بنت مسعود بن خالد التمیمیہ۔ قبیلہ بنی تمیم سے تھیں، اِن کے بطن سے دو لڑکے عبد اللہ اصغر اور ابو بکر پیدا ہوئے۔ [۱][۱۔ مسالک السّالکین جلد اوّل ص ۱۸۲] (شریف التواریخ)۔۔۔
مزید
آپ سیّد براہم شاہ بن سیّد محمد سعیددُولاہاشمی رحمتہ اللہ علیہ کے فرزنداکبراورمریدوخلیفہ تھے۔ اوراد وظائیف آپ رئیس الاصفیا۔فخرالمشائخ تھے۔کلمہ طیّبہ اوردرود شریف ہزارہ کا وِرد رکھتے۔یہ درود شریف بھی آپ کا وظیفہ ہوتاتھا۔ اللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ بِعَدَدِ خَلقِہٖ وَزِنَتَہ عَرشِہٖ وَرِضَانَفسِہٖ وَمِدَادَکَلِمَاتِہٖ لباس آپ لباس درویشانہ پہنتے۔قبا یعنی فرگل اور شلوار بھی استعمال کرتے۔ کرامات طعام میں برکت آپ جس وقت بھنڈارہ تقسیم کرتے ۔تواپنی چادرطعام پر ڈال دیتے۔اس کی برکت سے کھانابہت بڑھ جاتااورمخلوق اُس سے سیر ہوجاتی۔ وجد کروانا ایک مرتبہ آپ علاقہ پہاڑ میں تشریف لے گئے تھے۔ایک روز آپ کی مجلس میں سماع ووجدہورہاتھا۔ایک منکرآدمی مکا ن کے اندردروازہ بند کرکے۔۔۔
مزید
آپ سیّد محمدسعیددُولابن سیّد محمد ہاشم دریادل نوشاہی رحمتہ اللہ علیہ کے پانچویں بیٹے تھے۔خرقہ خلافت و اجازت اپنے عم بزرگ حضرت سیّد شاہ عصمت اللہ حمزہ پہلوان بن سید حافظ محمد برخوردار بحرالعشق نوشاہی رحمتہ اللہ علیہ سے حاصل کیا۱؎۔ تاریخ ولادت آپ کی ولادت بائیسویں محرم ۱۱۲۰ھ میں بمقام ساہنپال شریف ہوئی۔ اخلاق آپ میں بڑے اوصافِ حمیدہ پائے جاتے تھے۔آپ سرگروہِ فقرائے نامدار اور برگزیدۂ کردگار۔صاحب ذوق و شوق و حال تھے۔ مقامِ صمدیت صاحب تذکرہ نوشاہیہ نے لکھاہے کہ آپ کو پیرروشن ضمیر حضرت سیّد شاہ عصمت اللہ کی توجّہ سے مقام صمدیت کُھل گیاتھا۔آپ نے بارہ سال تک بالکل طعام نہیں کھایا۔ کشف وکرامات بھی آپ سے ظاہر ہوتے تھے۔ تحریر کتب آپ خوش نویس بھی تھے۔آپ کے ہاتھ کی لکھی ہوئی کتاب صَرف میر۔ مؤلف کے کتب خانہ۔۔۔
مزید
آپ سیّد محمد سعید دُولابن سیّد ہاشم دریادل نوشاہی رحمتہ اللہ علیہ کے چوتھے بیٹےتھے۔بیعت و اجازت حضرت سیّد شاہ عصمت اللہ حمزہ پہلوان برخورداری رحمتہ اللہ علیہ سے تھی۱؎ ۔ کاغذات مال میں آپ کا نام نصراللہ درج ہے۔ فیضان کا ظہور آپ کے برکات و فیضان کا اکثر ظہورضلع میرپورریاست کشمیر میں تھا۔ اس علاقہ کے لو گ بکثرت آپ کے ارادت مندوں سے تھے۔چنانچہ آپ ان کی محبت کے باعث اُسی علاقہ میں سکونت گزین ہوگئے۔ اولاد آپ کے ایک ہی فرزند سیّد قادر بخش رحمتہ اللہ علیہ تھے۔ ؎ سیّدقادر بخش رحمتہ اللہ علیہ کے دو بیٹے تھے۔سیّد امیربخشؒ۔سیدنورحسنؒ۔ ؎ سیّدامیر بخش رحمتہ اللہ علیہ کے تین بیٹے تھے۔سیّد غلام شاہ عرف غلام نبی ل۔۔۔
مزید
آپ سیّد محمد سعید دُولابن سیّد محمدہاشم دریادل رحمتہ اللہ علیہ کے تیسرے بیٹے تھے۔ بیعت طریقت حضرت سیّد عمر بخش رسول نگری رحمتہ اللہ علیہ نے کتاب مناقباتِ نوشاہیہ میں آپ کو حضرت شاہ عصمت اللہ حمزہ پہلوان برخورداری رحمتہ اللہ علیہ کے خلیفوں کی فہرست میں لکھاہے۔ اورآپ کے سلسلہ کے درویش سائیں فتح خاں قلندرساکن راولپنڈی نے مجموعہ وظائف قادری نوشاہی میں آپ کو حضرت ولی محمد نام کسی بزرگ کا مُریدلکھاہے۔اُن کے متعلق کوئی تاریخی شہادت نہیں کہ وہ کون بزرگ تھے اورکس خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔بہرکیف پہلاقول صحیح ہے۔ اخلاق آپ منظور بارگاہِ خداسیف اللسان تھے۔طریقہ قادریہ نوشاہیہ کے پورے پورے پابند تھے۔صاحب یمن و برکت تھے۔ اخراجاتِ لنگر مرزا طلا محمد پشاوری نے اپنے مُرتّبہ شجرہ میں لکھاہے کہ آپ کے لنگر میں رو۔۔۔
مزید
بنت ربیعہ بن بجیر الثعلبیہ۔ اِن کے بطن سے ایک لڑکا عمرو، اور ایک لڑکا رقیہ صغرٰے توام پیدا ہوئے۔[۱] [۱۔ مسالک السّالکین جلد اوّل ص ۱۸۲] (شریف التواریخ)۔۔۔
مزید
آپ کا اصلی نام ابراہیم شاہ المعروف براہم شاہ تھا۔آپ سیّد محمد سعید دُولا بن سیّد محمد ہاشم دریادل رحمتہ اللہ علیہ کے دوسرے بیٹے تھے۔ بیعت و خلافت آپ کی بیعت طریقت اپنے ہم جدی چچاحضرت سیّد شاہ عصمت اللہ حمزہ پہلوان بن سیّد حافظ محمد برخوردار بحرالعشق نوشاہی رحمتہ اللہ علیہ سے تھی۔مقاماتِ سلوک طے کرکے خرقۂ خلافت پایا۔کتاب تذکرہ نوشاہیہ اورمناقباتِ نوشاہیہ میں اسی طرح تحریر ہے۔ جذبہ وسلوک آپ پر کبھی کبھی حالت جذبہ طاری ہوجایاکرتی اورمجذوبانہ سیروسیاحت کیا کرتے اوراکثر سلوک کی حالت میں رہتے۔آپ امام الاصفیأ مقبولِ خدأ عارف بے ہمتاتھے۔ اورادواذکار آپ نوافل تہجّد اداکرکے طلوع آفتاب تک اُسی جگہ بیٹھ کر عبادت میں مشغول رہتے۔کلمہ طیّبہ اوردرود شریف ہزارہ اور آیت کریمہ شریف آپ کا دائمی وِردتھا۔ کرامات برکاتِ شریف منقول ہے کہ آ۔۔۔
مزید
آپ حضرت سیّد محمد سعیددُولابن سید محمد ہاشم دریادل رحمتہ اللہ علیہ کے فرزند اکبراورمریدو خلیفہ تھے۔ تعلیم آپ علم ادب وفقہ و عروض کے بڑے عالم تھے۔آپ کے ہاتھ کی کتاب عروض سیفی یادگارہے۔اُس پرآپ کی مندرجہ ذیل مُہرثبت ہے۔ سجع مُہر آپ کی مُہرکاسجع یہ تھا۔ "زلطف حاجی وہاشم سعیدہیبت شاہ" فائدہ اس سجع میں یہ صفت بھی ملحوظ ہے کہ اس میں آپ کے والد اوردادااورپرداداکے نام بترتیب نزولی آگئے ہیں۔ واقعہ شہادت آپ ابھی نوجوان تھے۔آپ کی شادی تیارتھی۔نکاح کا دن تاریخ مقرر ہوچکاتھا۔آپ ایک روزشکارکو تشریف لے گئے۔آپ کی سواری میں نہایت عمدہ گھوڑی تھی۔ جب نَیستاں میں پہنچے تووہاں چند ڈاکو بیٹھے تھے۔انہوں نےگھوڑی کےلالچ میں آپ کو شہید کردیا اور گھوڑی لے گئے۔آپ کے پاس کولی نام شکاری کُتّی تھی۔وہ واپس آئی اورلوگوں کے دام۔۔۔
مزید
آپ حضرت سیّد محمد سعیددُولابن سید محمد ہاشم دریادل رحمتہ اللہ علیہ کے فرزند اکبراورمریدو خلیفہ تھے۔ تعلیم آپ علم ادب وفقہ و عروض کے بڑے عالم تھے۔آپ کے ہاتھ کی کتاب عروض سیفی یادگارہے۔اُس پرآپ کی مندرجہ ذیل مُہرثبت ہے۔ سجع مُہر آپ کی مُہرکاسجع یہ تھا۔ "زلطف حاجی وہاشم سعیدہیبت شاہ" فائدہ اس سجع میں یہ صفت بھی ملحوظ ہے کہ اس میں آپ کے والد اوردادااورپرداداکے نام بترتیب نزولی آگئے ہیں۔ واقعہ شہادت آپ ابھی نوجوان تھے۔آپ کی شادی تیارتھی۔نکاح کا دن تاریخ مقرر ہوچکاتھا۔آپ ایک روزشکارکو تشریف لے گئے۔آپ کی سواری میں نہایت عمدہ گھوڑی تھی۔ جب نَیستاں میں پہنچے تووہاں چند ڈاکو بیٹھے تھے۔انہوں نےگھوڑی کےلالچ میں آپ کو شہید کردیا اور گھوڑی لے گئے۔آپ کے پاس کولی نام شکاری کُتّی تھی۔وہ واپس آئی اورلوگوں کے دام۔۔۔
مزید
بنتِ حزام بن خالد بن ربیعہ بن لُوَیّ بن غالِب بن کعب بن عامر بن صعصعہ بن معاویہ بن ابی بکر بن ہوازن [۱] [۱۔ حضرت امّ البنین رضی اللہ عنہ کا نسب نامہ ہوازن تک صاحب تصویرِ کر بلانے بحوالہ ناسخ التّواریخ جلد ششم اور عمدۃ الطالب نقل کیا ہے ۱۲] بن منصور بن عکرمہ بن خصفہ بن قیس بن عیلان بن مضر بن نِزار۔ اِن کے بطن سے چار لڑکے عبّاس علمدار جعفر، عثمان، عبد اللہ پیدا ہوئے۔ [۱] [۱۔ مسالک السّالکین جلد اوّل ص ۱۸۲] (شریف التواریخ)۔۔۔
مزید