اتوار , 08 رجب 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Sunday, 28 December,2025

حضرت عبدالخالق گجراتی

حضرت عبدالخالق گجراتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ عبدالعزیز مدنی

حضرت شیخ عبدالعزیز مدنی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ فتح بن شجرف

حضرت شیخ فتح بن شجرف رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کی کنیت ابو نصر تھی، مَرو کے رہنے والے تھے خراسان کے قدیم مشائخ سے تھے کہتے ہیں حالت نزع میں کچھ کہہ رہے تھے جب ہونٹوں سے کان لگائے گئے تو آواز آئی، اے اللہ میرا شوق تیری ذات تک بہت ہے مجھے جلدی اپنے پاس بلالے۔ وفات کے بعد آپ کو غسل دیا گیا تو پنڈلی پر لکھا دیکھا اَلفتح اللہآپ ۱۵شعبان ۲۷۳ھ کو فوت ہوئے۔ آپ کے جنازے میں تیس ہزار افراد شامل ہوئے۔ حضرت ابوالفتح شیخ نامدارسال تاریخ وصالش از خردچوں سفر در زید از دارالافناشدعیاں زاہد امام باصفا۲۷۱ولی اللہ کامل اہل دل(۲۷۱)۔ قبلہ کونین(۲۷۱) ۔ واقف مولا(۲۷۱) (خزینۃ الاصفیاء)۔۔۔

مزید

حضرت شیخ علی کردی

حضرت شیخ علی کردی علیہ الرحمۃ         آپ دانا دیوان میں گزرے ہیں۔ان سے طرح طرح کی کرامات،خرق عادات ظاہر ہوئی ہیں۔دمشق کے سبب لوگ ان کے مرید معتقد تھے۔ان پر حکم کیا کرتے تھے۔جس طرح مالک غلام پر کرتا ہے،وہ سب آپ کے حکم کو مانا کرتے تھے۔ایک دن دمشق کے بڑے آدمی سے کہا کہ درویشوں کے لیے دعوت و سماع کا فکر کرو۔اس شخص نے دعوت کی اور قوالوں کو بلایا،اور مشہور درویش کو بلایا۔جب یہ لوگ سب جمع ہوگئےتو شیخ علی کردی اس گھر میں تشریف لائے ۔وہاں پر شکر کے قالب دیکھے۔صاحب خانہ سے کہا کہ  ان سب کو حوض میں ڈال دے۔سب کو حوض میں ڈال دیا،اور درویش شربت پیتے تھے۔آخر دن بعد ازاں کچھ کھایااور واپس آگئے۔شیخ علی کردی نے صاحب خانہ سے کہا کہ ان قالبوں کوحوض سے باہر نکال لو۔سب کو باہر نکال لیا وہ ویسے ہی ثابت تھے جیسےکہ پہلے تھے۔ان میں سے کوئی بھی گلا نہ تھا۔اس کے بعد صاحب ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ سلیمان ترکمانی مولہ

حضرت شیخ سلیمان ترکمانی مولہ علیہ الرحمۃ آپ دمشق میں رہتے تھے۔ایک پرانی سیلی عباپہنے رہتے اور اپنی جگہ سے بہت کم اٹھتے تھے۔باتیں بہت کرتے تھے۔بعض علماء ظاہر باوجود اپنی بزرگی کے ان کے سامنے نیاز مندی کیا کرتے تھے اور  بیٹھا کرتے تھے"کہتے ہیں کہ وہ رمضان میں کچھ کھایا کرتے اور نماز نہ پڑھتے تھے"لیکن ان کو غائبانہ کشف و اطلاع ہوتی تھی۔اس کی بابت خبریں دیا کرتے۔امام یافعی ؒ  کہتے ہیں کہ ہوسکتا ہے کہ یہ بات اپنے حال کے چھپانے اور دھوکہ دینے  سے ہو۔ایسے وقت وہ نماز پڑھتے ہوں کہ کسی کو اس پر اطلاع نہ ہو"اور جو کچھ منہ میں رکھا اور چبایا ہو۔اس کے گلے میں نہ  اترا ہو"اور ایسی باتیں اس گروہ کی بہت دیکھی گئی ہیں۔جیسا کہ قضیب البیان موصلی شیخ ریحان وغیرہ سے منقول ہے۔شیخ سلیمان ۷۱۴ھ میں فوت ہوئے۔ (نفحاتُ الاُنس)۔۔۔

مزید

حضرت ابو عبد اللہ المعروف بیابن المعروف اندلسی

حضرت ابو عبد اللہ المعروف بیابن المعروف اندلسی علیہ الرحمۃ آپ مکہ کے مجاور تھے اور رات  دن ان کا وظیفہ یہ تھا کہ پچاس دفعہ ساتوں طواف کرتے۔۷۰۷ھ میں آپ کا انتقال ہوا۔مکہ کے بادشاہ نے اپنے نہایت اعتقاد و خلوص سے ان کے صندوق کو اپنے کندھوں پر اٹھایا تھا۔امام یافعی کہتے ہیں کہ شیخ ابو محمد بکری مغربیؒ   کا ایک  مرید کہتا ہے کہ جب شیخ عبد اللہ  فوت ہوئے تو شیخ نجم الدین اصفہانی نے فرمایا۔مات الفقر من الحجاز یعنی عرب سے فقر مرگیا(جاتا رہا) مجھ سے کہا کہ شیخ ابو محمد کا ارادہ ہوا کہ نبیﷺ کی زیارت کرے۔شیخ ابو عبداللہ  مطرف کے دواع کے لیے آئے۔شیخ ابو عبد اللہ نے فرمایا"میں نے یوں سنا ہےکہ فلاں منزل پر پانی نہیں ہے۔تم کو سختی تو بہت ہوگی"لیکن آخر بارش برسے گی اور پانی مل جائے گا۔ہم چار شخص تھے۔جب اس منزل میں پہنچے تو واقعی جیسے شیخ نے فرمایا تھا۔وہاں پر پانی نہ تھا۔ہم ر۔۔۔

مزید

حضرت ابو محمد عبد اللہ مرجانی مغربی

حضرت ابو محمد عبد اللہ مرجانی مغربی علیہ الرحمۃ آپ بڑے بزرگ  صوفی مشائخ میں سے ہیں۔علوم الٰہی اور ربانی معارف کےدروازے آپ پر کھلے ہوئے تھے۔آپ سے لوگوں نے کہا"فلاں شخص یوں کہتا ہے کہ ایک دفعہ شیخ باتیں کرتے تھے۔آسمان سے ان کے منہ تک میں نے ایک نور کا ستون دیکھا۔جب شیخ خاموش ہوئے تو وہ ستون بھی منقطع ہوگیا۔شیخ ہنس پڑے اور کہا"اس کو معلومنہیں۔بلکہ جب ستون منقطع ہوا تو میں چپ ہوگیا تھا۔یعنی وہ نور کا ستون آسمانی امداد الٰہی کی صورت میں تھا۔جب وہ مدد منقطع ہوگئی توزبان چپ ہوگئی۔آپ تونس میں ۶۰۹ھ میں فوت ہوئے (نفحاتُ الاُنس)۔۔۔

مزید

حضرت شیخ نجم الدین عبداللہ بن محمد اصفہانی

حضرت شیخ نجم الدین عبداللہ بن محمد اصفہانی علیہ الرحمۃ           آپ ابوالعباس مرسی کے شاگرد ہیں ۔برسوں مکہ کے مجاور رہے ہیں۔آپ کے مناقب بہت ہیں اور کرامات بے شمار ۔ایک عالم  نے مجھ سے کہا کہ میں اپنے باپ کو بیمار چھوڑ کر حج کو گیا۔جب مکہ میں پہنچا تو حج کیا۔میرا دل باپ کی وجہ سے پریشان تھا۔شیخ  نجم الدین سے میں نے کہا ،کیا مضائقہ ہو،اگر آپ بعض مکاشفات میں دل لگا کر میرے باپ کے حالات سے مطلع ہوجائیں اور مجھے بتائیں۔انہوں نے اسی وقت دیکھا اور کہا کہ ابھی وہ صحبت پاگئےہیں اور چارپائی پر بیٹھے ہوئے مسواک کرتے ہیں۔اپنی کتابیں اپنے پاس جمع کی ہوئی ہیں۔ان کا حلیہ و حالات یہ ہے۔سچے نشانات بتائے،حالانکہ انہوں نے ان کو کبھی نہ دیکھا تھا۔ایک دن ایک ولی کے جنازہ کے ساتھ باہر نکلے۔جب کلمہ تلفین کرنے والا جو کی ایک فقیہ تھا۔قبر پر بیٹھ کر ان کو ت۔۔۔

مزید

حضرت احمد بن الجعدو شیخ سعید ابوعیسیٰ کنیت

حضرت احمد بن الجعدو شیخ سعید ابوعیسیٰ کنیت علیہ الرحمۃ           امام یافعیؒ کہتے ہیں کہ بلادیمن میں دو شیخ تھے۔ایک شیخ کبیر عارف باللہ،شیخ احمد بن الجعداور دوسراشیخ کبیر عارف شیخ سعید ہر ایک کے صاحب اور شاگرد تھے۔ایک دن شیخ احمد نے اپنے اصحاب سے بعض گزشتہ بزرگوں کی زیارت کا ارادہ ظاہر کیا اور شیخ سعید تک پہنچے ۔شیخ سعید نے بھی موافقت کی ۔جب کچھ اور چلے تو شیخ سعید ان کو موافقت سے پشیمان ہوکر واپس چلے گئے۔شیخ احمد اپنے ارادہ سے چلے گئےاور زیارت کی۔چند دن کے بعد شیخ سعید اصحاب کو لے کر باہر نکلے اور اسی زیارت کا ارادہ کیا۔شیخ احمد ان کو راستہ میں ملےاور باہم ملاقات ہوئی۔شیخ احمد نے شیخ سعد سے کہا کہ فقراء کا تم پر حق ثابت ہوچکا ہے۔کیونکہ اسی روز موافقت سے واپس آگئے تھے۔شیخ سعد نے کہا،مجھ پر کوئی حق واجب نہیں ہوا۔شیخ نے احمد کہا کہ ،جو ہم کو بٹھا۔۔۔

مزید

حضرت شیخ سعد حداد(لوہار)اور ان کےمرید جوہر

حضرت شیخ سعد حداد(لوہار)اور ان کےمرید جوہر علیہ الرحمۃ           شیخ جوہر شروع میں کسی شخص کے غلام تھے۔پھر آزاد ہوگئے۔عدن کے بازار میں خرید و فروخت کیا کرتے تھےاور فقرا کی مجالس میں حاضر ہوتے تھےاور ان سے بڑا اعتقاد ،اخلاص رکھتے تھے۔وہ امی تھے۔جب شیخ کبیر حداد کی وفات کا وقت آیا۔جو کہ عدن میں دفن ہیں تو فقراء نے ان سے کہا کہ آپ کے بعد شیخ کون ہوگا؟فرمایا،میرے مرنے کے بعد تیسرے دن اس مقام پر کہ فقراء جمع ہوتے ہیں۔ایک سبز مرغ آئے گا۔جس کے سر پر وہ بیٹھ جائے گا۔وہی شیخ ہوگا۔جب تیسرا دن ہوا فقراء قرآن اور ذکر سے فار غ ہوئے اور شیخ کے وعدے کے منتظر تھے۔اتنے میں دیکھا کہ ایک سبز مرغ اترا اور فقراء کے پاس بیٹھ گیا۔بڑے فقراء میں سے ہر ایک یہ چاہتا تھا کہ وہ مرغ میرے ہی سر پر بیٹھے۔تھوڑی دیرکے بعد وہ مرغ اڑا جوہر کے سر پر جا بیٹھا۔یہ مطلب اس کے دل م۔۔۔

مزید