منگل , 25 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Tuesday, 16 December,2025

محمد بن ازہر  

 سلیمان بن شعیب ازہر خراسانی: ائمہ کبار میں سے صاحب طبقۂ عالیہ اور اپنے وقت کے خراساتن میں مرجع فتاوےٰونوازل تھے۔ستاسی سال کی عمر میں شنبہ کے روز بعد عشرۂ اولیٰ ماہ شوال ۲۷۸ھ؁ میں فوت ہوئے[1]     1۔بعمر ۷۸ سال ۲۵۱ھ؁ میں فوت ہوئے’’جواہر المضیہ‘‘ (مرتب) (حدائق الحنفیہ)  ۔۔۔

مزید

محمد بن سلمہ

 محمد بن سلمہ بلخی: فقیہ کامل تھے متجر تھے۔۱۹۲ھ؁ میں پیدا ہوئے کنیت ابو عبداللہ تھی،فقہ شداد بن حکیم پھرابی سلیمان جو زجانی سےپڑھی اور بغداد میں محمد بن شجاع سے تعلم کیا اور سات برس تک ان کی صحبت میں رہے۔جب آپ نے محمد بن شجاع سے اپنے وطن کو واپس جانے کی اجازت مانگی تو انہوں نے فرمایاکہ جب تم خراسان میں گئے اور وہاں کے لوگوں نےآپ سے مسائل پھر اپنے وطن کو واپس آئے۔           آپ کا قول ہے کہ علم فقہ کا اس شخص سے پڑھان چاہئے جو اپنی دکان کو تلف اور باغ کو برباد کر کے یہاں تک علم میں مصروف ہو کہ اگر اس کا کوئی قریبی بھی مرجائے تو اس کے جنازہ تک کے ساتھ نہ جائے۔آپ سے ابو بکر محمد اسکاف نے تفقہ کیا اور ستاسی سال کی عمر میں ۲۷۸ھ؁ میں آپ نے وفات پائی۔کہتے ہیں آپ کی وفات سے ایک روز پیشتر ابو نصر محمد بن سلام آپ کی عیادت کو آئے اور کہا کہ آپ مجھ کو وص۔۔۔

مزید

محمد بن یمان

        محمد بن یمان سمر قندی: اپنے زمانہ کے امام کبیر فقیہ بے نطیر طبقہ ابی منصور ما تریدی میں سے تھے،کتاب معالم الدین اور کتاب رد کرامیہ تصنیف کی اور ۲۶۸ھ؁ میں فوت ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

نصیر شاواں

            نصیر بن یحییٰ بلخی المدعوبہ شاداں : عالم فاضل فقیہ کامل تھے۔فقہ ابی سلیمان جو زجانی تلمیذ امام محمد سے حاصل کی اور آپ سے ابو غیاث بلخی نے روایت کی،۲۶۷ھ؁ یا ۲۶۸ھ؁ میں فوت ہوئے،’’امام فقہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

ابو حفص صغیر

        محمد بن احمد بن الزبر قان المعروف بہ ابو حفص صغیر: ماور اء النہر کےملک میں شیخ حنفیہ امام ربانی ، عالم فاضل ، فقیہ محدث ثقہ،زاہد،متورع،صاحب سنت و اتباع تھے۔ ابو عبد اللہ کنیت تھی ۔ فقہ اپنے والد امام ابو حفص کبیر تلمیذ امام محمد سے اخذ کی اور حدیث کو ابی الولید طالسی اور حمیدی اور یحییٰ بن معین وغیرہ سے سنا اور روایت کیا اور مدت تک طلب علم میں امام بخاری کے رفیق رہے یہاں تک کہ بخار میں ریاست مذہب حنفیہ کی آپ پر منتہیٰ ہوئی اور ائمہ دیار وامصار نے آپ سے تفقہ کیا۔ کتاب اہواء اور کتاب اختلاف اور کتاب رد لفظیہ تصنیف کیں اور ماہ رمضان ۲۶۴ھ؁ میں وفات پائی۔           احمد بن سلمہ سے منقول ہے کہ جب امام بخاری سےقرآن کے معاملہ میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ خدا کا کلام ہے ۔ اس پر لوگوں  نے کہاکہ کسی طر۔۔۔

مزید

احمد خصاف

        احمد بن عمر بن مہیر خصاف [1]: ابو بکر کیت تھی ۔ بڑے عالم فاضل محدث فقیہ زاہد پرہیز گار عارف مذہب حاسب فرضی تھے۔ علم اپنے باپ شاگرد امام محمد حسن تلمیذ امام ابو حنیفہ سے پڑھا اور حدیث کو اپنے باپ اور عاصم وابو داؤد طیالسی ومسدبن مسرہد ویحییٰ بن عبد الحمید حمانی وعلی بن مدینی وابی نعیم الفضل بن وکین وغیرہ سے روایت کیا۔ شمس الائمہ حلوائی کہتے ہیں کہ آپ ان علمائے کبار میں سے ہیں کہ جن کامذہب کے معاملہ میں اقتداء کرنا صحیح ہے۔خصّاف آپ کو اس لیے کہا کرتے تھے کہ آپ اپنے ہاتھ کی کمائی نعلین دوزی سے اپنا گزارہ کرتے تھے۔ آپ کی تصنیفات سے یہ کتابیں ہیں: کتاؔب الحیل،کتاؔب الوصایا، کتاؔب الشروط الکبیر والصغیر، علیل الاقارب ، کتاؔب احکام العصیر،کتاؔب المحاضر والسجلات ، کتاؔب ادب القاضی ،کتاؔب لنفقات علی الاقارب ، کتاؔ ب احکام العصیر،کتاؔب ورع الکعبۃ،کتاؔب احکام۔۔۔

مزید

اسحٰق بن بہلول

            اسحٰق بن بہلول بن مورق : فقیہ محدث حافظ حدیث تھے۔ ۱۶۴ھ؁ میں شہر انبار میں پیدا ہوئے ۔فقہ حسن زیادہ اور ہیشم  بن موسیٰ اصحاب امام ابو یوسف سے اخذ کی اور حدیث کو اپنے باپ او ر سفیا ن بن عینیہ اور وکیع بن جراح اور اسمٰعیل بن عینیہ سے سُنا اور روایت کیا ۔خطیب بغدادی نے لکھا ہے کہ آپ نے ایک کتاب فقہ میں متضاد نام اور ایک کتاب علم قراءۃ میں اور ایک مسند تصنیف فرمائی اور ۲۵۲ھ؁ میں وفات پائی۔’’ امین[1] دو عالم ‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے ۔   [1] ۔ آپ کے بیٹے ابو جعفر اسحٰق تنوخی انبالوی۲۳۱ ،۳۱۹مشہور اور نحوی تھے ۱۲ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

ایوب نیسا پوری

        ایوب بن حسن نیساپوری : بڑے فقیہ اور زاہد مستجاب الدعوات تھے، کنیت ابو الحسن تھی۔فقہ امام محمد سے اخذ کی اور ۲۵۰ھ؁ میں فوت ہوئے ۔ سید ابراہیم بن محمد بن سفیان آپ کے اخص اصحاب میں سے تھے۔ ’’ قدوۂ دین و دنیا  ‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

 خالد بن یوسف  

          خالد بن یوسف بن خالد بن عمیر الستمی : عالم ماہر فقیہ متجر محدث معتبر تھےلیکن ابو حاتم نے کہاہے کہ جو احادیث آپ نے اپنے والد ماجد کے سوا اور لوگوں سے روایت کی ہیں وہ ضرور لائق اعتبار ہیں ۔کنیت آپ کی ابو الربیع تھی، ۲۴۹ھ؁ میں فوت ہوئے۔ ’’ قدوۃ اہل زمان ‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

 ہلال رائی  

          ہلال بن یحییٰ بن مسلم الرائی البصری : فقیہ محدث تھے اور لوگ بسبب کثرت علم و فہم کے آپ کو رائی کہتے تھے۔ آپ نے فقہ کو امام ابو یوسف و امام زفر سے حاصل کیا اور حدیث کو ابی عوانہ وغیرہ سے سُنا ۔آپ سے بکار بن قتیبہ نے اخذ کیا۔ آپ نے ایک کتاب شروط میں اور ایک احکام وقف میں تصنیف کی۔وفات آپ کی ۲۴۵ھ؁میں ہوئی ۔ ’’قطب الزمانہ‘‘ آپ کی تاریخ وفا تہ ہے۔  (’’احکام الوقف‘‘ ۱۳۵۵ھ؁ میں حیدر آباد کن سے شائع ہو چکی ہے،) (مرتب) (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید