جمعہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 19 December,2025

سیّد حیدرشاہ رحمتہ اللہ علیہ بقول دیگرغلام حیدر

  آپ سید نیک محمد بن سیّد عبدالرسول بن سیّد محمد سعید دُولاہاشمی رحمتہ اللہ علیہ کے دوسرے بیٹے تھے۔ قابلیت آپ بڑے داناو مدبّر صائب الرائے تھے۔دنیاوی امورمیں آپ بڑی قابلیّت رکتھے تھے۔ سب لوگ آپ کے مشوروں پر عمل کرتے۔آپ نے اپنے داداکودیکھاتھا۔زراعت پیشہ کرتے۔رنمل میں سکونت تھی۔ اولاد آپ کے چار بیٹے تھے۔ ا۔سیّد صاحبزادہ المعروف اکبرعلی شاہ رحمتہ اللہ علیہ ۔ان کا ذکر ساتویں باب میں آوے گا۔ ۲۔سیّد فضل الدین صاحب رحمتہ اللہ علیہ۔ ۳۔سیّدراجے شاہ رحمتہ اللہ علیہ ۔ ۴۔سیّد کرم الٰہی صاحب رحمتہ اللہ علیہ ان کاذکرساتویں باب میں آوےگا۔ ؎         سیّد فضل الدین رحمتہ اللہ علیہ کے چار بیٹے ہوئے۔سیّد گامے شاہ رحمتہ اللہ علیہ۔           سیّدوارے شاہ رحمتہ اللہ علیہ۔سیّد محمد علی رحمتہ اللہ علیہ ۔اِن تینوں کا ذ۔۔۔

مزید

سیّد سکندرشاہ چک سادہ والہ رحمتہ اللہ علیہ

  آپ سیّد شاموں شاہ بن سیّد عبدالرسول ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ کے چھوٹے بیٹے تھے۔صاحب علم و حلم تھے۔فارسی علم ادب میں خاصی مہارت رکھتے تھے۔سخن شناس۔علمأکےقدردان تھے۔ مکتوب آپ کا ایک مکتوب  دستیاب ہواہے۔جوآپ نے کسی دوست ناظرمحمود کے نام لکھاتھا۔ تبرکاً نقل کیاجاتاہے۔ "عالی شان خیرخواہ ناظرمحمودمسرور باشند۔ازفقیرسکندرشاہ نوشاہی دریں وقت بصوبِ شمانگارش میرود کہ بموجب عریضہ شماکہ درحصول مال و مواشی زمیندارانِ وڑائچانوالہ وچھوہرانوالہ بطرف مہربان ذیشان یک جہتی ویک رنگی عنوان دیوان صاحبِ دیوان چرن داس جی نگارش رفتہ بودچنانچہ دریں حصول مہربان ذیشان ِ موصوف آدم خود فرستادہ نزدشماخواہد رسید۔بائیدکہ آنچہ مال مواشی علاقہ دیوان صاحب موصوف باشدآں راسُپردو تفویض زمینداران آنہانمودہ وآنچہ مال مواشی علاقہ کُنجاہ باشد آں رابدریافت نمایندکہ درمیان علاقہ ایں جانب و علاقہ مشفق مہربان موصوف سرم۔۔۔

مزید

سیّد لطف الدین رحمتہ اللہ علیہ

  آپ سیّد شاموں شاہ بن سیّد عبدالرسول ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ ساکن چک سادہ کے بڑے بیٹے تھے۔ نیک خو۔پارساخدایادتھے۔موضع رنمل میں سکونت رکھتے۔زراعت پیشہ کیاکرتے۔ اولاد آپ کے چاربیٹے تھے۔ ۱۔سیّد غلام قادررحمتہ اللہ علیہ۔ ۲۔سیّد فیض بخش رحمتہ اللہ علیہ ۔ ۳۔سیدمعظم الدین عرف موجدین رحمتہ اللہ علیہ ۔ ۴۔سید عالم الدین۔ ؎         سید غلام قادر کا نکاح سیدہ فضل بی بی بنت سیّد فتح الدین بن سیّد خدابخشؒ برخورداری           ساہنپالوی سے ہوا۔ان کے دوبیٹے تھے۔سیّد پیرمحمدؒ۔سیّد اللہ دتہؒ۔ ؎         سیّد پیرمحمد رحمتہ اللہ علیہ کا ذکرآٹھویں باب میں آوےگا۔ ؎         سیّداللہ دتہ ؒتاش کھیلنے کے شوقین تھے۔ان کا ایک بیٹا صاحبزادہ نورمحمد ن۔۔۔

مزید

حضرت محیاۃ رضی اللہ عنہا

بنت امر القیس الکلابیہ معلوم نہیں اِن کے بطن سے کون اولاد ہوئی۔ محمد اصغر کی والدہ امّ ولد تھی۔ غرضکہ آپ کی بیبیوں اور سراری میں صرف دس امّہات الا و لاد تھیں، اور آپ کی وفات کے وقت آپ کی چار بیبیاں حضرت امامہ رضی اللہ عنہا حضرت اسماء رضی اللہ عنہا حضرت امّ البنین رضی اللہ عنہا حضرت لیلیٰ رضی اللہ عنہا موجود تھیں۔ [۱][۱۔ مسالک السّالکین جلد اوّل ص ۱۸۲] (شریف التواریخ)۔۔۔

مزید

سیّدمحمد بخش رحمتہ اللہ علیہ

  خلف الرشید سیّد محمد جعفربن سیّد عبدالرسول بن سیّد محمد سعید دولارحمتہ اللہ علیہ آپ کو بیعت طریقت اوراجازت حضرت سیّد فتح محمد بن سیّدضیأ اللہ برخورداری رسول نگری رحمتہ اللہ علیہ سے تھی۱؎۔ اولاد آپ کے دوبیٹے تھے۔ ا۔سیّد کریم بخش رحمتہ اللہ علیہ ۔ ۲۔سیّدرحیم بخش رحمتہ اللہ علیہ آپ کی تین بیٹیاں تھیں۔ ۱۔سیّدہ عظیم بی بی ۔منکوحہ سیّد صاحبزادہ بن سیّد حسن محمدہاشمی رحمتہ اللہ علیہم۔ ۲۔سیّدہ رحیم بی بی۔منکوحہ سیّد فیض بخش بن سیّد لطف الدین ہاشمی رحمتہ اللہ علیہم۔ ۳۔سیّدہ امام بی بی ۔یہ سیّد الٰہ دین بن سیّد فتح الدین برخورداری ساہنپالوی سے منسوب تھیں۔ وہ حج کو چلے گئے اور مفقود الخبرہوگئے۔اس لیے انہوں نے بعد میں کسی سے نکاح نہیں کیا اورتارکہ مجردہ ہی عمر بسرکی۔ وفات  ۱۲۳۵ھ؁۔     (شریف التواریخ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

سیّدمحمد بخش رحمتہ اللہ علیہ

  خلف الرشید سیّد محمد جعفربن سیّد عبدالرسول بن سیّد محمد سعید دولارحمتہ اللہ علیہ آپ کو بیعت طریقت اوراجازت حضرت سیّد فتح محمد بن سیّدضیأ اللہ برخورداری رسول نگری رحمتہ اللہ علیہ سے تھی۱؎۔ اولاد آپ کے دوبیٹے تھے۔ ا۔سیّد کریم بخش رحمتہ اللہ علیہ ۔ ۲۔سیّدرحیم بخش رحمتہ اللہ علیہ آپ کی تین بیٹیاں تھیں۔ ۱۔سیّدہ عظیم بی بی ۔منکوحہ سیّد صاحبزادہ بن سیّد حسن محمدہاشمی رحمتہ اللہ علیہم۔ ۲۔سیّدہ رحیم بی بی۔منکوحہ سیّد فیض بخش بن سیّد لطف الدین ہاشمی رحمتہ اللہ علیہم۔ ۳۔سیّدہ امام بی بی ۔یہ سیّد الٰہ دین بن سیّد فتح الدین برخورداری ساہنپالوی سے منسوب تھیں۔ وہ حج کو چلے گئے اور مفقود الخبرہوگئے۔اس لیے انہوں نے بعد میں کسی سے نکاح نہیں کیا اورتارکہ مجردہ ہی عمر بسرکی۔ وفات  ۱۲۳۵ھ؁۔     (شریف التواریخ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

سیّد حسن محمد رحمتہ اللہ علیہ

  آپ سیّد خان مُلک بن سیّد براہم شاہ رحمتہ اللہ علیہ کے فرزند ثانی اور مریدو خلیفہ تھے۔آپ صاحب عبادت تھے۔تلاوت قرآن مجید اورنوافل بکثرت پڑھاکرتے تھے۔۱۳۵۴ھ؁ میں اپنے بھائی کے ہمراہ ٹِھل ۔سلطان پور میں چلے گئے۔ اولاد آپ کے تین بیٹے تھے۔ ا۔سیّد صاحبزادہ رحمتہ اللہ علیہ ۔ ۲۔سیّد اللہ جوایارحمتہ اللہ علیہ ۔ ۳۔سیّد غلام رسول رحمتہ اللہ علیہ ۔ ۱؎        سیّد صاحبزادہ رحمتہ اللہ علیہ کا نکاح سیّدہ عظیم بی بی بنت سیّد محمد بخش بن سیّد محمد جعفر  ہاشمی رحمتہ اللہ علیہم سے ہواتھا۔ان کے دوبیتےتھے۔سیّد امیرالدین رحمتہ اللہ علیہ متولد۱۳۴۳ھ؁ ۔سیّد علم الدین رحمتہ اللہ علیہ ۔ ؎         سیّد امیرالدین کے ایک فرزند سیّد غلام محمد رحمتہ اللہ علیہ تھے۔ ؎         سیّد غلام محمدرحمتہ ۔۔۔

مزید

سیّد نورعلی مجذوب سموال والہ رحمتہ اللہ علیہ

  آپ سیّد خان عالم بن سیّد براہم شاہ بن سیّد محمدسعیددُولاکے فرزنداصغر یعنی  چھوٹے بیٹے تھے۔ صاحب  صحووسکروکشف و کرامت تھے۔آپ کی بیعت حافظ غلام محمد قادری پیرشاہی سے تھی۔ (تذکرہ مقیمی) فوجی ملازمت آپ کو ابتدائے شباب میں شوق ہواتوجالندھرچھاؤنی میں جاکرفوج میں بھرتی ہوگئے۔چندسال وہاں گذارے۔ چلہ نشینی ایک رات خواب میں حضرت نوشہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی زیارت ہوئی۔اُنہوں نےفرمایا بیٹاتیری تلوارزنگ خوردہ ہے۔تلوارایسی ہونی چاہئیے۔جس کو کبھی زنگار نہ لگے۔صبح آپ نے دیکھاتوواقعی آپ کی تلوارکوزنگ لگاہواتھا۔اُسی وقت ملازمت سے استعفیٰ دے دیا اورواپس چلے آئے اوردرگاہ نوشاہیہ پر چلہ کیا۔ پہاڑ جانے کا حکم وہاں سے آپ کو حکم ہواکہ پہاڑ میں جاکرعبادت کرو۔دیوان حافظ اورمثنوی مولاناروم رحمتہ اللہ علیہ کا بھی مطالعہ کیاکرنا۔آپ حسب الارشاد نوشاہِ عالیجاہ رحمتہ اللہ علیہ کے گھر سے روانہ ہوگ۔۔۔

مزید

سیّد سبحان علی حویلی والہ رحمتہ اللہ علیہ

  آپ سیّد خان عالم بن سیّد براہم شاہ بن سیّد محمد سعید دُولاہاشمی رحمتہ اللہ علیہ کے فرزند اکبراورمریدو خلیفہ تھے۔طریقہ سلوک پوراطے کیا۔ علم و فضل آپ ساداتِ نوشاہیہ ہاشمیہ میں اپنے اَقرن میں سے علم وفضل وزُہدوتقدس میں یگانہ تھے۔آپ خزینہ انوارِ سبحانی اورمہبطِ اسرارِ یزدانی تھے۔ حویلی آباد کرنا حضرت نوشاہِ عالیجاہ رحمتہ اللہ علیہ کی ساری اولاد موضع ساہنپال شریف میں سکونت رکھتے تھے۔۱۲۳۷ھ؁ میں جب گاؤں دریابُردہوگیا۔توآپ نے ایک آبادی علیحٰدہ بنام "حویلی شاہ سبحان علی "کی بنیاد رکھی۔آپ کے تمام برادران ہم جدی یعنی ساداتِ ہاشمیہ بھی آپ کے ساتھ وہاں چلے گئے۔اس سے چند سال بعد موضع رَن مَل دریابُردہواتووہاں کے باشندوں نے آپ کے پاس آکرگاؤں آبادکردیا۔اس کا نام اپنے مورثِ اعلیٰ کے نام پررن مل رکھ دیا۔حویلی مذکور گاؤں کے شمالی طرف آگئی۔ اس سے پہلے تمام سادات نوشاہیہ اکٹھے رہتے تھے۔اُس ر۔۔۔

مزید

سیّد قدم الدین رحمتہ اللہ علیہ

  آپ سیّد عزیزاللہ بن سیّد براہم شاہ ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ کے فرزند حق پسند اورمریدوخلیفہ تھے۔ اورادوظائف    آپ نوافل تہجد کے بعد تین ہزاربارکلمہ طیّبہ کاذکرکرتے اوردرود ہزارہ کا وظیفہ بھی رکھتے۔ہروقت ذکروفکر میں مشغول رہتے۔ مفلوج ہونا بوجہ فالج کے آپ کے جسم کا نچلاحِصّہ کمزورتھا۔چل پھرنہیں سکتے تھے۔ اس لیے پالکی میں بیٹھ کر سفرکوجایاکرتے۔ کرامات بیٹاہونے کی دعا منقول ہے کہ راجہ ہیراسنگھ والیِ جمّوں وکشمیرکے ہاں اولاد نرینہ نہیں تھی۔ اُس نےآپ کے آگے التجاکی۔آپ نے دعائے خیرفرمائی۔تواس کو خداتعالےٰ نے لڑکا عطافرمایا۔ راجہ نے سولہ بیگہہ زمین آپ کو نذرانہ میں دی۔ ایک مرید کو مالک بنانا آپ کو مُرید کندانام ساکن بَروٹیاں ریاست جمّوں نے عرض کیا کہ گاؤں کے لوگ مجھے بہت تنگ کرتے ہیں۔کیونکہ میں غیرمالک ہوں۔آپ نے فرمایاجو لوگ تجھے ایذادیتے ہیں۔ان کی زمین تجھ کو مل جاوے گ۔۔۔

مزید