

فاضل جلیل مولانا محمد قربان علی رضوی چشتی

دلشاد پور بھیلا گنج ضلع کٹیہار بھار ولادت حضرت مولانا محمد قربان علی رضوی چشتی بن محمد اختر مبین ۱۶؍اکتوبر ۱۹۴۷ء کو موضع دلشاد پور ضلع کٹیہار بہار میں پیدا ہوئے۔ آپ کا حسب و نسب خواجۂ ہند حضرت خواجہ معین الدین اجمیری سنجری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے منسلک ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے آپ چشتی کہلاتے ہیں۔ تعلیم وتربیت مولانا قربان علی رضوی نے قرآن پاک گھرہی پر اپنے چچا منشی قمر الدین سے پڑھا۔ پھر بائسی ضلع پورنیہ کے علاقہ میں تعلیم حاصل کی۔ مولانا قربان علی نے حصول علم کے لیے اشرفیہ مبارکپور کا بھی سفر کیا۔ علم نحو وصرف کی اعلیٰ کتابیں پڑھی کر دارالعلوم مظہر اسلام بریلی شریف لائے یہاں پر ح دیث وفقہ کی منتہیٰ کتابیں پڑھ کر فراغت سے نوازے گئے۔ اساتذۂ کرام ۱۔ حافظ ملت مولانا عبدالعزیز رضوی مراد آبادی ثم مبارکپوری ۲۔ حضرت مولانا حاجی مبین الدین رضوی۔۔۔

مزید

فقیہہ ذیشان مولانا محمد فاروق رضا القادری

مفتی دار العلوم منظر اسلام بریلی شریف ولادت حضرت مولانا مفتی محمد فاروق رضا القادری ۱۹۵۵ء کو ہر ہر پور بریلی میں پیدا ہوئے۔ سن شعور کو پہنچنے کے بعد گھر پر ہی تعلیم کا سلسلہ شروع کردیا۔ گاؤں ہی کے جو نیئر ہائی اسکول میں داخلہ لیا اور پانچویں درجہ تک ہندی میں تعلیم حاصل کی اور گھر، پر قرآن مجید پڑھتے رہے۔ کچھ ہی دنوں میں مدرسہ قادریہ کے نام سے ایک مدرسہ قائم ہوا۔ جس میں آپ کے چچا منشی ولی محمد رضوی مدرس مقرر ہوئے مفتی محمد فاروقی صبح کے اوقات میں مدرسہ محمدیہ قادریہ جانے لگے اور دوسرے اوقات میں ہندی کی تعلیم حاصل کرتے۔ آپ نے سات ماہ کے مختصر عرصہ میں قرآن پاک ناظرہ ختم کیا اور ساتھ ہی ساتھ اردو کی کتابیں بھی پڑھیں۔ ایک مرتبہ بستی کے مسلمانوں نے ایک عظیم الشان جلسہ منعقد کیا اور خصوصیت سے مفسر اعظم مولانامحمد ابراہیم رضا جیلانی بریلوی کو دعوت دی گئی۔ مولا۔۔۔

مزید

عمدۃ المقررین مولانا عبدالخالق رضوی

مدرس دار العلوم منظر اسلام بریلی شریف تارا باڑی بائسی ضلع پورنیہ بہار جو دوندیوں کے درمیان واقع ہے۔ اس ندی کا نام جہاندی کنکھی ہے۔ یہ جگہ ایسی زر خیز زمین ہے۔ جہاں بڑے بڑے علماء وقت پیدا ہوئے یہ مقام لالہ زار، سبزہ زار، شاداب اور خوش گوار رہا ہے۔ ان دونوں ندیوں کے سنگمی منظر زمانے والوں کے لیے ایک فرحت گاہ اور رحمت و کرم کا حسین منظر ہے۔ یہ موضع حضرت علامہ مولانا عبدالخالق رضوی کی ننہال ہے۔ ولادت اسی سرزمین تارا باڑی بائسی پر مولانا عبدالخالق بروز پیر ۱۹۵۱ء میں پیدا ہوئے۔ مولانا عبدالخالق کے والد ماجد کا آبائی مکان موضع گڑھیال ضلع پورنیہ ہے یہ علاقہ بھی بائسی میں واقع ہے جو کنکھی ندی کےمغربی ساحل پر واقع ہے جو بڑا خوش بہار منظر ہے۔ اس حسین جگہ کو دور دور کے افراد دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔ مولانا عبدالخالق کا نسبی تعلق حضرت امیر المومنین سیدنا ابو بکر ۔۔۔

مزید

صدر المفتین مفتی قاضی عبدالرحیم رضوی بستوی

مفتی مرکزی دارلافتاء ۸۲۔ سود اگران بریلی شریف ولادت فقیہہ اہلسنت مولانا مفتی قاضی عبدالرحیم رضوی بن قاضی زکی الرحمٰن بن احمد اللہ عرف بیر علی بن محمد بخش موضع جسجوا قاضی (جگجوا) تحصیل ڈمر یا گنج برگنہ رسولپور ضلع بستی میں یکم جولائی ۱۹۳۶ء کو پیدا ہوئے۔ والدین کی شفقتوں کے ساتھ پرورش ہوئی۔ قاضی صاحب کے خاندانی شجرہ سے معلوم ہوتا ہے آپ حضرت خلیفۂ اول امیر المومنین سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نسل سے ہیں۔ خاندانی حالات مفتئ عبدارلرحیم رضوی بستوی کےمورث اعلیٰ آشوب زمانہ سے مجبور ہوکر مدینہ منورہ سے بغداد شریف اور پھر وہاں سے لاہور پھر دہلی ہوتے ہوئے بارہ بٹکی ضلع میں آباد ہوئے۔ وہاں سے کچھ لوگ معظم آباد (گورکھپور) میں قیام پذیر ہوئے۔ خاندانی شرافت و جاہت کی بناء پر خاندان کے کسی بزرگ کو قضاۃ کا عہدہ ملا۔ اور قاضی عبدالرحیم کی موجودہ سک۔۔۔

مزید

راغب المصلین مولانا شمس الدین احمد رضوی

صدر المدرسین ومفتی ومسعود العلوم چھوٹی تکیہ بہرائچ کوور (جی ٹی روڈ) ہزاری باغ بہار شیر شاہ سوری روڈ سے تقریباً چھ۶ کلو میٹر شمال کی جانب دامن کرہ میں آباد ہے اور وقوع کے اعتبار سے بہت پر بہار ہے۔ مولانا مفتی شمس الدین رضوی صدیقی کے جد کریم عبداللطیف مرحوم کے بزرگوار شیخ بھکاری بریلی شریف سے ترک وطن کر کے مقام راگڑیہہ ضلع ہزاری باغ (بہار) میں سکونت پذیر ہوئے۔ پھر عبداللطیف نے راگڑیہہ سے منتقل ہوکر کودر میں سکونت اختیار کی، راگڑیہہ اور کوور کی مسافت تقریباً ۶ میل ہے اس گاؤں میں تقریباً ۱۵۰ گھر مسلمان آباد ہیں۔ ولادت اسی موضع کوور ڈاکخانہ دھرگلی ضلع گریڑیہہ (بہار) میں ۱۵؍جون ۱۹۵۵ء کو عالم با عمل حضرت مولانا شمس الدین احمد رضوی پیدا ہوئے، ولادت سے چالیس یوم قبل آپ کے والد کا انتقال ہوگیا والدہ ماجدہ کی آغوش رحمت میں پرورش ہوئی، اور شیخ عبداللطیف نے کفالت۔۔۔

مزید

صوفی زماں مولانا محمد سراج الباری رضوی

شھباز پور ضلع ویشالی، بہار ولادت حضرت مولانا شاہ محمد سراج الباری رضوی بن مولانا عبدالباری بن اصغر علی کی ولادت بمقام شہباز پور پوصت پرنیہ ضلع ویشالی بہار میں ۱۳۴۶ھ میں ہوئی۔ تعلیم وتربیت ابتدائی تعلیم جب مولانا محمد سراج الباری سخن آموزی کیم نزل عبور کر چکے تو آپکے والد بزرگوارنے آپ کی بسم اللہ خوانی کی رسم اداکرائی۔ اور پھر م حلہ ہی کےمکتب میں ختم قرآن شریف کی سعادت حاصل کی، بعدہٗ مدرسہ علیمیہ انوار العلولم دامودر پور ضلع مظفر پور میں تعلیم پائی۔ بعدہٗ مدرسہ بحر العلوم کٹیہار پہنچے، پھر مدرسہ دارالعلوم لطیفی فقیر ٹولہ میں درس لینےکے بعد اعلیٰ تعلیم کی حصول یابی کے لیے دارالعلوم مظہر اسلام بریلی میں آکر کتب متداولہ کی تعلیم حاصل کر کے فراغت حاصل کی۔ مولانا محمد سراج الباری بریلی شریف کی ایک مسجد میں رہ کر درس وتدریس کے فراض انجام دے رہے تھے ک۔۔۔

مزید

علمبردار اہلِ سنت مولانا سید ریاست علی قادری رضوی

بانی وصد ادارہ تحقیقات امام احمد رضا کراچی، پاکستان ولادت جاں نثار امام احمد رضا ناشر مسلکِ اعلیٰ حضرت علامہ مولانا سید ریاست علی قادری رضوی بن سید واحد علی رضوی ۲۷؍جون ۱۹۳۲ء کو محلہ شاہ آباد بریلی شریف کے علمی خانوادے میں پیدا ہوئے اور والدین کریمین کے سایۂ عاطفت میں رہ کر پرورش پائی۔ خاندانی حالات اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی کے منظور نظر مرید و تلمیذ حضرت مولانا سید ایوب علی رضوی بریلوی مولانا سید ریاست علی کے نسبتی ہمشیر زادہ تھے۔ مولانا سید ایوب علی رضوی بن سید شجاعت علی بن سید تراب علی بن سید ببر علی بہاری پور بریلی میں پیدا ہوئے۔ مڈل اسکو میں مڈل کرنے کے بعد فارسی کی تعلیم حاصل کی۔ کچھ عرصہ اسلامیہ اسکول بریلی میں پڑھاتے رہے۔ پھر جب امام احمد رضا بریلوی قدس سرہٗ سے بیعت کا شرف حاصل ہوا تو اپنے آپ کو بارگاہِ رضویت کے لیے وقف کردیا۔ جماعت رض۔۔۔

مزید