پیر , 24 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Monday, 15 December,2025

سراج العلماء حضرت مولانا غلام عمر مہیسر :

  حضرت مولانا غلام عمر بن حضرت مولانا محمد صالح ثانی مہیسر ۲۸ ، محرم الحرام ۱۲۷۹ھ کو تولد ہوئے۔ مولانا غلام عمر نے علوم عقلی و نقلی میں اپنے والد ماجد حضرت علامہ محمد صالح سے تحصیل کی۔ اس کے بعد والد ماجد کے دست بیعت ہو کر سلوک کی منازل طے کر کے باطن میں کمال حاصل کیا ۔ اس کے علاوہ والد صاحب کے مدرسہ میں زندگی بھر درس و تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے ۔ پھیلی ہوئی جہالت اور گمراہی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں دین حق کی شمع فروزاں کی ۔ عوام و علماء میں نہایت مقبول تھے ۔ طلباء کے نہایت شفیق استاد تھے ۔ دور دراز علاقوں سے طلباء استفادہ کے لئے حاضر خدمت ہوتے تھے ۔ سخی تھے دن رات فیض لٹا تے رہے ۔ آپ کے تلامذہ میں سے تین نام معلوم ہوسکے ۔ ۱۔   مولانا غلام محمد غلام سوڈہر ۲۔ مولانا غلام نبی غلام ۳۔  مولانا غلام رسول غلام سوڈہر حضرت مولانا غلام عمر مہیسر نے ۵، محرم الحرام ۱۳۱۹ھ ؍۱۹۰۔۔۔

مزید

حضرت مولانا محمد صالح ثانی :

  میاں محمد صالح اول نے اپنے والد مولانا محمد مبارک کے حکم سے مدرسہ قائم فرمایا ۔ ان کے جانشین ملا محمد مالک ہوئے ۔ اور ان کی پشت سے دریکتا، عالم بے مثال حضرت مولانا محمد صالح دوم مہیسر ۱۳، صفر المظفر ۱۲۴۱ھ کو تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت :  مولانا محمد صالح نے ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد کے پاس حاصل کی ۔ قرآن مجید کا ختم حافظ میاں نبی بخش کے پاس گوٹھ باگوتیونی میں ( جوکہ میہڑ سے دو میل مشرق کی جانب ہے ) کیا۔ لاڑکی سیر پر گئے واپسی میں پرانہ ہالا میں ایک درسگاہ میں علمی رونق دیکھی تو بہت متاثر ہو کر وہیں تعلیم کا آغاز کیا او ر نصاب کی تکمیل کے بعد وہیں سے فارغ التحصیل ہوئے ۔ بیعت : علوم ظاہری کے بعد مولانا محمد صالح نے درگاہ خنیاری شریف ( ضلع نوابشاہ)کے اس وقت کے سجادہ نشین سے سلسلہ نقشبند یہ میں بیعت ہو کر علوم باطن میں درجہ کمال حاصل کیا ۔ درس و تدریس:  ظاہری و باطنی علوم س۔۔۔

مزید

حضرت مولانا محمد مبارک مہیسر :

  مولانا محمد مبارک ۱۵، ذوالحجہ ۱۱۸۵ھ کو تولد ہوئے ۔ اپنے والد ماجد حضرت مولانا عبید اللہ کے پاس عقلی و نقلی علوم میں مہارت و کما ل حاصل کیا۔ علوم ظاہر کے بعد علوم باطن میں بھی درجہ کمال کو پہنچے ۔ کشف و کرامت کے صاحب تھے ۔ عمر بھر دین و ملت کی خدمت کی ، دن رات درس دیا، جہالت کی کالی رات میں علم کے دیئے روشن کئے ، مسلسل جدوجہد ، خون پسینہ کی کمائی سے علماء کی ایک کھیپ تیار کر کے امت مسلمہ کی رہنمائی و رہبری کے لئے پیش کی ۔ آپ سادگی پسند ، شہرت سے کاسوں دور ، مہمان نواز ،طلباء پر انتہائی شفیق و مہربان ، شب بیدار ، زندہ دل ، اخلاق و اخلاص کے پیکر اور فتوی نویسی میں بے مثال تھے ۔ (انوارِ علماءِ اہلسنت سندھ)۔۔۔

مزید

الحاج رحیم بخش قمر لاکھو

  سندھ کے نامور قادر الکلام شاعر، عالم ، مصنف الحاج رحیم بخش قمر بن محمد عیسی لاکھو۲۲، نومبر ۱۹۳۳ء کو گوٹھ عمر راہو نزد دولت پور ضلع نوابشاہ سندھ ، میں تولد ہوئے ۔ تعلیم و تربیت : مدرسہ انوار العلوم شکار پور اور مدرسہ جامع مسجد نوابشاہ میں مولانا پیر غلام مجدد سر ہندی (ماتلی ) ، مولانا عبداللہ ، مولاناالحاج محمد ہاشم انصاری نوابشاہی اور مفتی کریم بخش مگسی (میہڑ)کے پاس دینی تعلیم و تربیت حاصل کی ۔ نعت گوشعراء الحاج عبدالرحمن انجم مرحوم (ہالا)اور حافظ محمد احسن چنہ مرحوم (دادو )سے شاعری میں اصلاح لی ۔ سفر حرمین شریفین : ۱۹۵۵ء میں حج بیتاللہ ، روضہ رسول ﷺ کی حاضری دی اور بغداد شریف میں سر کار غوث الثقلین ،قطب ربانی ، محبوب صمدانی ، سید عبدالقادر جیلانی قدس سرہ الاقدس کے آستانہ اقدس پر حاضری کی سعادت حاصل کی۔ شاعری کا موضوع: آپ نے شاعری کی ہر صنف میں شعر کہے ہیں ، مثلا: بیت ، وائی، حمد ۔۔۔

مزید

مولانا سید ریاض الدین سہروردی

  مولانا سید ریاض الدین سہروردی بن مفتی سید محمد جلال الدین چشتی سراجی کا شمیری ریاست ’’جے پور ‘‘(انڈیا )میں ۱۹۱۹ء کو تولد ہوئے ۔ مفتی کا شمیری کا نعتیہ دیوان ’’الجلال ‘‘کے نام سے آستانہ سہروردیہ لاہور سے ۱۲۸ صفحات پر مشتمل شائع ہو چکا ہے ۔ (مجلہ لیلۃ النعت ۱۹۹۴ء ص۴۲) تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم و تربیت اپنے گھر میں والد بزرگوار سے حاصل ہوئی، اس کے بعد علاقائی مکتب مسجد میں تعلیم حاصل کی ۔ کتابی علم سے زیادہ صالحین کی صحبت سے اکستاب فیض کیا ۔ حضرت قبلہ سید محمد نبی قادری فخری شاہجہاں پوری ؒ کی صحبت میں کافی عرصہ استفادہ کیا ۔ پارس جس طرح پتھر کو سونا بنا دیتا ہے اسی طرح صالحین بزرگوں کی صحبت بافیض، کیمیا نظر خاک کو زعفران اور مٹی کو سونا بنا دیتی ہے ۔  بیعت : شیخ کامل حضرت علامہ ابوالفیض سید قلندر علی شاہ صاحب شہروردی ؒ (آستانہ س۔۔۔

مزید

فدائے سنیت سید ریاست علی قادری

  (بانی : ادارہ تحقیقات امام احمد رضا، کراچی، پاکستان) ولادت: جاں نثار امام احمد رضا، ناشر مسلک اعلیٰ حضرت، جناب سید ریاست علی قادری رضوی بن سید واحد علی رضوی ۲۷ جون ۱۹۳۲ء کو محلہ شاہ آباد بریلی شریف کے علمی خانوادے میں پیدا ہوئے اور والدین کریمین کے سایہ عاطفت میں رہ کر پرورش پائی۔ خاندانی حالات: اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی کے منظور نظر مرید و تلمیذ حضرت سید ایوب علی رضوی بریلوی مولانا سید ریاست علی کے نسبتی ہمشیر زادہ تھے۔ سید ایوب علی رضوی بن سید شجاعت علی بن سید تراب علی بن سید ببر علی بہاری پور بریلی میں پیدا ہوئے۔ مدل اسکول میں مڈل کرنے کے بعد فارسی کی تعلیم حاصل کی۔ کچھ عرصہ اسلامیہ اسکول بریلی میں پڑھاتے رہے۔ پھر جب امام احمد رضا بریلوی قدس سرہٗ سے بیعت کا شرف حاصل ہوا تو اپنے آپ کو بارگاہ رضویت کیلئے وقف کردیا۔ جماعت رضائے مصطفی بریلی کے رکن رکین رہے اور حضور مفتی اعظم ۔۔۔

مزید

مولانا حافظ خیر محمد سندھی مدنی

  بیعت و خلافت: آپ سلسلہ عالیہ قادریہ راشدیہ میں شیخ طریقت حضرت حافظ محمد عبداللہ قادری سجادہ نشین دوئم درگاہ بھر چونڈی شریف (ضلع گھوٹکی) سے دست بیعت اور خلفاء میں سے تھے۔ (بروایت حکیم محمد موسیٰ امرتسری چشتی) شادی و اولاد: بابا جی (حافظ جی کو کہتے تھے) نے قیام مدینہ طیبہ کے دوران ایک عرب مجذوب حضرت سیدی کامل علیہ الرحمۃ کی صحبت ختیار کی، اور ان سے آپ کو بے پناہ عقیدت و محبت ہوگئی جس کی بنا پر آپ نے ان سے ہر حال میں اپنی نسبت قائم رکھی۔ یہاں تک کہ ان پر حالت جذب طاری ہوگئی۔ باجود سا کے آپ نے ہمیشہ ان کی صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا۔ یہ سب کچھ دیکھ کر بابا جی کی اہلیہ محترمہ نے اس مجذوب سے نفرت و بیزاری کا اظہار کیا۔ اس پر بابا جی اپنی اہلیہ سے بہت خفا ہوئے اور ان سے علیحدگی اختیار کرلی اور ان سے فرمایا : آج سے ہمارا تمہارا تعلق ختم ہے لیکن میں اپنی اولاد کی مکمل کفالت کروں گا ت۔۔۔

مزید

مولانا سید خالد میاں فاخری

  حضرت مولانا قاضی محمد خالد میا ں فاخری بن حضرت مولانا محمد فاخر ’’ بیخود‘‘ خانقاہ اجملی دائرہ شاہ اجمل الہ آباد (بھارت ) میں ۵، جولائی ۱۹۲۷ء کو تولد ہوئے ۔ شجرہ کے مطابق حضرت شیخ محمد افضل الہ آبادی ؒ (متوفی ۱۱۲۴ھ)جو کہ عمررسول حضرت سید نا عباس کی اولاد میں سے تھے ۔ ان کی نسل میں ایک خاتون سائرہ بی بی کی شادی جماب سید علی اضا سے ہوئی جو ظاہر ہے کہ سید تھے۔ اور سید صاحب مولانا فاخری کے جداعلی تھے ۔ ( بروایت سید شجاع فاخری )  تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم کا آغاز گھر سے کیا، اس کے بعد مدرسہ نظامیہ (فرنگی محل لکھنو ) میں تعلیم حاصل کی ، یہاں مولانا جمال میاں فرنگی محلی (کراچی ) اور مولانا خالد انصاری فرنگی محلی آپ کے ہم درس ( کلاس فیلو) رہے ازاں بعد استاد العلماء حضرت مولانا عبدالکافی کی قائم کردہ مشہور دینی درسگاہ مدرسہ سبحانیہ الہ آباد سے مزید تعلیم ح۔۔۔

مزید

مولانا مفتی خدا بخش ابڑو

  استاد العلماء مولانا مفتی ابوالجمال خدا بخش بن میاں محمد حیات ابڑو،گوٹھ ملا ابڑا ( اسٹیشن مشور ی شریف متصل لاڑکانہ ) میں تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت : ابتدائی تعلیم اپنے گوٹھ میں حاصل کی اس کے بعد مکمل تعلیم ا س وقت کی نامور دینی درسگاہ مدرسہ دارالفیض سو نہ جتوئی (متصل لاڑکانہ ) میں حاصل کی۔ سراج الفقہاء حضرت علامہ مفتی ابو الفیض غلام عمر جتوئی نور اللہ مرقدہ کے آپ نامور چہیتے شاگرد تھے۔ درس و تدریس: آ پ ایک جید عالم ، ماہر استاد ، صاحب فتاویٰ مفتی، بہترین شاعر اور عمدہ خوشنویس تھے۔ آپ نے تیرہ سال گوٹھ ستار ڈنہ سناگی ، تیس سال گوٹھ بٹا کلہوڑو میں اور ایک عرصہ تک اپنے گوٹھ میں درس و تدریس کے فرائض انجام دیے۔ اس طرح طویل عرصہ تک مسند تدریس کو رونق بخشی۔ (لاڑکانو ساہ سیبانو) آپ کے گوٹھ میں مولان امحمد محسن ابڑو نے مدرسہ دار السعادات قائم کیا تو اس میں بھی آپ نے درس دیا۔ اس سے قبل آپ۔۔۔

مزید

حضرت خیر الدین جئے شاہ جیلانی

  عارف باللہ، عالم یگانہ حضرت سید خیر الدین شاہ المعروف جئے شاہ جیلانی بن حضرت سید احمد شاہ جیلانی بغدادی ۹۱۱ھ کو بغداد شریف (عراق ) میں تولد ہوئے۔ آپ پیران پیر غوث اعظم دستگیر حضرت سید عبدالقادر جیلانی علیہ الرحمۃ کی پانچویں پشت میں سے تھے۔ تعلیم و تربیت: دلیل الذاکرین (قلمی) کے مؤلف فقیر حاجی پنہور رقمطراز ہیں: آپ ابتدائی عمر میں بغداد شریف سے مکہ شریف آئے اور چودہ سال حرمین شریفین میں رہ کر تعلیم حاصل کی۔ آپ اپنے وقت کے بلند پایہ کے علام فاضل اور عارف باللہ بزرگ تھے۔ سفر حرمین شریفین: آپ نے بارہ حج کئے اور اتنی ہی بار مدینہ منورہ میں روضہ رسول ﷺ کی حاضری کی سعادت حاصل کی ۔ (قدیم سندھ ص۱۳ قلیچ) سندھ آمد: حضرت شاہ خیر الدین کے خادم فقیر سندھو سموں کی روایت ’’دلیل الذاکرین‘‘ میں درج ہے: ’’شاہ خیر الدین سندھ میں پہلے حضرت مخدوم نوح سرور صدیقی ۔۔۔

مزید