بدھ , 26 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Wednesday, 17 December,2025

پسنديدہ شخصيات

ابنِ فرات

           ناصر الدین محمد بن عبدالرحیم بن علی بن حسین بن محمد بن عبد العزیز بن محمد مصری المعروف بہ ابنِ فرات مؤرخ،مدرس  اور محدث تھے۔قاہرہ میں ۷۳۵؁ھ میں پیدا ہوئے۔ان کی تصانیف میں سے تاریخ الدول والملوک جو چاتھی سے آٹھوی صدی ہجری کے تفصیلی حالات پر مشتمل ہے،شائع ہو چکی ہے۔عید الفطر کی رات ۸۰۷؁ھ میں وفات پائی۔ان کے والدعز الدین ابو محمد عبد الرحیم بن علی فرات متوفی۲۲؍ذی الحجہ ۷۴۱؁ھ بھی مدرس،مفتی اور قاضی تھے۔ناصر الدین محمد بن فرات ۷۵۹؁ھ میں قاہرہ میں پیدا ہوئے۔امام معمر مسند،محدث اورمؤرخ تھے۔ طلب علم میں دور دروز کا سفر کیا۔اپنے والد اور حسین بن عبد الرحمٰن بن سباع تکرینی وغیرہ سے سماعت کی،ان کی تصانیف میں سے تذکرۃ الانام،منظومۃ الفرائد اور نخبۃ الفوائد مشہور ہیں۔آخری ذی الحجہ ۸۵۱؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

ابنِ سُکّر

                شمس الدین عبداللہ محمد بن علی بن محمد بن علی بن ضر غام بن عبد الکافی البکری ابن سکر مصری نزیل مکہ،محدث،فقیہ،اصولی اور نحوی تھے، ۷۱۸؁ھ میں پیدا ہوئے اور ماہِ صفر ۸۰۱؁ھ میں انتقال کیا،ان کے چھوٹے بھائی احمد بن علی البکری العطاردی المؤذن المعروف بہ ابن سکر بھی محدث اور فقیہ تھے،ابن حجر وغیرہ نے ان سے سماعت کی،تقریباً ۷۰سال کی عمر میں ۸۰۶ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

محمد ہندی صغانی

                ضیاء الدین محمد بن محمد بن محمد سعید بن عمر بن علی ہندی صغانی عمر ی نزیل المدینہ ثم المکہ: فاضل نحوی،فقیہ اور مکہ معظمہ میں شیخ الحفنیہ تھے۔آپ امام حسن صغانی لاہوری کی اولاد میں سے تھے جن کا سلسلہ نسب حضرت عمر بن خطاب ﷜ سے ملتا ہے،جمال مطری،قطب بن مکرم اور بدر فارتی سے حدیث سماعت کی،بڑے سخت قسم کے حنفی تھے۔شافعیوں کے ساخت  مخالف تھے ۷۶۳؁ھ میں آلِ جماز سے دشمنی کے سبب مدینہ منورہ سے مکہ معظمہ منتقل ہوگئے۔جہاں اپنی وفات تک درس دیتے رہے۔۷۸۰؁ھ میں مکہ معظمہ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

ابو بکر ہاملی یمنی

              سراج الدین ابو بکر بن علی بن موسیٰ ہاملی(عاملی)یمنی،فقیہ اور ناظم تھے۔ قدوری کو نظم کیا جو منظومہ ہاملیہ نے فروع الفقہ الحنفی کے نام سے مشہور ہوئے۔ ۷۶۹؁ھ میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

  عبداللہ بن مہندس

              صلاح الدین عبداللہ بن محمد بن ابراہیم بن غنائم بن وافد صالحی المعروف بابن مہندس مؤرخ تھے۔۶۹۱؁ھ میں پیدا ہوئے۔قاہرہ میں رہائش اختیار کرلی۔ ۷۶۹؁ھ میں وفات پائی۔ان کی تصنیف تاریخ کبیر لفقہاء الحنفیہ مشہور ہے،ان کے والد شمس الدین ابو عبداللہ محمد بن ابراہیم بن غنائم بن مہندس(ولادت ۶۶۵؁ھ،وفات ۷۳۳؁ھ)محدث اور عالم فاضل تھے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

احمد بن مکتوم قیسی

                تاج الدین ابو محمد احمد بن عبدالقادر بن احمد بن مکتوم بن احمد بن سلیم بن محمد القیسی المعروف بہ ابنِ مکتوم: نحوی،لغوی،شاعر،فقیہ،محدث اور کئی علوم کے ماہر تھے۔ذی الحجہ ۶۸۲؁ھ کو قاہرہ میں پیدا ہوئے۔اباحیان کے ساتھ کافی عرصہ رہےنحو کی تعلیم بہا بن نحاس سے حاصل کی دمیاطی سے حدیث کی سماعت کی۔ رمضان ۷۴۹؁ھ میں طاعون سے وفات پائی۔آپ کی تصانیف میں الجمع بین العباب والمحکم فی اللغہ،شرح ہدایہ فی الفقہ،الجمع المنتقاۃفی اخباراللغویین والنحاۃ(دس جلدوں) شرح الکفایہ مختصر ابن حاجب،شرح  شافیہ،شرح فصیح،الدرر القیط من البحر المحیط،مجلدات فی تفسیر اور قید الاوائد،تذکرہ(تین جلدوں میں)وغیرہ مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

محمد زرندی

                شمس الدین محمد بن یوسف بن حسن بن محمد بن محمود بن حسن زرندی مدنی انصاری: محدث مسند،راوی،فقیہ اور ناطم تھے۔۷۴۸؁ھ میں پیدا ہوئے۔حرمِ نبوی میں فقہ وحدیث کا درس دیاکرتے تھے۔شیراز میں بھی درس دیا اور قاضی رہے۔ وہیں ۲۹۳؁ھ میں انتقال ہوا،ان کی تصانیف میں بغیۃ المرتاح الیٰ طلب الارباح، مولدنبی،نظم درر السمطین فی فضائل المصطفیٰ والمرتضیٰ والبتول والسبطین،معارج الوصول الیٰ معرفۃ آل رسول،مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

نصر بن سلیمان منجبی

                امام ابو الفتح نصر بن سلیمان بن عمر منجبی: مقری،بارع،محدث،نحوی اور فقیہ تھے،اپنے علم و فضل اور حسن اخلاق کی وجہ سے اتنے مشہور تھے کہ وزراء، اعیان سلطنت ان کی زیارت کو آتے،سلطان جاشنکیر ان سے بہت محبت کرتا تھا۔ اسی۸۰سال سے زیادہ عمر پائی۔۲۶؍جمادی الاخریٰ ۷۱۹؁ھ کو قاہرہ میں وفات پائی اور بابِِ نصر کے باہر زوایہ حسینیہ میں دفن ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

  احمد بن ظاہری

              امام حافظ جمال الدین ابو العباس احمد بن محمد بن عبداللہ ظاہری حلبی: مشہور مقری اور جلیل القدر محدث تھے۔شوال ۶۲۶؁ھ میں حلب میں پیدا ہوئے۔ شام،جزیرہ اور مصر میں سات سو شیوخ سے حدیث لکھی۔دمشق،حلب،حماۃ،مصر، حمص،بعلبک،قدس وغیرہ چالیس شہروں سے چہل حدیث کے چالیس مجموعے تیار کیے۔۶۵۴؁ھ میں خراسان گئے۔ستر سال کی عمر میں ۲۶؍شعبان ۶۹۴؁ھ کو قاہرہ میں وفات پائی۔ان کے بھائی ابراہیم بن محمد ظاہری(ولادت احلب ۶۴۷؁ھ وفات، قاہرہ،۱۷؍ذی الحجہ ۷۱۳؁ھ) بھی مشہور محدث تھے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

ابراہیم رسغی

                ابو اسحاق ابراہیم بن عبد الرزاق بن ابی بکر بن رزق اللہ بن خلف رسغری المعروف بہ ابنِ محدث: فقیہ،عالم،فاضل،شاعر،بڑے متقی پرہیز گار اور حسن کا مجسمہ تھے۔جمادی الاولیٰ ۶۴۴؁ھ میں موصل میں پیدا ہوئے۔اپنے والد اور علمائے عصر سے تعلیم پائی۔آپ نے قدوری کی شرح لکھی۔رمضان ۶۹۵؁ھ میں دمشق میں وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید