منگل , 25 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Tuesday, 16 December,2025

ابو علی حسین

حضرت ابوعلی حسین رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

مولانا حافظ حزب اللہ چنہ

  مولانا حافظ حزب اللہ بن ملا عبداللہ چنہ ۲۳ ، جولائی ۱۹۱۰ء کو گوٹھ چنہ ماچھی (تحصیل ڈوکری ضلع لارکانہ) میں تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت: ننھال فیرز شاہ (تحصیل میہڑ) میں تھا۔ آپ کی پرورش ننھال مین ہوئی ، ان دنوں فیروز شاہ کی دنی درسگاہ سندھ میں مشہور معروف تھی۔ آپ نے وہاں علامہ عبدلاکریم مگسی سے تعلیم حاصل کی اور جب مولانا مگسی فیروز شاہ سے رخصت ہو کر درگاہ ٹھلاء شریف (اسٹیشن باقرانی) میں درس دینے لگے تو مولانا حزب اللہ بھی استاد کے ساتھ رہے۔ اس کے بعد پاٹ شریف (ضلع دادو) کا رخ کیا وہاں مولانا خان محمد آگرو سے تعلیم حاصل کی۔ پاٹ شریف کے بزرگ مخدوم نے اپنے صاحبزادے نظام الدین صدیقی کو اعلیٰ تعلیم کیلئے گوٹھ جیئن ابڑو (تحصیل قمبر) میں مولانا اسماعیل میمن کے پاس بھیجا تو صاحبزادے کے ساتھ مولانا حزب اللہ وک بھی حصول علم کیلئے بھیجا ۔ صاحبزادے کے ساتھ آپ بھی وہاں درس نظامی کر کے فارغ التحص۔۔۔

مزید

مولانا سید حامد جلالی

  حضرت مولانا سید حامد جلالی بخاری بن حضرت مخدوم سید امیر حمزہ نقوی جلالی چشتی صابری امدادی ۲۲۔ ۱۳۲۱ھ؍۱۹۰۴ء کو دہلی میں پیدا ہوئے ۔ ناصر ملت خطیب اسلام صوفی صافی حضرت علامہ سید ناصر جلالی آپ کے بڑے بھائی تھے۔ (حالات اپنے مقام پرردیف میں ملا حظہ فرمائیں ) تعلیم و تربیت : گیارہ برس کی عمر میں مولانا قاری حافظ سید محمد ، امام عید گاہ شاہی دہلی (بھارت ) سے قرآن پاک حفظ کیا ۔ بعدازاں مدرسہ عالیہ جامع مسجد فتچوری دہلی سے فارغ التحصیل ہوئے۔ طبیہ کالج دہلی سے سند حکمت حاصل کی۔اس طرح دینی و دنیوی علام میں کمال حاصل کیا ۔ تحریک پاکستان: ۱۹۳۶ء کو مسلم لیگ میں شامل ہوئے اور اپنا تن من دھن تحریک پاکستان کی کامیابی کے لئے وقف کر دیا۔ اتحاد عالم اسلامی کے زبردست داعی ، مجلس اتحاد عالم اسلامی کے صدر اور جمعیت علماء پاکستان کے سر پرست تھے۔ صحافت : اپنے برادر بزرگ کے ساتھ دینی ، تبلیغی تحریکی تصنیفی ۔۔۔

مزید

پروفیسر حامد حسن قادری

  مولانا الحاج پروفیسر حامدحسن بن مولانا احمد حسن ۲۹ جمادی الآخرہ ۱۳۰۴ھ/۱۰ مارچ ۱۸۸۷ء کو بچھرائوں ضلع مراد آباد (یو۔پی بھارت) میں تولد ہوئے۔ سلسلہ نسب عارف کامل حضرت بابا فرید الدین مسعود چشتی گنج قدس سرہ الاقدس (آستانہ عالیہ پاکپتن شریف ضلع ساہیوال) سے جا ملتا ہے اس بنا پر آپ فاروقی اور فریدی بھی کہلاتے تھے۔ تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم گھر پر حاصل کرنے کے بعد اسٹیٹ ہائی اسکول رامپور سے ۱۹۰۹ء میں میٹر پاس کیا پھر مدرسہ عالیہ رامپور میں داخل ہو کر فارسی اور عربی کی تحصیل کی۔ پنجاب یونیورسٹی لاہو رسے منشی فاضل اور اردو فاضل کے امتحانات پاس کرنے کے بعد ایف ۔ اے کیا۔ درس و تدریس: غالباً ۱۹۲۳ء میں ندوۃ العلماء لکھنو کا سالانہ جلسہ حلیم ہائی اسکول کانپو رمیں منعقد ہوا جس کی صدارت حکیم محمد اجمل خان دہلوی فرمارہے ت ھے۔ ان دنوں آپ حلیم مسلم ہائی اسکول کے ہیڈ ماسٹر تھے۔ آپ نے ’&rs۔۔۔

مزید

مولانا حامد اللہ نقشبندی

  درویش صفت انسان مولانا میاں حامد اللہ بن محمد مصری بن فقیر کریم ڈنہ قوم ساند ، گوٹھ بہ شریف تحصیل نگر پار کر ضلع تھرپار کر (مٹھی ) تو لد ہوئے ۔ تعلیم و تربیت : اپنے ہی گوٹھ میں تعلیم قرآن حافظ خدا ڈنہ پلی کے پاس حاصل کی ۔ اس کے بعد گوٹھ پسار ٹیو تحصیل نگر پارکر میں مولانا محمد اسماعیل دل کے مدرسہ میں داخلہ لے کروہیں فارسی کی تکمیل کے بعدگوٹھ و نجھنیاری تحصیل مٹھی میں مولانا حافظ عبداللطیف کے پاس تعلیم حاصل کی ۔ آخر میں گوٹھ ٹالہی (ضلع عمر کوٹ ) کے مدرسہ میں داخلہ لیا جہاں مولانا محمد ابراہیم کی خدمت میں رہ کر شرح جامی تک تعلیم حاصل کی ۔ اس کے بعد طبیعت میں تبدیلی رونما ہوئی غالبا مولانا عبداللطیف کے مدرسہ میں فقیر نور محمد بلالانی درویش کی صحبت کا اثر تھا کہ قلب میں علم باطن کے حصول کی تحریک پیداہوئی ۔ حضرت خواجہ عبدالرحمن سر ہندی علیہ الرحمہ کے ہاتھ پر سلسلہ عالیہ نقشبندی یہ سر ہ۔۔۔

مزید

علامہ مفتی حامد اللہ میمن

  استاد العلمائ، لاڑ جو لال، سندھ کے قابل فخر فقیہ عالم دین مولانا حامد اللہ بن میاں گل محمد میمن گوٹھ بیلو (تحصیل سجاول ضلع ٹھٹھہ سندھ) میں تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم بیلو شہر میں حاصل کی، اس کے بعد ٹھٹھہ میں مولان اعبدالرحیم دھوبی کے پاس تعلیم حاصل کی۔ اعلیٰ تعلیم بحر العلوم علامہ مولانا عطاء اللہ فیروز شاہی علیہ الرحمۃ کی درسگاہ فیروز شاہ (تحصیل میہڑ ضلع دادو) میں حاصل کرکے فارغ التحصیل ہوئے ۔ (ٹھٹھہ صدین کان) مہران میں ہے علامہ عطا اللہ فیروز شاہی جب سندھ کی عظیم درسگاہ شہداد کوٹ میں فارغ التحصیل ہونے لگے تو اس وقت مولانا حامد اللہ شہداد کوٹ میں زیر تعلیم تھے، جب مولانا فیروز شاہی دستار بندی کے بعد اپنے گوٹھ جارہے تھے تو اس وقت استاد محترم نے مفتی حامد اللہ کو بھی ساتھ کردیا کہ ان کی تعلیم و تربیت کریں۔ مولانا حامد اللہ نہایت ذکی و ذہین تھے۔ (مہران سوانح نمبر ۱۹۵۷ئ) ب۔۔۔

مزید

مولانا سید حامد شاہ راشدی

  حضرت مولانا پیر سید محمد حامد شاہ راشدی علیہ الرحمۃ فقیر راقم کے جد کریم حاجی الحرمین شریفین، زائر بغداد شریف حضر تپیر سید غلام قادر شاہ راشدی علی اللہ مقامہ فی الجنۃ (رحلت ۱۹۸۷ئ) کے عم محترم شیخ مکرم اور سسر عظیم تھے۔ مولانا حامد شاہ اہل سنت و جماعت کے جید عالم، مدرس ، مصنف، عامل کامل، شیخ طریقت اور حاذق حکیم تھے۔ صدری روایت کے مطابق درگاہ پیر شیر جیلانی علیہ الرحمۃ(متصل لاڑکانہ سندھ) کے مغرب کی جانب لب مہران ایک گوٹھ ’’عثمان شاہ‘‘ کے نام سے غالباً آپ کے دادا جان نے درگاہ پیر جو گوٹھ (بالمقابل شگر مل متصل نودیرو) سے منتقل ہو کر آباد کیا تھا۔ وہیں پیدا ہوئے اور وقت کے مشاہیر علماء سے تعلیم حاصل کرکے فارغ التحصیل ہوئے اور گوٹھ سنہری (متصل لاڑکانہ) کے مولانا حافظ محمد کامل کے مدرسہ میں کافی عرسہ تدریس سے وابستہ رہے۔ جتوئی ، دہامرہ ارو مہیسر قوموں کے ئی گوٹھ ا۔۔۔

مزید

تاج الفقہاء علامہ مفتی حسن اللہ صدیقی

  مخدوم حسن اللہ بن میاں وہب اللہ صدیقی درگاہ پاٹ شریف (اسٹیشن پیارو  گوٹھ ضلع دادو) میں نامعلوم سن میں تولد ہوئے۔ سیوہن شریف ار پاٹ شریف کے صدیقی حضرات ایک ہی خاندان سے ہیں۔ اسی خاندان کی ایک شاخ نے بھار تکے شہر برہان پور جا کر سکونت اختیار کی۔ برہان پور میں ’’مسیح اولیائ‘‘ کی دربار آج بھی مرجع خلائق ہے انہیں’’مسیح اولیائ‘‘ کا خطاب مجدد الف ثانی سر ہندی نے عطا فرمایا تھا۔ اسی خاندان کی علمی و روحانی خدمات جلیلہ کا تذکرہ ج’’برہان پور کے سندھی اولیاء اللہ‘‘ (مطبوعہ سندھی ادبی بورڈ جامشورو طبع اول ۱۹۵۷ئ) میں درج ہے ۔ سیوہن اور پاٹ کی بعض علمی و روحانی شخصیات کے اسماء گرامی: ۱۔      شیخ الاسلام مخدوم دین محمد صدیقی ۲۔     مخدوم عبدالواحد کبیر سیوھانی (صاحب کشف الاسرا۔۔۔

مزید

مولانا جمال میاں فرنگی محلی

   مولانا محمد جمال الدین عبدالوہاب انصاری المعراف جمال میاں بن تحریک خلافت کے مشہور رہنما حضرت مولانا عبدالباری۔ فرنگی محل لکھنو کا ایک محلہ ہے ، اس علاقے کی زرخیز مٹی سے جو علماء پیدا ہوئے وہ فرنگی علماء کے نام سے مشہور ہوئے ۔ اس علاقہ میں ایک فرانسیسی تاجر مقیم تھا جس کی وجہ سے یہ علاقہ فرنگی محل کہلانے لگا۔ اس محلہ میں ملا قطب الدین انصاری نام کے ایک عالم رہتے تھے جن کا بعض امور پر عثمانی خاندان سے جھگڑا تھا ۔ عثمانیوں نے ۱۱۰۳ھ ؍۱۶۹۱ ء کی ایک رات انھیں قتل کر دیا ۔ان کی اولاد میں چار بیٹے تھے جو علمی مقام میں ایک دوسرے سے بڑھ کر تھے ۔ ملا قطب الدین کے بیٹوں میں سب سے برگزیدہ ملا نظام ا لدین تھے جن کے نام پر ’’ درس نظامی ‘‘ حاشیہ شمس بازعہ ، حاشیہ شرح عقائد دواتی بہت مشہور ہیں۔ آپ نے اپنے مر شد سید عبدارزاق قادری بانسوی کے ملفوظات بھی مرتب کئے ہیں ۔ آ۔۔۔

مزید

مولانا سید جمیل احمد کاظمی

  مولانا حافظ حاجی سید جمیل احمد کاظمی بن مولانا سید مختار احمد کاظمی امروہہ (یوپی انڈیا) میں تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت: آپ نے تعلیم کا آغاز اپنے گھر سے والد ماجد سے کیا۔ حفظ قرآن اور علم کی تحصیل کیلئے مدرسہ عالیہ رامپور (انڈیا) کا انتخاب کیا۔ وہیں حافظ عبدالعزیز سے قرآن حکیم حفظ کیا۔ بیعت: آپ سلسلہ عالیہ چشتیہ صابریہ میں اپنے برادر اکبر شیخ طریقت حضرت علامہ مولانا سید خلیل احمد کاظمی محدث امروہہ علیہ الرحمۃ سے دست بیعت تھے۔ اولاد: آپ کی کل اولاد چھ تھیں ۔ جن میں دو بیٹے اور چار بیٹیاں تھیں۔ ٭     سیدہ سکینہ خاتون                                  ٭     سیدہ تحسینہ خاتون ٭ ۔۔۔

مزید